JANNAT KE HASEEN MANAZIR- URDU

 

 *⚵╭ 🌴﷽🌴 ╮⚵*                                                
                 ╭•∽–∽–∽–∽–∽–∽–∽–∽–∽•╮
              ✿ *۔جنت کے حسین مناظر* ✿
                      ╰•∽–∽–∽–∽–∽–∽•╮ 
                              *پارٹ–01*
                          ┅┅━━═۞═━━┅
*☞ اللہ تعالی کی دعوت جنت کی تجارت کے لئے _,"*

*⚃➠ اللہ تعالی کا ارشاد گرامی ہے :- ( ترجمہ) اے ایمان والو ! کیا میں تمہیں ایسی تجارت بتاؤں جو تمہیں ایک دردناک عذاب سے بچا لے، ( وہ یہ ہے کہ) تم لوگ اللہ پر اور اس کے رسول پر ایمان لائو اور اللہ کی راہ میں اپنی جان و مال سے جہاد کرو، یہ تمہارے لیے بہت ہی بہتر ہے اگر تم سمجھ رکھتے ہو، ( جب ایسا کرو گے تو) اللہ تعالی تمہارے گناہ معاف کر دے گا اور تم کو( جنت کے) ایسے باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی اور عمدہ مکانوں میں( داخل کرے گا) جو ہمیشہ رہنے کے باغوں میں( بنے) ہوں گے, یہ بڑی کامیابی ہے _,"* 

*🗂️_ سورة الصف - 10-11-12,*
      •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
            *☞ -دوڑو جنت کی طرف _,*

*ارشاد باری تعالیٰ ہے :- ( ترجمہ ) اور مغفرت کی طرف دوڑو جو تمہارے پروردگار کی طرف سے (نصیب) ہو اور دوڑو جنت کی طرف ( یعنی ایسے نیک کام اختیار کرو جس سے پروردگار تمہاری مغفرت کردے اور تم کو جنت عنایت ہو اور وہ جنت ایسی ہے ) جس کی وسعت ایسی ( تو ) ہے ( ہی ) جیسے سب آسمان اور زمیں( اور زیادہ کی نفی نہیں چنانچہ م واقعی میں زائد ہونا ثابت ہے اور ) وہ تیار کی گئی ہے خدا سے ڈرنے والوں کے لیے _,"* 

*🗂️_ سورہ آل عمران- ١٣٣,*

*★_( فائدہ) :- اس آیت ( سورہ آل عمران-١٣٣) میں مسلمانوں کو جنت کی ترغیب فرماتے ہوئے اس کی طرف دوڑنے کا حکم دیا گیا ہے اور پرہیزگار ہی جو خدا کے فرمانبردار اور گناہوں سے دور رہنے والے ہیں ان کے لئے تیار کی گئی ہے،* 

*★_ اعمال جنت کی قیمت نہیں ہے، لیکن عادت اللہ تعالی یہی ہے کہ اللہ تعالی اپنے فصل سے اسی بندے کو نوازتا ہے جو اعمالِ صالحہ کرتا ہے _,"*

*🗂️_جنت کے حسین مناظر - ص 47,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
         *☞ "_جنت کا مختصر سا نظارہ _,*

*★_حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- کوئی جنت کی تیاری کے لئے تیار ہے ؟ کیونکہ جنت فنا ہونے والی نہیں، رب کعبہ کی قسم ! یہ ایسا نور ہے جو لہلہانے والا ہے ایسا پھولوں کا دستہ ہے جو جھوم رہا ہے اور ایسا محل ہے جو بلند و بالا ہے اور ایسی نہر ہے جو جاری رہنے والی ہے، ایسا پھل ہے جو پکا ہوا تیار ہے، ایسی بیوی ہے جو بہت حسین و جمیل ہے، لباس ہیں جو بڑی تعداد میں ہیں، سلامتی کے گھر میں رہنے کی جگہ ہے ہمیشہ کے لئے، میوے ہیں، سبزہ زار ہے، نعمت ہے، حسین اور بلند مقامات ہیں_,"*

*"_ صحابہ کرام نے عرض کیا:- ہاں اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم اس کے لیے تیار ہیں, فرمایا - انشاء اللہ کہہ لو، تو صحابہ کرام نے ان شاء اللہ کہا_,*

 *🗂️ ابنِ ماجہ - 4332، ترغیب و ترہیب -976,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
                *☞ _جنت کی طلب _,* 
*★_ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- جو مسلمان بھی اللہ تعالی سے تین مرتبہ جنت کا سوال کرتا ہے تو جنت کہتی ہے اے اللہ اس کو جنت میں داخل فرما دے اور جو شخص اللہ کے ساتھ دوزخ سے پناہ پکڑے تین مرتبہ، تو دوزخ کہتی ہے اے اللہ اس کو دوزخ سے پناہ دے _,"*
 *🗂️_ترمزی 2572، ابن ماجہ 4340,* 

*★_ فائدہ:- حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی مرفوع حدیث میں ہے کہ جس نے سات مرتبہ یوں کہا "میں اللہ تعالی سے جنت مانگتا ہوں," تو جنت کہتی ہے اے اللہ اس کو جنت میں داخل کر دے _,"*
*🗂️_ مسند ابو داؤد 2579,*

*★_ ایک اور حدیث میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے یوں مروی ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا - اللہ تعالی سے جنت کی طلب اور دوزخ سے پناہ بہت زیادہ مانگا کرو کیونکہ یہ دونوں( جنت اور دوزخ) شفاعت بھی کرتی ہیں اور ان کی شفاعت قبول بھی کی جاتی ہے، بلاشبہ جب کوئی بندہ اللہ تعالی سے جنت کو بہت زیادہ طلب کرتا ہے تو جنت کہتی ہے اے پروردگار تیرا یہ بندہ آپ سے مجھے طلب کر رہا ہے آپ اس کو مجھ میں سکونت دے دیں اور دوزخ (بھی کہتی ہے اے پروردگار تیرا یہ بندہ جو مجھ سے تیری پناہ مانگ رہا ہے آپ اس کو پناہ دے دیں )_,"*

*🗂️_ نہایہ ابن کثیر 2/105، حادی الارواح 128،،*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞ دس لاکھ خادموں کے ساتھ سفر _,"*
*★_ حضرت حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :- جنت والوں میں ادنیٰ درجے کا جنتی وہ ہے جو سرخ یاقوت کے گھوڑے پر سوار ہوگا، جس کے پر سونے کے ہوں گے اور ہمیشہ رہنے والے 10 لاکھ خدمت گار لڑکے ساتھ ہوں گے،*

*★_ اے مخاطب ! اگر تو اس جگہ کو دیکھے تو تجھ کو بڑی نعمت اور بڑی سلطنت دکھائی دے _,"*

*🗂️_ جنت کے حسین مناظر - 90,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞_فرشتے بھی اس کے پاس اجازت لے کر داخل ہوں گے_,* 
*★_ حضرت ابو سلیمان (دارانی) فرماتے ہیں جنتی کے پاس رب العزت کا قاصد تحفہ اور ہدیہ لے کر آئے گا مگر اس کے پاس نہیں پہنچ سکے گا جب تک کہ اندر آنے کی اس سے اجازت نہیں لے لے گا، یہ دربان سے کہے گا تم اللہ کے دوست سے اجازت لے دو کیونکہ میں اس تک ( بغیر اجازت) نہیں جا سکتا، تو وہ دربان دوسرے دربان سے کہے گا اور اسی طرح دربان کے بعد اور دربان ہوں گے تو وہ اس کو آنے کی اجازت دے گا _,"*

*"_ اس جنتی کے محل سے دارالسلام تک ایک دروازہ ایسا ہوگا جس سے وہ اپنے پروردگار کے پاس جب چاہے گا بغیر اجازت کے جا سکے گا _,"* 

*"_ بس ملک کبیر (بڑی سلطنت) یہی ہے کہ رب العزت کا قاصد بھی اس جنتی کے پاس اس کی اجازت کے بغیر نہیں جا سکے گا جب کہ جنتی اپنے رب کے پاس جب چاہے گا حاضر ہو سکے گا _,"*
*🗂️_جنت کے حسین مناظر- 90,*  
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
          *☞ بادشاہوں کی منزل _,*
*★_ حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- اللہ تعالی نے جنت کی دیوار ایک اینٹ سے اور ایک اینٹ چاندی سے کھینچی، پھر اس میں نہریں نکالی اور درخت گاڑے، جب فرشتوں نے جنت کے حسن کو دیکھا تو کہا ( اے جنت ) تجھے بادشاہوں کی منازل مبارک ہو _,"*
*🗂️_ رواہ طبرانی، ترغیب و ترہیب،* 

*★_ فائدہ :- جنت کی نعمتوں کا ایک ادنیٰ سا حصہ بھی آج کسی بڑے سے بڑے حکمران، بادشاہ کو حاصل نہیں ہے، مگر پھر بھی اس کی شان و عظمت کے قصیدے پڑھے جاتے ہیں، جب کوئی مسلمان جنت کی تمام اعلی و افضل نعمتیں کامل طور پر حاصل کرے گا اس کی شاہی بادشاہت کا کیا مقام ہوگا _,"*

*🗂️_ جنت کے حسین مناظر - 91,* •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞_جنت کی زمین, گارا، کنکر اور عمارت_,* 
*★_ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا- جنت کی تعمیر کی ایک اینٹ سونے کی ہے اور ایک چاندی کی، اس کی مٹی زعفران کی ہے اور گارا کستوری کا ہے _,"*
*🗂️_ مسند احمد, ترمزی_,* 

*★_ معراج کی طویل حدیث میں ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- میں جنت میں داخل ہوا تو اس میں چمکدار موتیوں کے گنبد تھے اور اس کی زمین کستوری کی تھی_,"*
*🗂️_ بخاری 349، مسلم 163،* 

*★_ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جنت کی مٹی کے متعلق پوچھا تو آپ نے ارشاد فرمایا:- نرم و ملائم، سفید روشن، خالص کستوری کی مٹی ہے_,"*
*🗂️_ مسلم - 1928,* •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞ دنیا کو عیش و عشرت کا سامان سمجھنے والوں کے لئے عبرت:-*
*★_ اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں:-*
*"_ وَفَرِحُوا بِالْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَمَا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا فِي الْآخِرَةِ إِلَّا مَتَاعٌ _," ( سورہ الرعد ٢٦)*
*"_ ( ترجمہ) اور یہ (کفار) لوگ دنیا کی زندگی پر (اور اس کے عیش و عشرت پر) اتراتے ہیں اور (ان کا احترام بالکل فضول اور غلطی ہے کیونکہ) یہ دنیاوی زندگی (اور اس کی عیش و عشرت) آخرت کے مقابلے میں بجز ایک معمولی سامان کے اور کچھ نہیں _,"*

*★_ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :-*
َ *"_ وَمَا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا إِلَّا مَتَاعُ الْغُرُورِ _," ( سورہ آل عمران ١٨٥, سورہ الحدید -٢٠)*
*"_( ترجمہ) اور نہیں زندگی دنیا کی مگر سامان دھوکے کا _,"* 
*"_اللہ تعالی نے اس آیت میں دنیا کی حالت کو بہت معمولی اور اس کی شان کو بہت حقیر فرمایا ہے اور گھٹیا، فانی، بہت کم اور زائل ہونے والی ہے_,"*

*★_ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- اللہ کی قسم دنیا آخرت کے مقابلے میں نہیں ہے مگر اس طرح کہ جیسے تم میں سے کوئی شخص اپنی انگلی کو دریا میں ڈبوئے پھر دیکھ لے اس (ڈبونے والے) کے پاس (وہ انگلی) کتنا (پانی) لائی ہے _,"*
*🗂️_ مسلم مسند احمد،* 
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞ _ جنت کی زمین پر رحمت کی ہوائیں چلنے سے جنتی کے حسن میں بے پناہ اضافہ _,"*
*★_ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا - جنت کی زمین سفید ہے جس کے میدان کافور کی چٹانے ہیں، جن کو ریت کے ٹیلوں کی طرح کستوری نے احاطہ کر رکھا ہے، اس میں جاری نہریں چلتی ہیں، اس میں جنتی جمع ہوں گے بڑے درجہ کے بھی اور چھوٹے درجہ کے بھی اور آپس میں ایک دوسرے سے ملاقاتیں اور باہمی تعارف کرائیں گے گے( ان پر) اللہ تعالی رحمت کی ہوا چلائیں گے تو وہ رحمت ان جنتیوں کو کستوری کی خوشبو سے معطر کردے گی_،* 

*"_پھر جب جنتی مرد اپنی بیوی کے پاس لوٹے گا اور وہ اپنے حسن و پاکیزگی میں اور بڑھ چکا ہوگا تو وہ کہے گی جب آپ میرے پاس سے گئے تھے تو میں آپ (کے حسن) پر فریفتہ ہو رہی تھی لیکن اب میری آپ (کے حسن) پر فریفتگی کی حد ہو گئی ہے _,"*
*🗂️_ ترغیب و ترہیب ،*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞_ جنت کے موسم اور ہوائیں _,*
*★_ ارشاد خداوندی *وظل ممدود" (اور سایہ ہوگا دراز) کی تفسیر میں حضرت عمرو بن میمون فرماتے ہیں کہ اس سایہ کی لمبائی ستر ہزار سال کے (سفر کے) برابر ہوگی _,"*
*🗂️ بیہقی - 1831,* 

*★_ حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنت معتل ہوگی نہ تو اس میں گرمی ہوگی نہ سردی ہوگی _,"*
*🗂️ _ ابن المبارک 1833,*

*★_ حضرت مالک سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی وسلم نے ارشاد فرمایا- جب جنوب کی ہوا جنت میں چلے گی تو مشک کے ٹیلے بکھیر دے گی _,"*
*🗂️_ وصف الفردوس -183,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
        *☞ _ جنت کا رنگ و نور _,*
*★_ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- تم سفید رنگ اختیار کرو کیونکہ اللہ تعالی نے جنت کو سفید پیدا کیا ہے، پس چاہئے کہ تمہارے زندہ لوگ سفید رنگ پہنیں اور اسی میں اپنے مردوں کو کفن دیا کرو_,"*
*🗂️_ ابو نعیم - 1/164, طبرانی کبیر -11/109,*

*★_ حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنت کا ذکر کرتے ہوئے ارشاد فرمایا:- رب کعبہ کی قسم ! یہ (جنت) ایک طرح کا پھولوں کا گلدستہ ہے مست کر دینے والا، اور نور ہے چمکنے والا _,"*
*🗂️- ابو نعیم - 2/53,* 

*★_ حضرت عامر بن سعید اپنے والد رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :- جو نعمتیں جنت میں ہیں اگر ان میں سے اتنی مقدار بھی ظاہر ہو جائے جتنا کہ ناخن کے ساتھ لگ کر کوئی چیز آتی ہے تو اس کی وجہ سے آسمانوں اور زمین کے کنارے جگمگا اٹھیں اور اگر جنتیوں میں سے کوئی جھانک لے اور اس کا کنگن ظاہر ہو جائے تو اس کی روشنی سورج کی روشنی کو اس طرح سے ماند کر دے جس طرح سے سورج ستاروں کی روشنی کو ماند کر دیتا ہے _,"*
*🗂️_ ابو نعیم -2/54, ترمزی -2538,*

*★_ حضرت زمیل بن سماک کے والد نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ جنت کا نور کیسا ہوگا ؟ آپ نے فرمایا کیا تم نے وہ وقت نہیں دیکھا جو سورج نکلنے سے پہلے ہوتا ہے ؟ جنت کا نور بھی ایسے ہوگا مگر اس میں نہ دھوپ ہوگی نہ سردی ہوگی _,"*
*🗂️ _ ابو نعیم - 2/54،*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞_ جنت کے صبح، شام اور رات دن_*
*★_ اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں:- ( القرآن - سورۃ مريم آیت نمبر 62)*
*"_ وَلَهُمۡ رِزۡقُهُمۡ فِيۡهَا بُكۡرَةً وَّعَشِيًّا ۞* 
*(ترجمہ):- اور ان کو ان کا کھانا صبح شام ملا کرے گا_,*
*"_حضرت ضحاک رحمۃ اللّٰہ مزکورہ آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ اللہ تعالی نے جنتیوں کے لئے گردش کرنے والی اسی طرح کی گھڑیاں بنائی ہیں جیسے دنیا کی گھڑیاں گردش کرتی ہیں بغیر سورج کے اور چاند کے اور رات کے اور دن کے، بس صرف آخرت کا نور ہوگا جس میں اللہ تعالی نے صبح، دوپہر اور شام کو مقرر کیا ہے، کیونکہ صبح، دوپہر اور شام سے لوگ لطف اندوز ہوتے ہیں، چنانچہ جب اللہ تعالی اپنے اولیاء کی خواہش کو تیز کریں گے اور ان کو رزق کی لزت کے ذائقے بخشنا جاہیں گے تو ان کے سامنے صبح و شام کی گردش کر دیں گے_,"* 
*🗂️_ ابو نعیم - 219,*

*★_ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنت میں صبح و شام نہیں ہوں گے مگر ان کے پاس (صبح و شام کے کھانے) رات دن کی مقدار کے مطابق پیش کیے جائیں گے _,"*
*🗂️_ ابو نعیم -220,*

*★_ حضرت قتادہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنت والوں کو ہر گھڑی رزق پہنچایا جائے گا، صبح و شام بھی دیگر گھڑیوں کی طرح کی دو گھڑیاں ہوں گی وہاں رات نہیں ہوگی بلکہ روشنی اور نور ہوگا _,"*
*🗂️_ ابو نعیم - 221,*

*★_ حضرت زہیر بن محمد رحمۃ اللہ فرماتے ہیں کہ جنت میں رات نہیں ہوگی یہ لوگ ہمیشہ نور میں رہیں گے، ان کے لئے رات کی مقدار پردے چھوڑ دینے سے معلوم ہوگی اور دن کی مقدار پردے اٹھا دینے سے معلوم ہو گی_,"*
*🗂️_ ابو نعی- 223، تفسیر طبری-2/16,* 
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞ _ جنت کے قندیل اور فانوس_,*
*★_ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ جنتیوں کے قندیل اور چراغ کیسے ہوں گے ؟*
*"_ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :- یہ عرش سے لٹکنے والے فانوس ہونگے عرش کے اوپر سے جنتیوں کے لیے روشنی پھیلائیں گے، نہ تو ان کا نور بجھے گا اور نہ ہی ان کو دیکھنے سے جنتیوں کی آنکھیں خیرہ ہوں گں_,"*
*🗂️_ ابو نعیم - 214,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
      *☞ جنت کی خوشبو _,*
*★_ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں میں نے جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ نے ارشاد فرمایا:- جنت کی خوشبو سو سال کے فاصلے سے پائی جائے گی_,"*
*🗂️_ ابو نعیم 2/ 41, نہایہ -2/494, بیہقی -8/133,*

*★_ ایک اور روایت میں ہے کہ چالیس سال کے فاصلے تک محسوس ہوگی_,"*
*🗂️ بخاری -3166,*
*★_ حضرت انس رضی اللہ عنہ نے جنت کی خوشبو زمین پر پائی ہے جب کہ جنت سب آسمانوں سے اوپر ہے_,"*.
*🗂️_ ابن کثیر- 144,*

*★_ فائدہ :- یہ جو جنت کی خوشبو کا مختلف مسافتوں سے پایا جانا احادیث میں وارد ہوا ہے یہ مختلف لوگوں کے اعمال و درجات کے حساب سے ہے یا اللہ کی منشا پر موقوف ہے، وہ جس کو جتنے فاصلے سے چاہے جنت کی خوشبو پہنچا دے یا جنت کی خوشبو سے پردے ہٹا دے _,"*

*🗂️_ جنت کے حسین مناظر -111,* •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
           *☞ _جنت ہمیشہ رہے گی،*
*★_ ارشاد خداوندی ہے :- "_ اور پس وہ لوگ جو نیک بخت ہیں، وہ جنت میں ہوں گے ( اور) وہ اس میں (داخل ہونے کے بعد) ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے جب تک آسمان و زمین کا قائم ہیں _,"*
*( سورہ ہود آیت 108)* 

*★_ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :- جو شخص جنت میں داخل ہو گا وہ ہمیشہ نعمتوں میں رہے گا کبھی اکتائے گا نہیں اور ہمیشہ رہے گا کبھی مرے گا نہیں _,"*
*( ابن کثیر بحوالہ مسند احمد 2/370)* 

*★_ حضرت ابو سعید خدری اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہم سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :- (جنت میں داخل ہونے کے بعد جنتیوں کو) ایک منادی ندا کرے گا کہ تمہارے لئے خوشخبری ہے کہ تم صحت مند رہو گے کبھی بیمار نہ ہو گے اور تمہارے لئے خوشخبری ہے کہ تم زندہ رہو گے کبھی نہیں مرو گے اور تمہارے لئے یہ بھی خوش خبری ہے کہ تم جوان رہو گے کبھی بوڑھے نہیں ہو گے اور تمہارے لئے یہ بھی خوش خبری ہے کہ تم ناز اور نعمتوں میں رہو گے کبھی دکھ نہ دیکھو گے،*
*"_اللہ تعالی کا اسی کے متعلق ارشاد ہے کہ ان (جنت والوں) کو پکار کر کہا جائے گا کہ یہ جنت تم کو دی گئی ہے تمہارے اعمال (حسنہ) کے بدلے میں ( سورۃ اعراف 43)*
*( مسلم 4/2182, مسند احمد 3/95, ترمذی 3246)"*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
  *☞_ جنت کے دربان اور محافظ _,"*
*"_ اللہ تعالی کا ارشاد ہے :- ( ترجمہ ) اور جو لوگ اپنے رب سے ڈرتے تھے وہ گروہ گروہ ہو کر جنت کی طرف روانہ کیے جائیں گے یہاں تک کہ جب اس ( جنت) کے پاس پہنچیں گے اور اس کے دروازے ( پہلے سے) کھلے ہوئے ہوں گے( تاکہ داخل ہونے میں ذرا بھی دیر نہ لگے) اور وہاں کے محافظ (فرشتے) ان سے ( بطور اکرام اور ثنا کے) کہیں گے السلام علیکم تم مزے میں رہو اور اس ( جنت ) میں ہمیشہ رہنے کے لیے داخل ہوجاؤ _,"*
*( سورہ از زمر -73)* 

*★_ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :- اخیر میں جنت میں داخل ہونے والا چل رہا ہوگا کہ اچانک وہ ایک قسم کا نور دیکھے گا اور سجدہ میں گر پڑے گا، اس سے پوچھا جائے گا تجھے کیا ہوا ؟ تو وہ کہے گا کہ کیا یہ میرے رب نے میرے سامنے تجلی نہیں فرمائی ؟ تو اچانک اس کے سامنے ایک مرد کھڑا ہو گا وہ عرض کرے گا نہیں ( یہ آپ کا رب نہیں بلکہ) یہ محلات میں سے ایک محل ہے اور میں آپ کے خدمت گار نگرانوں میں سے ایک خد متگار نگران امور خدمات ہوں اور آپ کے لئے میرے جیسے ایک ہزار خدمتگار ہیں، پھر وہ جنتی اس خدمتگار کے آگے آگے چلے گا اور اپنے ادنیٰ درجہ کے محل میں داخل ہو گا اور وہ جس چیز پر نگاہ ڈالے گا ( حسن کی وجہ سے) اس کی نظر اس کے تمام ملک (جنت) تک پہنچ جائے گی اور اس جنتی کی مملکت سو سال کے سفر کرنے کے برابر ہوگی _,"*
*( ابو نعیم 441, مجمع الزوائد 10/343)*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
               *☞_ جنت کا راستہ _،*
*"_ اللہ تعالی کا ارشاد ہے :- (سورۃ نمبر 6 الأنعام آیت نمبر 153)*

*"_ وَاَنَّ هٰذَا صِرَاطِىۡ مُسۡتَقِيۡمًا فَاتَّبِعُوۡهُ‌ ۚ وَلَا تَتَّبِعُوۡا السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِكُمۡ عَنۡ سَبِيۡلِهٖ‌ ؕ* 
 *"_ (ترجمہ) یہ دین (اسلام اور اس کے تمام احکام ) میرا راستہ ہے جو کہ (بالکل) مستقیم ہے, سو اس راہ پر چلو اور دوسری راہ پر مت چلو کہ وہ راہیں تم کو اللہ کی راہ سے جدا کر دیں گی _,"* 

*★_ فائدہ:- اس آیت مبارکہ سے معلوم ہوا کہ اللہ کا دین ایک ہے باقی مذہب اور گمراہی کے راستے بہت ہیں صرف اللہ کے دین اسلام میں نجات ہے دوسرے کسی مذہب میں نہیں _,"* 

*★_ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے سامنے ایک لکیر کھینچی اور فرمایا یہ اللہ کا راستہ ہے، پھر آپ نے اس لکیر کے دائیں اور بائیں بہت سی لکیریں کھینچی اور فرمایا یہ بھی راستے ہیں ان میں سے ہر ایک راستہ سے شیطان گمراہ کرتا ہے، پھر آپ نے مزکورہ بالا آیت بڑھ کر (اپنی اس مثال کی وضاحت) فرمائیں _,"*
*🗂️_ نسائی ، مجمع الزوائد -7/22,* 

*★_ حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے سامنے تشریف لائے اور فرمایا:- میں نے خواب میں دیکھا گویا کہ جبرائیل علیہ السلام میرے سرہانے کے پاس ہیں اور میکائیل میرے پاؤں کے پاس، ان دونوں میں سے ایک نے اپنے ساتھی سے کہا تم ان (محمد صلی اللہ علیہ وسلم) کے لیے مثال بیان کرو تو اس نے ( آپ ﷺ سے مخاطب ہو کر) کہا- اپنے کانوں کی پوری توجہ سے سنو اور اپنے دل کی توجہ سے غور کرو، آپ کی مثال اور آپ کی امت کی مثال اس بادشاہ کی مثال جیسی ہے جس نے ایک محل بنوایا ہو، اس میں کئی کمرے تعمیر کیے ہوں، پھر دستر خوان بچھایا ہو م، پھر ایک قاصد کو روانہ کیا ہو کہ وہ لوگوں کو کھانے کی طرف دعوت دے، پس ان میں سے کچھ لوگوں نے قبول کیا ہو اور کچھ نے انکار کیا ہو، پس بادشاہ تو اللہ ہے اور محل اسلام ہے اور گھر جنت ہے اور اے محمد ! آپ رسول ( قاصد) ہیں پس جس نے آپ کی دعوت پر لبیک کہی وہ اسلام میں داخل ہوگیا اور جو اسلام میں داخل ہوگیا وہ جنت میں داخل ہو گیا اور جو جنت میں داخل ہوگیا اس نے اس سے کھایا جو کچھ اس میں موجود ہے _,"*
*🗂️_ سنن ترمذی - 2860,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
     *☞ _ جنت اور دوزخ کا مناظرہ _,*
*"_حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- جنت اور دوزخ نے آپس میں جھگڑا کیا تو دوزخ نے کہا مجھے ظالم جابر اور متکبر لوگوں کے ساتھ ترجیحی دی گئی ہے (کہ اللہ ان لوگوں کو میرے اندر داخل فرمائیں گے)*
*"_ اور جنت نے کہا میں بھی کم نہیں ہوں، میرے اندر بھی کمزور اور دنیا کے اعتبار سے گھٹیا (سمجھے جانے والے) لوگ داخل ہوں گے _,"*

*"_تو اللہ تعالی نے (فیصلہ کرتے ہوئے) دوزخ سے فرمایا - تو میرے میرا عذاب ہے میں تیرے ساتھ جسے چاہوں گا عذاب دوں گا _,"*
*"_اور جنت سے فرمایا تو میری رحمت ہے میں تیرے ساتھ جسے چاہوں گا رحمت سے نوازوں گا اور ہاں تم میں سے ہر ایک کے لئے پورا پورا بھراؤ ہے _,"* 

*"_ پس دوزخ کی (قیامت کے دن) یہ حالت ہو گی کہ وہ سیر ہونے کا نام نہ لے گی، حتیٰ کہ اللہ تبارک و تعالیٰ اس میں اپنا پاؤں مبارک رکھیں گے اور فرمائیں گے بس بس، تو وہ اس وقت جاکر کے سیر ہو گی اور اس کا ایک حصہ دوسرے میں سمٹ جائے گا مگر اللہ تعالیٰ کسی پر ظلم نہیں کریں گے ( کہ دوزخ کو بھرنے کے لیے ناحق طور پر لوگوں کو دوزخ میں ڈال دیں)*
*"_ اور جنت کی یہ حالت ہوگی کہ اس (کو رجانے) کے لئے ایک نئی مخلوق پیدا کریں گے _,"*
*🗂️_ عبدالرزاق - 20893, بخاری- 8/595, مشکوة 5694,*                         •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•

*☞ _ جنت کون سے دنوں میں کھولی جاتی ہے _,"* 
*"★_ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- جنت کے دروازے ہر پیر اور جمعرات میں کھولے جاتے ہیں_,"*
*🗂️ ادب مفرد 411, مسلم 2565, ترمذی 2023,* 

*★_ ثمر بن عطیہ رحمت اللہ فرماتے ہیں:- اللہ تعالی نے جنت الفردوس کو اپنے دست مبارک سے پیدا کیا اور اس کو وہ ہر جمعرات کو کھولتے اور فرماتے ہیں تو میرے اولیاء ( دوستوں) کے لئے اپنی پاکیزگی میں اور بڑھ جا، میرے اولیاء ( دوستوں) کے لیے حسن میں اور بڑھ جا _,"*
*🗂️ صفتہ الجنتہ ابو نعیم -2/28,*

*★_ حضرت ثمر بن عطیہ رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جنت الفردوس ہر جمعرات اور پیر کو کھولی جاتی ہے پھر اس شخص کی بخشش کر دی جاتی ہے جو اللہ تعالی کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتا، اور اس شخص کی بخشش نہیں ہوتی جس کے درمیان اور اس کے بھائی کے درمیان دشمنی ہو _,"*
*🗂️_ صفتہ الجنتہ ابو نعیم -2/28,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
 *"_ جنت کے دروازے _,"*
*"_ فرمان خداوندی ہے( سورہ از زمر:٧٣) :-*
 *"_( ترجمہ) اور جو لوگ اپنے رب سے ڈرتے تھے وہ گروہ گروہ ہو کر جنت کی طرف ( شوق دلاکر جلدی) روانہ کیے جائیں گے یہاں تک کہ جب اس (جنت) کے پاس پہنچیں گے اور اس کے دروازے ( پہلے سے کھلے ہوئے پائیں گے تاکہ جنت میں داخل ہونے میں ذرا بھی دیر نہ لگے)_,"* 

*★_ حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- جنت کے آٹھ دروازے ہیں، سات بند ہیں ایک توبہ کے لئے کھلا ہوا ہے یہاں تک کہ سورج مغرب سے طلوع ہو _,"*
*🗂️ مجمع الزوائد 10/198, ابو نعیم 169,* 

*★_ حضرت عتبہ بن عبد فرماتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :- جنت کے آٹھ دروازے ہیں اور جہنم کے سات _,"*
*🗂️_ ابونعیم 2/16 _,*

*★_ (فائدہ) ان دونوں حدیثوں میں جنت کے آٹھ دروازوں کا ذکر کیا گیا ہے، بعض علماء نے جنت کے آٹھ اور جہنم کے سات دروازے سے استدلال فرمایا ہے کہ چونکہ اللہ تعالی کی رحمت اس کے غضب سے وسیع ہے اس لئے جنت کے دروازے جہنم کے دروازوں سے زیادہ ہیں، کیونکہ جنت اللہ تعالی کی رحمت ہے اور دوزخ اللہ کا عذاب ہے _،"*

*🗂️ جنت کے حسین مناظر - 123,*
[
*☞_ جنت کے دروازوں کے نام _,"*
*⚃➠حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- جنت کے آٹھ (8) دروازے ہیں :-*
*(1)_ باب المصلین (نمازیوں کا دروازہ)*
*(2)_ باب الصائمین (روزہ داروں کا دروازہ)* 
 *(3)_ باب الصادقین(سچ بولنے والوں کا دروازہ)*
*(4)_ باب المتصدقین ( آپس میں دوستی رکھنے والوں کا دروازہ)*
*(5)_ باب القانتین (عاجزی اور زاری دکھانے والوں کا دروازہ)*
 *(6)_ باب الذاکرین ( یاد خدا کرنے والوں کا دروازہ)*
*(7)_ باب الصابرین (صبر کرنے والوں کا دروازہ)*
*(8)_ باب الخاشعین (عاجزی کرنے والوں کا دروازہ)*
*(9)_ باب المتوکلین ( توکل کرنے والوں کا دروازہ )*
*🗂️_ ابو نعیم-2/16, دارمی -2416, سنن بیہقی -9/124, مسند احمد -4/185,*

*⚃➠ شروح حدیث میں جنت کے آٹھ دروازے بیان کیے گئے ہیں جبکہ ان کی تفصیل میں نو دروازوں کا ذکر ہے، یا تو باب القانتین اور باب الخاشعین سے ایک ہی مراد ہے اور اس کے دو نام ذکر کیے گئے ہیں، واللہ اعلم _,"*
 *🗂️_ جنت کے حسین مناظر- 124,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞_ باب ریان _,*
*⚃➠ حضرت سہل بن سعد فرماتے ہیں کہ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- جنت میں ایک دروازہ ہے جس کا نام ریان ہے، اس سے صرف روزہ دار ہی داخل ہوں گے، جب ان میں کا آخری شخص داخل ہو چکے گا تو اس کو بند کردیا جائے گا، پھر اس سے کوئی داخل نہ ہو سکے گا _,"*
*🗂️_ تزکرة القرطبي - ٢/٤٥٨, مسند احمد - ٥/٣٣٣, ابنِ ماجہ -١٦٤٠,*

*⚃➠ (فائدہ) _ روزہ تو نماز پڑھنے والے حضرات بھی رکھتے ہیں، شاید کہ اس دروازے سے روزے داروں کے گزرنے کی تخصیص ان روزے داروں کے لئے ہو گی جو ہمیشہ روزے رکھنے والے ہوں گے یا خوب آداب و تقاضوں کے مطابق فرض روزے رکھتے ہوں گے _,"*

*🗂️ _ جنت کے حسین مناظر- 125,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
نت کے حسین مناظ
*☞ بابل الفرح اور باب الضحی _,*
*⚃➠_حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا- جنت کا ایک دروازہ ہے جس کا نام باب الفرح ہے، اس سے وہی داخل ہو گا جو بچوں کو خوش رکھے گا_,"*
*🗂️_ مسند الفردوس -4985,*

*⚃➠_حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا- جنت کا ایک دروازہ ہے جس کا نام باب الضحیٰ ہے، جب قیامت کا دن ہوگا ایک منادی ندا کرے گا کہاں ہیں وہ لوگ جو ہمیشہ صلاۃ الضحیٰ (چاشت کی نماز) پڑھنے کی پابندی کرتے تھے، یہ آپ حضرات کا دروازہ ہے اللہ تعالٰی کی رحمت کے ساتھ اس سے داخل ہوجاؤ _,"*
*🗂️_ مسند الفردوس-788, ترغیب-1/467,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•

      *☞_ ہر عمل کا ایک دروازہ _,"* 
*⚃➠حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- ہر طرح کے عمل کرنے والے کے لیے جنت کے دروازوں میں سے ایک دروازہ ہے اسی عمل کی وجہ سے ان کو اس سے بلایا جائے گا _,"*
*🗂️_مسند احمد- 2/449, مجموعہ زوائد -10/398,*

*⚃➠ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا- جب قیامت کا دن ہوگا تو انسان کو اس کے اکثر عمل کے لحاظ سے پکارا جائے گا اگر اس کی نماز اچھی روزہ اچھا تھا تو اس سے پکارا جائے گا اگر اس کا جہاد اچھا تھا تو اس سے پکارا جائے گا، حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا- یا رسول اللہ! کیا وہاں کوئی شخص ایسا بھی ہوگا جس کو دو عملوں کے ساتھ پکارا جائے گا ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا- ہاں آپ ہوں گے _,"*
*🗂️_ مسند بزار، مجموعہ زوائد -10/398,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞ دروازوں کا حسن و جمال _,"*
     
*⚃➠ ارشاد خداوندی ہے, "کھلے ہوئے ہوں گے جنتیوں کے لیے (جنت کے) دروازے _,"*
*"_ اس آیت کی تفسیر میں حضرت حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ان کا ظاہر کا حصہ اندر سے اور اندر کا حصہ باہر سے نظر آتا ہوگا, جب ان کو کہا جائے گا کہ کھل جاؤ، بند ہو جاؤ، کچھ بولو تو وہ ان باتوں کو سمجھتے ہوں گے اور جنتیوں سے گفتگو کرتے ہوں گے _,"*

*🗂️_ تفسیر حسن بصری- 4/390, در منثور- 5/318,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•

              ┅┅━━═۞═━━┅
*☞_ حضور صلی اللہ علیہ وسلم جنت کا کنڑا کھٹکھٹائیں گے _,*
*⚃➠_حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- جنت کے دروازے کا کنڑا سب سے پہلے میں ہلاؤں گا اور اس میں کوئی فخر اور تکبر کی بات نہیں _,"*
*🗂️_ ترمذی -3616, ابو نعیم -182,* 

*⚃➠_(فائدہ ) شفاعت کی طویل حدیث میں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا- میں جنت کے دروازے کا کنڑا پکڑوں گا اور اس کو کھٹکھٹاؤ گا _،( ترمذی ٣١٤٨, ابو نعیم ١٨٣, حادی الارواح ٩٢)*
*"_یہ حدیث اس بات میں بالکل واضح ہے کہ جنت کے دروازے کے کنڑے کا جسم ہے، جس کو کھٹکھٹایا جائے گا اور اس میں حرکت پیدا ہو گی _,*
*🗂️_ حادی الارواح - 93, ابو نعیم 185,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•

*☞ _جنت میں داخلے کے وقت باب امت پر رش _,* 
*⚃➠سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آقائے دو عالم سرور کائنات نے فرمایا- میری امت کا وہ دروازہ جس سے وہ جنت میں داخل ہوں گے اس کی چوڑائی تیز ترین سوار کے تین رات دن کے مسلسل سفر کے برابر ہے، پھر ان لوگوں کی اس دروازے پر (رش کی وجہ سے) ایسا ہجوم ہوگا قریب ہوگا کہ ان کے کندھے اتر جائیں _,"* 
*🗂️_ ترمذی-2548, کنزالعمال -39311,*

*⚃➠ فائدہ - باب امت کا ایک نام باب رحمت بھی ہے اور اس امت سے مراد حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی امت ہے جنہوں نے آپ کو تسلیم کیا اور آپ کی اتباع کی_,"*
*🗂️_ فیض القدیر شرح الصغیر 3/192 ,*

*⚃➠ ایک حدیث میں یہ بھی وارد ہے کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ میرے پاس حضرت جبرائیل علیہ السلام تشریف لائے اور میرا ہاتھ پکڑ کر مجھے جنت کا دروازہ دکھایا جس میں میری امت داخل ہوگی_,"*
*🗂️_ سنن ابو داؤد 4652, کنزالعمال 32551,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•

*☞ _ جنت کے دروازوں کی چوڑائی _,"*
*⚃➠ حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا- میری امت میں سے ستر ہزار یا سات لاکھ، ان دونوں عددوں میں سے ایک میں راوی کو شک ہے، ایک دوسرے کو تھام تھام کر جنت میں داخل ہوں گے، انہوں نے ایک دوسرے کو ہاتھ سے پکڑ رکھا ہوگا، ان میں پہلا شخص اس وقت تک جنت میں داخل نہ ہو گا جب تک کہ ان میں کا آخری شخص داخل نہ ہوگا، ان کے چہرے چودھویں کے چاند جیسے ہوں گے_,"*
*🗂️ _ بخاری ( فتح الباری-11/416) ، مسلم - 373,*

*"_ فائدہ:- اس حدیث سے جنت کے دروازوں کی وسعت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ایک دروازے سے ایک وقت میں تقریباً سات لاکھ آدمیوں کے گذرنے کی وسعت ہے_,* 

*⚃➠ حضرت حسن بصری رحمۃ اللہ سے روایت ہے کہ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا- جنت کے آٹھ دروازے ہیں اس کے ہر دروازے کے دو پاٹوں کے درمیان چالیس سال (تک سفر کرنے ) کا فاصلہ ہے _,"*
*🗂️_ زوائد زہد ابنِ مبارک- 1/535, کنزالعمال 10196,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•

*☞ جنتیوں کو اپنی منزل کی پہچان _,"*
*⚃➠ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں( سورہ محمد-٤-٥-٦) :- جو لوگ اللہ کی راہ میں مارے جاتے ہیں, اللہ تعالٰی ان کے اعمال کو ہرگز ضائع نہ کرے گا, اللہ تعالٰی ان کو (منزل) مقصود تک پہنچا دے گا اور ان کی حالت ( قبر اور حشر اور پل صراط اور تمام مواقع آخرت میں ) درست رکھے گا اور ان کو جنت میں داخل کرے گا جس کی ان کو پہچان کر دے گا (کہ ہر جنتی اپنے اپنے مقررہ مکان پر بغیر کسی تلاش اور تفتیش کے بے تکلف جا پہنچے گا )_,"*

*⚃➠ حضرت مجاہد رحمۃ اللہ علیہ اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ جنت والے اپنے گھروں کو اور اپنے محلات کو اس طرح سے پہچان لیں گے کہ بھولیں گے نہیں گویا کہ جب سے پیدا ہوئے انہیں محلوں میں رہ رہے تھے، ان محلات کا کسی سے نہیں پوچھیں گے _,"*
*( تفسیر مجاہد - 2/598)* 
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•

*☞ اپنی بیویوں اور گھروں کو جنتی خودبخود جانتے ہوں گے_,* 
*⚃➠حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا- مجھے اس ذات کی قسم جس نے مجھے حق کے ساتھ مبعوث فرمایا ہے تم دنیا میں اپنی بیویوں اور گھروں کو جنت والوں سے زیادہ نہیں پہچانتے جتنا کہ وہ اپنی بیویوں اور محلات کو پہچانتے ہوں گے جب وہ جنت میں داخل ہوں گے _,"*
*🗂️_ اسحاق بن راہویہ-669, تفسیر ابنِ کثیر-3/276,282,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•

*☞ جنت میں داخلے کے خوبصورت مناظر اور استقبال _,*
*⚃➠جس دن ہم نیک لوگوں کو وفد کی شکل میں رحمان کے مہمان بنائیں گے_," ( سورہ مریم- 85)* 
*"_ اس آیت کے متعلق حضرت علی رضی اللہ عنہ نے جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ وفد تو سوار لوگوں کو کہا جاتا ہے ؟ تو جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:-* 
*"_مجھے قسم ہے اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے، جب یہ جنتی لوگ اپنی قبروں سے اٹھیں گے تو ان کے استقبال میں سفید اونٹ (سواری کے لیے) پیش کیے جائیں گے جن کے پر لگے ہوں گے اور ان پر سونے کے کجاوے (سجے) ہوں گے_,"*
 
*"_ان کی جوتوں کا تسمہ نور سے چمکتا ہوگا، ان اونٹوں کا ہر قدم تا حد نظر تک پڑتا ہوگا، اس طرح سے یہ جنت تک پہنچیں گے تو اچانک سرخ یاقوت کا کنڈا سونے کے کواڑوں پر نظر آئے گا اور یہ فوراً ہی جنت کے دروازے کے ایک درخت پر پہنچیں گے جس کی جڑ سے دو چشمے پھوٹ رہے ہونگے،* 

*"_جب یہ ان میں سے ایک چشمہ سے پئیں گے, ان کے چہروں پر نعمتوں کی چمک دمک کوند جائے گی اور جب دوسرے چشمہ سے ( غسل اور) وضو کریں گے تو ان کے بال کبھی پرا گندہ نہیں ہوں گے،* 

*"_پھر یہ جنت کے کنڈے کو کواڑ پر ہلائیں گے تو کاش کہ اے علی تم اس کواڑ کے کنڈے کے ہلنے کی آواز کو سن لو (کہ کتنا راحت اور سرور سے لبریز ہوگی) تو اس کنڈے کے ہلنے کی آواز ہر حور تک پہنچے گی جس سے اس کو معلوم ہو گا کہ اس کا خاوند اب آیا ہی چاہتا ہے، تو وہ جلدی میں پھرتی کے ساتھ اٹھے گی اور اپنے متولی (فرشتہ) کو روانہ کرے گی تو اس جنتی کے لیے ( اس کی مخصوص جنت کا) دروازہ کھلے گا_,"*
         
*⚃➠ اگر اللہ تعالی اسے جنتی کو (میدان محشر میں اپنی زیارت کرا کے) اپنی پہچان نہ کراتے تو تو وہ متولی کے نور اور عنائی کو دیکھ کر اس کو خدا سمجھ کر ( اس کو خدا سمجھ کر) سجدے میں گر جاتا، چناچہ وہ فرشتہ بتائے گا کہ میں آپ کے کاموں کا متولی اور خادم بنایا گیا ہوں، پھر وہ اس جنتی کو اپنے پیچھے پیچھے لے کر چلے گا تو وہ اس فرشتے کے پیچھے پیچھے چلتا ہوا اپنی بیوی کے پاس پہنچ جائے گا _,"*

*⚃➠ تو وہ جلدی سے اٹھے گی اور خیمہ سے نکل کر اس سے بغلگیر ہو گی اور کہے گی آپ میری محبت ہیں میں آپ کی محبت ہوں، میں راضی رہنے والی ہوں میں کبھی ناراض نہیں ہوں گی، میں نعمتوں اور لزتوں میں قائم و دائم رہوں گی کبھی خستہ حال نہیں ہوں گی، ہمیشہ نوجوان رہوں گی کبھی بوڑھی نہیں ہوں گی _,"*

*⚃➠ پھر وہ ایسے محل میں داخل ہو گا جس کی بنیاد سے لے کر چھت تک ایک لاکھ ہاتھ کی اونچائی ہوگی جو لو لو اور یاقوت کے پہاڑ پر بنایا گیا ہوگا، اس کے کچھ ستون سرخ ہوں گے اور کچھ ستون سبز ہوں گے اور کچھ ستون زرد ہوں گے، ان میں سے کوئی ستون بھی دوسرے ستون کی ہم شکل نہیں ہوگا _,"*

*⚃➠ پھر وہ (جنتی) اپنے آراستہ پیراستہ تخت کے پاس آئے گا تو اس پر ایک (اور مخصوص) تخت ہوگا جس پر ستر پلنگ ( الگ الگ) سجے ہوں گے جن پر ستر دلہنیں ہوں گی، ہر دلہن پر ستر پوشاکیں ہوں گی (پھر بھی) ان کی پنڈلی کا گودا جلد (اور پوشاکوں) کے اندر سے نظر آتا ہوگا, جنت ان کے ساتھ صحبت کو ایک رات کی مقدار میں پورا کر سکے گا _,"*

*⚃➠ ان جنتیوں کے محلات کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، ایسے پانی کی نہریں جو پاکیزہ اور صاف ہوں گی اس میں کوئی غدلاپن نہیں ہوگا اور کچھ نہریں صاف ستھرے شہد کی ہوں گی جو شہد کی مکھیوں کے پیٹ سے نہیں نکلا ہوگا، اور کچھ نہریں ایسی شراب کی ہوں گی جو پینے والوں کے لیے سراپا لذت ہو گی اس کو لوگوں نے اپنے پاؤں تلے روند کر نہیں نچوڑا ہوگا، اور کچھ نہریں ایسے دودھ کی ہوں گی جن کا ذائقہ بھی تبدیل نہیں ہوگا اور یہ جانوروں کے پیٹوں سے نہیں نکلا ہوگا _,"*

*★_ جب یہ کھانے کی خواہش کریں گے ان کے پاس سفید رنگ کے پرندے آئیں گے اپنے پروں کو اوپر اٹھائیں گے تو یہ ان کے اطراف سے کھائیں گے جونسے قسم (کے کھانے) چاہیں گے، پھر (جب جنتی کھا چکے ہوں گے تو) وہ اڑ کر چلے جائیں گے _,"*

*★_ جنت میں پھل بھی ہوں گے ( بوجھ سے) جھکے ہوئے جب جنتی ان کی خواہش کریں گے تو وہ ٹہنی خود ان کی طرف مڑ جائے گی تو وہ جس قسم کے پھل چاہیں گے کھائیں گے کھڑے ہو کر چاہیں بیٹھ کر چاہیں ٹیک لگا کر ،* 
*"_ اسی کے متعلق اللہ تعالی کا ارشاد ہے :- (اور ان جنتیوں کے میوے جھکے ہوئے ہیں) اور ان جنت والوں کے خادم موتیوں کی طرح (خوبصورت اور حسین ہوں گے)*
*🗂️ _حادی الارواح -198,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•

              ┅┅━━═۞═━━┅
*☞_ عظیم الشان اونٹوں کی سواریاں _,* 

*⚃➠_ آیت مبارکہ " جس دن ہم نیک لوگوں کو وفد کی شکل میں رحمان کا مہمان بنائیں گے _," ( سورہ مریم ٨٥), کی تفسیر میں حضرت نعمان بن سعد رحمۃ اللہ علیہ بیان فرماتے ہیں :-*
*"_ تمہیں معلوم ہونا چاہیے اللہ کی قسم ان حضرات کو وفد کی شکل میں پیدل نہیں چلایا جائے گا بلکہ ان کے پاس ایسے اونٹ لائے جائیں گے جن کی مثل کبھی کسی مخلوق نے نہیں دیکھے، ان پر کجاوے سونے کے ہوں گے اور لگامیں زبرجد کی ہوں گی ( یہ اس شان و شوکت کے ساتھ) ان پر سوار ہو کر آئیں گے اور ( اپنی اپنی) جنت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے _,"*

*🗂️_ حادی الارواح - 199, در منصور - 4/285,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•

              ┅┅━━═۞═━━┅
*☞ _ جنت کی طرف گروو در گروہ _,*
*⚃➠حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جن لوگوں نے اللہ تعالٰی سے تقویٰ اختیار کیا ان کو جنت کی طرف گروہ در گروہ لایا جائے گا جب یہ جنت کے دروازوں میں سے ایک دروازہ پر پہنچیں گے وہاں پر ایک درخت کو دیکھیں گے جس کی جڑ سے دو چشمے جاری ہو رہے ہوں گے، تو یہ لوگ ان میں سے کسی ایک کی طرف ایسے تیزی کے ساتھ جائیں گے گویا کہ ان کو وہاں جانے کا حکم دیا گیا ہے،*
*"_ یہ اس سے پیئں گے تو جو کچھ ان کے بیٹوں میں تکلیف، گندگی یا بیماری ہو گی ختم ہو جائے گی، پھر یہ دوسرے چشمے کی طرف جائیں گے اور اس سے غسل کریں گے تو ان پر نعمتوں کی بہار آ جائے گی اور ان کے جسموں میں اس کے بعد کوئی تغیر و تبدل نہیں ہوگا اور نہ ہی ان کے بال پراگندہ ہوں گے ( بلکہ ایسے محسوس ہوں گے) گویا کہ انہوں نے تیل لگا (کر بالوں کو سلجھا) رکھا ہے,* 

*⚃➠_ پھر یہ جنت کے دربانوں تک پہنچیں گے تو وہ (دربان بطور اکرام اور ثنا کے) کہیں گے "اسلام علیکم تم مزہ میں رہو، سو اس (جنت) میں ہمیشہ رہنے کے لیے داخل ہوجاؤ"، پھر ان کا استقبال لڑکے کریں گے اور وہ اس طرح سے ان کے گرد گھومتے ہوں گے جس طرح سے دنیا والوں کے بچے (خوشی کے مارے) اس دوست کے گرد گھومتے ہیں جو کافی عرصہ کے بعد واپس آیا ہو اور یہ کہیں گے کہ آپ خوش ہو جائیں اس انعام و اکرام سے جو اللہ تعالی نے آپ کے لئے تیار کیا ہے،*

*⚃➠_ پھر ان لڑکوں میں سے ایک لڑکا اس جنتی کی حور عین بیویوں میں سے ایک کے پاس جا کر کہے گا وہ فلاں آ گیا ہے، پھر وہ اس جنتی کا وہ نام لے گا جس کے ساتھ وہ دنیا میں بلایا اور پکارا جاتا تھا، تو وہ کہے گی کیا تو نے اس کو دیکھا ہے ؟ تو وہ کہے گا (ہاں ہاں) میں نے اس کو دیکھا ہے وہ میرے پیچھے آ رہا ہے, چناچہ ان حوروں میں سے ایک خوشی سے اچھل کر اٹھے گی حتیٰ کہ اپنے دروازے کی چوکھٹ تک آ جائے گی _,"* 


*⚃➠_ جب یہ جنتی اپنے (ایک) محل تک پہنچےگا تو اس کی تعمیر کی بنیاد پر نگاہ دوڑائے گا تو وہ قیمتی موتی کی چٹان ہوگی جس کے اوپر سبز اور زرد اور سرخ اور ہر رنگ کا ایک محل قائم ہوگا، پھر وہ اپنی نگاہ محل کی چھت پر ڈالے گا تو وہ بجلی کی طرح (منور) ہوگی اگر اللہ تعالٰی نے اس کو دیکھ کر برداشت کرنے کی جنتی میں قوت نہ رکھی ہوتی تو وہ (بجلی کی چمک سے) اپنی آنکھوں کے اندھے ہونے کی تکلیف سے دوچار ہو جاتا_,"* 

*⚃➠پھر وہ اپنا سر گھمائے گا تو اپنی بیوی کو دیکھے گا اور چنے ہوئے آبخوروں کو دیکھے گا اور برابر بچھے ہوئے غالیچوں کو دیکھے گا اور جگہ جگہ پھیلے ہوئے ریشم کے نہالچوں کو دیکھےگا پھر یہ ان نعمتوں کو دیکھ کر اور ٹیک لگا کر کہے گا :-*
*"_ شکر ہے اللہ تعالی کا جس نے ہم کو یہاں تک پہنچا دیا، اگر اللہ تعالٰی ہمیں ہدایت عطاء نہ کرتے تو ہم یہاں تک کبھی نہیں پہنچ سکتے تھے _,"*

*⚃➠ پھر (جب سب جنتی اپنی جنتوں میں پہنچ جائیں گے تو) ایک منادی ندا کرےگا تم یہاں زندہ رہو گے کبھی نہیں مروگے، تم ہمیشہ جوان رہو گے کبھی بوڑھے نہیں ہوں گے، تم ہمیشہ تندرست رہو گے کبھی بیمار نہیں ہو گے_,"*
*🗂️_ حادی الارواح - 199, ابو نعیم -2/128,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•

*☞ جنت میں موت ہوتی تو خوشی سے مر جاتے _,*

*⚃➠حضرت حمید بن ہلال فرماتے ہیں کہ ہمیں یہ بیان کیا گیا کہ جب انسان جنت میں داخل ہو گا تو اس کی شکل جنت والوں کی سی بنا دی جائے گی اور ان کا لباس پہنایا جائے گا اور ان کے زیور پہنائے جائیں گے اور اس کو اس کی بیویاں اور خدمت گار دکھائے جائیں گے تو وہ خوشی سے ایسا متوالا ہوگا کہ اگر موت آنا ہوتی تو وہ خوشی سے متوالا ہونے سے مر جاتا _,"*

*⚃➠ لیکن اس کو کہا جائے گا کیا تو نے اپنی اس خوشی کی حالت کو دیکھا ہے یہ تیرے لیے ہمیشہ قائم رہے گی ( بلکہ اور بڑھے گی، کم کبھی نہ ہوگی)_,"* 
*🗂️_ زوائد زہد ابن المبارک- 429, ابو نعیم -2/139,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•

*☞ _ستر ہزار خادم استقبال کریں گے _,"* 
*⚃➠_حضرت ابو عبدالرحمان جیلی رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جب انسان پہلی پہل جنت میں داخل ہوگا تو ستر ہزار خادم اس کا استقبال کریں گے ( ان کی شکلیں ایسی ہوں گی) گویا کہ وہ (بکھرے ہوئے) موتی ہیں _,"*

*⚃➠ ابو عبدالرحمان معافری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جنتی کے لئے اس کے استقبال میں دو صفیں بنائی جائیں گی وہ ان لڑکوں اور خادموں کی ان دونوں صفوں کے آخری کناروں کو ( طویل صف ہونے کی وجہ سے) نہیں دیکھ سکے گا حتیٰ کہ جب یہ ان کے درمیان سے گزرے گا تو یہ غلامان اس کے پیچھے پیچھے چلیں گے _,"*

*🗂️_زوائد الزہد ابن مبارک -429, ابو نعیم 2/139,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•

*☞ _فرشتہ جنت کی سیر کرائے گا _,*
*⚃➠_حضرت ضحاک رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں جب مومن جنت میں داخل ہو گا تو اس کے آگے ایک فرشتہ داخل ہوگا جو اس کو جنت کی گلیوں کی سیر کر آئے گا اور اس سے کہے گا دیکھ لے آپ جتنا دیکھ سکتے ہیں،*
 
*⚃➠ وہ کہے گا میں نے اکثر محلات چاندی اور سونے کے اور بہت سے ہمدم انیس دیکھے ہیں تو فرشتہ اس کو کہے گا یہ سب آپ کے لئے ہیں، حتیٰ کہ جب یہ ان کے پاس پہنچے گا تو وہ ہر دروازے سے اور ہر جگہ سے اس کا استقبال کریں گے اور کہیں گے ہم آپ کے لیے ہیں ہم آپ کے لیے ہیں، پھر وہ فرشتہ اس جنّتی کو کہے گا چلیے، پھر پوچھے گا آپ نے (اب ) کیا دیکھا ؟ تو وہ کہے گا میں نے اکثر رہائش گاہیں خیموں کی شکل میں اور بہت سے ہمدم انیس دیکھے ہیں تو وہ کہے گا یہ سب آپ کے لئے ہیں، جب یہ ان کے قریب جائے گا تو وہ سب اس کا استقبال کریں گے اور کہیں گے ہم آپ کے لیے ہیں ہم آپ کے لیے ہیں _,"*

*🗂️_ حادی الارواح - 301, ابو نعیم و ترمذی،*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•

*☞_ تیس سال کی عمر میں ہوں گے_,* 
*⚃➠حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ نے جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ارشاد فرماتے ہوئے سنا کہ جنتی جنت میں اس حالت میں جائیں گے کہ ان کے جسموں پر بال نہیں ہوں گے، ان کے ڈاڑھی بھی نہیں ہو گی، آنکھوں کی پتلیاں اور سرمہ لگانے کی جگہیں سرمگیں ہوں گی، تیس سال کی عمر میں ہو گے _,"* 

*"_ (فائدہ) یعنی صرف مردوں اور عورتوں کے سر کے بال ہوں گے باقی جسم بالوں سے صاف ہوگا _,"*

*🗂️_ مجمع الزوائد 10/398 بحوالہ مسند احمد _
              ┅┅━━═۞═━━┅
*☞ جنت میں جانے کی اجازت پر خوشی سے عقل جانے کا خطرہ _,*
*⚃➠حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کے خادم حضرت کثیر بن ابی کثیر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ہر ایک جنتی انسان کے ساتھ ایک فرشتہ مقرر کیا جائے گا جب جنتی کو جنت جانے کی خوشخبری سنائی جائے گی اور بتایا جائے گا کہ آپ کے لیے جنت کا فیصلہ کیا گیا ہے تو فرشتہ اس کے دل پر ہاتھ رکھے گا _,"*

*"_ اگر وہ ایسا نہ کرے تو جو انتہاء کی خوشی اس مومن کو پہنچے گی اس خوشی کے مارے جو چیز اس کے سر میں ہے (یعنی عقل) وہ نکل جائے (اور انسان دیوانہ ہو جائے )_,"*

*🗂️ جنت کے حسین مناظر- 174,* 
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
💕
              ┅┅━━═۞═━━┅
*☞_ جنت میں داخلے کے بعد کے اعلانات و انعامات-1,* 
*⚃➠حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا- ایک منادی ندا کرے گا تمہارے لئے یہ طے کیا گیا ہے کہ تم صحت مند رہو گے کبھی بیمار نہیں ہوگے، اور تمہارے لئے یہ بھی طے کیا گیا ہے کہ تم زندہ رہو گے کبھی نہیں مرو گے اور تمہارے لئے یہ بھی طے کیا گیا ہے کہ تم جوان رہو گے کبھی بوڑھے نہیں ہو گے، اور تمہارے لئے یہ بھی طے کیا گیا ہے کہ نعمتوں ہی میں رہوگے کبھی خستہ حال نہیں ہو گے,*
 
*"_اللہ تعالی کا اس کے متعلق ارشاد ہے کہ ان (جنت والوں) سے پکار کر کہا جائے گا کہ یہ جنت تم کو دی گئی ہے تمہارے اعمال (حسنہ اور صحیح عقائد) کے بدلے میں (سورہ الأعراف ٤٣) _,"*
*🗂️_ مسلم 2837, ترمذی 3346,*

*⚃➠حضرت صہیب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا - جب جنتی جنت میں اور دوزخی دوزخ میں داخل ہوجائیں گے تو ایک منادی پکار کر کہے گا اے جنت والو ! تمہارے لیے اللہ کے پاس ایک وعدہ ہے، وہ پوچھیں گے کونسا وعدہ ؟ کیا اس نے ہماری نیکیوں کو وزنی نہیں کیا اور ہمارے چہروں کو روشن نہیں کیا اور ہمیں جنت میں داخل نہیں کیا اور ہمیں دوزخ سے نجات نہیں دی ؟* 
*"_تو اللہ تعالی اپنا پردہ ہٹائیں گے اور وہ (جنتی) اللہ تعالی کا دیدار کریں گے, قسم بخدا ! اللہ تعالی نے جنت والوں کو اپنے دیدار سے زیادہ محبوب کوئی نعمت ایسی عطاء نہیں فرمائی جو جنت والوں کو اس سے زیادہ محبوب ہو _,"*
*🗂️_ مسلم -181, مسند احمد 4/332, ابنِ ماجہ -187,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•

*⚃➠ حضرت ابو تمیمہ رحمۃ اللہ فرماتے ہیں کہ میں نے جناب ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے جب آپ بصرہ کے منبر پر خطبہ فرما رہے تھے، آپ فرما رہے تھے، اللہ تعالی قیامت کے دن جنت والوں کے پاس ایک فرشتہ روانہ کریں گے، وہ فرشتہ پوچھے گا اے جنت والو ! جو وعدہ اللہ تعالی نے تم سے کیا تھا اس کو تم سے پورا کر دیا ؟ تو وہ غور کریں گے، پھر زیوروں، پوشاکوں، نہرو اور پاکیزہ بیویوں کو دیکھیں گے تو کہیں گے کہ ہاں اللہ تعالی نے ہم سے جو وعدہ کیا تھا اس کو ہمارے لئے پورا فرما دیا ہے، (فرط محبت میں) جنتی یہ بات تین مرتبہ کہیں گے،* 

*"_پھر دوبارہ دیکھیں گے تو جس جس چیز کا وعدہ ان سے کیا گیا تھا اس سے کوئی چیز کم نہیں پائیں گے، پھر کہیں گے ہاں (اللہ تعالی نے اپنا وعدہ ہم سے پورا فرمایا ہے )*

*⚃➠تو وہ فرشتہ کہے گا کہ ایک نعمت باقی رہ گئی ہے، اللہ تعالی نے ارشا فرمایا ہے -( سورۃ نمبر 10 يونس آیت نمبر 26)*
*"_ لِلَّذِيۡنَ اَحۡسَنُوا الۡحُسۡنٰى وَزِيَادَةٌ ؕ*
*( ترجمہ) _ وہ لوگ جنہوں نے نیک اعمال کیے، ان کے لیے "الحسینی" اور "زیادة" ہے، سن لو "الحسینی" جنت ہے اور "زیادة" اللہ تعالی کے چہرے مبارک کی زیارت اور دیدار ہے _,*" 
*🗂️_ الزوائد زہد ابن مبارک - 419,* 
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•

*⚃➠حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :- اللہ تبارک و تعالی جنتیوں سے فرمائیں گے، اے جنت والو ! وہ عرض کریں گے لبیک وسعدیک ہمارے پروردگار _,"*
*"_ اللہ تعالی پوچھیں گے- کیا راضی ہوگئے ؟ وہ عرض کریں گے - ہم کیوں نہ راضی ہوں جب کہ آپ نے ہمیں وہ کچھ عطاء فرمایا جو اپنی مخلوق میں کسی اور کو عطاء نہیں کیا_,"*

*"_ اللہ تعالی فرمائیں گے- میں تمہیں اس سے بھی افضل نعمت عطاء کرنا چاہتا ہوں، وہ پوچھیں گے - اے ہمارے پروردگار ! اس سے زیادہ افضل اور کونسی نعمت ہے ؟ اللہ تعالی ارشاد فرمائیں گے - میں تم پر اپنی رضامندی کو نازل کرتا ہوں اب اس کے بعد میں تم پر کبھی ناراضی اور غصہ نہیں کروں گا _,"*
*🗂️_ بخاری -4549, مسلم -2829,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•

              ┅┅━━═۞═━━┅
*☞_ کافروں کی منازل جنت مسلمانوں کو وراثت میں دے دی جائے گی_,"* 
*⚃➠حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :- تم میں سے ہر آدمی دو منزلیں ہیں ایک منزل جنت میں ہے اور ایک دوزخ میں ہے،*

*"_جب (کوئی کافر ) مر جاتا ہے اور دوزخ میں داخل ہوجاتا ہے تو جنت والے اس کی (جنت کی) منزل کے وارث ہو جاتے ہیں, اس کے متعلق اللہ تعالی کا ارشاد ہے کہ یہی لوگ ہی وارث ہیں( جو جنت الفردوس کے وارث بنیں گے) _,"*
*🗂️ _ التزکرة فی احوال الموتی وامور الآخرہ -٢/٤٣٥, سنن ابن ماجہ-٤٣٤١,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•

              ┅┅━━═۞═━━┅
*☞ جنت میں داخل ہونے کے بعد کلمات شکر _,*
*⚃➠حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنتی جب جنت میں داخل ہو کر اپنے اپنے مقامات پر پہنچ جائیں گے تو یہ کہیں گے سب تعریفیں اللہ کے لئے ہیں جس نے ہم سے رنج وغم کو دور کیا _,"*

*"_ اس رنج و غم سے ان کی مراد یہ ہوگی کہ ہم نے میدان محشر میں جو ہولناکیاں، زلزلے، سختیاں اور کرہناکیاں دیکھی ہیں (ان سے محفوظ رہنے اور جنت جیسی پر آسائش منازل میں پہنچ جانے پر ہم اللہ تعالی کا شکر ادا کرتے ہیں)*  
*"_ اس کے بعد وہ کہیں گے کہ بےشک ہمارا رب بخشش کرنے والا قدردان ہے اس نے ہمارے بڑے بڑے گناہ معاف کر دئیے اور ہمارے نیک اعمال کی قدردانی کرتے ہوئے ہمیں آرام و راحت عطاء کی _,"*
*🗂️ _ ابو نعیم - ٢/١٢٠,*

*⚃➠حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا - ہر دوزخی کو اس کا جنت کا ٹھکانہ دکھایا جائے گا تو وہ کہے گا کاش کہ اللہ تعالی مجھے ہدایت دیتے ( اور میں اس میں داخل ہوتا) چنانچہ اس جنت سے محرومی کی حسرت اس پر سوار رہے گی _,"* 

*"_حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ (اسی طرح سے) ہر جنتی کو اس کا دوزخ کا ٹھکانہ دکھایا جائے گا تو وہ کہے گا اگر اللہ تعالٰی مجھے ہدایت نہ دیتے ( تو میں آج اس جگہ دوزخ میں ہوتا) پس یہ اس کے لیے شکر کا مقام ہوگا _,"*
*🗂️_ مجمع الزوائد -١٠/٣٩٩,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•

*☞ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی عالیشان جنت _,*
*⚃➠جناب عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنابِ سید دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:-* 
*"_جب تم مؤذن سے (اذان) سنو تو ویسے ہی (کلمات) کہو جو وہ کہے پھر مجھ پر درود بھیجو، پھر میرے لیے اللہ تعالی سے (مقام) وسیلہ کا سوال کرو کیونکہ یہ جنت میں ایک درجہ ہے جو اللہ کے بندوں میں سے صرف ایک بندے کے لائق ہے اور مجھے امید ہے کہ وہ میں ہوں گا،* 

*"_ پس جس (مسلمان) نے میرے لئے (مقام) وسیلہ کی دعا کی اس کے لیے( قیامت کے دن میری) شفاعت لازم ہوں گی_,"* 
*🗂️_ مسند احمد 2/ 148, مسلم، ابو داؤد 533, ترمذی 3614,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•

*☞ انبیاء، شہداء اور صدیقین کی جنت_,*
*⚃➠حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا- جنت عدن میں صرف انبیاء کرام اور حضرات صدیقین داخل ہوں گے، اس جنت میں ایسی ایسی نعمتیں ہوں گی جن کو کسی شخص نے نہیں دیکھا اور نہ کسی انسان کے وہم و گمان میں ان کا خیال گزرا ہوگا _,"*
*🗂️_ طبرانی، مجموعہ زوائد،*

*⚃➠اللہ تعالی کے نزدیک شہید کے لئے چھ انعامات ہیں، خون کے پہلے قطرے کے گرتے ہی اس کی مغفرت کردی جاتی ہے، جنت میں اس کو اس کا ٹھکانہ دکھادیا جاتا ہے، اس کو ایمان کی پوشاک پہنا دی جاتی ہے، اس کو عذاب قبر سے محفوظ کر دیا جاتا ہے (قیامت کے دن) بڑی گھبراہٹ کے وقت امن میں ہوگا، اس کے تاج کا ایک موتی دنیا و مافیہا سے زیادہ قیمتی ہے، اس کی شادی بہتر (72) حور عین سے کی جائے گی اور اس کے ستر (70) قریبی رشتہِ داروں کے حق میں اس کی شفاعت قبول کی جائے گی ( اور ان کو اس کی شفاعت کی وجہ سے جنت میں داخل کیا جائے گا)_,"*
*🗂️_ مسند احمد -4/131, مجموعہ زوائد 5/293,*

*⚃➠حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا - اللہ تبارک و تعالی ہر رات کی دوسری گھڑی میں جنت عدن کی طرف نزول فرماتے ہیں یہ (جنت عدن) اللہ تعالی کا (بنایا ہوا) ایسا گھر ہے جس کو نہ تو کسی آنکھ نے دیکھا ہے اور نہ کسی انسان کے وہم و گمان میں آیا ہے، یہ اس کا مسکن ہے اور اس کے ساتھ انسانوں میں سے کوئی نہیں رہ سکتا سوائے تین قسم کے حضرات کے (١) انبیاء علیہ السلام (٢) حضرات صدیقین (٣) شہداء _,"* 
*🗂️_ طبرانی، مجموعہ زوائد 10/412,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞ ادنیٰ جنتی کے منازل اور درجات _,* 
*⚃➠حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ نے جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے :- حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اپنے پروردگار سے سوال کیا کہ جنت میں سب سے ادنیٰ درجہ کا کونسا جنتی ہوگا ؟ اللہ تعالی نے فرمایا- وہ شخص جو جنتیوں کے جنت میں داخل ہو جانے کے بعد پیش ہوگا, اس کو حکم دیا جائے گا کہ تو بھی جنت میں داخل ہو جا, وہ عرض کرے گا یارب کس طرح جبکہ لوگ اپنی اپنی منزل تک پہنچ گئے ہیں اور اپنے اپنے انعامات اور مقامات حاصل کر چکے ہیں ؟ اس سے کہا جائے گا کیا تو اس پر راضی ہے کہ تجھے دنیا کے بادشاہوں میں سے ایک بادشاہ کی سلطنت کے برابر جنت دے دی جائے ؟ وہ عرض کرے گا- اے رب میں راضی ہوں،*
 
*"_ پھر اللہ تعالی اس سے فرمائے گا - تمہیں یہ بھی دیا اور اتنا اور، اور اتنا، اور اتنا، اور اتنا اور ( جب اللہ تعالی پانچویں مثل کا فرمائیں گے) تو وہ بول اٹھے گا- یارب میں راضی ہو گیا، اللہ تعالی فرمائے گا (جا) یہ سب تیرے لیے ہی اور اس کا دس گناہ مزید بھی، اور تیرے وہ بھی ہے جو تیرا دل چاہے اور تیری آنکھوں کو لزت پہنچے_,"*
*"_وہ عرض کرے گا - میں راضی ہو گیا (میں راضی ہو گیا)_,*

*⚃➠"_ حضرت موسیٰ علیہ السلام نے عرض کیا- اے رب ان جنتیوں میں سے اعلٰی درجہ کا کون ہوگا ؟*
*"_ ارشاد فرمایا - وہ لوگ جو میری مراد ہیں جن کو میں نے چاہا ہے، ان کی عزت و شان میں اضافہ کے لئے میں نے اپنے ہاتھوں سے (جنت کے) باغات سجائے ہیں اور ان پر ( ان مستحقین کے لیے تقسیم کر کے) مہریں لگا دی ہیں، جن کو نہ کسی آنکھ نے دیکھا ہے نہ کسی کان نے سنا ہے اور نہ ہی کسی انسان کے دل سے اس کا کوئی خیال گزرا ہے _,"* 
*🗂️_ مسلم -189, ابنِ کثیر-41, ترغیب وترہیب 4/501,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•

*☞_ ادنیٰ جنّتی کو دس ہزار خادم _,*
*⚃➠حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ نے ارشاد فرمایا:- تمام جنتیوں میں سب سے کم درجہ کا جنتی وہ ہوگا جس کی خدمت میں دس ہزار خادم کمربستہ ہوں گے، ہر ایک کے ہاتھ میں دو دو پیالے ہوں گے ایک سونے کا دوسرا چاندی کا، پھر ہر ایک میں ایسے رنگ کا کھانا ہوگا کہ اس طرح کا دوسرے میں نہیں ہوگا _,"*

*"_ اس کے آخر سے بھی وہ ویسے ہی (دلچسپی) سے کھائےگا جس طرح اس کے شروع سے کھائےگا, اس کے آخر میں ایسی خوشبو اور لزت پائےگا جیسا کہ اس کے شروع میں پائےگا،*

*"_ پھر اس کا یہ کھانا خالص مشق بن کر (پسینے کی شکل میں) نکلے گا, نہ تو یہ پیشاب کرتے ہوں گے نہ پاخانہ، نہ ہی بلغم پھینکتے ہوں گے، بھائی بھائی ہونگے، پختو پر ایک دوسرے کے سامنے بیٹھتے ہوں گے_,"* 
*🗂️- مجموعہ الزوائد - 10/401, ترغیب وترہیب 4/508,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
💕
              ┅┅━━═۞═━━┅
*☞ ادنیٰ جنتی کی جاہ و حشمت اور قدر منزلت _,*
*⚃➠ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ وسلم نے ارشاد فرمایا :- ادنیٰ درجہ کے جنتی کے جنت کے سات درجات ہوں گے یہ چھٹے پر رہتا ہوگا، اس کے اوپر ساتواں درجہ ہوگا،*

*"_ اس کے تین سو خادم ہوں گے، اس کے سامنے روزانہ صبح و شام سونے چاندی کے تین سو پیالے کھانے کے پیش کیے جائیں گے، ہر ایک پیالے میں ایسے قسم کا کھانا ہوگا جو دوسرے میں نہیں ہوگا اور جنتی اس کے شروع میں ایسے ہی لزت پاے گا جیسے کہ اس کے آخر سے، اور وہ یہ کہتا ہوگا یا رب اگر آپ مجھے اجازت دیں تو میں تمام جنت والوں کو کھلاؤ اور پلاؤ جو کچھ میرے پاس ہے اس میں کمی نہ ہوگی،*

*★_ اس کی حورعیں میں 72 بیویاں ہوں گی ان میں سے ہر ایک کی سرین زمین پر ایک میل کے برابر ہوگی _,"*
*🗂️ _مسند احمد- 2/537 مجموعہ زوائد- 10/ 400 ,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•

*☞ ایک ہزار عظیم الشان محلات_,*
*⚃➠ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی گئی ہے کہ آپ نے فرمایا:- "_ ادنیٰ درجہ کا جنتی وہ ہوگا جس کے ایک ہزار محلات ہوں گے، ہر دو محلات کے درمیان ایک سال تک چلنے کا فاصلہ ہوگا، یہ جنتی ان کے دور کے حصوں کو بھی ویسے ہی دیکھتا ہوگا جس طرح سے ان کے قریب کے حصوں کو دیکھتا ہوگا،*

*"_ ہر محل میں حورعین ہوں گی، پھولدار پودے ہوں گے، (حدمت گار) لڑکے ہوں گے, جس شے کی وہ خواہش کرے گا اس کو پیش کردی جائے گی _,"* 
*🗂️_ ترغیب و ترہیب, مصنف ابن ابی شیبہ, صفتہ الجنہ ابنِ ابی الدنیا 34,*

*⚃➠جنتیوں میں ادنیٰ درجہ کا شخص وہ ہوگا جس کے سات محلات ہوں گے، ایک سونے کا ہوگا، ایک محل موتی کا ہو گا، ایک محل زمرد کا ہوگا، ایک محل یاقوت کا ہوگا، ایک محل ایسا ہوگا جس کا آنکھین ادراک نہیں کرسکیں گی، ایک محل عرش کے رنگ کا ہوگا، ہر محل میں زیورات اور پوشاکیں اور حورعین ہوں گی، جن کو اللہ تعالی کے علاوہ کوئی نہیں جانتا _,"*
*🗂️_ تزکرة القرطبی، 491,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•

              ┅┅━━═۞═━━┅
*☞ کم عمل اولاد اور بیوی اپنے زیادہ عمل والے والد اور شوہر کے درجہ میں جنت میں جائیں گے _,"*

*⚃➠ اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں:- ( ترجمہ) اور جو لوگ ایمان لائے اور ان کی اولاد نے بھی ایمان میں ان کا ساتھ دیا ہم ان کی اولاد کو بھی ان کے ساتھ شامل کر دیں گے اور ہم ان کے عمل میں سے کوئی چیز کم نہیں کریں گے ہر شخص اپنے اعمال میں محبوس رہے گا _," ( سورۃ الطور:21)* 

*☞ _ اولاد والدین کے درجہ جنت میں_,"* 
*⚃➠حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- اللہ تبارک و تعالی مومن کی اولاد کو مومن کے درجہ میں اس کے ساتھ ملا دیں گے اگرچہ وہ (نیک) عمل میں اس سے کم (درجہ ہوں تاکہ ان کے قریب کرنے) سے اس کی آنکھیں ٹھنڈی ہوں _,"*
*🗂️_ حاکم- 2/468, مجمع الزوائد -7/114,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞ اولاد اور بیوی، والد اور شوہر کے درجہ کی جنت_,"*
*⚃➠ شریک سالم سے وہ سعید بن جبیر سے اور ابن عباس رضی اللہ عنہم سے روایت کرتے ہیں، شریک (راوی) فرماتے ہیں کہ میرا گمان ہے کہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے اس حدیث کو حضور ﷺ سے نقل کیا تھا کہ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا :- جب آدمی جنت میں داخل ہو گا تو اپنے والدین اور بیوی بچوں کے متعلق پوچھے گا ( کہ وہ کہاں ہیں؟) تو اس کو بتلایا جائے گا کہ وہ ( نیک اعمال کرکے) آپ کے درجہ تک نہیں پہنچے،*

*"_ تو وہ عرض کرے گا- یا رب میں نے تو اپنے لئے اور ان کے لئے (سب کے لئے) عمل کیا تھا ( تاکہ آپ اپنے فضل کے ساتھ ان کو بھی میرے ساتھ جنت میں جگہ عطاء فرمائیں گے) چنانچہ ان سب حضرات کو اس جنتی کے ساتھ درجات میں پہنچا دیا جائے گا،*

*"_ پھر حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے یہ آیت تلاوت فرمائی ( ترجمہ) وہ لوگ جو ایمان لائے اور ان کی اولاد نے بھی ایمان میں ان کا ساتھ دیا (تو ہم ان کی اولاد کو بھی ان کے ساتھ جنت میں شامل کر دیں گے)_,"* 
*🗂️_ طبرانی فی الصغیر -640 و الکبیر- 12248, مجمع الزوائد- 7/114,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞ کم عمل لوالدین زیادہ عمل کی اولاد کی جنت کے درجہ میں _,*
*⚃➠ کلبی حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ اگر والدین اولاد کے مقابلے میں اعلی درجہ میں ہوں گے تو ان کی اولاد کو ان کے والدین کے درجہ میں فائز کیا جائے گا، اور اگر بیٹے والدین سے مرتبہ میں پڑے ہوئے ہوں گے تو والدین کو ان بیٹوں کے درجہ میں فائز کیا جائے گا _,"*
*🗂️_ حادی الارواح- 482,*

*⚃➠حضرت سعید بن جبیر رضی اللہ عنہ سے مومن کی اولاد کے متعلق سوال کیا گیا تو فرمایا- وہ اپنے والدین میں سے بہتر کے پاس ہوں گے، اگر باپ ماں سے بہتر تھا تو وہ باپ کے ساتھ ہوں گے اور اگر ماں باپ سے بہتر تھی تو ماں کے ساتھ ہوں گے_,"*
 *🗂️_ بحوالہ ابو نعیم،*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞ اولاد کی دعا سے درجات میں ترقی حاصل ہوگی _,"* 
*⚃➠حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :- بلا شبہ اللہ تبارک و تعالی نیک آدمی کا جنت میں درجہ بلند فرمائیں گے تو وہ عرض کرے گا اے رب ! میرے لیے یہ درجہ کہاں سے بڑھ گیا ؟*  

*"_تو اللہ تعالی فرمائیں گے کہ تمہارے لئے تمہارے بیٹے کے استغفار کی وجہ سے ( تمہارا درجہ بلند کیا گیا ہے )_,"*

 *🗂️_ مسند احمد -2/509, مجمع الزوائد 10/210,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞ اعلٰی درجہ کے بعض مومنین کے مقامات _,* 
*⚃➠ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- جنت والے اپنے اوپر بالاخانوں میں رہنے والوں کو اپنے اعمال کی کمی بیشی کی وجہ سے ایسے دیکھیں گے جس طرح سے (لوگ) مغرب یا مشرق کے افق میں غائب ہونے والے چمکدار ستارے کو دیکھتے ہیں _,"*

*"_ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے عرض کیا - یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا یہ انبیاء کرام کی منازل ہوں گی جن میں ان کے سوا کوئی نہیں پہنچ سکے گا ؟*
*""_ فرمایا:- کیوں نہیں مجھے اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے ( ان بالا خانوں میں) وہ لوگ رہیں گے جو اللہ پر ایمان (کامل اور اعلیٰ درجہ کا) لائے اور اس کے رسولوں کی تصدیق کی ( کامل طور پر )_,"*
*🗂️_ مسلم - 2831, حادی الارواح-111,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞ _جنت کے درجات آیات قرآن کے برابر ہیں _,*
*⚃➠حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- حافظ قرآن جب جنت میں داخل ہوگا (تو اس کو) کہا جائے گا پڑھتا جا اور چڑھتا جا، تو وہ پڑھے گا اور ہر آیت کی جگہ ایک درجہ اور چڑھے گا حتیٰ کہ اس کو جتنا یاد ہوگا اس کا آخری حصہ بھی پڑھ لے گا _,"* 
*🗂️ مسند احمد -2/192,*

*⚃➠فائدہ :- اس سے معلوم ہوا کہ حافظ قرآن (جو قرآن پر عمل بھی کرتا ہو) جنت کے اعلیٰ درجات پر فائز ہو گا بشرطیکہ اس کو قرآن پاک کا کافی حصہ یاد ہو، لاپرواہی سے بھول نہ جائے _,"*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞_ فردوس عرش سے کتنا قریب ہے ؟* 

*⚃➠حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- تم اللہ تعالی سے فردوس مانگا کرو کیونکہ یہ جنت کا عمدہ حصہ ہے, اس (فردوس) کے رہنے والے جنتی عرش کی چر چراہٹ (کی آوازیں) سنیں گے_,"*

 *🗂️_ بحوالہ طبرانی-8/294, مجمع الزوائد-10/398,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞ _جنت کے درجات کس چیز کے ہیں ؟*
*⚃➠ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- جنت کے سو درجے ہیں ان میں کے ہر درجہ کا درمیانی فاصلہ آسمان و زمین کے فاصلے کے برابر ہے، ان میں سے پہلے درجہ کے گھر، کمرے، اس کے دروازے، پلنگ اور ان کے تالے (سب) چاندی کے ہوں گے _,"*

*"_ اور دوسرے درجہ کے گھر، کمرے، اس کے دروازے، اس کے پلنگ اور اس کے تالے سونے کے ہوں گے اور تیسرے درجہ کے گھر، اس کے کمرے، اس کے دروازے، اس کے پلنگ اور اس کے تالے یاقوت، لو لو اور زبرجد کے ہوں گے اور باقی ستانوے (97) درجے کس چیز سے بنے ہیں سوائے اللہ تعالی کے کوئی نہیں جانتا _,"* 

*🗂️_ رواہ ابو نعیم- 2/234,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞ درجات بلند کرنے والے اعمال _,*

*⚃➠حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:- کیا میں تمہیں وہ عمل نہ بتاؤں جس سے اللہ تعالی خطائیں مٹاتے ہیں اور درجات بلند کرتے ہیں؟ (صحابہ کرام نے) عرض کیا:- یا رسول اللہ کیوں نہیں ؟*

*"_ فرمایا وضو کو سردی اور تکلیف کے وقت اچھی طرح سے کرنا، مسجد تک زیادہ قدم کرکے جانا، نماز پڑھ کر اگلی نماز کے انتظار میں رہنا، یہ ہے گناہوں سے بچنے کا موقع اور طریقہ _,"* 

*🗂️_ بحوالہ مسلم، ترمذی -51,*                                                                    •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞_ جنت الفردوس چار ہیں _,*
*⚃➠ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں:-(سورۃ الرحمن آیت نمبر 46)*
*"_ وَلِمَنۡ خَافَ مَقَامَ رَبِّهٖ جَنَّتٰنِ‌ۚ ۞*
*"_( ترجمہ) جو اللہ کے سامنے پیش ہونے سے ڈر گیا ( اور گناہ کرنے سے رک گیا تو اس کے لیے) دو جنتیں ہیں ( ایک سونے کی اور ایک چاندی کی),*
*"_ اس کے بعد اللہ تعالٰی ارشاد فرماتے ہیں:-( سورۃ الرحمن آیت نمبر 62)*
*"_ وَمِنۡ دُوۡنِهِمَا جَنَّتٰنِ‌ۚ ۞*
*"_ ( ترجمہ) ان ( گزشتہ) دو جنتوں کے نیچے دو جنتیں اور ہیں _,"*

*⚃➠ حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :- دو جنتیں ایسی ہیں کہ ان کے برتن ان کے زیور اور جو کچھ ان میں ہے چاندی کا بنا ہوا ہے، جنت والوں کے درمیان اور اس کے درمیان کہ وہ اپنے پروردگار کا دیدار کرے صرف ایک کبریائی کی چادر ہوگی اللہ کے چہرہ مبارک پر جنت عدن میں_,"*
*( مسند احمد-4/416)* 

*⚃➠ فائدہ:- اس حدیث شریف سے معلوم ہوتا ہے کہ جنت الفردوس کی تعداد چار ہیں، ان میں دو جنتیں سونے کی ہوں گی اور دو چاندی کی، یہ چار جنتیں اونچے درجہ کی ہوں گی اس لیے کہ ان کے اور اللہ تعالٰی کے دیدار کے درمیان کبریائی کی چادر ہوگی ان جنتوں والے جب چاہیں گے اللہ تعالٰی کا دیدار کر سکیں گے، دیگر بہت سی روایتوں میں آپ پڑھیں گے کہ اکثر جنتیں ایسی ہیں جن میں اللہ تعالٰی کے دیدار کا ایک وقت مقرر ہوگا، تو معلوم ہوا کہ وہ جنتیں ان کے علاوہ ہیں _,"*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞ جنت الفردوس کی شان و شوکت _,*
*⚃➠حضرت عمرو بن سلامتہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:- اللہ تعالی نے جنت الفردوس کا میدان اپنے دستِ مبارک سے بنایا پھر اس پر خالص سونے کی اینٹ سے اور خوب مہکنے والی مشک کی اینٹ سے اس کی تعمیر کی، اس میں عمدہ اقسام کے میوئوں کے درخت لگائے، عمدہ خوشبو پیدا کی، اس میں نہریں چلائیں پھر ہمارے پروردگار نے اپنے عرش پر جلوہ افروز ہو کر اس کی طرف دیکھا اور فرمایا مجھے میرے غلبہ کی قسم ! تجھ میں دائمی شراب پینے والا اور زنا کاری پر ڈٹا رہنے والا داخل نہیں ہوسکے گا _," ( ابو نعیم- 440)*

*⚃➠حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنت میں فردوس ایک پہاڑ ہے اسی سے جنت کی نہریں نکلتی ہیں _," (وصف الفردوس-21)* 

*⚃➠ حضرت حسان بن عطیہ فرماتے ہیں کہ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- اللہ تعالی جنت الفردوس کی طرف ہر رات سحری کے وقت نظر کرتے ہیں اور ( اس کو) حکم دیتے ہیں کہ اپنے حسن کے ساتھ مزید حسین ہوجائے بے شک وہی لوگ کامیاب ہیں جو مومن ہیں _,"*
*( وصف الفردوس-20)*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞_ جنت الفردوس عرش کے نیچے ہے,* 
*⚃➠ جنابِ سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:- تم اللہ تعالی سے جنت الفردوس کا سوال کیا کرو کیونکہ یہ جنت کا عمدہ اور اعلٰی حصہ ہے اسی سے جنت کی نہریں پھوٹتی ہیں اور یہ جنت الفردوس والے (عرش کے قریب ہونے کی وجہ سے) عرش کی چرچراہٹ کی آواز بھی سنیں گے _,"*
*🗂️_ وصف الفردوس-55, مجمع الزوائد-10/398,*

*"'_فائدہ:- علامہ قرطبی رحمۃ اللہ فرماتے ہیں کہ جنتیں سات ہیں:-( ١) دارالجلال (٢)_ دارالسلام (٣)_ دارالخلد (٤)_ جنت ادن، (٥)_ جنت الماوی (٦)_ جنت نعیم، (٧)_ جنت الفردوس_,"* 
*"_اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ فقط چار ہیں، ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کی سابقہ حدیث کی بنا پر علامہ حلیمی رحمۃ اللہ علیہ نے بھی اس کو اختیار کیا اور فرمایا ہے دو جنتیں مقربین کی ہوں گی اور دوسرے درجہ کی دو جنتیں حضرات اصحاب الیمین کی لیکن ہر جنت میں کئی درجات، منزلیں اور دروازے ہوں گے _,"*
*🗂️ تذکرۃ القرطبی، 440،*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞_جنت کے نام اور خصوصیات -,* 
*⚃➠ باعتبار ذات کے ایک جنت ہے، مگر باعتبار صفات کے اس کے کئی نام ہیں، جس طرح سے اسمائے باری تعالی، اسمائے قرآن، اسمائے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم، اسمائے قیامت اور اسمائے دوزخ بہت ہیں مگر مقصود ان میں ذات واحد ہوتی ہے، (مگر ہاں اس کے درجات بہت ہیں)* 

*"_ (١) جنت :- یہ جنت کا مشہور نام ہے جو اس گھر اور اس کی تمام قسم کی نعمتوں، لزتوں و راحتوں، سرور اور آنکھوں کی ٹھنڈکوں پر استعمال ہوتا ہے، جنت عربی میں باغ کو کہتے ہیں اور باغ بھی ایسا جس کے درخت اور پودے گھنے ہوں اور داخل ہونے والا ان میں چھپ جائے_,"*

 *🗂️_ جنت کے حسین مناظر- 219 ,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞_(2)_ دارالسلام اسلام _,*
*⚃➠اللہ تعالی نے جنت کا ایک نام دارالسلام بھی رکھا ہے, اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں :۔*

*"_ لَهُمْ دَارُ السَّلَامِ عِندَ رَبِّهِمْ _" ( انعام - 127)*
*"_( ترجمہ)_ مومنین کے لیے ان کے رب کے پاس دارالسلام ہے _,*

*⚃➠ اور ایک جگہ ارشاد فرمایا :-*

*"_ وَاللَّهُ يَدْعُو إِلَىٰ دَارِ السَّلَامِ _," ( سورہ یونس- 25)*
*"_( ترجمہ)_ اور اللہ تعالی لوگوں کو دارالسلام کی طرف بلاتا ہے _,*

*⚃➠جنت اس نام کی سب سے زیادہ مستحق ہے، کیونکہ یہ ہر آفت اور مکروہ چیز سے امن و سلامتی کا گھر ہے، یہ اللہ تعالی کا گھر ہے کیونکہ اللہ تعالی کا ایک نام "سلام" بھی ہے جس نے اس کو سلامتی والا بنایا ہے اور اس کے مکینوں کو مامون و محفوظ فرمایا ہے،*

*⚃➠یہ جنت والے بھی آپس میں سلام کا تحفہ پیش کریں گے اور فرشتے بھی ان کے سامنے جس دروازے سے داخل ہوں گے سلام علیکم کہیں گے اور رب رحیم کی طرف سے بھی سلام پیش کیا جائے گا اور جنت والے درست بات کریں گے اس میں کوئی لغو، بے ہود گی اور بے کار پن نہیں ہوگا _,"*

*🗂️_جنت کے حسین مناظر- 219,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞ _(3)_ دارالخلد :- جنت کا یہ نام اس لئے رکھا گیا ہے کیونکہ اہل جنت ہمیشہ کے لئے اس میں رہیں گے وہاں سے کبھی نہ نکلیں گے، اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں:-(- سورۃ هود آیت نمبر 108):-*

 *"_ عَطَآءً غَيۡرَ مَجۡذُوۡذٍ‏ _,*
*"_ ( ترجمہ) عطاء ہے تیری رب ختم ہونے والی _,"*

*★_ ( 4) دارالمقامہ :- اللہ تعالی جنت والوں کی زبانی قرآن پاک میں ارشاد فرماتے ہیں- (سورۃ- فاطر آیت نمبر 34-35)*

*"_ وَقَالُوا الۡحَمۡدُ لِلّٰهِ الَّذِىۡۤ اَذۡهَبَ عَـنَّا الۡحَزَنَ ؕ اِنَّ رَبَّنَا لَـغَفُوۡرٌ شَكُوۡرُ ۞ اۨلَّذِىۡۤ اَحَلَّنَا دَارَ الۡمُقَامَةِ مِنۡ فَضۡلِهٖ‌ۚ لَا يَمَسُّنَا فِيۡهَا نَصَبٌ وَّلَا يَمَسُّنَا فِيۡهَا لُـغُوۡبٌ ۞*
*"_ ( ترجمہ ) اور کہیں گے کہ اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے جس نے ہم سے غم کو دور کیا ہے، بےشک ہمارا پروردگار بڑا بخشنے والا بڑا قدردان ہے، جس نے ہم کو اپنے فضل سے ہمیشہ رہنے کے مقام ( دارالمقامہ) میں لا اتارا جہاں پر نہ ہمیں کوئی کلفت پہنچے گی اور نہ کوئی ہم کو خستگی پہنچے گی _,"*

*★_ حضرت مقاتل اس آیت میں دارالمقامہ کی تفسیر دارالخلد کے ساتھ کرتے ہیں جس میں جنتی ہمیشہ رہیں گے نہ ان کو موت آئے گی اور نہ ہی ان کو اس سے نکالا جائے گا _,"*

*🗂️_ جنت کے حسین مناظر- 220,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞_ جنت الماویٰ :- اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں،( سورہ النجم آیت 15)*
*"_ عِندَهَا جَنَّةُ الْمَأْوَىٰ۔ __,*
*"_ یعنی سدرۃ المنتہیٰ کے پاس ہی جنت الماویٰ ہے، عربی میں الماویٰ ٹھکانے کو کہتے ہیں یعنی رہنے کی جگہ صرف جنت ہے،* 

*⚃➠حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ یہی وہ جنت ہے جہاں تک حضرت جبرائیل اور حضرات ملائکہ رہتے ہیں_,"*
*⚃➠"_اور حضرت مقاتل اور کلبی کہتے ہیں کہ یہ وہ جنت ہے جس میں شہیدوں کی روحیں جاکر رہتی ہیں،*
*"_حضرت کعب کہتے ہیں کہ جنت الماویٰ وہ جنت ہے جس میں سبز رنگ کے پرندے رہتے ہیں, انہی میں شہداء کی روحیں چرتی پھرتی ہیں،*

*⚃➠اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں:-( سورہ النازعات، آیت 40 -41)::-"*
*"_ وَأَمَّا مَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهِ وَنَهَى النَّفْسَ عَنِ الْهَوَىٰ .فَإِنَّ الْجَنَّةَ هِيَ الْمَأْوَىٰ _,"*
*"_ (ترجمہ ) پس جو شخص اپنے رب کے سامنے پیش ہونے سے ڈر گیا اور نفس کو اس کی خواہشات سے باز رکھا پس جنت ہی اس کا ٹھکانہ ہے _,"*

*🗂️_ جنت کے حسین مناظر- 221,* •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
            *☞ (6)_ جنت عدن _,"*
*⚃➠یہ بھی جنت کا ایک نام ہے اور صحیح یہ ہے کہ تمام جنتوں کا مجموعی نام ہے اور سب جنتیں جنات عدن ہیں، اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں( سورہ مریم-61) :-*
*"_ جَنَّاتِ عَدْنٍ الَّتِي وَعَدَ الرَّحْمَٰنُ عِبَادَهُ بِالْغَيْبِ _,"*
*"_( ترجمہ)_ ان جنات عدن میں جن کا رحمٰن نے اپنے بندوں سے غائبانہ وعدہ فرمایا ہے ( وہ اس کے وعدہ کی ہوئی چیز کو ضرور پہنچے گے)*

*"_ اور ارشاد فرمایا ( سورہ اصف-12) :-*
*"_ وَمَسَاكِنَ طَيِّبَةً فِي جَنَّاتِ عَدْن_,"*
 *"_ ( ترجمہ) _ جنتی جنت عدن میں ( ہمیشہ کی جنتوں) میں پاکیزہ گھروں میں رہیں گے,* 

*⚃➠(فائدہ ) _ حضرت عبدالملک بن حبیب قرطبی رحمۃ اللہ فرماتے ہیں کہ "دارالجلال" اور "دارالسلام" اللہ تعالی کی طرف منسوب ہیں, لیکن جنت عدن جنت کا درمیانی اور بلند حصہ ہے اور تمام جنتوں سے اونچی ہے، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ اور حضرت سعید بن مسیب رحمۃ اللہ فرماتے ہیں کہ یہ اللہ تعالی کا گھر ہے، جس سے اس کا عرش سجا ہے باقی جنتیں اس کے اردگرد ہیں لیکن یہ ان سب سے افضل، بہتر اور زیادہ قریب ہے _,"*
*🗂️ وصف الفردوس -20 ابو نعیم -9,*                                                                •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞ _(7)_ دار الحیوان :- اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں ( سورہ عنکبوت آیت 64):-*
*"_ وَإِنَّ الدَّارَ الْآخِرَةَ لَهِيَ الْحَيَوَانُ _,"*
*(ترجمہ)_ بلا شبہ دارالاخرۃ ہی دار الحیوان ہے _,"* 

*⚃➠"_مفسرین کے نزدیک دارالاخرۃ سے دار الحیوان اور دار الحیاۃ مراد ہے، یعنی جنت میں ہمیشہ کی زندگی ہوگی موت نہیں ہوگی، اس آیت کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ آخرت کی زندگی ہی اصل زندگی ہے، اس میں نہ کبھی فتور آئے گا نہ کبھی فنا، یعنی جنت کی زندگی دنیا کی زندگی کی طرح نہیں ہوگی _،*
*🗂️_ جنت کے حسین مناظر- 223،*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞ _(8) جنت الفردوس :- اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں، سورہ الکہف آیت 107):-*
*"_ إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ كَانَتْ لَهُمْ جَنَّاتُ الْفِرْدَوْسِ نُزُلًا _,"*
*"_( ترجمہ) بیشک جو لوگ ایمان لائے اور انھوں نے نیک کام کیے ان کی مہمانی کے لیے جنت الفردوس ( فردوس کے باغ) ہوں گے _,* 

*⚃➠"_ فردوس ایک ایسا نام ہے جو تمام جنت پر بھی بولا جاتا ہے اور جنت کے افضل اور اعلیٰ درجہ پر بھی بولا جاتا ہے، لیث رحمۃ اللہ فرماتے ہیں کہ فردوس انگوروں کے باغ والی جنت ہے، حضرت ضحاک فرماتے ہیں کہ یہ ایسی جنت ہے جو درختوں سے لپٹی ہوئی ہے (یعنی بہت درختوں والی ہے اور گھنے درختوں والی ہے)* 

*⚃➠_ اگرچہ فردوس بول کر تمام جنت مراد لی جا سکتی ہے مگر درحقیقت یہ جنت کے اعلیٰ درجہ کا نام ہے، اس لئے جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جب تم اللہ تعالیٰ سے (جنت کا) سوال کرو تو اس سے جنت الفردوس مانگا کرو_,"*
*🗂️ جنت کے حسین مناظر -223,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞ _ 9 جنات النعیم _,"*
*"⚃➠_ اللہ تعالی نے جنت النعیم کا ذکر سورہ لقمان آیت 18 میں فرمایا ہے:-*
*"_ إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَهُمْ جَنَّاتُ النَّعِيمِ _,*
*"_( ترجمہ) بلاشبہ وہ لوگ جو ایمان لائے اور نیک اعمال کئے ان کے لیے جنات النعیم ( نعمتوں والی جنت) ہیں_,"* 

*⚃➠"_یہ بھی تمام جنتوں کا مجموعی نام ہے کیونکہ کہ جنت کے کھانے, پینے, لباس اور صورتیں، پاکیزہ ہوائیں، خوبصورت مناظر، وسیع مکانات وغیرہ ظاہری اور باطنی نعمتوں سب کو مشتمل ہے _,"*
*🗂️_ جنت کے حسین مناظر- 222*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
             *☞_ مقام الامین _,*
*⚃➠_اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں,( سورہ الدخان- آیت 51 -52):-*
*"_ إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي مَقَامٍ أَمِينٍ فِي جَنَّاتٍ وَعُيُونٍ _,"*
*"_( ترجمہ) بے شک خدا سے ڈرنے والے مقام امین ( امن کی جگہ ) میں رہیں گے یعنی باغوں میں اور نہروں میں _,"*

*"_ اللہ تعالی مزید فرماتے ہیں، (سورہ الدخان, آیت 55):-*
*"_ يَدْعُونَ فِيهَا بِكُلِّ فَاكِهَةٍ آمِنِينَ _,"*
*"_(ترجمہ)_ وہاں اطمینان سے ہر قسم کے میوے منگاتے ہوں گے _,"*

*⚃➠ ان دونوں مقامات میں اللہ تعالی نے مکان اور طعام کے امن کو جمع فرمایا ہے چنانچہ وہ مکان سے نکلنے کا خوف کریں گے نہ نعمتوں سے الگ ہونے کا اور نہ موت کا _,"*

*🗂️ جنت کے حسین مناظر - 223,* •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞ 11_ مقعد صدق _,*
*⚃➠ اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا ہے، ( سورہ القمر، آیت 54-55):-*
*"_ إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي جَنَّاتٍ وَنَهَرٍ .فِي مَقْعَدِ صِدْقٍ _,"*
*"_( ترجمہ ) بے شک ہر پرہیزگار لوگ باغوں میں اور نہروں میں ہوں گے ایک محدہ مقام ( مقعد صدق) میں_,"*
*"_ اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے جنتوں کا نام مقعد صدق ذکر کیا ہے _,"*

*☞_ 12_ طوبیٰ _,*
*⚃➠ حضرت سعید بن مسجوح رحمۃ اللہ فرماتے ہیں کہ ہندی زبان میں جنت کا نام طوبیٰ ہے _,"* 

*☞ جنت عدن اور دارالسلام کی افضلیت :-*
*⚃➠ ابن عبد الحکم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- جنت عدن جنت کے باقی درجات سے نو گنا بڑی ہے اور جنت دارالسلام جنت عدن سے نو لاکھ گنا بڑی ہے _,"*

*⚃➠ جنت کے ان تمام ناموں کے متعلق تمام تفصیلات حادی الارواح سے ماخوذ ہے اور بعض مقامات پر ابن قیم رحمتہ اللہ کے بیان کردہ مضامین اور احادیث کے حوالے سے بعض کتابوں سے نقل کیے گئے ہیں _,"*

*🗂️ _ جنت کے حسین مناظر- 224,* •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
          *☞ سب سے افضل جنت _,"*
*⚃➠ جس طرح اللہ تعالی نے تمام فرشتوں سے حضرت جبرائیل علیہ السلام کو، تمام انسانوں سے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو، تمام آسمانوں سے اوپر والے آسمان کو، شہروں سے مکہ کو، مہینوں سے اشہر حرم کو، راتوں سے لیلۃ القدر کو، دنوں سے جمعہ کو، رات سے اس کے درمیانی حصہ کو، اوقات سے نماز کے اوقات کو فضیلت بخشی ہے،*
*"_ اسی طرح اللہ تعالی نے جنت میں سے ایک جنت کو اپنے لیے منتخب کیا, اس کو اپنے عرش سے قریب کی خصوصی بخشی، اپنے ہاتھ سے اس میں پودے لگائے اور وہ جنت تمام جنتوں کی سردار کہلایی،* 

*⚃➠ اللہ کی ذات پاک ہے، جو چاہتی ہے مخلوقات کی تمام اقسام و انواع میں کسی ایک کو افضلیت کا شرف بخشتی ہے _,"*

*🗂️ _جنت کے حسین مناظر- 226,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞ _ کن چیزوں کو اللہ تعالی نے اپنے ہاتھ مبارک سے پیدا کیا -,* 
*⚃➠"_حضرت عبد اللہ بن الحارث رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:-*
*"_ اللہ تعالٰی نے تین چیزیں اپنے ہاتھ مبارک سے پیدا فرمائیں (١) حضرت آدم علیہ السلام کو اپنے ہاتھ سے بنایا (٢) تورات کو اپنے ہاتھ سے لکھا، (٣) اور جنت الفردوس کو اپنے ہاتھ سے پیدا کیا _,"*

*"_ پھر فرمایا مجھے میرے غلبہ اور جلال کی قسم اس میں شراب کا عادی اور دیوث داخل نہ ہو سکے گا، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا یا رسول اللہ ہم شراب کے عادی کو تو جانتے ہیں یہ دیوث کون ہے ؟ فرمایا- وہ شخص جو بدکاری کو اپنی بیوی میں برقرار رکھے _,"*
 
*🗂️_ الدارمی، حادی الارواح 145, کنز العمال -,15137,*
 
*⚃➠حضرت شمر بن عطیہ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالی نے جنت الفردوس کو اپنے ہاتھ سے بنایا وہ اس کو ہر جمعرات کو کھولتا ہے اور حکم دیتا ہے کہ تو میرے اولیاء ( دوستوں) کے لئے پاکیزگی اور عمدگی کے لحاظ سے زائد ہو جا _,"*
*🗂️ _ ابو الشیخ، حادی الارواح 146,*

*⚃➠حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- اللہ تعالی نے جنت عدن کو اپنے دست مبارک سے بنایا، اس کی ایک اینٹ سفید موتی کی ہے اور ایک اینٹ سرخ یاقوت کی ہے اور ایک سبز زبرجد کی ہے، اس کا گارا کستوری کا ہے، اس کی بجری لولو موٹی ہیں اور اس کی گھاس زعفران کی ہے،* 

*"_پھر اللہ تعالی نے فرمایا -(اب) تو بول ! تو اس نے کہا بلاشبہ وہی لوگ کامیاب ہوئے جو مومن ہیں، تو اللہ تعالی نے فرمایا مجھے میرے غلبہ اور جلال کی قسم ! کوئی بخیل تیرے اندر داخل ہو کر میرا پڑوسی نہیں بنے گا _,"*
*🗂️- حادی الارواح-146, در منثور-6/196, حاکم -2/392,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞ _ اہل جنت کی صفوں کی تعداد _,*
*⚃➠"_ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :-*
*"_ اہل جنت کی( قیامت کے دن) ایک سو بیس (120) صفیں ہوں گی( ان میں) سے میری امت کی اسی(80) صفیں ہوں گی_,"*

*🗂️ ابو نعیم-239, معجم کبیر طبرانی -10350, مجمع الزوائد -10/403,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞ *"_بغیر حساب کے جنت میں داخل ہونے والے _,"* 
*⚃➠"_حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا:-*
*"_ میری امت میں سے ایک جماعت جنت میں داخل ہوگی یہ (تعداد میں) ستر ہزار ہو گے، ان کے چہرے چودھویں رات کے چاند کی طرح چمک رہے ہوں گے، حضرت عکاشہ بن محصن جنہوں نے اپنے اوپر دھاری دار چادر لے رکھی تھی عرض کیا- یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! اللہ تعالی سے دعا کریں کہ وہ مجھے ان حضرات میں شامل کر دیں، تو آپ ﷺ نے دعا فرمائی کہ اے اللہ اس کو ان حضرات میں شامل کر دے_,"*
*"_پھر ایک انصاری صحابہ میں سے ایک شخص کھڑے ہوئے انہوں نے بھی عرض کیا- یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! اللہ تعالیٰ سے دعا کریں کہ وہ مجھے بھی ان میں شامل کر دے، تو آپ ﷺ نے فرمایا- عکاشہ تم سے سبقت کر گیا _,"*
*🗂️_ بخاری -6542, مسلم - 369,216,*

*⚃➠"_ ابو امامہ باہلی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ ارشاد فرما رہے تھے:-*.
*"_ میرے رب نے میرے ساتھ وعدہ فرمایا ہے کہ میری امت میں سے ستر ہزار کو جنت میں داخل فرمائیں گے نہ تو انکا حساب ہوگا نہ ان کو عذاب ہوگا ( اور ) ہر ہزار کے ساتھ ستر ہزار اور اللہ تعالی کی لپوں میں سے تین لپیں (مسلمانوں میں سے بغیر حساب کے اور بغیر سزا کے جنت میں جائیں گے )*
*🗂️_ احمد -5/268, ترمذی 2437, طبرانی کبیر 9/8/129,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
 *"_جنت میں بغیر حساب جانے والوں کی صفات -*
*"_ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- تین قسم کے لوگ لوگ جنت میں بغیر حساب کے داخل ہوں گے:-*
*(١)_ وہ شخص جس نے اپنا کپڑا دھویا لیکن اس کو لگانے کے لئے خوشبو میسر نہ رئی،*
*"_ (٢)_ وہ شخص جس کے چولہے پر دو ہانڈیاں (ایک وقت میں) کبھی نہ چڑھی ہو،*
*(٣)& وہ شخص جس کو پانی کی دعوت دی گئی مگر اس سے یہ نہ پوچھا گیا کہ تم کون سا پانی ( شربت, پانی) پسند کرتے ہو_,"* 
*🗂️_ در منثور-2/99,*

*"_حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں جس آدمی نے ویرانے میں (مسافروں وغیرہ کے لئے) کوئی کنواں کھودا اللہ تعالی کی رضا کے لئے, وہ بھی بغیر حساب جنت میں جائے گا _,"*
*🗂️ _ قرطبی -2/374 کنزالعمال -6078,*
[
*⚃➠ حضرت علی بن حسین رحمۃ اللہ فرماتے ہیں، "_جب قیامت کا دن ہو گا ایک منادی ندا کرے گا تم میں سے فضیلت والے کون ہیں ؟ تو انسانوں میں سے کچھ لوگ کھڑے ہوں گے, ان سے کہا جائے گا جنت کی طرف چلو، پھر ان کی ملاقات فرشتوں سے ہوگی تو وہ کہیں گے تم کہاں جارہے ہو ؟ تو وہ حضرات کہیں گے جنت کی طرف, فرشتے پوچھیں گے حساب سے پہلے ؟ وہ کہیں گے ہاں, وہ پوچھیں گے تم کون ہو؟ وہ کہیں گے ہم فضیلت والے ہیں, فرشتے کہیں گے تمہاری کون سی فضیلت ہے؟* 
*"_وہ جواب دیں گے کہ جب ہمارے ساتھ جہالت کا برتاؤ کیا جاتا تھا ہم بردباری اختیار کرتے تھے، جب ہم پر ظلم کیا جاتا تھا ہم صبر کرتے تھے، جب ہمارے ساتھ کوئی برائی کی جاتی تھی ہم معاف کر دیتے تھے،*
*"_فرشتے کہیں گے کہ تم جنت میں داخل ہو جاؤ نیک عمل کرنے والوں کے لئے بہترین اجر ہے _,"*

*⚃➠ پھر ایک منادی ندا کرے گا اہل صبر کھڑے ہو جائیں، تو انسانوں میں سے کچھ لوگ کھڑے ہوں گے یہ بہت کم ہوں گے، ان کو حکم دیا جائے گا جنت کی طرف چلے جاؤ، تو ان کو بھی فرشتے ملیں گے اور ان سے ایسا ہی کہا جائے گا، تو وہ کہیں گے ہم اہل صبر ہیں، وہ پوچھیں گے تمہارا صبر کیا تھا ؟*
*"_وہ کہیں گے ہم نے اللہ کی فرمانبرداری میں اپنے نفسوں کو (ان کی خواہشات سے) روکا اور ہم نے اللہ کی نافرمانیوں سے اس کو باز رکھا _,"*
*"_فرشتے کہیں گے تم جنت میں داخل ہو جاؤ نیک عمل کرنے والوں کے لیے بہترین اجر ہے،*
 
*⚃➠ حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ پھر ایک منادی ندا کرے گا اب اللہ کے پڑوسی کھڑے ہو جائیں، تو انسانوں میں سے کچھ لوگ کھڑے ہوں گے، یہ بھی بہت کم ہوں گے، ان کو بھی حکم ہوگا جنت کی طرف چلے جاؤ، تو ان سے بھی فرشتے ملیں گے اور ان کو بھی ویسا ہی کہا جائے گا کہ تم کس عمل سے اللہ تعالی کے اس کے گھر میں پڑوسی بن گئے ؟* 
*"_وہ کہیں گے ہم صرف اللہ تعالی کی محبت میں ایک دوسرے (مسلمانوں) کی زیارت کرتے تھے اور اللہ تعالی ہی کی خاطر آپس میں مل کر بیٹھتے تھے اور اللہ تعالی ہی کے لیے ہم ایک دوسرے پر خرچ کرتے تھے، فرشتے کہیں گے تم بھی جنت میں داخل ہو جاؤ نیک عمل کرنے والوں کے لئے بہترین اجر ہے _,"*
*🗂️_تذکیرۃ القرطبی- 2/374 بحوا لہ ابو نعیم،*  
         •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*⚃➠ حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- "_جب اللہ تعالی پہلے اور پچھلے (انسانوں اور جنات) کو ایک میدان میں جمع کریں گے تو ایک منادی عرش کے نیچے سے ندا کرے گا اللہ کی معرفت رکھنے والے کہاں ہیں ؟ محسن کہاں ہیں ؟ (جو عبادت کرتے وقت گویا خدا کو دیکھتے تھے یا یہ یقین کرتے تھے کہ اللہ ہمیں دیکھ رہا ہے )* 

*⚃➠"_فرمایا کہ لوگوں میں سے ایک جماعت اٹھے گی اور اللہ تعالی کے سامنے کھڑی ہو جائے گی, اللہ تعالی فرمائیں گے حالانکہ وہ اس کو خوب جانتے ہوں گے تم کون ہو ؟ تو وہ عرض کریں گے ہم اہل معرفت ہیں آپ کے ساتھ ہم نے آپ کو پہچانا تھا اور آپ نے ہمیں اس لائق بنایا تھا _,"*
*"_تو اللہ تعالی فرمائیں گے تم نے سچ کہا, پھر اللہ تعالی فرمائیں گے تم پر کوئی سزا اور تکلیف نہیں تم میری رحمت کے ساتھ جنت میں داخل ہو جاؤ _,"*

*⚃➠"_جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسکرا پڑے اور فرمایا اللہ تعالی ان حضرات کو روز قیامت کی ہولناکیوں سے نجات عطا فرما دیں گے _,"* 

*🗂️_ تذکیرۃ القرطبی- 2/375 بحوالہ ابو نعیم،*
          
*⚃➠حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں- جب قیامت کا دن ہو گا ایک منادی ندا کرے گا تم ابھی جان لو گے اصحاب الکرم ( بزرگی اور شان والے) کون ہیں ہر حال میں اللہ تعالی کی حمد و ثنا کرنے والے کھڑے ہوجائیں, تو وہ کھڑے ہو جائیں گے اور ان کو جنت کی طرف روانہ کر دیا جائے گا _,"*

*"_پھر دوسری مرتبہ ندا کی جائے گی تم آج عنقریب جان لو گے اصحاب الکرم کون ہیں، وہ لوگ کھڑے ہو جائیں جن کے پہلو ( رات کے وقت) اپنے بستروں سے (عبادت کے لیے) الگ رہتے تھے جو اپنے رب کو خوف اور طمع کے ساتھ پکارا کرتے تھے اور جو کچھ ہم نے ان کو رزق دیا تھا اس سے کھرچ کرتے تھے( زکوۃ و صدقات کی شکل میں)_,*
*"_چنانچہ یہ حضرات کھڑے ہوں گے اور ان کو بھی جنت کی طرف روانہ کر دیا جائے گا,*

 *"_پھر تیسری مرتبہ ندا کی جائے گی تم ابھی جان لو گے اصحاب الکرم کون لوگ ہیں وہ لوگ کھڑے ہوجائیں جن کو اللہ تعالی کے ذکر سے کوئی خرید و فروخت غافل نہیں کرتی تھی، چنانچہ ان کو بھی جنت کی طرف روانہ کر دیا جائے گا _,"*

*🗂️_ تزکرۃ القرطبی-2/375,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞ "_حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی امت سب سے پہلے جنت میں جائیں گے_,* 
*⚃➠"_حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- ہم آخری امت ہیں ( لیکن ) روز قیامت ( ہم ) سب سے پہلے (قبروں سے) اٹھیں گے اور ہم ہی سب سے پہلے جنت میں داخل ہوں گے, بس اتنی بات ہے کہ ان ( یہود و نصاریٰ کو) ہم سے پہلے کتاب (تورات زبور انجیل) عطا کی گئی اور ہمیں ان کے بعد (قرآن پاک) عطا کیا گیا_,"* 

*"_پس انہوں نے (ہم سے قرآن کے حق ہونے میں) اختلاف کیا, پس جس چیز کے حق ہونے میں انہوں نے اختلاف کیا اللہ تعالی نے (اس میں) ہمیں ہدایت عطا فرمائی ( اور اب اسلام آنے کے بعد وہ مسلمان نہ ہونے کی وجہ سے گمراہی میں رہ کر دوزخ کو جائیں گے _,* 

*🗂️_ مسلم -255,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
 *★_ سب سے پہلے انبیاء جائیں گے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت_,*
*"_حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں:-*
*"_جنت تمام انبیاء علیہ السلام پر حرام ہے جب تک میں اس میں داخل نہ ہو جاؤں (یعنی پہلے میں داخل ہوں گا پھر تمام انبیاء علیہ السلام) اور (جنت) تمام امتوں پر حرام ہے حتیٰ کہ میری امت اس میں داخل ہو جائے ( اس کے بعد امتیں جنت میں جائیں گی)_,"*
*🗂️_ حادی الارواح- 153 کنزالعمال، مجمع الزوائد،*

*"_فائدہ :- یہ امت باقی امتوں سے پہلے زمین سے باہر آئے گی اور موقف میں سب سے اعلٰی مقام پر سب سے پہلے سرفراز ہو گی اور سب سے پہلے عرش کے سائے میں سبقت کرے گی اور سب سے پہلے ان کا حساب و کتاب ہوگا اور سب سے پہلے صراط کو عبور کرے گی ابھی اور سب سے پہلے جنت میں داخل ہوگی_,"*

*"_ پس جنت سب انبیاء علیہ السلام پر حرام ہے جب تک کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس میں داخل نہ ہوں اور سب امتوں پر حرام ہے جب تک کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی امت اس میں داخل نہ ہو _,"*
*🗂️_ حادی الارواح -153,*

*☞_ انبیاء علیہ السلام کے بعد حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ جنت میں جائیں گے _,*
*⚃➠حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- میرے پاس جبرائیل تشریف لائے تھے اور میرا ہاتھ پکڑ کر جنت کا وہ دروازہ دکھلایا جس سے میری امت داخل ہو گی_,"*

*"_حضرت ابوبکر (صدیق) رضی اللہ عنہ نے عرض کیا- یا رسول اللہ! میں پسند کرتا ہوں کہ میں بھی آپ کے ساتھ ہوتا حتیٰ کہ میں بھی اس دروازے کو دیکھ لیتا _,"*

*"_ تو سرکار رسالت پناہ ﷺ نے ارشاد فرمایا- سن لو اے ابو بکر میری امت میں سب سے پہلے آپ جنت میں جائیں گے _,"*

*🗂️_مسند احمد, ابو داؤد, مشکوۃ- 6024, کنزالعمال- 32551,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
_ حضرت بلال رضی اللہ عنہ کی جنت میں سبقت اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا محل _,"*
*"_حضرت بریدہ بن حصیب فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صبح کے وقت حضرت بلال رضی اللہ عنہ کو بلایا اور فرمایا:-* 
*"_اے بلال ! تم مجھ سے جنت میں کیسے سبقت کر گئے, میں جب بھی جنت میں داخل ہوا اپنے سامنے سے تمہارے چلنے کی آواز سنتا ہوں (چناچہ) میں گزشتہ رات بھی (جنت میں) گیا تو اپنے سامنے سے تمہارے چلنے کی آواز سنی,* 

*"_پھر میں ایک چوکور محل پر آیا جو سونے کا بنا ہوا تھا، میں نے پوچھا یہ محل کس کا ہے ؟ انہوں نے بتایا یہ ایک عربی شخص کا ہے, میں نے کہا میں بھی تو عربی ہوں, یہ محل کس کا ہے؟ انہوں نے کا یہ قریش کے آدمی کا ہے, میں نے کہا میں بھی تو قریشی ہوں, یہ محل کس کا ہے ؟ انہوں نے کہا امت محمد کے ایک شخص کا ہے, میں نے کہا میں محمد ہوں, یہ محل کس کا ہے ؟ انہوں نے کہا عمر بن خطاب کا ہے _,"* 

*"_تو حضرت بلال رضی اللہ عنہ نے عرض کیا- یا رسول اللہ ! میں نے جب بھی اذان دی ہے دو رکعت ادا کی ہے اور جب بھی وضو ٹوٹا ہے اسی وقت وضو کیا ہے اور میں نے تہیا کر لیا ہے کہ اللہ تعالی کے نام کی دو رکعت میرے ذمہ ہیں _",* 
*"_تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا- ( یہ سبقت) ان رکعات کی وجہ سے ہے _,"*
*🗂️ مسند احمد -5/354, ترمذی-3689,*

*"_فائدہ - اس حدیث کا یہ مطلب نہیں ہے کہ حضرت بلال رضی اللہ عنہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے جنت میں جائیں گے بلکہ حضرت بلال رضی اللہ عنہ حضور ﷺ کے آگے آگے بطور دربان اور خادم کے چلیں گے _,"* 
*"_جیسا کہ ایک حدیث میں ہے کہ جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو روز قیامت روزہ مبارک سے اٹھایا جائے گا تو حضرت بلال آپ کے سامنے اذان دیتے ہوئے چلیں گے _,"*
*🗂️_ حادی الارواح -185,*

*☞ _سب سے پہلے جنت میں جانے والے گروپ کی صفات _,*
*⚃➠ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :-*
*"_سب سے پہلے جو جماعت جنت میں داخل ہو گی ان کی صورتیں چودہوی رات کے چاند کی صورت جیسی ہوں گی، یہ نہ تو جنت میں تھو کی گے نہ ناک بہے گی اور نہ ہی اس میں پاخانہ کریں گے ( یعنی ان تینوں عیبوں سے پاک ہوں گے)* 

*"_ ان کے برتن اور کنگھیاں سونے اور چاندی کی ہوں گی، ان کی انگیٹھیاں اگر کی لکڑی کی ہوں گی، ان کا پسینہ کستوری کا ہوگا، ان میں سے ہر کے لئے دو بیویاں ایسی ہوں گی جن کی پنڈلی کا گودا ان کے حسن کی وجہ سے گوشت کے اندر سے نظر آئے گا _,"*

*"_ ان کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہوگا اور نہ آپس میں کوئی بغض ہوگا، ان کے دل ایک دل (کی طرح) ہوں گے, یہ صبح شام اللہ تعالی کی تسبیح کہیں گے _,"*
*🗂️_ بخاری 3245, مسلم 2834,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
: *"_پہلے اور دوسرے درجہ کے جانے والے جنتیوں کی صفات:-* 
*"_حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- پہلا گروہ جو جنت میں داخل ہوگا ان کی صورت چودہویں رات کے چاند کی طرح ہوگی اور وہ لوگ جو ان کے بعد (جنت میں) جائیں گے ان کی صورت کی چمک دمک آسمان میں تیز روشن ستارے کی طرح ہوگی, یہ جنتی نہ پیشاب کریں گے نہ پاخانہ نہ تھوک نہ رینٹ، ان کی کنگھیاں سونے کی ہوں گی، ان کا پسینہ کستوری کا ہوگا، ان کی انگیٹھیاں اگر کی ہوں گی، ان کی بیویاں حورعین ہوں گی، ان کی اخلاق ایک ہی آدمی کے خلق (جیسے) ہوں گے, ان کی صورت اپنے ابا حضرت آدم علیہ السلام کی صورت پر ہوگی لمبائی میں ساٹھ ہاتھ کا قد ہوگا _,"*
*🗂️_ بخاری 3327, مسند احمد -7429,*

*★_ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- سب سے پہلے جن کو جنت کی طرف بلایا جائے گا وہ "حمادون" ہوں گے جو (دنیا میں) خوشی اور تکلیف میں اللہ تعالٰی کی حمد و ثناء بجا لاتے تھے _,"*
*🗂️ _ طبرانی 1/103, حاکم 1/502, کنزالعمال 6410,*
: *"_سب سے پہلے جنت میں داخل ہونے والے تین قسم کے حضرات _,"*
*"_حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- میرے سامنے میری امت کے ان تین قسم کے لوگوں کو پیش کیا گیا جو سب سے پہلے جنت میں جائیں گے اور ان تین قسم کے لوگوں کو پیش کیا گیا جو سب سے پہلے دوزخ میں جائیں گے_,*.

*"_ پس وہ پہلے تین جو جنت میں جائیں گے (١) شہید (٢) وہ مملوک غلام جس کو دنیا کی غلامی نے اس کے پروردگار کی عبادت سے نہیں روکا (٣)_ فقیر عیال دار دست سوال دراز کرنے سے بچنے والا_,*

*"_ اور وہ تین قسم کے لوگ جو سب سے پہلے دوزخ میں جائیں گے- (١) امیر زبردستی سے مسلط ہو جانے والا (٢) دولتمند جو اپنے مال میں اللہ کا حق ادا نہ کرے (٣) بڑ مارنے والا تنگ دست فقیر _,"*
*مسند احمد 2/425, حادی الارواح -156, ابو نعیم -80,*

              ┅┅━━═۞═━━┅
*☞ _فقراء مہاجرین کی فرشتوں پر فضیلت حضرت اور جنت میں پہلے داخل ہونا _,*
*⚃➠_ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:-*
*"_ کیا تمہیں معلوم ہے جنت میں سب سے پہلے کون داخل ہوگا ؟ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا اللہ اور اس کے رسول خوب جانتے ہیں، فرمایا مہاجرین میں فقراء حضرات جو گرمی سردی وغیرہ کے مشکل اوقات میں شریعت کے مشکل اعمال کو عمدگی سے ادا کرتے ہیں، ان میں سے جب کوئی فوت ہوتا ہے تو اس کی ضرورت اس کے سینے میں باقی رہتی ہے اس کے پورا کرنے کی اس نے ہمت نہیں ہوتی _,"* 

*"_فرشتے عرض کریں گے - اے ہمارے رب ! ہم آپ کے فرشتے ہیں ( آپ کے) کاموں کے محافظ اور زمہ دار ہیں آپ کے آسمانوں کے مکین ہیں آپ ان کو ہم سے پہلے جنت میں داخل نہ فرمائیے _,"*

*"تو اللہ تعالی فرمائیں گے- یہ میرے وہ بندے ہیں جنہوں نے میرے ساتھ کسی کو شریک نہیں کیا اور مشکل اوقات میں شریعت پر عمل کرنا نہیں چھوڑا، جب ان میں سے کوئی فوت ہوتا تھا اس کی حاجت اس کے سینے میں باقی رہتی تھی جس کے پورا کرنے کی اس میں طاقت نہیں تھی، پس وقت ہر دروازے سے ان کے پاس فرشتے حاضر ہوں گے (اور یہ کہیں گے) تم پر سلام ہو بوجہ تمہارے صبر کرنے کے پس آخرت آخرت کا گھر کتنا ہی اچھا ہے، (جس میں تمہاری تمام خواہشات پوری ہوں گی)*
*🗂️_ مسند احمد- 2/168, بزار -3665, مجمع الزوائد -10/259,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞ "_غریب جنت کی نعمتوں میں اور امیر حساب کی گردش میں_,"* 
*⚃➠"_جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- تم غریبوں کے حق میں اللہ تعالی سے ڈرتے رہو کیونکہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ فرمائیں گے میری مخلوق میں سے میرے مخلص دوست کہاں ہیں ؟ تو فرشتے عرض کریں گے - اے ہمارے پروردگار ! وہ کون لوگ ہیں ؟ تو اللہ تعالی ارشاد فرمائیں گے وہ فقراء محتاج جو (مصیبتوں اور تنگ دستی میں) صبر کرتے تھے میری تقدیر پر راضی رہتے تھے ان کو جنت میں داخل کر دو_,"*

*⚃➠"_حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ ان کو جنت میں داخل کر دیا جائے گا, وہ (جنت میں عیش سے) کھاتے پیتے ہوں گے جبکہ امیر لوگ حساب کتاب کی گردش میں ہوں گے _,"*
*🗂️_ کتاب الزہد ابن مبارک -2/80، تزکرۃ القرطبی -2/469,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞ _غریب امیروں سے 500 سال پہلے جنت میں جائیں گے _,*
*⚃➠"_حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا- غریب اور محتاج مسلمان دولت مند سے ( قیامت کا ) آدھا دن جو پانچ سو سال کے برابر ہوگا جنت میں پہلے جائیں گے _,"* 
*🗂️(ابن کثیر 179, مسند احمد 2/343, ابن ماجہ-4122, ترمذی- 2553,*

*⚃➠"_حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ نے ارشاد فرمایا- مسلمان دولتمند سے آدھا دن پہلے جائیں گے، عرض کیا گیا یا رسول اللہ آدھا دن کتنا ہے ؟ فرمایا پانچ سو سال, عرض کیا گیا کہ اس کے سال کے کتنے مہینے ہیں ؟ فرمایا 500 مہینے، عرض کیا گیا اس مہینے کے کتنے دن ہیں ؟ فرمایا پانچ سو دن, عرض کیا گیا پھر ایک دن کتنا طویل ہے ؟ فرمایا پانچ سو دنوں کے برابر جن کو تم شمار کرتے ہو_,"*
*🗂️( تذکرۃ فی احوال الموتی وامور الاخرۃ -470*

*⚃➠"_حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- فقراء مہاجرین قیامت کے دن (جنت میں) دولت مندوں سے چالیس سال پہلے داخل ہوں گے _,"*
*🗂️(صفحۃ الجنۃ ابن کثیر- 192 مسلم- 2779, احمد-2/169, مشکاۃ -5257,5235,*

*⚃➠"_فائدہ:- فقراء کا جنت میں پانچ سو سال پہلے داخل ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اول درجے کے فقراء پانچ سو سال پہلے جنت میں داخل ہوں گے اور یہ حدیث جس میں چالیس سال پہلے داخل ہونے کا ذکر ہے یہ شاید آخری درجہ کے فقراء کے اعتبار سے ہے کہ کم درجہ کے فقراء دولتمند سے چالیس سال پہلے جنت میں جائیں گے _,"*
*🗂️( صفحۃ الجنۃ ابن کثیر-193، تزکرۃ القرطبی 470, حادی الارواح -160)*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞ فقیر سے پیچھے رہ جانے والے جنتی کی حالت اضطراب _,"*
*⚃➠حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا- دو قسم کے مومن جنت کے دروازے پر ملیں گے ایک مومن دنیا میں فقیر ہو گا دوسرا دولتمند، چنانچہ فقیر کو جنت میں داخل کر دیا جائے گا اور دولتمند کو جب تک اللہ تعالی روکنا چاہیں گے روکا جائے گا، پھر اس کو بھی جنت میں داخل کر دیا جائے گا _,"*

*"_ تو جب فقیر کی اس سے ملاقات ہوگی تو وہ پوچھے گا اے بھائی ! تمہیں کس چیز نے روک لیا تھا ؟ اللہ کی قسم جب تو روکا گیا تو میں تیرے متعلق خوفزدہ ہوگیا تھا (کہ تجھے دوزخ میں تو داخل نہیں کر دیا گیا )*

*"_ تو وہ بتائے گا کہ اے بھائی ! میں تیرے (جنت میں چلے جانے کے) بعد دکھ درد اور گھبراہٹ کے ساتھ (جنت کے باہر) روک لیا گیا تھا اور تم تک نہیں پہنچ سکا تھا اور میرا پسینہ اتنا بہا کہ اگر اس پر ایک ہزار نمکین اور تلخ پودے کھانے والے اونٹ جمع ہو جائیں تو اس سے سیر ہو کر واپس جائیں _,"* 
*🗂️_ مسند احمد-1/ 304, مجمع الزوائد -10/263,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞ _غریب مسلمانوں کا فرشتوں سے سوال جواب _,"*
*⚃➠"_حضرت سعید بن المسیب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہوا اور عرض کیا - یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! مجھے بتلائیں قیامت کے دن اللہ تعالی کے ہم نشین کون ہوں گے ؟ ارشاد فرما- اللہ سے ڈرنے والے اور عاجزی و انکساری کرنے والے جو اللہ تعالیٰ کو بہت یاد کرتے ہیں، عرض کیا - یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا یہی لوگ جنت میں سب سے پہلے داخل ہوں گے ؟ فرمایا - نہیں، عرض کیا- تو پھر سب سے پہلے لوگوں میں سے کون جنت میں داخل ہوگا ؟*

*"_ارشاد فرمایا- لوگوں میں سے سب سے پہلے غریب مسلمان جنت میں داخل ہوں گے، جنت سے ان کے پاس کچھ فرشتے آئیں گے اور کہیں گے تم حساب کتاب کی طرف چلو، تو وہ کہیں گے- ہم کس چیز کا حساب دیں ؟ اللہ کی قسم! دنیا میں مال دولت سے ہمیں کچھ بھی نصیب نہیں ہوا جس میں ہم بخل کرتے یا فضول خرچیاں کرتے اور نہ ہی ہم حکمران تھے کہ انصاف کرتے یا ظلم کرتے، ہمارے پاس تو اللہ تعالی کا دین آیا تھا ہم اس کی عبادت میں مصروف رہے یہاں تک کہ موت آگئی _,"* 

*"_تو ان سے کہا جائے گا- تم جنت میں داخل ہو جاؤ نیک عمل کرنے والوں کے لئے بہترین اجر ہے _,"*
*🗂️-جنت کے حسین مناظر- 249 ,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞_فقرہ کا ثواب جنت ہے _,"* 
*⚃➠"_حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- جب تم روز قیامت میں جمع ہوں گے تو کہا جائے گا کہ اس امت کے فقراء اور مساکین کہاں ہیں ؟ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ کھڑے ہوجائیں گے، ان سے پوچھا جائے گا کہ تم نے کیا عمل کیے ؟ وہ عرض کریں گے- اے ہمارے پروردگار ! ہم پر آزمائش ڈالی گئی تو ہم نے صبر کیا اور آپ نے مال و دولت اور سلطنت دوسروں کو عطاء کی تھی (ہم کو نہیں) تو اللہ تعالی فرمائیں گے تم نے درست کہا _",*

*⚃➠"_ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ پھر یہ لوگ دوسرے لوگوں سے پہلے جنت میں داخل ہوں گے جبکہ مالدار اور صاحب سلطنت (حکمرانوں) پر حساب کتاب کی سختی بدستور قائم ہوگی _,"*
*"_صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا- اس دن مومنین حضرات کہاں ہوں گے ؟*
*"_آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا - ان کے لیے نور کی کرسیاں بچھائی جائیں گی اور ان پر بادل سایہ کرتے ہیں گے, مومن کے لیے یہ روز دن کی ایک گھڑی سے بھی بہت کم (محسوس) ہوگا _,"*
*🗂️_ صحیح ابن حبان ( الانسان 10/253,) ترغیب و ترہیب - 4/391, مجع الزوائد ,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*☞_سب سے پہلے جنت کا دروازہ کھٹکھٹانے والے _,"*
*⚃➠"_حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :- سب سے پہلے جنت کا دروازہ میں کھٹکھٹاؤں گا، داروغہ جنت کہے گا آپ کون ہے؟ میں کہوں گا -میں محمد ہوں, تو وہ کہے گا- آپ ٹھہریں میں آپ کے لیے ابھی کھولتا ہوں، میں آپ سے پہلے کسی کے لئے نہیں اٹھا اور نہ ہی آپ کے بعد کسی کے لیے اٹھوں گا _,"*
*🗂️_ابو نعیم 1/117, فتح الباری 11/ 436 ,*

*⚃➠"_ایک اور روایت میں ہے کہ مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں آپ سے پہلے (جنت کا دروازہ) کسی کے لئے نہ کھو لوں_,"*
*🗂️ _مسلم- 137, احمد- 3/136,*

*⚃➠"_فائدہ - یہ فرشتہ آپ صلی اللہ وسلم کے خاص مقام و مرتبہ کی وجہ سے باب جنت پر متعین کیا گیا ہے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی نبی اور ولی کے استقبال اور دروازہ کھولنے کے لیے نہیں اٹھے گا، بلکہ جنت کے تمام منتظمین فرشتے آپ کے اکرام میں کھڑے ہوں گے اور یہ فرشتہ گویا کہ جنت کے باقی داروغوں کا بادشاہ ہے جس کو اللہ تعالی اپنے بندے اور رسول کی خدمت میں کھڑا کریں گے اور یہ خود آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں چل کر آپ ﷺ کا دروازہ کھو لے گا _،"*
*🗂️_ حادی الارواح -150,* 
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•           
*☞ "_حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شان و عظمت _"*
*⚃➠"_حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کچھ صحابہ کرام رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ وسلم کے انتظار میں بیٹھ گئے، آپ جب تشریف لائے اور ان کے قریب پہنچے تو ان کو مزاکرہ کرتے ہوئے سنا، جب آپ نے ان کی بات چیت سنی تو ان میں سے ایک کہہ رہا تھا- کتنی عجیب بات ہے اللہ تعالی کا اس کی مخلوق میں ایک خالص دوست بھی ہے اللہ تعالی نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو مخلص دوست بنایا ہے، دوسرے صحابی نے کہا یہ بات اللہ تعالی کے کلیم حضرت موسیٰ علیہ السلام سے زیادہ عجیب نہیں اللہ تعالی نے ان سے کلام فرمایا، ایک اور صحابی نے فرمایا- حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو دیکھئیے وہ اللہ کے کلمہ اور اس کی طرف سے روح ہیں، ایک اور صحابی نے فرمایا حضرت آدم علیہ السلام وہ ہیں جن کو اللہ تعالی نے منتخب فرمایا ہے_,"* 

*⚃➠"_ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان (صحابہ کرام) کے پاس تشریف لائے اور فرمایا:- میں نے تمہاری گفتگو اور تمہارا تعجب سنا ہے, ابراہیم علیہ السلام اللہ کے دوست ہیں واقعی ایسا ہی ہے, موسیٰ اللہ کے ساتھ سرگوشی کرنے والے ہیں واقعی ایسا ہی ہے, عیسیٰ اس کی طرف سے روح اور اس کا کلمہ (بن باپ کے اللہ کے حکم سے پیدا ہوئے) ہیں واقعی ایسا ہی ہے اور آدم وہ ہیں جن کو اللہ تعالی نے برگزیدہ بنایا وہ ایسے ہی ہیں_,"*

*⚃➠"_سنو میں اللہ کا حبیب ( محب و محبوب) ہوں اور میں کوئی فخر نہیں کر رہا, میں ہی قیامت کے دن "لواءالحمد" کو اٹھاؤ نگا میں اس میں بھی کوئی فخر نہیں کر رہا, میں سب سے پہلے روز قیامت شفاعت کروں گا اور سب سے پہلے میری شفاعت قبول کی جائے گی اور میں یہ بھی فخر اور تکبر کی بات نہیں کر رہا اور میں ہی سب سے پہلے جنت کا کنڑا کھٹکھٹاؤں گا وہ میرے لیے کھولا جائے گا اور میں جنت میں داخل ہوں گا اور میرے ساتھ (جنت میں داخل ہوتے وقت) فقراء مومنین ( غریب مسلمان) ہونگے اور اس میں بھی میں فخر نہیں کرتا، اور میں اگلوں اور پچھلوں (سب مخلوقات سے) زیادہ شان و مرتبہ کا مالک ہوں اور میں اس میں بھی فخر اور تکبر نہیں کر رہا _,"*
*🗂️_ ترمذی ( حدیث 3616) حادی الارواح -151,*
              ┅┅━━═۞═━━┅
*☞ "_ دوزخ سے نکال کر جنت میں داخل کیے جانے والوں کے حالات- ١- گیارہ گنا دنیا کے برابر جنت _,"*
*⚃➠"_ حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:- دوزخیوں میں سے آخری نکلنے والے کو اور آخر میں اہل جنت میں شامل ہونے والوں میں میں اس آدمی کو جانتا ہوں جو دوزخ سے سرین کے بل گھسٹ کر نکلے گا، اللہ تعالی فرمائیں گے- جا جنت میں داخل ہو جا _,"*
*"_جب وہ اس کے پاس پہنچے گا تو اس کے خیال میں یہ ڈالا جائے گا کہ وہ بھری ہوئی ہے' چنانچہ وہ لوٹ کر عرض کرے گا یا رب وہ تو مجھے بھری ہوئی نظر آرہی ہے، اللہ تعالی ارشاد فرمائیں گے- جا جنت میں داخل ہو جا تجھے دنیا کے برابر اور اس سے مزید دس گنا جنت دی جاتی ہے_,"* 

*➠"_ وہ عرض کرے گا - آپ مالک الملک ہو کر مجھ سے مذاق کر رہے ہیں (حالانکہ یہ مذاق نہیں ہوگا بلکہ حقیقت ہوگی, حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ) میں نے جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ اتنے ہنسے کہ آپ کی ڈاڑھیں مبارک نظر آنے لگیں _,"*

*➠"_ کہا جاتا تھا کہ یہ شخص اہل جنت میں سب سے کم مرتبہ پر فائز ہوگا _,"* 
*🗂️_ بخاری ( ١١/٤١٨-٤١٩ مع فتح الباری) مسلم -٣٠٨-٣٠٩, ترمذی- ٢٥٩٥, ابنِ ماجہ -٤٣٣٩,*

*⚃➠"_فائدہ- اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ اس ادنیٰ اور اخیر میں جنت میں داخل ہونے والے کو دنیا کے گیارہ گنا جنت عطاء کی جائے گی _,"*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•

              ┅┅━━═۞═━━┅
*☞ "_ اخیر میں جنت میں داخل ہونے والے کی حکایات _,"*
*⚃➠"_حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا- سب سے آخر میں جنت میں داخل ہونے والا وہ شخص ہوگا جو کبھی چلتا ہوگا کبھی سرین کے بل گھسٹتا ہوگا اور کبھی دوزخ کی آگ اس کو جھلس دیتی ہوں گی، جب وہ دوزخ سے نکل جائے گا تو اس کو دیکھ کر عرض کرے گا اے باری تعالی آپنے مجھے اس سے نجات عطا فرما دی ہے اور وہ عنایت فرمائی ہے جو نہ تو اگلوں کو نصیب ہوئی نہ پچھلوں کو _,"* 

*⚃➠"_پھر اس آدمی کے سامنے ایک درخت کو ظاہر کیا جائے گا تو یہ اس کو دیکھ کر عرض کرے گا یا رب ! آپ مجھے اس درخت کے قریب کر دیں میں اس کے سائے میں بیٹھنا چاہتا ہوں اور اس کا پانی پینا چاہتا ہوں، اللہ تبارک و تعالی پوچھیں گے اے ابنِ آدم ! اگر میں تمہیں یہ دے دوں تو (اس کے علاوہ) کسی اور چیز کی طلب بھی کرے گا ؟ وہ عرض کرے گا نہیں یا رب اور اللہ سے معاہدہ کرے گا کہ میں اس کے علاوہ کوئی چیز نہیں مانوں گا اور اس کا رب اس کے اس عزر کو قبول کرتا رہے گا کیونکہ وہ شخص ایسی چیزوں کو دیکھے گا جن پر وہ صبر نہیں کر سکتا _,"*

*⚃➠"_ پھر پہلے درخت سے بھی زیادہ حسین درخت اس کو سامنے سے دکھایا جائے گا تو وہ شخص کہے گا یا رب ! مجھے اس درخت کے قریب کر دیں تاکہ میں اس کا پانی پی سکوں اور اس کے سائے میں بیٹھ سکوں میں اس کے علاوہ اور کچھ نہیں مانگوں گا، اللہ تعالی پوچھیں گے اے ابنِ آدم ! تونے میرے ساتھ معاہدہ نہیں کیا تھا کہ تو مجھ سے اس کے علاوہ کچھ نہیں مانگے گا، چنانچہ اللہ تعالی اس کو اس درخت کے قریب کر دیں گے_,"* 

*⚃➠"_جب وہ اس درخت کے قریب پہنچ جائے گا، تو جنت والوں کی آوازیں سنے گا اور عرض کرے گا اے رب مجھے آپ جنت میں داخل کر دیں، اللہ تعالی فرمائیں گے تجھے یہ پسند ہے کہ میں تجھے دنیا اور اس کے برابر مزید جنت عطا کر دوں ؟ وہ عرض کرے گا - یا رب آپ مجھ سے مذاق کرتے ہیں حالانکہ آپ رب العالمین ہیں ؟ اللہ تعالی فرمائیں گے میں تم سے مذاق نہیں کر رہا بلکہ میں جو چاہوں اس (کے کرنے) کی طاقت رکھتا ہوں_,"*
*🗂️_ مسند احمد -1/401, مسلم- 310, حادی الارواح- 474,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
: *"_ جنت میں داخل ہونے والے ایک اور دوزخی کی حکایت _,"*
*"_ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنابِ رسول اللہ ﷺ ارشاد فرماتے ہیں۔ "_ایک شخص دوزخ میں ایک ہزار سال تک "یا حنان ، یا منان" پکارے گا ، اللہ تعالیٰ حضرت جبریل سے فرمائیں گے جاؤ میرے اس بندے کو میرے پاس لے کر آؤ۔*

*"_ حضرت جبریل روانہ ہوں گے اور دوزخیوں کو الٹے مونہ گرے ہوئے روتے ہوۓ پائیں گے اور واپس آکر اپنے پروردگار کو اس کی اطلاع کر یں گے ۔ اللہ تعالیٰ فرمائیں گے تم اس کو میرے پاس لیکر آؤ وہ فلاں جگہ میں موجود ہے_,"*

*"_ چنانچہ وہ اس کو لیکر کے اپنے پروردگار کے سامنے پیش کر دیں گے ۔ اللہ تعالیٰ پوچھیں گے اے میرے بندے تم نے اپنے مکان اور آرام گاہ کو کیسا پایا ؟ وہ عرض کرے گا- یارب بہت برا مکان اور بہت بری آرام گاہ ہے ۔ اللہ تعالی فرمائیں گے میرے بندے کو واپس ( وہیں دوزخ میں) لے جاؤ۔ وہ عرض کرے گا یارب جب آپ نے مجھے دوزخ سے نکالا تھا تو میں اس کی امید نہیں رکھتا تھا کہ آپ مجھے اس میں (دوبارہ) ڈالدیں گے ۔ تو اللہ تعالی فرمائیں گے کہ میرے بندے کو چھوڑ دو ( اور جنت میں داخل کر دو)_,"*
 *🗂️_ مسند احمد -3/230, تزکرۃ القرطبی -2/428,*
[3/19, 6:09 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_دوزخ میں بلبلانے والے دو شخصوں کا جنت میں داخلہ:-"*
*"_ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنابِ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا-* 
*"_ جو لوگ دوزخ میں داخل کئے جائیں گے ان میں سے دو آدمیوں کی چیخ و پکار بہت بڑھی ہوئی ہو گی ۔ اللہ تبارک و تعالیٰ حکم دیں گے ان دونوں کو باہر نکالو ۔ جب ان کو باہر نکالا جاۓ گا اور اللہ تعالی پوچھیں گے کس وجہ سے تمہاری چیخ و پکار بہت سخت ہو گئی تھی ؟ وہ عرض کریں گے کہ ہم نے یہ اس لئے کیا تھا تاکہ آپ ہم پر رحم فرمائیں۔*

*"" اللہ تعالیٰ فرمائیں گے تم دونوں پر میری رحمت یہ ہے کہ تم واپس چلے جاؤ اور دوزخ میں جہاں پر موجود تھے وہیں پر اپنے آپ کو گرادو۔ چنانچہ وہ دونوں چل پڑیں گے, ان میں سے ایک تو خود کو دوزخ میں گرادے گا اور اس پر دوزخ کو ٹھنڈک اور سلامتی کر دیا جاۓ گا, مگر دوسرا شخص خود کو نہیں گراۓ گا۔*

*"_ اللہ تبارک و تعالیٰ پوچھیں گے کہ تمہیں کس بات نے منع کیا کہ تم نے اپنے آپ کو اس طرح سے نہیں گرایا جس طرح سے تیرے ساتھی نے گرا دیا ہے ؟ وہ عرض کرے گا یارب میں امید کرتا ہوں کہ آپ مجھے دوزخ سے نکالنے کے بعد دوبارہ اس میں داخل نہیں کر یں گے ۔ تو اللہ تعالیٰ اس سے فرمائیں گے تیرے لئے تیری امید کے مطابق معاملہ کرتے ہیں چنانچہ ان دونوں کو اللہ تعالٰی کی رحمت کے ساتھ جنت میں داخل کر دیا جاۓ گا۔*
 *(مسند احمد (۲۳۰/۳)، حسن الظن بالله ابن الی الدنیا (۱۰۸)، مسند ابو یعلی،البدور السافرہ ( ۱۲۴۷)، تذکرة القرطبی (۲/۴۲۸)*
[3/20, 8:18 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ مٹھی سے مؤذن دوزخیوں کی بخشش_,"*
*"_ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ آپ ﷺ سے ایک طویل روایت میں نقل کرتے ہوۓ فرماتے ہیں کہ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
 *"_جب مسلمان جہنم سے پار ہو جائیں گے تو مجھے قسم ہے اس ذات کی جسکے قبضہ میں میری جان ہے تم میں سے ہر ایک سے زیادہ حق کی ادائیگی میں مؤمنوں کے لئے روز قیامت اللہ تعالی کو قسم دلانے والا کوئی نہیں ہو گا یہ اپنے ان مسلمان بھائیوں کی سفارش کرتے ہوئے عرض کریں گے- اے ہمارے رب یہ ( جہنم میں موجود مؤمن حضرات) ہمارے ساتھ روزے رکھا کرتے تھے نمازیں پڑھا کرتے تھے اور حج کیا کرتے تھے (اس لئے انہیں معاف فرما کر جہنم سے نکال لیں اور جنت میں داخل فرما دیں)*

*"_ تو انہیں فرمایا جاۓ گا جنہیں تم جانتے ہو ان کو نکال لاؤ ان کے جسم جہنم پر حرام ہیں ۔ پس وہ لوگ بہت سی خلقت کو نکال لائیں گے جنہیں جہنم نے آدھی پنڈلیوں تک یا گھٹنوں تک غرق کیا ہوا تھا، پس یہ لوگ عرض کریں گے- اے ہمارے پروردگار جن کا آپ نے ہمیں فرمایا تھا ان میں سے کوئی بھی باقی نہیں رہا۔*

*"_ پھر اللہ تعالی ان کو حکم فرمائیں گے تم واپس لوٹ جاؤ اور جس کے دل میں ایک دینار کے برابر بھی خیر پاتے ہو اسے ( بھی جہنم سے) نکال لاؤ, پس وہ بہت سی مخلوق کو نکال لائیں گے اور کہیں گے اے ہمارے پروردگار ہم نے کسی کو اس میں نہیں چھوڑا جس کا بھی آپ نے ہمیں حکم فرمایا ( ہم اس کو نکال لائے ہیں) ، پھر اللہ تعالی فرمائیں گے (اب بھی ) واپس لوٹ جاؤ اور جس کے دل میں آدھے دینار کے وزن کے برابر بھلائی جانو اسے بھی نکال لو, پس وہ بہت سی مخلوق کو باہر نکال لائیں گے پھر کہیں گے- اے ہمارے پروردگار ہم نے اس میں کسی کو نہیں چھوڑا جس کے نکالنے کا آپ نے ہمیں حکم دیا_,"*

*"_ پھر اللہ تعالی فرمائیں گے (اب بھی) واپس لوٹ جاؤ اور جس کے دل میں ایک ذرہ برابر بھی بھلائی (ایمان) پاؤ اسے بھی نکال لاؤ تب بھی وہ بہت سی مخلوق کو باہر نکال لائیں گے اور کہیں گے- اے ہمارے پروردگار ہم نے اس میں بھلائی کرنے والی (ایمان لانے والی ) مخلوق بالکل نہیں رہنے دی ( سب کو جہنم سے نکال لیا ہے )_"*.

*"_حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ اس حدیث کو بیان کر نے کے بعد فرمایا کرتے تھے اگر تم اس حدیث کے بارے میں میری تصدیق نہ کرو تو چاہو تو یہ آیت پڑھ لو"۔ (النساء :۴۰) (ترجمہ ) بلاشبہ اللہ تعالی کسی پر ذرہ برابر بھی ظلم نہیں فرمائیں گے اگر ایک نیکی (بھی) ہو گی تو اسے بھی اجر و ثواب میں دو گنا در دو گنا کر دیں گے اور اپنی طرف سے اجر عظیم عطاء فرمائیں گے ۔*

*"_ پھر اللہ تعالی فرمائیں گے فرشتوں نے شفاعت کی ، انبیاء علیہم السلام نے بھی شفاعت کی اور مؤمنین نے بھی شفاعت کی اب سواۓ ارحم الرحمن کے کوئی نہیں بچا تو (خود اللہ تعالی) آگ سے (مؤمنین کی ) ایک مٹھی بھریں گے اور اس کے ذریعہ ایسی قوم کو باہر نکالیں گے جنہوں نے ایمان کے علاوہ اور کوئی بھلائی نہ کی ہوگی اور وہ کوئلہ بن چکے ہوں گے, پھر اللہ تعالی ان کو جنت کے سامنے نہر میں ڈالدیں گے اس نہر کا نام نہر حیات ہے تو وہ ( اس سے اس حالت میں) نکلیں گے جیسے سیلاب خشک ہونے کے بعد دانہ نکلتا ہے۔*
*🗂️_ بخاری و مسلم واللفظ لہ (التويف من النار )۔*
[3/21, 7:55 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_مؤمن صرف ایمان کی بدولت دوزخ سے نکلیں گے_,*
*"_ جن لوگوں نے کبھی بھلائی نہ کی ہو گی اس سے مراد یہ ہے کہ اپنے اعضاء سے کوئی عمل نہ کیا ہو گا اگرچہ ان کے ساتھ توحید کی حقیقت موجود ہوگی جیسا کہ اس آدمی کی حدیث میں بھی وارد ہے جس نے اپنے گھر والوں کو کہا تھا اسے موت آنے کے بعد جلا ڈالیں۔ اس نے بھی کوئی نیک عمل کبھی نہیں کیا تھا سواۓ توحید کے ۔۔"*
*🗂️_مسند احمد ،التخويف من النار لائن رجب حنبلی_,"*

*"_ اس کی تائید اس حدیث سے بھی ہوتی ہے جس میں ہے کہ حضور ﷺ نے فرمایا " میں اللہ تعالی کے سامنے عرض کروں گا اے میرے پروردگار مجھے ان لوگوں کے متعلق (بھی) شفاعت کرنے کی اجازت دیں جو لا اله الا اللہ کہتے تھے۔ تو اللہ تعالی فرمائیں گے مجھے میری عزت ، جلال ، کبریائی اور عظمت کی قسم ہے میں ضرور ایسے آدمی کو جہنم سے نکالوں گا (جس نے لا الہ الا اللہ کہا تھا )۔* 
*🗂️_التخويف من النار حوالہ بخاری و مسلم ۔*

*"_۔ یہ حدیث بھی اس بات کی وضاحت کرتی ہے کہ جن لوگوں نے کبھی بھی اپنے اعضاء سے نیک عمل نہ کیا ہوگا لیکن صرف اہل کلمہ تھے ان کو اللہ تعالٰی اپنی رحمت سے بغیر کسی کی شفاعت کے جہنم سے نکالیں گے۔"*
*🗂️_ جنت کے حسین مناظر- 269,*
[3/22, 7:37 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ فرشتے بھی دوزخیوں کو نکالیں گے _,"*
*"_حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسولِ اکرم ﷺ نے ایک طویل حدیث میں یہ بھی فرمایا:- حتیٰ کہ جب اللہ تعالی بندوں کے درمیان انصاف کر کے فارغ ہو جائیں گے اور ارادہ فرمائیں گے کہ اپنی رحمت سے بڑے گناہوں کے مرتکب لوگوں کو جہنم سے نکال لیں تو فرشتوں کو حکم فرمائیں گے کہ وہ ہر اس آدمی کو جہنم سے نکال لیں جو اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کر تا تھا ( یہ فرشتے) انہیں سجدہ کے نشان سے پہچانیں گے (کیونکہ ) جہنم ابن آدم کے تمام حصوں کو جلائے گی مگر سجدہ کے مقام کو باقی چھوڑ دے گی _,"*

*"_ اس لئے کہ اللہ تعالی نے آگ پر حرام کر دیا ہے کہ وہ سجدوں کے مقامات کو جلا سکے ، جب وہ جہنم سے نکلیں گے تو کو ئلہ ہو چکے ہوں گے پھر ان پر آب حیات پلٹا جاۓ گا تو وہ اس سے اس طرح ترو تازہ ہو جائیں گے جس طرح دانہ سیلاب خشک ہونے کے بعد ( زمین سے ) اگ پڑتا ہے _,"*
*🗂️_ بخاری ، مسلم ،التخويف من النار لابن رجب حنبلی_,"*
[3/23, 5:48 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ گناہگار دوزخی شفاعت سے بھی جنت میں جائیں گے _,**
*"_ حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا :- دوزخی جو جہنم کے اہل ہوں گے وہ نہ تو اس میں مریں گے اور نہ جئیں گے لیکن کچھ لوگ ایسے ہوں گے جنہیں آگ ان کے گناہوں کے حساب سے جلاۓ گی_,"*

*"_پھر اللہ تعالی ان کو موت دے دیں گے یہاں تک کہ جب وہ کو ئلہ بن جائیں گے تو شفاعت کی اجازت دی جائے گی تو ان کو جماعتوں کی شکل میں لایا جائے گا اور جنت کی نہروں پر بکھیر دیا جاۓ گا_,"*

*"_ پھر اہل جنت کو حکم دیا جاۓ گا کہ ان پر ( آب حیات ) پلٹو تو وہ اس سے ترو تازہ ہو جائیں گے جس طرح سیلاب میں بہنے والا دانہ ( سیلاب خشک ہونے کے بعد زمین پر ٹھر تا ہے اور ) اگ پڑتا ہے _,"*
*🗂️_مسلم (التوالف من النار )*

*"_( فائدہ ) اس حدیث سے معلوم ہو تا ہے کہ گناہ گار مسلمان جنم میں حقیقی طور پر فوت ہوں گے اور ان کی روحیں ان کے جسموں سے جدا ہوں گی_,"*
*"_ (تنبیہ ) اس پر یہ شبہ نہ کیا جاۓ کہ جب موت کو بھی موت آجاۓ گی تو یہ کیسے مریں گے، اس لئے کہ مؤمنوں پر موت آنے کی یہ حالت موت کے ذبح ہونے سے پہلے کی ہے موت کے ذبح ہونے کے بعد قطعاً کسی کو موت نہیں آۓ گی۔*

*🗂️_ جنت کے حسین مناظر-270,*
[3/23, 5:55 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_دوزخ سے نجات پا کر جنت میں جانے والے ادنیٰ جنتی ہوں گے _,"*
*"_ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت ﷺ نے فرمایا :- اہل جنت میں کم نصیب والی وہ قوم ہو گی جن کو اللہ تعالی آگ سے نکالیں گے اور ( جہنم سے) آزاد کر دیں گے اور انہیں راحت پہنچائیں گے،*

*"_ اور یہ وہ لوگ ہوں گے جو اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھیراتے تھے, انہیں کھلے میدان میں پھینک دیا جاۓ گا تو یہ ترو تازہ ہو کر ابھرنے لگیں گے جیسے سبزہ اگتا ہے یہاں تک کہ جب روحیں اجسام میں داخل ہوں گی تو وہ عرض کریں گے اے ہمارے رب جس طرح آپ نے ہمیں آگ سے نکالا ہے اور روحوں کو اجسام میں لوٹایا ہے اسی طرح ہمارے رخ بھی آگ سے پھیر دیجئے, تو ان کے رخ بھی آگ سے پھیر دیئے جائیں گے _,"*
*🗂️ مسند بزار ( التخویف من النار )۔*
[3/25, 10:19 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_دوزخ میں مؤمنوں کی حالت:-*
*"_ محمد بن علی ( امام باقر ) اپنے باپ سے وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا:- تمام امتوں کے موحدین بڑے گناہوں کے مرتکب جب اپنے گناہوں کی موجودگی میں بغیر شرمندگی اور بغیر توبہ کئے فوت ہو جائیں گے (پھر ) ان میں سے جو لوگ دوزخ کے پہلے دروازہ سے آگ میں داخل ہوں گے ، نہ تو ان کی بینائی چھینی جاۓ گی ، نہ ان کے منہ کالے ہوں گے نہ شیطانوں کے ساتھ جکڑے جائیں گے ، نہ زنجیروں سے باندھے جائیں گے ، نہ جلتا ہوا پانی پلائے جائیں گے اور نہ جہنم میں تارکول کا لباس پہناۓ جائیں گے۔*

*"_ اللہ نے توحید کی وجہ سے ان کے اجسام کو جہنم میں ہمیشہ رہنا حرام کر دیا ہے ، سجدوں کی وجہ سے ان کی صورتوں کو آگ پر حرام کیا ہے۔ان میں سے کسی کو بد اعمالیوں کے حساب سے آگ نے قدموں تک پکڑا ہوگا ، کسی کو کمر تک اور کسی کو گردن تک ، ان میں سے کوئی ایک ماہ جہنم میں رہے گا پھر نکال لیا جاۓ گا, ان میں سے جہنم میں سب سے زیادہ مدت رہنے والا دنیا کی عمر ( کے برابر رہے گا یعنی کہ) جب سے دنیا بنی یہاں تک کہ وہ جب تباہ ہو گی ۔*

*"_ جب اللہ تعالی ارادہ کریں گے کہ ان کو جہنم سے نکالیں تو یہودی اور عیسائی اور باقی دوزخی جو مختلف باطل ادیان یا بت پرستوں سے تعلق رکھتے ہوں گے (بطور طعنہ ) موحدین کو کہیں گے کہ تم (اللہ پر) ایمان لائے ، اس کی کتابوں پر بھی ، اس کے رسولوں پر بھی لیکن ہم اور تم آج دوزخ میں ایک حال میں ہیں۔*

*"_ پس اللہ تعالی ان پر اتنا غصہ آلود ہوں گے کہ اور گذشتہ اوقات میں اتنا غصہ آلود کبھی نہ ہوئے ہوں گے ، پس ان کو جنت کے ایک چشمہ کی طرف نکال لیں گے اسی کے متعلق اللہ تعالی کا فرمان ہے، "وہ لوگ خواہش کریں گے کہ کاش وہ (بھی) مسلمان ہوتے۔*
*🗂️_ التخویف من النار-263,*
[3/26, 8:08 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_اندھیری رات میں نماز کو جانے والوں کو دوزخ میں بند نہیں کیا جاۓ گا_,"*
*"_حضرت حسن (بصری) فرماتے ہیں کہ اہل توحید ( گناہ گار مسلمانوں) کو آگ میں بند نہیں کیا جاۓ گا ( یہ صورت دیکھ کر ) جہنم کی پولیس ایک دوسرے سے کہیں گی ان (کفار ) کی حالت تو یہ ہے کہ انہیں آگ میں بند کیا ہوا ہے اور انہیں بند نہیں کیا گیا ؟*
*"_ تو انہیں ایک منادی ندا کرے گا (اس لئے کہ) یہ لوگ مساجد میں اندھیری رات میں (بھی) جایا کرتے تھے۔*
*🗂️_ التخویف من النار- 264 ,*

 *"_ حضرت حسن بصری فرماتے ہیں کہ ایک شخص کو ایک ہزار سال کے بعد بھی نکالا جاۓ گا پھر حضرت حسن بصری نے (شدت خوف سے ) فرمایا کاش کہ وہ آدمی میں ہوتا_,**
*🗂️_ التخویف من النار-264,*
[3/27, 10:30 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_جنت بھر نے کیلئے نئی مخلوق پیدا ہو گی_,*
*"_حضرت انس بن مالک سے راویت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:- جنت میں سے جتنا حصہ اللہ تعالی چاہیں گے خالی رہے گا پھر اللہ سبحانہ و تعالی اس کیلئے ایک مخلوق پیدا کریں گے جس سے چاہیں گے اور ان کو جنت کے فارغ حصہ میں بسا دیں گے_,"*
*🗂️"_{مسلم کتاب الجنة (۴۰)، مسند حمیدی (۲۲۵/۳، کنز العمال حدیث ۳۹۴۰۷، کتاب السنة ابن الی عاصم (۲۳۴/۱)}*

*"_(فائدہ):- قیامت کے روز اور جنت میں داخل ہو چکنے کے بعد اہل دوزخ مسلمانوں کیلئے اللہ تعالی کی رحمت اور بخشش کا کوئی اندازہ نہیں لگایا جا سکتا اتنی کثرت سے جنت میں داخلہ کے باوجود جنت پھر بھی خالی رہ جاۓ گی کیونکہ جنت اللہ تعالی کا فضل ہے جس کی انتہاء نہیں اس کو یہ مخلوق مکمل طور پر نہیں بھر سکے گی اس لئے اس کو بھر نے کیلئے اللہ نئی مخلوق پیدا کر کے اس میں بسائیں گے_,"*
[3/28, 5:51 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_مردوں کا حسن و جمال :-*
*"_حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں مجھے اس ذات کی قسم جس نے قرآن پاک حضرت محمد ﷺ پر نازل فرمایا ہے جنت میں رہنے والے (مرد و عورت، حور و غلاموں کے ) حسن و جمال میں اس طرح سے اضافہ ہوتا رہے گا جس طرح سے ان کا دنیا میں ( آخر عمر میں) بد صورتی اور بڑھاپے میں اضافہ ہو تار ہتا ہے_,"*
*🗂️_مصنف ابن ابی شیبہ ( ۱۳ / ۱۱۴) ، صفتہ الجنه ابو نعیم (۲۲۴) -* 

*"" ارشاد خداوندی کہ "گویا کہ وہ (خد متگار ) لڑکے محفوظ رکھے ہوۓ موتی ہیں_,"*
*"_اس ارشاد کی تفسیر میں حضرت قتادہ فرماتے ہیں کہ مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ عرض کیا گیا یا رسول اللہ ! یہ تو نوکر اور خدمتگار ہیں لولو موتی کی طرح تو مخدوم کیسے ہوں گے ؟ آپ نے ارشاد فرمایا-۔ مجھے اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے ان کے درمیان ایسی فضیلت ہے جیسے چودھویں کے رات کے چاند کی ستاروں پر ہوتی ہے_,"*
*🗂️_ در منثور (٦/١١٦) بحوالہ ابن جریر ( ۲۹/۲۷) و تفسیر عبدالرزاق (۲ / ۲۴۸) و ابن المنذر ، صفتہ الجنہ ابو نعیم (٢٦٥)*
[3/29, 10:03 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ مردوں کا حسن و جمال-٢_,"*
*"_ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنابِ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :- جنت میں ایک بازار ہو گا، جنتی ہر جمعہ کو اس میں آیا کریں گے ۔ شمال سے ایک خوشبو چلے گی جو ان کے چہروں اور لباس پر پڑے گی اور یہ حسن و جمال میں بڑھ جائیں گے _,"*

*"_ پھر یہ اپنے گھر والوں کے پاس لوٹیں گے جبکہ یہ حسن و جمال میں خوب ترقی کئے ہوۓ ہوں گے ان کو ان کی بیویاں کہیں گی آپ تو ہم سے جدا ہونے کے بعد حسن و جمال میں بہت بڑھ گئے ہیں۔ تو یہ مرد کہیں گے آپ بھی تو خدا کی قسم حسن و جمال میں بڑھ چکی ہو_,"*
*🗂️_ صفة الجند ابو نعیم (۴۱۷)، مسلم (۲۸۳۳)، احمد (۲۸۴/۳)، سنن دارمی (۲۸۴۵) ، کنز العمال (۴۸۷/۱۴)،*

*"_فائدہ:- یہ ہوا مشک کے ٹیلوں سے چلائی جاۓ گی۔ جنتی مرد و عورتیں ہر گھڑی حسن و جمال میں ترقی کرتے رہیں گے جب ایک دوسرے سے کچھ دیر اوجھل ہوں گے تو چونکہ اس حالت میں بھی ان کے حسن و جمال میں اضافہ ہوتا رہے گا اس کی وجہ سے وہ ایک دوسرے کے حسن میں اضافہ کو دیکھ کر حیران اور لطف اندوز ہوں گے _,"*

*"_جنت کے بازار میں حسن و جمال میں من پسند حسین و جمیل صورتیں بھی ہوں گی, جنتی جس صورت کو پسند کرے گا اس میں تبدیل ہو سکے گا,*
*🗂️_ جنت کے حسین مناظر- 279,*
[3/30, 4:58 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_حسنِ یوسف علیہ السلام :-*
*"_ مقدام بن معدی کرب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :- ضائع ہونے والے بچے سے لیکر بوڑھے تک (مؤمن) قیامت کے دن حضرت آدم کی صورت ، حضرت ایوب کے دل اور حضرت یوسف کے حسن پر بغیر داڑھی کے آنکھوں میں سرمہ لگاۓ ہوۓ (قبروں سے ) اٹھاۓ جائیں گے_,"*

*🗂️_ البدور السافرہ ( ۲۱۲۸) ،البعث والنشور ( ۴۶۵)، طبرانی کبیر (۲۰/ ۲۸۱،۲۸۰،۲۵۵)، مجمع الزوائد ( ۱۰ / ۳۳۴ ) ، صفتہ الجنۃ ابو نعیم (۲۵۸)، الاصابہ ( ۴۵۵/۳)،و ابو یعلی، والمطالب العالیہ ۔ کنز العمال (۱۴ / ۴۹۰ ) تر غیب وترہیب( ۴ / ۵۰۱)*
[3/30, 5:05 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_تاج کی شان و شوکت :-*
*"_ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنابِ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :- جنتیوں پر تاج سجے ہوں گے ان میں سے (ہر ایک تاج کا) ادنیٰ درجہ کا موتی وہ ہوگا جو مشرق و مغرب کے درمیان فاصلہ کو روشن کر تا ہو گا _,"*
 
*🗂️_ ترمذی (٢٥٦٢)، فی صفۃ الجنۃ ص ۲۳ مختصرا، حاکم ۲/۱۴۲۶ صحه ووافقه الذ نبی ،البعث والنشور (۳۳۰)، ابو یعلی موصلی ( ۲/ ۵۴۵)، صحیح ابن حبان، کنز العمال (۳۹۳۳۵)*
[4/1, 10:54 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_جنتیوں کا قد اور شکل و صورت _,*
*"_ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنابِ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:- اللہ تعالی عزوجل نے حضرت آدم علیہ السلام کو ان کی (بہترین) صورت پر پیدا فرمایا ان کا قد ساتھ ہاتھ تھا۔ جب اللہ تعالی نے ان کو پیدا کیا تو فرمایا آپ جا کر اس جماعت کو سلام کیجئے یہ فرشتوں کی ایک جماعت تھی جو بیٹھی ہوئی تھی اور (ان سے) سنئے یہ آپ کو کیا جواب دیتے ہیں یہی آپ کا اور آپ کی اولاد کا سلام ہو گا_,"*

*"_ حضور ﷺ ارشاد فرماتے ہیں چنانچہ حضرت آدم تشریف لے گئے اور فرمایا السلام علیکم ۔ تو انہوں نے جواب میں کہا السلام علیک ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔*

*"_ ان فرشتوں نے سلام میں ورحمۃ اللہ وبرکاتہ کا اضافہ کیا۔ حضور ﷺ ارشاد فرماتے ہیں کہ پس جو بھی جنت میں داخل ہوگا وہ حضرت آدم علیہ السلام کی شکل و شباہت پر ہوگا اس (کے قد کی لمبائی) ساتھ ہاتھ ہو گی۔ لیکن حضرت آدم کے (دنیا سے تشریف لے) جانے کے بعد سے اب تک ق حسن و جمال اور قد کاٹھ کم ہی ہو تا جارہا ہے_,*

*🗂️_ جنت کے حسین مناظر- 283‌ بحوالہ- مصنف عبدالرزاق ۱۰ / ۳۸۴ (۱۹۴۳۵)، مسند احمد ۲/ ۳۱۵، بخاری شریف (۳۳۲۲) فی الانبیاء ، مسلم (۲۸۴۱) في الجنة ، مادی الارواح ص ۲۰۲،*
[4/2, 10:59 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_۔ چاند ستاروں جیسی شکلیں _,"*
*"_ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنابِ سید دو عالم ﷺ نے ارشاد فرمایا:-* 
*"_ پہلا گروہ جو جنت میں داخل ہو گا اس کی صورت چودھویں رات کے چاند کی طرح ہو گی اور وہ لوگ جو ان کے بعد داخل ہوں گے ان کی صورت کی چمک دمک آسمان میں تیز روشن ستارے کی طرح ہو گی_,"*

*"_ یہ جنتی نہ پیشاب کریں گے نہ پاخانہ نہ تھوک نہ ناک کی غلاظت ۔ ان کی کنھگیاں سونے کی ہوں گی ، ان کا پسینہ کستوری کا ہو گا ، ان کی انگیٹھیاں اگر کی ہوں گی ، ان کی بیویاں حور عین ہوں گی۔ان کے اخلاق ایک ہی آدمی کے خلق جیسے ہوں گے، ان کی صورت اپنے ابا حضرت آدم کی صورت پر ہو گی، لمبائی میں ساتھ (60) ہاتھ کا قد ہوگا_,"*

*🗂️- بخاری (۳۳۲۷)، مسلم(۲۸۱٬۴)، مصنف ان الی شیبه (۱۰۹/۱۳)، اوائل ابن الی عاصم(۵۹) مختصرا، ابن ماجه (۵۳۳۳) مکرر ، مسند احمد (٢/٢٥٣)*
[
              ┅┅━━═۞═━━┅
*☞ _ کالی رنگت والوں کا حسن_,*
*⚃➠حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک ( حبشی ) شخص جناب رسول اللہ ﷺ کی خدمت اقدس میں حاضر ہو کر کچھ سوال کرنے لگا، آپ نے اس سے ارشاد فرمایا پوچھ لو اور خوب سمجھ لو_, تو اس نے عرض کیا - یا رسول اللہ ! آپ کو ہم پر شکل و صورت میں خوبصورتی اور نبوت میں ہم پر فضیلت بخشی گئی ہے، آپ کیا فرماتے ہیں اگر میں اس طرح سے ایمان لے آؤں جس طرح سے آپ اللہ تعالی پر ایمان لاۓ اور میں بھی ویسے ہی عمل کروں جس طرح کے اعمال آپ کرتے ہیں تو کیا میں جنت میں آپ کے ساتھ ہوں گا ؟*

*➠ آپ نے ارشاد فرمایا- ہاں ! پھر آپ نے ارشاد فرمایا- مجھے اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے، کالے رنگ والے شخص کی سفیدی جنت میں ایک ہزار سال کی مسافت سے دیکھی جاتی ہو گی ۔ پھر رسول خدا ﷺ نے ارشاد فرمایا- جس نے "لا اله الا اللہ" پڑھا اس کیلئے اللہ تعالی کے پاس ( نجات اور جنت کا ) ایک پروانہ لکھ دیا جا تا ہے ، اور جس نے "سبحان الله وبحمده" پڑھا اس کیلئے اس کے بدلہ میں ایک لاکھ چوبیس ہزار نیکیاں لکھ دی جاتی ہیں_,"*

*➠ ( یہ سن کر ) اس شخص نے کہا- یا رسول اللہ ! ایسے (انعامات حاصل کرنے) کے بعد ہم کس طرح سے ہلاک ہو سکتے ہیں۔ تو جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا - قیامت کے دن آدمی ایسا عمل کر کے لاۓ گا کہ اگر اس کو پہاڑ پر رکھ دیا جاۓ تو اس پر بھی ہوجھل ہو جاۓ ( یعنی باوجود مضبوط اور طاقتور ہونے کے اس عمل کے وہ پہاڑ وزن کو اٹھانے کی طاقت نہ رکھے) پھر اللہ تعالی کی نعمتوں میں سے ( کوئی سی) دنیا کی ایک نعمت مقابلہ میں پیش ہو گی جو اس کی تمام نیکی کو بے وزن کر دے گی مگر یہ کہ اللہ تعالی اپنی رحمت کے ساتھ (بندے کی) دستگیری کریں گے ( اور اس کے نیک اعمال کا درجہ بڑھا کر اس کو جنت کا مستحق کر دیا جاۓ گا )* 

*➠ اس حبشی نے عرض کیا - کیا میری آنکھیں بھی وہ کچھ دیکھیں گی جو آپ کی آنکھیں جنت میں دیکھیں گی ؟* *"_آنحضرت ﷺ نے ارشاد فرمایا- ہاں ۔ تو وہ حبشی ( خوشی کے مارے) اتنا رویا کہ اس کی جان نکل گئی ۔ حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ میں نے آنحضرت ﷺ کو دیکھا کہ آپ خود اپنے دست مبارک سے اس حبشی کو قبر میں اتار رہے تھے_,"*

*🗂️_ مجمع الزوائد ( ۱۰ / ۴۲۰ ) حوالہ طبرانی ( ۴۳۲/۱۲)*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
 *"_مردوں کی عمریں _," (۳۳ سال کی عمر میں ہوں گے):-"*
*"_حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
*"_ جنتی حضرات جنت میں اس حالت میں جائیں گے کہ نہ تو ان کے جسموں پر بال ہوں گے نہ داڑھی ہو گی ، آنکھوں میں سرمہ لگائے گئے ہوں گے، ۳۰ سال کی یا ۳۳ سال کی عمر میں ہوں گے_,"*

*🗂️_ مسند احمد (۲۴۳/۵)، ترمذی (۲۵۴۵) في صفة الجنة ، حادی الارواح ص ۲۰۲ ، صفۃ الجنہ ابو نعیم_,"*
[4/5, 11:07 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ ہمیشہ جوان رہیں گے :-* *"_حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :-* 
*"_ جنتیوں کو حضرت آدم علیہ السلام کی شکل و صورت میں ۳۳ سال کی عمر میں بغیر جسمانی بالوں اور داڑھی کے (قبروں سے) اٹھایا جاۓ گا۔ پھر ان کو جنت میں ایک درخت کے پاس لے جایا جاۓ گا جس سے وہ لباس کو پہنیں گے پھر نہ تو ان کے کپڑے پرانے ہوں گے نہ جوانی میں فرق آۓ گا_,"*
*🗂️_ کنز العمال (۲۹۳۸۳) حوالہ ابو الشیخ ، هادی الارواح ص ۲۰۳ ، صفة الجند ابو نعیم (۱۵۵)، مجمع الزوائد (۱۰/ ۳۹۸)، طبرانی صغیر ۲ / ۱۴۰،*

*_حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب سید دو عالم ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
*"_ جنتیوں میں سے جو آدمی چھوٹی عمر کا یا بڑی عمر کا فوت ہوتا ہے ان کو ۳۰ سال کی عمر میں جنت میں داخل کیا جاۓ گا ان کی عمر اس سے زیادہ کبھی نہیں بڑھے گی۔ دوزخیوں کی عمر بھی ایسی ہی ہو گی_,"*
*🗂️_ سنن تر نمدی ( ۲۵۶۲) في صفة الجنہ ، حادی الارواح ص ۲۰۳، مشکوۃ (۵۲۴۸)، مسند ابو یعلی (۱۳۰۵)، طبرانی ) مجمع الزوائد (۱۰ / ۳۳۴) )*
[4/6, 10:57 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_چہروں میں نعمتوں کی ترو تازگی_,*
*"_ اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں:- 
*"_ إِنَّ الْأَبْرَارَ لَفِي نَعِيمٍ .عَلَى الْأَرَائِكِ يَنظُرُونَ .تَعْرِفُ فِي وُجُوهِهِمْ نَضْرَةَ النَّعِيمِ _,"* *( سورة المطففین : ۲۲ تا ۲۴)* *_(ترجمہ ) نیک لوگ بڑی آسائش میں ہوں گے ، مسہریوں پر (بیٹھے بہشت کے عجائبات ) دیکھتے ہوں گے ، (اے مخاطب ) تو ان کے چہروں میں آسائش کی بشاشت پہچانے گا _,"*

*"_ ( تفسير) نضرۃ النعیم کی تفسیر میں علامہ ماوردی فرماتے ہیں کہ اس کی چار تفسیریں ہیں (۱) جنتیوں کے چہروں کی ترو تازگی اور خوشحالی مراد ہے (۲) جنتیوں کے چہروں کی چمک دمک مراد ہے (۳) جنت میں ایک چشمہ ہے جب جنتی حضرات اس سے وضو کریں گے اور غسل کریں گے تو ان کے چہروں پر نعمتوں کی ترو تازگی آشکارا ہوگی۔ (۴) دائمی نعمت کی وجہ سے چہرہ پر ہمیشہ خوشی چھائی رہے گی_,"*

*🗂️_ النکت والعيون للماوردی ۴ / ۴۲۱ ،جولات في رياض الجنات ص ۲۳۔*
[4/7, 7:54 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ بنتے مسکراتے چہرے _,"*
*"_اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں:-( سورة يونس : ۲۶):-* 
*"_ لِّلَّذِينَ أَحْسَنُوا الْحُسْنَىٰ وَزِيَادَةٌ وَلَا يَرْهَقُ وُجُوهَهُمْ قَتَرٌ وَلَا ذِلَّةٌ أُولَٰئِكَ أَصْحَابُ الْجَنَّةِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ _,"*
*"_ (ترجمہ ) جن لوگوں نے نیکی کی ہے ان کے واسطے جنت ہے اور مزید برآن ( خدا تعالی کا دیدار) بھی ، اور ان کے چہروں پر نہ کدورت ( غم کی ) چائے گی اور نہ ذلت ، یہ لوگ جنت میں رہنے والے ہیں وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے_,"*

*"_اللہ تعالی مزید ارشاد فرماتے ہیں :-(سورة عبس : ۳۸۔۳۹)*
*"_وُجُوهٌ يَوْمَئِذٍ مُّسْفِرَةٌ .ضَاحِكَةٌ مُّسْتَبْشِرَةٌ _,"*
 *"_اور (سورۃ الغاشیہ : ۸۔۱۰):-*
*"_وُجُوهٌ يَوْمَئِذٍ نَّاعِمَةٌ. لِّسَعْيِهَا رَاضِيَةٌ. فِي جَنَّةٍ عَالِيَةٍ _,"*
*"_(ترجمہ ) بہت سے چہرے اس دن( ایمان کی وجہ سے) روشن ( اور مسرت سے ) خنداں اور شاداں ہوں گے ۔ بہت سے چہرے اس روز بارونق (اور ) اپنے (نیک) کاموں کی بدولت خوش ہوں گے (اور ) بہشت بریں ( جنت) میں ہوں گے _,"*

*🗂️_جنت کے حسین مناظر- 290,*
[4/8, 10:56 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_لباس اور پوشاک :-*
*"_اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں- (سورۃ الکہف : ۳۰۔۳۱):-*
*"_ (ترجمہ) بے شک جو لوگ ایمان لاۓ اور انہوں نے نیک عمل کئے تو ہم ایسوں کا اجر ضائع نہ کریں گے جو اچھی طرح سے ( نیک) کام کریں ،( پس) ایسے لوگوں کیلئے ہمیشہ رہنے کے باغ ہیں ان کے (مساکن) کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ، ان کو وہاں سونے کے کنگن پہناۓ جائیں گے ، اور سبز رنگ کے کپڑے باریک اور موٹے ریشم کے پہنیں گے (اور) وہاں مسہریوں پر تکیے لگائے بیٹھے ہوں گے, کیا ہی اچھا صلہ ہے اور (بہشت) کیا ہی اچی جگہ ہے_,"*

*"_ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے عرض کیا- یارسول اللہ ! آپ ہمیں جنت والوں کے کپڑوں کے متعلق ارشاد فرمائیں کیا ان کو نئے سرے سے پیدا کیا جاۓ گا یا ان کو بنا جاۓ گا ؟ تو حاضرین میں سے بعض حضرات ہنس پڑے۔ تو جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:- تم اس ناواقف کے متعلق جو جاننے والے سے سوال کر رہا ہے کیوں بنتے ہو !*

*"_پھر آپ نے ارشاد فرمایا کہ جنت کا پھل لباس کو ظاہر کرے گا ، آپ نے یہ بات دو مرتبہ ارشاد فرمائی _,"*
*🗂️ مسند احمد-٢/٢٠٣, ٢٢٤, ٢٢٥, زہد ابنِ المبارک- ٢/٧٥,*

*"_ حضرت مرشد بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ جنت میں ایک درخت ہے جس سے سندس (باریک ریشم ) اگے گا یہی جنت والوں کا لباس ہو گا _,"*
*🗂️_ بد در السافره (۱۹۴۹) حوالہ مسند بزار وابو یعلی والطبرانی مثلہ من حديث جابر بسند صحیح ، در منثور ، ۴ / ۲۲۱،*
[4/9, 11:13 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ حوروں کا لباس:-*
*"_ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنابِ رسول اللہ ﷺ ارشاد فرماتے ہیں:-* 
*"_ پہلی جماعت جو جنت میں داخل ہو گی ان کے چہرے چودہویں رات کے چاند کی طرح چمکتے ہوں گے اور دوسری جماعت آسمان میں خوب چمکنے والے ستارے کی طرح بہت زیادہ چمکنے والے ( چہروں کی ) ہو گی ۔*

*"_ ان میں سے ہر ایک کیلئے حورعین میں سے دو دو بیویاں ہوں گی ، ہر بیوی پر ستر پوشاکیں ہوں گی پھر بھی ان کی پنڈلیوں کا گودہ ان کے گوشت ( کے اندر سے ) اور پوشاکوں کے اندر سے آشکارا ہوتا ہو گا جیسے کہ سرخ شراب سفید شیشے میں نظر آتی ہے_"*

*🗂️_ طبرانی کبیر -١٠/١٩٨, مسند احمد - ٣/١٦, ترمذی - ٢٥٢٢,*
[4/10, 5:55 PM] Haqq Ka Daayi Official: *_سونے چاندی اور موتیوں کے زیور :-*
*"_اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں- (سورۃ انج : آیت ۲۳):-*
*"_(ترجمہ ) اللہ تعالی ان لوگوں کو جو ایمان لاۓ اور انہوں نے نیک کام کئے ( بہشت کے) ایسے باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی ( اور) ان کو وہاں سونے کے کنگن اور موتی پہناۓ جائیں گے اور پوشاک ان کی وہاں ریشم ہو گی_,"*

*"_ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنابِ نبی کریم ﷺ نے وجنات عدن تلاوت کر کے ارشاد فرمایا:-*
*"_ ان جنتوں پر تاج ہوں گے ان (پر جڑے ہوئے موتیوں) میں سے ادنیٰ موتی مشرق اور مغرب کی مسافت جتنا چمکتا ہو گا_,"*
*🗂️_ بحوالہ ترمذی -٢٥٦٢, مسند احمد- ٣/١٧٥,*

*"_ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنابِ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-* 
*"_اگر ادنیٰ درجہ کے زیور والے جنتی کے زیور کو تمام دنیا والوں کے زیور سے مقابلہ کیا جاۓ تو جو زیور اللہ تعالی اس جنتی کو آخرت میں پہنائیں گے وہ تمام دنیا والوں کے زیوروں سے افضل ہو گا _,"*
*🗂️_ بحوالہ مجمع الزوائد- ١٠/٤٠١, در منثور- ٥/٢٣٥,*

*"_حضرت کعب احبار فرماتے ہیں کہ اللہ تبارک و تعالی کا ایک فرشتہ وہ ہے جو جنت والوں کیلئے جب سے وہ پیدا ہوا ہے قیامت تک زیور تیار کرے گا ،اگر جنت والوں کے زیوروں میں سے کوئی زیور ( دنیا میں) ظاہر کر دیا جاۓ تو وہ سورج کی روشنی کو ماند کر دے_,"*
*🗂️_ صفة الجنة لان الی الدنیا( ۲۱۷)، مسند احمد ۳ / ۷۵ ۱،*
[4/11, 8:24 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ جنتی کا کنگن سورج سے زیاد وروشن :-*
*"_ حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنابِ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :-*
*"_اگر جنتیوں سے کوئی آدمی (دنیا میں) جھانک لے اور اس کا کنگن ظاہر ہو جاۓ تو وہ سورج کی روشنی کو بے نور کر دے, جیسے سورج ستاروں کی روشنی کو بے نور کر دیتا ہے_,"*
*🗂️_ صفة الجنۃ ائن ابی الدنیا (۲۲۰)، در منثور ۴ / ۲۲۱، ابن کثیر ۲ / ۴۴۲ ،حادی الارواح ص ۲۶۲، صفة الجند ابو نعیم (۲۶۲)، سنن ترندی (۲۵۳۸) مسند احمد (۱ / ۱۲۹)، ترغیب و ترہیب (۵۵۸/۴)*

*"_عورتوں سے زیادہ مردوں کو زیور خوبصورت لگیں گے_,"* *"_حضرت حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جنت کے زیور عورتوں کی بہ نسبت مردوں کو زیادہ خوبصورت لگیں گے _,"*
*🗂️_ صفتہ الجنہ ابن ابی دنیا(۲۱۹)، نہایہ ابن کثیر (۲ / ۴۴۲ ) ،حادی الارواح ص ۲۲۲،*
[4/12, 10:35 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ ۔ خولدار موتی کا محل :-*
*"_ حضرت عبداللہ بن قیس اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:- (جنتی کیلئے) ایک خیمہ خولدار موتی کا ہو گا جس کی لمبائی ساٹھ میل ہو گی, اس کے ہر کونے میں مؤمن کی کوئی نہ کوئی بیوی ہو گی جس کو دوسری بیویاں ( اور خدمت گار لڑکے اور نوکرانیاں) نہیں دیکھتے ہوں گی _,"*
*🗂️_ البعث والنشور (۳۳۲)، بخاری (۴/ ۱۴۲ - ۱۴۳)، مسلم (۲۱۸۲/۴)، تذكرة القرطبی (۴۲۷/۴)، مسند احمد ( ۴ /۴۱۱،۴۰۰، ۴۱۹)*

*"_(فائدہ) یہ ایک ہی موتی سے تیار شدہ ایک خولدار محل ہو گا جس میں جنتی کیلئے عیش و نشاط کا سامان میسر ہو گا۔_,"*
*🗂️ جنت کے حسین مناظر-303,*
[4/13, 8:03 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ جنت میں نیند نہیں ہو گی _,"*
*"_ حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آنحضرت ﷺ سے سوال کیا گیا کہ کیا جنتی لوگ سوئیں گے بھی ؟*
*"_تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا:- نیند موت کی بھائی ہے اس لئے جنت والے نہیں سوئیں گے _,"*
 *🗂️_ زہد امام احمد ص ۵ اوفیہ لا یموتون ۔ والطبرانی فی الاوسط مافی مجمع الزوائد (۱۰ / ۴۱۵ ) ، حلیت الاولیاء ( ۷ / ۹۰)، تفسیر ابن کثیر (۷ / ۲۴۸) ، حادی الارواح ص ۷۹ ۴ را پدور السافر و( ۲۱۹۵) ، کنز العمال (۳۹۳۲۱ )*

*"_ حضرت عبد اللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے عرض کیا- یا رسول اللہ ! نیند ایک ایسی نعمت ہے جس سے دنیا میں ہماری آنکھیں ٹھنڈی ہوتی ہیں، تو کیا جنت میں نیند بھی ہو گی ؟*
*"_ تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا - نہیں ( نیند نہیں آۓ گی) کیونکہ نیند موت کی شریک ہے اور جنت میں موت نہیں ہو گی (بلکہ) ہمیں جنت میں نہ تو کوئی تکلیف پہنچے گی اور نہ اس میں ہمیں کوئی خستگی پہنچے گی_,"*
*🗂️- البدور السافرہ (۲۱۹۶) و ابن ابی حاتم والبيهقی (۴۸۹) في البعث والنشور ۔ وصف الفردوس (۲۵۱) مطولا ، در منشور ( ۵ /۲۵۴) حوالہ ابن ابی حاتم وابن مردویہ ۔*
[4/14, 10:44 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_جنت میں سب کچھ ملے گا _,"*
*_ اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں :- (سورۃ تم سجده :- ۳۰ تا ۳۲) (ترجمہ ) جن لوگوں نے (دل سے ) اقرار کر لیا کہ ہمارا رب ( حقیقی صرف) اللہ ہے ( مطلب یہ کہ شرک چھوڑ کر توحید اختیار کر لی ) پھر (اس پر) مستقیم رہے ( یعنی اس کو چھوڑا نہیں ) ان پر (اللہ کی طرف سے رحمت و بشارت کے) فرشتے اتریں گے (اول) موت کے وقت ، پھر قبر میں ، پھر قیامت میں_,"*
 
*"_ یہ کہیں گے کہ تم (احوال آخر ت سے ) کوئی اندیشہ نہ کرو اور نہ ( دنیا چھوڑنے پر) رنج کرو اور ( بلکہ ) تم جنت کے ملنے پر خوش رہو جس کا تم سے وعدہ کیا جایا کرتا تھا _,"*
*"_ ہم تمہارے رفیق تھے دنیاوی زندگی میں بھی اور آخرت میں بھی رفیق رہیں گے ۔ اور تمہارے لئے اس ( جنت) میں جس چیز کو تمہارا جی چاہے گا موجود ہے اور نیز تمہارے لئے اس میں جو مانگو گے موجود ہے ( یعنی جو کچھ زبان سے مانگو گے وہ تو ملے گا ہی بلکہ ما نگلنے کی بھی ضرورت نہ ہو گی) جس چیز کو تمہارا دل چاہے گا موجود ہو گی یہ بطور مہمانی کے ہو گا۔ غفور رحیم کی طرف سے ، ( یعنی یہ نعمتیں اکرام و اعزاز کے ساتھ اس طرح ملیں گے جس طرح مہمانوں کو ملتی ہیں )_,*

[4/15, 4:30 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ ہر جنتی کی ہر طلب پوری ہو گی :-*
*"_حضرت عطاء بن میسرہ فرماتے ہیں کہ جنتی حضرات میں سے جو جنتی اپنے محل سے نکلے گا اور کسی درخت یا نہر کو دیکھ کر یہ چاہے گا کہ اس کو اس جگہ نہیں ہونا چاہئے ابھی اس نے یہ بات زبان سے نہیں نکالی ہو گی بلکہ دل ہی میں ہوگی مگر اللہ تعالی اس ( درخت یا نہر وغیرہ ) کو وہیں منتقل کر دیں گے جہاں وہ پسند کر تا ہو گا _,"*
*🗂️_ صفتہ الجنہ ابو نعیم- ٢/١٢٧,*

*"_ حضرت بریدہ اسلمی فرماتے ہیں کہ ایک صحابی جناب نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا- یا رسول اللہ ! میں گھوڑے کو پسند کر تا ہوں کیا جنت میں گھوڑا ہو گا ؟*

*"_ آپ نے ارشاد فرمایا۔ جب تمہیں اللہ تعالی جنت میں داخل کر دیں گے تو اگر تو یا قوت احمر کے گھوڑے پر سوار ہونا چاہے گا تو تو (اس پر) سوار ہو سکے گا جنت میں جہاں جہاں چاہے گا وہ تمہیں لے کر اڑ تا پھرے گا۔۔۔۔،*

*"_ پھر آپ کے پاس ایک اور صحابی حاضر ہوۓ اور عرض کیا - یارسول اللہ ! کیا جنت میں اونٹ ہو گا ؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا :- اے بندہ خدا ! اگر اللہ تعالی نے آپ کو جنت میں داخل فرمایا تو آپ کیلئے وہ سب کچھ ہو گا جس کو تیرا جی چاہے گا اور تیری آنکھیں لذت اٹھائیں گی _,"*
*🗂️- الفتح الربانی ( ۲۰۳/۲۴) ، جولات في رياض الجنات- ص ۲۵_,"*

              ┅┅━━═۞═━━┅
*☞ کیا جنت کی نعمتیں دنیا کے مشابہ ہوں گی ؟*
*⚃➠حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنت میں کوئی چیز دنیا کی چیزوں کے مشابہ نہیں ہوگی صرف ناموں میں مشابہت ہو گی _,"*

*⚃➠۔ حضرت مجاہد رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ جنت کی چیزیں دیکھنے میں ایک دوسری سے ملتی جلتی ہوں گی مگر ذائقہ میں مختلف ہوں گی _,"*
*🗂️_ صفة الجنۃ ابو نعیم (۱۲۴)، تفسیر ابن جریر طبری ۱ / ۱ / ۱۷۴، تفسیر ابن کثیر ۱ / ۹۱ ،*
 *🗂️ - صفة الجنۃ ابو نعیم (۱۲۲)، تفسیر طبری ۱/۱ / ۱۷۳،*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
*★"_ حسین و دلکش آواز میں حضرت داؤد علیہ السلام کی حمد سرائی سنیں گے:-*
*"_ ( حضرت داؤد کیلئے ہمارے پاس قرب کا مرتبہ ہے اور لوٹ جانے کی بہترین جگہ ہے ) اس آیت کی تفسیر میں حضرت مالک بن دینار فرماتے ہیں قیامت کے دن حضرت داؤد علیہ السلام کو عرش کے پاۓ کے پاس کھڑا کیا جاۓ گا اور ان کو حکم دیا جاۓ گا کہ اے داؤد ! اس حسین اور نرم و نازک آواز میں میری بزرگی بیان کرو جس طرح سے دنیا میں بیان کیا کرتے تھے۔ وہ عرض کر یں گے اے رب ! کیسے حمد کروں آپ نے تو میری خوش الحانی واپس لے لی ہے ؟*
*"_ تو اللہ تعالی فرمائیں گے میں اس کو آج پھر واپس کرتا ہوں چنانچہ حضرت داؤد علیہ السلام ایسی ایسی آواز کے ساتھ تمد ادا کر یں گے کہ جنت کی نعمتوں کو بھی بھلا دیں گے_",*

*"_ ( نوٹ ) حضرت داؤد علیہ السلام جنت میں بھی خوبصورت آواز میں اللہ تعالی کی تسیح و تحلیل بجا لائیں گے۔*

*🗂️_ زیادات زہد المبارک (۲۸)، تفسیر طبری (۲۱ / ۲۸)،البدور السافره (۲۰۸۸)، صفة الجنة ابن ابى الدنیا( ۲۵۷)،حادی الارواح ص ۳۲۲ ، در منشور ۵ / ۶۱۵ _,*
[4/18, 10:24 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_لڑکیوں کی آواز میں ترانہ حمد:-*
*"_حضرت سعید بن جبیر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا:- تم ہم سے سوال کرو کیونکہ تم ہم سے کسی ایسی چیز کا سوال نہیں کرو گے مگر ہم نے اس کے بارہ میں پوچھ رکھا ہے،*
*"_ تو ایک شخص نے عرض کیا:- کیا جنت میں نغمہ سرائی ہو گی ؟ آپ نے فرمایا:- کستوری کے کوزے ہوں گے جن کے پاس لڑکیاں ہوں گی جو اللہ تعالی عزوجل کی ایسی آواز میں بزرگی بیان کریں گی کہ ان کی مثل کانوں نے کبھی نہیں سنی ہو گی_,"*
*🗂️_ البعث والنشور -(٤٢٢), البدرور السافرہ (٢٠٩١)*
[4/19, 10:41 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ درخت کی ترنم کے ساتھ تسبیح و تقدیس:-*
*"_حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے عرض کیا - یا رسول اللہ ! کیا جنت میں گیت ہو گا ؟ کیونکہ میں گیت کو پسند کر تا ہوں۔*

*"_ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا :- مجھے قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے اللہ تعالی جنت کے درخت کی طرف پیغام بھیجیں گے کہ میرے ان بندوں کو جنہوں نے اپنے آپ کو باجوں اور گانوں کی بجاۓ ( دنیا میں ) میرے ذکر کے ساتھ مصروف رکھا تو ان کو ایسی آوازوں میں ان کو ایسی ترنم میں تسبیح وتقدیس سنا کہ ایسی مخلوقات نے کبھی نہ سنی ہوں _,"*
*🗂️_ ترغیب و ترہیب اصبہانی، (البدور السافرہ ۲۰۹۷)، در منثور ۵ / ۱۵۳ بحوالہ نوادرالا صول حکیم ترندی۔*
[4/20, 8:26 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ درخت سے خوبصورت آواز کیسے پیدا ہو گی :-*
*"_ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنابِ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-* 
*"_ جنت میں ایک درخت جس کے تنے سونے کے ہوں گے اور شاخیں زبرجد اور لئو لئو کی ہوں گی اس پر ہوا چلے گی تو وہ ( شاخیں ) حرکت میں آئیں گی (اس کو ) سننے والے اس سے زیادہ لذیذ کوئی آواز نہیں سنیں گے_,"*
 *🗂️_ ابو نعیم -٤٣٣, البدرور السافرہ -٢٠٩٨, حادی الارواح - ٣٢٣, الترغیب والترہیب - ٤/٥٢٣,*
[4/21, 10:48 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ دنیامیں گانے باجے سننے والے جنت کے ترانوں سے محروم :-*
*"_ حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنابِ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :-*
*"_ جو شخص گانے کی آواز سنے گا اس کو روحانیون کی خوش الحانی سننے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ صحابہ کرام نے عرض کیا - یا رسول اللہ ! روحانیون کون ہیں ؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا ( یہ) جنت والوں( کے سامنے) قرآن پڑھنے والے ( فرشتے) ہیں_,"*
*🗂️- البدور السافر (۲۱۰۱) حکیم ترندی، در منثور ۵ / ۱۵۳، کنز العمال (۴۰۶۲۰)، (۴۰۲۲۲)، تفسیر قرطبی (۵۴/۱۴)۔*

*"_ تابعی مفسر محدث حضرت مجاہد رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ قیامت کے دن ایک منادی ندا کرے گا کہ وہ لوگ کہاں ہیں جو اپنی آوازوں کو اور اپنے کانوں کو فضولیات اور شیطان کے باجوں سے محفوظ رکھتے تھے ؟ فرمایا کہ پھر اللہ تعالی ان حضرات کو کستوری کے باغ میں رخصت کر دیں گے اور فرشتوں سے فرمائیں گے کہ تم میرے (ان) بندوں کے سامنے میری حمد اور بزرگی بیان کرو اور ان کو یہ خوشخبری سنادو کہ ان پر کوئی خوف کی بات نہیں اور نہ ہی کوئی غم کی بات ہے_,"*
*🗂️_ البدور السافره / ۲۱۰۰)، در منثور ۵ / ۱۵۳,*
[4/23, 5:55 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_جنت کے حسن میں اضافہ ہوتا رہے گا_,*
*"_حضرت کعب فرماتے ہیں کہ اللہ تعالی جب بھی جنت کی طرف نظر فرماتے ہیں تو حکم دیتے ہیں کہ تو اپنے مکینوں کیلئے اور پاکیزہ اور عمدہ ہو جا تو وہ حسن و پاکیزگی میں اور عمدہ ہو جاتی ہے حتیٰ کہ جنتی اس میں داخل ہو جائیں_,"*

*🗂️_صفة الجنيه ابو نعیم (۲۱)، حادی الارواح ص ۴۸۳ حوالہ عبداللہ بن احمد ، وصف الفردوس ص ۸_,*
[4/23, 10:57 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ اہل جنت کو صرف ایک حسرت ہو گی:-*
*"_ حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
*"_ اہل جنت کو کسی قسم کی حسرت نہیں ہو گی مگر اس گھڑی پر وہ حسرت کرتے رہیں گے جو ان کو ( دنیا میں) حاصل ہوئی مگر اس میں انہوں نے اللہ کو یاد نہیں کیا تھا_,"*
*🗂️_ البد در السافره (۲۱۹۲) حوالہ طبرانی و بہیقی_,"* 

*"_حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنابِ نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا:-* 
*"_ جو قوم کسی مجلس میں بیٹھتی ہے لیکن اس میں اللہ تعالی کا ذکر نہیں کرتی اور جناب نبی کریم ﷺ پر درود شریف نہیں بھیجتی تو یہ (مجلس) قیامت کے دن ان پر حسرت کا باعث ہو گی (کہ ہاۓ اگر اس مجلس میں ذکر یا درود شریف پڑھتے تو آج اس کا بھی انعام ملتا) اور اگر وہ جنت میں داخل ہو جائیں گے تو (اس کے ثواب پانے کی حسرت کریں گے )_,"*
 *🗂️_ البدور السافره (۲۱۹۳)، مسند احمد (۲ / ۴۶۳)، کتاب الزہد ابن حنبل ص ۲۷، ترمذی (۳۳۸۰)، صحیح ابن حبان (۱/ ۳۹۷)، مستدرک حاکم (۱ / ۴۹۲)،*
[4/24, 8:24 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_جنت کے محلات، نبی ، صدیق اور شہید کا محل _,"*
*"_ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنابِ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :-*
*"_ جنت میں ایک محل ایسا ہے جس میں سواۓ نبی یا صدیق یا شهید یا عادل حکمران کے کوئی داخل نہیں ہو سکے گا۔*
*"_ تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا - جو اللہ چاہے نبوت کو تو اللہ نے (آنحضرت ﷺ پر ) تمام کر دیا ہے اور شہادت تو وہ میرے نصیب میں کہاں (لیکن حضرت عمر شہید بھی ہوئے تھے ) اور امام عادل تو اگر اللہ تعالی نے چاہا۔*

*"_ تو آنحضرت ﷺ نے دعافرمائی-‘‘اے اللہ ! عمر کو بھی یہ محل عطاء فرما_,"*
*🗂️_ وصف الفردوس (۲۵) ص ۱۳_,*
[4/25, 10:08 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ ایک محل میں چالیس محلات:-*

*"_ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنابِ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-* 
*"_ مئومن کا گھر جنت میں ایک ہی چمکدار موتی کا ہوگا جس میں چالیس محلات ہوں گے ان کے درمیان میں ایک درخت ہو گا جو لباس اگاۓ گا اور لئو لئو اور مرجان سے گھرا ہوا ہوگا_,"*
*🗂️_ وصف الفردوس (۲۶) ص ۱۳، البدور السافره موقوفا( ۹۱ ۷ ۱)، ابن ابی شیبہ _,*
[4/26, 10:43 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ مؤمن کے محلات کی شان :-*
*"_ حسن بصری رحمۃ اللہ سے روایت ہے کہ جنابِ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
*"_ جنت کے محلات میں سے ہر مسلمان کیلئے نو محل ہوں گے ، ایک محل چاندی کا ہو گا جس کے کنگرے سونے کے ہوں گے ، ایک محل سونے کا ہو گا جس کے کنگرے چاندی کے ہوں گے ، ایک محل لئو لئو ( موتی ) کا ہوگا جس کے کنگرے یاقوت کے ہوں گے ، ایک محل یاقوت کا ہوگا جس کے کنگرے لئو لٹو کے ہوں گے _،*
*"_ ایک محل زبر جد کا ہو گا جس کے کنگرے یاقوت کے ہوں گے ، ایک محل یاقوت کا ہو گا جس کے کنگرے زبر جد کے ہوں گے ، ایک محل ایسے نور کا ہو گا کہ آنکھیں خیرہ کر دے ، ایک محل ایسا ہو گا کہ (دنیاوی ) آنکھیں اس کے نظارہ کی تاب نہیں رکھتیں ، اور ایک محل عرش کے رنگ کی طرح کا ہے اور ہر محل آٹھ آٹھ سو کلو میٹر میں ہے اور ان میں سے ہر ایک محل کے ہزار دروازہ کے پٹ ہیں_,"*
*🗂️_ وصف الفردوس (۳۱) ص ۱۴،*

*"_ حضرت لیث بن عبد اللہ بن جعفر سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
*"_ جنت کے محلات کا ظاہری حصہ سرخ سونے کا ہے اور ان کا اندرونی حصہ سبز زبر جد کا ہے ، ان کے گنبد یاقوت کے ہیں اور کنگرے موتی کے ہیں_,"*
*🗂️_وصف الفردوس(۳۰) ص ۱۴ ,*
[4/27, 10:51 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ حضور اکرم ﷺ کیلئے ایک ہزار محلات :-*
*"_ارشاد باری تعالی ( سورۃ الضحیٰ : ۵ ) اور آخرت آپ کے لئے دنیا سے بدرجہا بہتر ہے_,"*
*"_ اس کی تفسیر میں حضرت عبد اللہ بن عباس فرماتے ہیں کہ اللہ تعالی آنحضرت ﷺ کو جنت میں لولو کے ایک ہزار محلات عطاء فرمائیں گے جن کی مٹی کستوری کی ہو گی اور ہر محل کے لئے زیب و زینت آسائش و آرام کی سب چیزیں موجود ہوں گی _,"*
*🗂️_ وصف الفردوس (۳۵) ص ۱۵، ابن ابی شیبه (۱۵۸۲۷)، تفسیر طبری ۳۰ / ۱۲۸،*
: *"_ محل ابراہیم علیہ السلام :-*

*"_ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنابِ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :-*
*"_ جنت میں لولو کا ایک محل ہے جس میں نہ تو کوئی پھٹن ہے اور نہ ( تعمیر کی) کوئی کمزوری ہے ،اس کو اللہ تعالی نے اپنے خلیل حضرت ابراہیم علیہ السلام کیلئے تیار فرمایا ہے _,"*

*🗂️_ صفتہ الجنہ ابن الدنیا (۱۷۱) ص ۲۱ ،حادی الارواح ص ۱۹۳، مجمع الزوائد ۸ ۲۰۱۰،*

 *"_محل عمر :-*
*"_ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنابِ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
*"_ میں نے خود کو دیکھا کہ جنت میں داخل ہوا ہوں اور ایک محل دیکھا جس کے صحن میں ایک لڑکی موجود تھی۔ میں نے پوچھا یہ محل کس کا ہے ؟ تو انہوں نے بتایا کہ عمر بن خطاب کا ہے تو میں نے چاہا کہ اس میں داخل ہو کر دیکھوں مگر مجھے تمہاری غیرت یاد آگئی_,"*
*"_ تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا:- میرے ماں باپ آپ پر قربان یا رسول اللہ میں آپ پر غیرت کھاؤں گا ؟*

*🗂️_ صفتہ الجنہ ابن ابی دنیا (۱۷۳)، صحیح البخاری (۱۳۶۷، ۵۲۴۶ ، ۷۰۲۴)*
[4/30, 4:12 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ ایک ارب حورعین والا محل:-*
*"_حضرت عمر بن خطاب نے یہ آیت پڑھی جنات عدن ، پھر فرمایا - جنت میں ایک (قسم کا) محل ہے جس کے چار ہزار دروازوں کے پیٹ ہیں ، ہر دروازہ پر پچیس ہزار حورعین ہیں، اس میں کوئی داخل نہیں ہو سکے گا مگر نبی_"*

*"_ پھر فرمایا - یارسول اللہ آپ کو مبارک ہو۔ یا صدیق داخل ہو گا پھر فرمایا - اے ابو بکر آپ کو بھی مبارک ہو یا شہید داخل ہو گا مگر عمر کیلئے شہادت کا رتبہ کہاں _,"*

*"_ پھر فرمایا- وہ ذات جس نے مجھے (کفر کی) بد حالی سے نکالا وہ اس پر بھی قادر ہے کہ مجھے شہادت کا رتبہ عطاء فرماۓ ( چنانچہ آپ کی یہ تمنا بھی پوری ہوئی اور آپ شہادت کے رتبہ پر فائز ہوۓ )۔*
*🗂️_ صفة الجنۃ ابن ابی الدنیا (۱۷۴)، مصنف ابن ابی شیبہ (۱۵۸۷۹)، کتاب الزبد ابن المبارک ص۵۳۵ طبع قدیم ، کنز العمال ٧ / ۷۵ ۲_,**
*"_محلات کی مٹی اور پہاڑ _,"*
*"_حضرت مغیث بن سمی رحمۃ اللہ فرماتے ہیں:- جنت میں کچھ محلات سونے کے ہیں اور کچھ محلات زبر جد کے ہیں ، ان کے پہاڑ کستوری کے ہیں اور مٹی ورس (ایک قسم کی سرخ گھاس جو کپڑا رنگنے کے کام آتی تھی) اور زعفران کی ہے _,"*
*🗂️_ مصنف ابن ابی شیبہ ۱۳ / ۱۴۴( ۷۲ ۱۵۸) ، صفة الجند ابن ابی الدنیا (۷ ۷ ۱)، حادی الارواح ص ۱۹۴ ,*
: *"_محلات کی چھتوں کا نور :-*
*"_ایک حدیث میں وارد ہے کہ جنت کی بعض چھتیں ایسے نور کی ہوں گی جو آنکھوں کو چند ھیا دینے والی بجلی کی طرح چمکتی ہو گی ، اگر اللہ تعالی جنتیوں کی نگاہوں کی حفاظت نہ کریں تو وہ بجلی ان کی آنکھوں کو اچک لے _"*
*🗂️_ صفة الجنۃ ابن کثیر- ص ۵۱ ،*
*"_ جنت کے بالا خانے:-*
*"_یہ بالا خانے کن کیلئے ہوں گے, اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں :- لیکن جو لوگ اپنے رب سے ڈرتے رہے ان کیلئے ( جنت کے) بالا خانے ہیں ۔ جن کے اوپر اور بالا خانے ہیں جو بنے بناۓ تیار ہیں_," ( سورہ الزمر - ٢٠)*

 *"_ حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا- جنت میں کچھ ایسے بالا خانے ہیں کہ ان کا باہر اندر سے اور اندر باہر سے نظر آۓ گا۔ ایک دیہاتی نے کھڑے ہو کر کہا - یا رسول اللہ ! یہ کس کیلئے ہوں گے ؟ آپ نے فرمایا- اس کیلئے جو پاکیزہ گفتگو کرے گا اور کھانا کھلائے گا اور ہمیشہ روزہ رکھے گا اور اس وقت جب لوگ سوتے ہوں یہ رات کے وقت نماز پڑھے گا_,"*
*🗂️_ ترمذی -١٩٨٤, حادی الارواح -١٩١,*
[5/2, 6:13 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ جنت کے بالا خانے _,"* 

*"_( فائدہ ) حدیث کی تشریح درج ذیل حدیث کے ساتھ کچھ اس طرح سے ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جنت میں کچھ ایسے بالا خانے ہوں گے کہ جب اس کا مکین اس کے اندر ہو گا تو اس کو اس کا کوئی خوف نہیں ہو گا کہ اس کے پیچھے کیا ہے ( کیونکہ اس کو اندر سے باہر نظر آتا ہو گا) اور اگر اس کے باہر ہو گا تو اس کو اس کا خوف نہیں ہو گا کہ اندر (بالا خانے میں) کیا ہے ( کیونکہ اس کو بالا خانہ کے باہر سے بالا خانے کا اندرونی حصہ نظر آتا ہو گا)۔*

*"_ عرض کیا گیا یار سول اللہ ! یہ کن کیلئے ہوں گے ؟*
*"_آپ نے ارشاد فرمایا- جو اچھے بول بولے گا ، مسلسل روزے رکھے گا ، اور کھانا کھلاۓ گا ، سلام کو پھیلاۓ گا اور نماز پڑھے گا جب لوگ سورہے ہوں"*
*"_ عرض کیا گیا اچھے بول کیا ہیں ؟ ارشاد فرمایا "سبحان الله والحمد لله ولا اله الا الله والله اكبر _" کیونکہ یہ کلمات قیامت کے دن اس حالت میں آئیں گے کہ کچھ آگے ہوں گے اور پہلوؤں میں اور کچھ پیچھے _,"*

 *"_عرض کیا گیا مسلسل روزے رکھنا کیسے ہے ؟ آپ نے ارشاد فرمایا وہ شخص جو ماہ رمضان کے روزے رکھے گا پھر اس کے بعد ایک اور ماہ رمضان پایا تو اس کے بھی روزے رکھے"۔ (اسی طرح سے ہر آنے والے رمضان کے روزے رکھتا ہے)*
*"_ عرض کیا گیا- کھانا کھلانا کیا ہے ؟ ارشاد فرمایا جس نے اپنے بال بچوں کی کفالت کی اور ان کو کھلا تا رہا_,"*

 *"_عرض کیا گیا سلام پھیلانا کیا ہے ؟ ارشاد فرمایا اپنے بھائی (مسلمان ) سے مصافحہ کرنا اور سلام کرنا_,"*
*"_عرض کیا گیا جب لوگ سوتے ہوں اس وقت کی نماز کیا ہے ؟ ارشاد فرمایا- عشاء کی نماز ( پڑھنا ) _,"*

*🗂️_ البعث والنشور (۲۸۰)، ابن عدی ۲ / ۷۹۵ ، تاریخ بغداد ۴/ ۱۷۸، ۷۹ ۱، و باسناد آخر البعث والنشور (۲۷۹)، حلیه او نعیم ۲/ ۳۵۲،*
: *"_ ستر ہزار بالا خانے :-*
*"_ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :- اللہ کی رضاجوئی میں آپس میں محبت کر نے والے (مسلمان ) سرخ یاقوت کے ایک ستون پر فائز ہوں گے۔ اس ستون کے سرے پر ستر ہزار بالا خانے ہوں گے، ان کا حسن جنت والوں کیلئے ایسے روشن ہو گا جیسے دنیا والوں کیلئے سورج چمکتا ہے_,"*

*"_ جنتی ایک دوسرے سے کہیں گے ہمارے ساتھ چلو تاکہ ہم اللہ عزوجل کیلئے آپس میں محبت کرنے والوں کی زیارت کر آئیں, پس جب یہ لوگ ان کو جھانک کر دیکھیں گے تو ان کا حسن جنت والوں کے سامنے ایسے چمکے گا جس طرح سے سورج دنیا والوں کیلئے چمکتا ہے۔ ان پر سندس کا سبز لباس ہو گا ، ان کی پیشانیوں پر لکھا ہو گا" یہ لوگ اللہ عزوجل کی رضا اور محبت کی تلاش کیلئے آپس میں محبت کرتے تھے _,"*

*🗂️_ تذکرۃالقرطبی ۲ / ۴۶۴ ، زہد ابن المبارک ص ۵۲۲ ، حلیۃ الاولیاء ۵ /۳۸۰۔*

(342)

ﷺ نے فرمایا چنانچہ یہ جنتی (اپنی اپنی جنتوں سے نکلیں گے اور ان کے چہروں کو چودھو میں رات کے چاند کی طرح ( روشن ) دیکھیں گے ، ان پر سبنر لباس ہوں گے ،ان کے چہروں پر لکھا ہو گا یہ میں خالص اللہ کیلئے آپس میں محبت کرنے والے ۔اے بالا خانوں میں رہنے والے خاص حضرات

(حدیث ) حضرت ابو سعید خدری سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا

ان اهل الجنة ليتراؤن اهل الغرف فوقهم كما تتراء ون الكواكب الغابرة من الافق من المشرق اوالمغرب لتفاضل مابينهم قالوا يا رسول الله تلك منازل الانبياء لايبلغها غيرهم ؟ قال رسول الله ﷺﷺ بلى والذي نفسي بيده
 *"_ جنت کے خیمے :-*
*"_ حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنابِ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-* 
*"_ جنت میں مؤمن کیلئے ایک ہی موتی کا ایک خول دار خیمہ ہو گا جس کی لمبائی ساتھ میل تک ہو گی اس میں مؤمن کی بیویاں ہوں گی ، مؤمن ان سب کے پاس جا کر صحبت کرے گا, وہ بیویاں ایک دوسری کو (اس حالت میں) نہیں دیکھ سکیں گی_,"*
*🗂️مسلم ۲۸۳۸، حادی الاروح ۷۵ ۲، ترغیب (۴ / ۱۱۶)، مشکوۃ- (۵۲۱۲)، کنز العمال ( ۷۵ ۳۹۲)، (۳۹۲۹۷)،*

 *"_(فائدہ) یہ خیمے نہ تو بالا خانے ہوں گے اور نہ محلات بلکہ یہ باغات میں اور نہروں کے کنارے پر قائم کئے گئے ہوں گے_,"*
*🗂️_ حادی الاروح -۷۵ ۲،*

*"_ حضرت ابو سلیمان ( دارانی ) فرماتے ہیں حور عین از سر نو پیدا کی جاتی ہے جب اس کی تخلیق مکمل ہو جاتی ہے تو فرشتے ان پر خیمے نصب کر دیتے ہیں_,"*
*🗂️_ صفة الجند ابن ابی الدنیا (۳۱۱ ) ،*

          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•    
*⚵╭ 🌴﷽🌴 ╮⚵*                                                
     ╭•∽–∽–∽–∽–∽–∽–∽–∽–∽•╮
              ✿ *۔جنت کے حسین مناظر* ✿
       ╰•∽–∽–∽–∽–∽–∽•╮   
                            *پارٹ–2*
              ┅┅━━═۞═━━┅
*☞"_ خیمے کیسے ہوں گے :-*

*⚃➠"_ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کیا - یارسول اللہ ! میں نے سنا ہے اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں -حوریں ہوں گی خیموں میں ٹھہرے ہوئیں) یہ خیمے کیا ہیں ؟*

*"_ تو آنحضرت ﷺ نے ارشاد فرمایا - مجھے اس ذات کی قسم ہے جس کے قبضہ میں میری جان ہے جنت کے خیموں میں سے ایک خیمہ ایک ہی گوہر کا ہو گا اندر سے خولدار بتیس کلو میٹر لمبا بتیس کلو میٹر چوڑا ( یعنی لمبائی اور چوڑائی برابر ہو گی) یاقوت اور زبر جد کا ( اس خیمہ کو) تاج پہنایا گیا ہو گا، اس کے سونے کے ستر دروازے ہوں گے _",*

*🗂️ وصف الفردوس - ٣٨, ص ١٦,*
          •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
[5/7, 10:23 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_قبہ :-*
 *"_ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنابِ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-* 
*"_ ادنیٰ درجہ کے جنتی کا مرتبہ یہ ہو گا کہ اس کیلئے ایک قبہ لولو اور یاقوت اور زبرجد کا تیار کیا جاۓ گا( جو طول میں) جابیہ سے صنعاء جتنا ہو گا_,"*

*"_ (فائدہ) جابیہ ملک شام میں مشہور شہر دمشق کے قریب ایک شہر ہے اور صنعاء ملک یمن کا دارالخلافہ ہے۔*

*🗂️_ وصف الفردوس (۳۷) ص ۱۶۔ صفة الجنية ابن ابی الدنیا (۲۰۲)، زوائد زبد ان المبارک (۱۵۳۰)، مجمع الزوائد ( ۱۰ / ۴۰۱ ) ، تر غیب و ترہیب (۴/ ۵۰۸)*
[5/8, 10:23 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ریشم کے بستر :-*

*"_اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں- ( سورۃالرحمن : ۵۴) (ترجمہ) اور وہ لوگ ( جنت میں ) تکیہ لگاۓ ایسے فرشوں ( بچھونوں اور بستروں) پر بیٹھے ہوں گے جن کے استر موٹے ریشم کے ہوں گے (اور قاعدہ ہے کہ اوپر کا کپڑا بنسبت استر کے زیادہ نفیس ہو تا ہے پس جب استر استبرق { موٹے ریشم } کا ہو گا تو اوپر کا کیسا کچھ ہو گا)_,"*

 *"_(فائدہ) آیت سے معلوم ہوا کہ جنت کے پچھونے کی شکل یہ ہو گی کہ اس کا نچلا حصہ موٹے ریشم کا ہو گا اور اوپر کا حصہ اس سے زیادہ نفیس اور زینت میں زیادہ بڑھ کر ہوگا۔*
[5/9, 10:30 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ بچھونے کا اوپر کا حصہ نور جامد کا ہو گا_,"*

*"_حضرت سعید فرماتے ہیں کہ ان کا ظاہری (اوپر والا ) حصہ نور جامد کا ہو گا_,"*
*🗂️_ صفتہ الجنۃ ابن ابی الدنیا (۱۵۲) ابو نعیم ۴ /۲۸۲ _,"*

*"_ موٹے اور باریک ریشم کے درمیان فاصلہ کی مقدار:-*
*"_حضرت ابو امامہ فرماتے ہیں کہ اگر اس چھونے کے اوپر والا حصہ گرایا جاۓ تو اس کے نچلے حصہ تک چالیس سال تک نہ پہنچے _,"*
*🗂️_ صفة الجنية ابن ابی الدنیا (۱۵۸) ابن ابی شیبہ (۱۵۹۲۹) ۱۳ /۱۴۰ در منثور ٤ / ۷ ۱۵,*

*"_ بچھو نے کتنے موٹے ہوں گے:-*
*"_حضرت کعب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ پھونوں کی اونچائی چالیس سال کے سفر کے برابر ہے _,*
*🗂️_ نہایہ ابنِ کثیر-2/499, حادی الارواح -270، طبرانی صفتہ الجنۃ ابو نعیم -358,*
[5/10, 8:45 PM] Haqq Ka Daayi Official: *_ تخت شاہانہ :-*

*"_ اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں- (ترجمہ ) ( جنت میں بیٹھتے ہوں گے ) تکیہ لگاۓ ہوۓ تختوں پر جو برابر بچھاۓ ہوۓ ہیں اور ہم ان کا گوری گوری بڑی بڑی آنکھوں والیوں سے ( یعنی حوروں سے ) نکاح کر دیں گے_,"*
 *🗂️_ تفسیر بیان القرآن تھانوی رحمۃ اللہ علیہ _,*

*"_ حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ یہ تخت سونے کے ہوں گے جن کے تاج زبرجد، جوہر اور یاقوت کے ہوں گے اور ایک تخت مکہ اور ایلہ جتنا طویل ہو گا_,"*
*🗂️_ حادی الارواح ص ۷۸ ۲۔*

*"_یہ تخت کن چیزوں سے بنائے گئے ہیں:-*
*"_حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اللہ کا دوست جنت میں تخت پر تشریف فرما ہو گا جس کی بلندی پانچ سو سال کی ہو گی، اس کے متعلق اللہ تعالی کا ارشاد ہے "اور تخت ہوں گے بلند"* 
*"_فرمایا کہ یہ تخت سرخ یاقوت کا ہو گا جس کے سبر زمرد کے دو پر ہوں گے پھر اس تخت پر ستر بچھونے ہوں گے جن کا استر نور کا ہو گا اور اوپر کا حصہ باریک ریشم کا ہو گا اور اندر کا موٹے ریشم کا ہو گا، اگر اس تخت کے اوپر کے حصہ کو گرایا جاۓ تو اپنے نچلے حصہ تک چالیس سال کی مدت میں پہنچے_,"*
*🗂️- بستان الواعظین و ریاض السامعین ص ١٩٣-١٩٤,*
[5/11, 11:08 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ خدمت گذار لڑ کے اور خادم :-*

*"_اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں،(سورۃ الدہر : ۱۹۔ ۲۰) (ترجمہ ) :- اور ان ( جنتیوں) کے پاس ایسے لڑ کے آمدو رفت کریں گے جو ہمیشہ لڑکے ہی رہیں گے ( نہ تو وہ بڑے ہوں گے نہ بوڑھے اور نہ ان کی آب تاب میں کوئی کمی واقع ہو گی اور وہ اس قدر حسین ہیں کہ) اے مخاطب اگر تو ان کو ( چلتے پھرتے) دیکھے تو یوں سمجھے کہ موتی ہیں جو بکھر گئے ہیں _,"*
*( موتی سے تو تشبیہ صفائی اور چمک دمک میں اور بکھرے ہوۓ کا وصف ان کے چلنے پھرنے کے لحاظ سے جیسے بکھرے موتی منتشر ہو کر کوئی ادھر جا رہا ہے کوئی ادھر جا رہا ہے اور یہ اعلیٰ درجہ کی تشبیہ ہے اور ان مذکورہ اسباب عیش میں انحصار نہیں وہاں اور بھی ہر سامان اس افراط اور رفعت کے ساتھ ہو گا ) کہ اے مخاطب اگر تو اس جگہ کو دیکھے تو تجھ کو بڑی نعمت اور بڑی سلطنت دکھلائی دے_,"*

*"_ اللہ تعالی مزید ارشاد فرماتے ہیں, ( سورة الطور : ۲۴) (ترجمہ) ( اور ان کے پاس میوے وغیر ہ لانے کیلئے) ایسے لڑ کے آئیں جائیں گے جو خاص انہیں ( کی خدمت) کیلئے ہوں گے (اور غایت حسن و جمال سے ایسے ہوں گے کہ) گویا وہ حفاظت سے رکھے ہوۓ موتی ہیں( کہ ان پر ذرا اگر دو غبار نہیں ہو تا اور آب تاب اعلیٰ درجہ کی ہوتی ہے)_,"*

*"_ اللہ تعالیٰ مزیدا رشاد فرماتے ہیں- (سورۃ الواقعہ : ۱۷۔ ۱۸)(ترجمہ ):- ان کے پاس ایسے لڑکے جو ہمیشہ لڑ کے ہی رہیں گے یہ چیزیں لیکر آمد ورفت کیا کریں گے آبخورے اور آفتاہے اور ایسا جام شراب جو بہتی ہوئی شراب سے بھرا جاۓ گا _,"*

*🗂️_ تفسیر بیان القرآن حضرت تھانوی رحمۃ اللہ _,"*
[5/13, 7:04 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ تعداد خادم :-*

*"_حدیث حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :- تمام جنتیوں میں سب سے کم درجہ کا جنتی وہ ہو گا جس کی خدمت میں دس ہزار خادم کھڑے ہوں گے_,"*
*🗂️_ صفة الجنۃ ابن ابی الدنیا (۲۰۲) زوائد زبد ابن المبارک (۱۵۳۰) مجمع الزوائد ( ۱۰ / ۴۰۱ ) حوالہ اوسط طبرانی و قال رجاله ثقات البدور السافره ( ۲۱۱۷) در منثور (۲۲/۶) ترغیب و ترہیب (۵۰۸/۴)*

*"_ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنابِ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:- جنتیوں میں سب سے کم درجہ کا جنتی وہ ہو گا جس کے اسی ہزار خادم ہوں گے اور بہتر بیویاں ہوں گی اور اس کیلئے ایک قبہ لولو اور یاقوت اور زبرجد کا قائم کیا جاۓ گا ( جس کی لمبائی ) جابیہ ( ملک شام میں دمشق شہر کے پاس ایک شہر کا نام ہے) سے صنعاء ( ملک یمن کے دارالخلافہ ) جتنی ہو گی_,"*
*🗂️_ صفة الجنۃ ابن ابی الدنیا (۲۱۱) تذکرۃ القرطبی (۴۹۱) حوالہ ترمذی ( من الزوائد ١٠/٤٠٠-٤٠١)*
[5/13, 10:33 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ حور کسے کہتے ہیں :-*

*"_ حضرت مجاہد رحمہ اللہ فرماتے ہیں:- حور اس کو کہتے ہیں جس کے دیدار سے آنکھ حیرت میں پڑ جاۓ, اس کی پنڈلی کپڑوں کے پیچھے سے نظر آتی ہو, دیکھنے والا اپنے چہرہ کو ان حوروں میں سے ہر ایک کے جگر میں رقت جلد اور صفاۓ رنگ کی وجہ سے آئینہ کی طرح دیکھے گا_,"*
*🗂️_ البدور السافرو(۲۰۰۲)، تفسیر مجاہد ۲ / ۵۹۰ تفسیر طبری ۲۵ / ۱۳۶ حادی الاروح ص ۲۸۵،*

*"_ اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں ( سورة الرحمن / ۵۷۔۵۸) ( ترجمہ ):- ان (باغوں کے مکانات اور محلات) میں نیچی نگاہ والیاں ( یعنی حوریں ہوں گی کہ ان ( جنتی) لوگوں سے پہلے ان پر نہ تو کسی آدمی نے تصرف کیا ہو گا اور نہ کسی جن نے (یعنی بالکل محفوظ اور غیر مستعمل ہوں گی ) سواے جن و انس (باوجود اس کثرت و عظمت نعمت کے ) تم اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کے منکر ہو جاؤ گے (اور رنگت اس قدر صاف و شفاف ہو گی کہ) گویا وہ یا قوت اور مرجان ہیں_,"*

*"_ حضرت حسن بصری رحمۃ اللہ فرماتے ہیں حور وہ ہے جس کی آنکھ کا (سفید حصہ ) نہایت ہی سفید ہو اور سیاہ حصہ نہایت ہی سیاہ ہو _,"*
*🗂️_ تفسیر قرطبی ۱۲ / ۱۵۳،*
[5/14, 10:47 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ حورعین کسے کہتے ہیں :-*

*"_ علامہ ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ حور حوراء کی جمع ہے اور حوراء اس عورت کو کہتے ہیں جو جوان ہو حسین و جمیل ہو گورے رنگ کی ہو سیاہ آنکھ والی ہو ۔۔۔۔ اور عین عیناء کی جمع ہے اور عیناء اس عورت کو کہتے ہیں جو عورتوں میں بڑی آنکھ والی ہو_,"*
*🗂️_ حادی المداح ص ۲۸۵،*

*"_ حور حوراء کی جمع ہے اور عین عیناء کی جمع ہے اردو کے محاورہ میں لوگ حور عین کو واحد کے معنی میں استعمال کرتے ہیں اور یہ غلطی عام ہو رہی ہے۔ (امداد اللہ )*

: *"_ حور کی پیدائش خاص انداز سے کی گئی :-*

*"_ ارشاد خداوندى ہے :- "ان جنتی لوگوں سے پہلے ان پر نہ تو کسی آدمی نے تصرف کیا ہو گا اور نہ کسی جن نے_"*
*"_ اس آیت کی تفسیر میں امام شعبی فرماتے ہیں کہ یہ عورتیں دنیا کے مردوں کی بیویاں بنیں گی اللہ تعالی نے ان کو ایک اور طریقہ سے پیدا کیا ہے جیسا کہ اللہ تعالی فرماتے ہیں:- (سورۃ الواقعہ / ۳۵-۳۶) :-*
*"_ ہم نے ان عورتوں کو خاص طور پر بنایا ہے یعنی ہم نے ان کو ایسا بنایا کہ وہ کنواریاں ہیں (یعنی بعد مقاربت کے پھر کنواری ہو جائیں گی) محبوبہ ہیں (یعنی حرکات و شمائل و ناز و انداز و حسن و جمال سب چیز میں ان کی دلکش ہیں اور اہل جنت کی ہم عمر ہیں)*

*"_ امام شعبی فرماتے ہیں جب سے ان کو اس خاص انداز سے بنایا ہے ان کو کسی انسان اور جن نے چھوا تک نہیں۔*

*🗂️_ سنن سعید بن منصور بہقی، بدور سافرو(۲۰۰۷)*

[5/16, 10:42 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ حور عین زعفران سے پیدا کی گئی ہیں:-*

*"_ حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:- جنت کی حور عین کو زعفران سے پیدا کیا گیا ہے_,"*
*🗂️_البدور السافره (۲۰۱۲) طبرانی ( ۷۸۱۳ )*

*"_ (فائدہ) حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ اور حضرت مجاہد رحمہ اللہ سے بھی ایسے ہی مروی ہے۔ حضرت زید بن اسلم رحمۃ اللہ ( تابعی مفسر ) فرماتے ہیں کہ اللہ تعالی نے حور عین کو مٹی سے پیدا نہیں کیا بلکہ ان کو کستوری کافور اور زعفران سے پیدا کیا ہے_,"*
*🗂️_ البدرور السافرہ- 2008 بحوالہ ابن مبارک_,*

*"_ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ ، حضرت انس رضی اللہ عنہ اور حضرت ابو سلمہ بن عبد الرحمن رحمۃ اللہ ( تابعی ) اور حضرت مجاہد رحمہ اللہ (تابعی) فرماتے ہیں کہ اللہ کے دوست کیلئے ایسی بیوی ہے جس کو آدم و حواء (انسان ) نے نہیں جنا بلکہ اس کو زعفران سے پیدا کیا گیا ہے ( یعنی وہ جنت میں تخلیق کی گئی ہے ماں باپ کے واسطہ سے پیدا نہیں ہوئی ) _,*
*🗂️_ حادی الارواح -303, صفتہ الجنہ ابن ابی الدنیا -295,*
[5/17, 10:14 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ حور کے بدن کے مختلف حصے کس کس چیز سے بناۓ گئے ہیں:-*

*"₹ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالی نے حور عین کو پاؤں کی انگلیوں سے اس کے گھٹنے تک زعفران سے بنایا ہے اور اس کے گھٹنوں سے اس کے سینہ تک کستوری کی خوشبو سے بنایا ہے اور اس کے سینہ سے گردن تک شعلہ کی طرح چمکنے والے عنبر سے بنایا اور اس کی گردن سے سر تک سفید کافور سے تخلیق کیا ہے _,*

*"_ اس کے او پر گل لالہ کی ستر ہزار پوشاکیں پہنائی گئی ہیں ۔ جب وہ سامنے آتی ہے تو اس کا چہرہ زبردست نور سے ایسے چمک اٹھتا ہے جیسے دنیا والوں کیلئے سورج اور جب سامنے آتی ہے تو اس کا پیٹ کا اندرونی حصہ لباس اور جلد کی باریکی کی وجہ سے دکھائی دیتا ہے_,"*

*"_ اس کے سر میں خوشبودار کستوری کے بالوں کی چوٹیاں ہیں، ہر ایک چوٹی کو اٹھانے کیلئے ایک خد متگار ہو گی جو اس کے کنارے کو اٹھانے والی ہو گی یہ حور کہتی ہو گی یہ انعام ہے اولیاء کا اور ثواب ہے ان اعمال کا جو بج الاتے تھے_,"*

*🗂️_ تذکرة القرمبی(۴۸۱/۲)*
[5/18, 9:32 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ حوروں کی عمر :-*

*"_ اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں :- ( سورة ص /۵۲) (ترجمہ ) اور ان کے پاس نیچی نگاہ والی ہم سن ( حوریں) ہوں گی_,"*

*"_ حضرت مفتی محمد شفیع صاحب تحریر فرماتے ہیں کہ ان سے مراد جنت کی حوریں ہیں اور "ہم سن" کا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ سب آپس میں ہم عمر ہوں گی اور یہ بھی کہ وہ اپنے شوہروں کے ساتھ عمر میں مساوی ہوں گی_,"*

*"- پہلی صورت میں ان کے ہم عمر ہونے کا فائدہ یہ ہے کہ ان کے درمیان آپس میں محبت، انس اور دوستی کا تعلق ہو گا سوکنوں کا سا بغض اور نفرت نہیں ہو گی اور ظاہر ہے کہ یہ چیز شوہروں کیلئے انتائی راحت کا سبب ہے_,*

*"_ اور دوسری صورت میں جبکہ ہم عمر کا مطلب یہ لیا جائے کہ وہ اپنے شوہروں کی ہم عمر ہوں گی اس کا فائدہ یہ ہے کہ ہم عمری کی وجہ سے طبیعتوں میں زیادہ مناسبت اور موافق ہو گا اور ایک دوسرے کی راحت و دلچسپی کا خیال زیادہ رکھا جا سکے گا۔*

*"_ اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ زوجین کے درمیان عمر میں تناسب کی رعایت رکھنی چاہئے کیونکہ اس سے باہمی انس پیدا ہوتا ہے اور رشتہ نکاح زیادہ خوشگوار اور پائیدار ہو جاتا ہے_,"*
*🗂️_ تفسیر معارف القرآن -7/527,*,

*"_ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ اور دیگر مفسرین فرماتے ہیں کہ جنتی حوریں ایک ہی عمر کی تینتیس (33) سال کے برابر ہو گی_,"*
*(حوروں کی اور دنیا کی عورتوں کی سب کی عمر جنت میں ۳۳ سال ہو گی)*
*🗂️- حادی الارواح ص ۲۸۸،*
[5/20, 12:31 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ بڑھیا جوان ہو کر جنت میں جاۓ گی:-*

*"_ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ جناب نبی اکرم ﷺ ایک مرتبہ میرے پاس تشریف لائے اس وقت میرے پاس ایک بڑھیا بھی بیٹھی تھی۔ آپ نے سوال فرمایا یہ کون ہے ؟ میں نے عرض کیا میری خالاؤں میں سے ایک ہے_"*

*"_ تو آپ نے ارشاد فرمایا یہ بات یاد رکھو کہ جنت میں بڑھیا داخل نہ ہو گی۔ یہ ارشاد سن کر بڑھیا کو غم اور پر پیشانی لاحق ہو گئی، پھر آپ نے ارشاد فرمایا (اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ) ہم ان کو ایک دوسری شکل میں ( یعنی جوان شکل میں قبروں سے) اٹھائیں گے_,"*
*🗂️_ بیھقی فی البعث والنشور (۳۷۹) در منشور (٦ / ۱۵۸) حواله شعب الایمان فی البدور السافره (۲۰۰۸) جمع الوسائل شرح الشمائل للبادی (۳۹/۴)، حادی الارواح ص ۲۹۲،*

*"_ حضرت حسن بصری رحمۃ اللہ بیان کرتے ہیں۔ ایک بڑھیا جناب نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کیا یا رسول اللہ ! اللہ تعالی سے دعاء فرمائیں کہ وہ مجھے جنت میں داخل کرے۔ آپ نے فرمایا اے فلاں کی ماں جنت میں تو کوئی بڑھیا داخل نہیں ہو گی (حضرت حسن بصری) فرماتے ہیں کہ ( یہ جواب سن کر بڑھیا) مونہہ پھیر کر جاتے ہوۓ رونے لگی تو آپنے ارشاد فرمایا اس کو بتا دو کہ اس میں کوئی عورت بڑھیا ہونے کی حالت میں جنت میں داخل نہیں ہو گی ۔ اللہ تعالی فرماتے ہیں ہم ان کی دوسری طرح کی تخلیق کریں گے اور ان کو کنواریاں بنا دیں گے _,"*
*🗂️- شمائل ترمندی (۲ / ۳۸ مع جمع الوسائل شرح الشمائل) ، مجمع الزوائد (۱۰ / ۴۱۹)، تفسیر طبری (۸۰/۱۷) تفسیر ابن کثیر (۹/۸) شمائل ترمذی (۱۲۲) تاریخ اصفهان (۱ / ۱۴۴) البدور السافره (۲۰۲۲) البعث والنشور (۳۸۲) شرح السنه ( ۱۳ / ۱۸۳) کتاب الوفا ابن الجوزی ممعناه حادی الارواح ص ۲۹۲،*
[5/20, 10:35 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ حور کا افسوس :-*

*"_ مدیا حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :-* 
*"₹جب نمازی سلام پھیرتا ہے اور یہ نہیں کہتا کہ اے اللہ مجھے دوزخ سے نجات عطاء فرما اور مجھے جنت میں داخل فرما اور مجھے حور عین سے بیاہ دے_,"*

*"_ تو فرشتے کہتے ہیں افسوس کیا یہ شخص بے بس ہو گیا ہے کہ اللہ تعالی کے ساتھ دوزخ سے پناہ طلب کرے,"*

*"_ اور جنت کہتی ہے افسوس کیا یہ شخص عاجز ہو گیا ہے کہ اللہ تعالی سے جنت مانگے اور حور کہتی ہے کہ یہ شخص عاجز آ گیا ہے کہ اللہ تعالی سے اس کا سوال کرے کہ وہ اس کی حور عین سے شادی کر دے _,"*
*🗂️_ البدور السافر (۲۰۵۸)- طبرانی،*
[5/21, 9:53 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ حور کب تک متوجہ رہتی ہے :-*

*"_ حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-* 
*"_ جب مسلمان نماز کیلئے کھڑا ہوتا ہے تو اس کیلئے جنت کو کھول دیا جاتا ہے, اس کے اور اس کے رب کے درمیان سے پردے ہٹا دئیے جاتے ہیں اور حور اس کی طرف اپنا رخ کر لیتی ہے جب تک وہ نہ تھوکے اور ناک نہ سنکے ( کیونکہ حوریں اس نزلہ زکام وغیرہ سے پاک ہیں اور ان سے نفرت کرتی ہیں ) _,"*
*🗂️_ البدور السافر (۲۰۵۹) طبرانی،*

*"_ حوریں صبح تک انتظار میں:-*

*"_ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
*"_ جو شخص تھوڑا کھانا کھا کر نماز پڑھتے ہوۓ رات گذارتا ہے صبح تک حورعین انتظار میں رہتی ہیں کہ شاید اللہ تعالی اس نیک بندے کے ساتھ ہمیں بیاہ دے۔ (واللہ اعلم)_,*

*🗂️_ البدور السافر (2060) طبرانی،*
[5/22, 10:51 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ نکاح کیلئے حوروں کا پیغام :-*

*"_ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :- "_ جنت شروع سال سے آخر سال تک ماہ رمضان کے استقبال کیلئے بنتی سنورتی ہے۔ پھر جب ماہ رمضان کی پہلی رات ہوتی ہے تو عرش کے نیچے سے ایک ہوا چلتی ہے اس کا نام مسیرہ ہے اس کی وجہ سے جنت کے درختوں کے پتے اور دروازوں کے کنڈے ہلتے ہیں اس سے ایسی بھینی بھینی آواز پیدا ہوتی ہے کہ سننے والوں نے اس سے زیادہ خوبصورت نہیں سنی ہو گی (اس سے ) حور عین جنت کے کنارے جا کر پکار کر کہتی ہیں کوئی ہے جو (ہم سے) شادی کرنے کیلئے اللہ تعالی کو پیغام نکاح دے اور اللہ تعالی اس کی شادی (ہم سے) کر دے ؟*

*"_ اور اللہ تعالی حکم فرما دیتے ہیں- اے رضوان (فرشتہ منتظم اور نگران جنت) جنت کے سب دروازے کھولدے اور اے مالک (دوزخ کا داروغہ ) ماہ رمضان کے احترام میں دوزخ کے سب دروازے بند کر دے _,"*
*🗂️_ کتاب الثواب ابو الشیخ، شعب الایمان بیہقی و قال الترمذی : لیس علی اسناده من اجمع على ضعفه (البدور السافره / ۲۰۵۵)*
[5/23, 9:23 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ حور کی تسبیح سے جنت کے درختوں پر پھول لگ جاتے ہیں:-*

*"_حضرت یہیٰ بن ابی کثیر رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جب حورعین تسبیح پڑھتی ہیں تو جنت کے ہر درخت پر پھول لگ جاتے ہیں _," ( حادی الارواح- 306)*


*"_ لعبہ حور :- جنت میں ایک حور ہے جس کا نام "لعبیہ" ہے اگر وہ اپنا لعاب دہن ( کڑوے ) سمندر میں ڈالدے تو سمندر کا تمام پانی شیریں ہو جاۓ ۔اس کے سینے پر یہ لکھا ہوا ہے" جو شخص یہ پسند کرتا ہے کہ اس کو میرے جیسی حور ملے تو اس کو چاہئے کہ میرے پروردگار کی فرمانبرداری والے اعمال کرے _," ( البدرور السافرہ- حوالہ ابن ابی ادنیا فی صفۃ الجنۃ (۳۰۵) تذکر القرطبی (۲ / ۴۷۷)*

*"_ فائدہ:- حافظ ابن قیم رحمہ اللہ نے اس روایت کو حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کے ارشاد سے نقل کیا ہے اور اس میں مزید یہ بھی ذکر کیا ہے کہ جنت کی تمام حوریں اس کے حسن پر حیران ہیں اور اس کے کندھے پر ہاتھ مار کر کہتی ہیں اے لعبہ ! تیرے مبارک ہو اگر تیرے طلب گاروں کو ( تیرے حسن و جمال اور کمال کا ) علم ہو تو وہ خوب کو شش کریں ( اور عمل صالح کر کے تیرے مستحق بن جائیں ) _," ( حادی الارواح - 305)*
[5/24, 5:58 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ نہر ہر دل کی کنواریاں:-*

*"_ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنابِ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
 *"_ جنت میں ایک نہر ہے جس کا نام ہرول ہے اس کے دونوں کناروں پر درخت اگے ہوئے ہیں, جب جنتی سماع کی خواہش کریں گے تو کہیں گے ہمارے ساتھ ہرول کی طرف چلو تا کہ ہم درختوں سے ( خوبصورت اور دلکش آوازیں) سنیں_,"*

*"_ چنانچہ وہ ایسی (خوبصورت) آوازوں میں بولیں گے کہ اگر اللہ عزوجل نے جنتیوں کے نہ مرنے کا فیصلہ نہ کیا ہوتا تو یہ ان آوازوں کے شوق اور طرب میں مر جاتے_,"*

*"_ پس جب ان خوبصورت آوازوں کو ( درختوں پر لگی ہوئی لڑکیاں سنیں گی تو وہ عربی زبان میں نہایت خوبصورت انداز و آواز میں) عربی زبان میں ( کچھ) پڑھیں گی تو اللہ کے ولی ان کے پاس قریب جائیں گے اور ہر ایک ان لڑکیوں میں سے جس کو پسند کرے گا توڑ لے گا پھر اللہ تعالی ان لڑکیوں کی جگہ ویسی ہی اور لڑکیاں (اس درخت کو ) لگادیں گے _,"*
*🗂️_ صفة الجنہ ابو نعیم ( ۳ / ۱۶۳(۳۱۱)*
[5/24, 6:03 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ غصہ پینے پر حور ملے گی:-*

*"_حضرت معاذ بن انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-* "
*"_ جس شخص نے غصہ کو پی لیا حالانکہ وہ اس کو نافذ کرنے پر قدرت رکھتا تھا اللہ تعالی اس کو قیامت کے دن تمام مخلوقات کے سامنے بلائیں گے حتیٰ کہ اس کو اختیار دیں گے وہ حوروں میں سے جس کو چاہے لے لے _,"*
*🗂️_ مسند احمد و سندہ جید (۳ / ۴۴۰)؛ ابو داؤد (۷ ۷ ۴۷ ) ترمذی (۳۴۹۵٬۲۰۲۴) ابن ماجہ (۴۱۸۶) بہیقی ( ۸ / ۱۶۱)،*
[5/24, 6:10 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ حور عین لینے کے تین کام:-*

*"_ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا " تین کام ایسے ہیں جس شخص کے پاس ان میں سے ایک بھی ہو گا اس کی حور عین کے ساتھ شادی کی جائے گی:-*
*_ (۱) وہ شخص جس کے پاس ضرورت کی امانت خفیہ طور پر رکھی گئی اور اس نے اس کو خوف خدا کی وجہ سے ادا کر دیا,*
*_(۲) وہ شخص جس نے اپنے قاتل کو معاف کر دیا,*
*_( ۳ ) وہ شخص جس نے ہر ( فرض) نماز کے بعد "قل ھو الله احد" ( پوری سورۃ اخلاص) کی تلاوت کی _,"*
*🗂️- تر غیب و ترہیب اصبہانی (البدور السافره / ۲۰۴۲)*

*"_ ( فائدہ ) ان مذکورہ اعمال میں سے کوئی سا عمل جتنی مرتبہ کرے گا انشاء اتنی حوریں ملیں گی_,"*
[5/28, 6:34 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ ہر روزہ رکھنے کا انعام سو حوریں:-*

*"_ حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ جنابِ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:- جنت ایک سال سے دوسرے سال کے شروع ہونے تک ماہ رمضان کیلئے سنورتی ہے اور حور بھی ایک سال کے شروع سے دوسرے سال کے شروع تک رمضان المبارک کیلئے سنورتی ہے_,*

*"_ جنت کہتی ہے اے اللہ ! میرے لئے اپنے بندوں میں سے اس مہینہ میں مکین مقرر فرمادے اور حوریں یہ دعا کرتی ہیں کہ اے اللہ ! ہمارے لئے اس مہینہ میں اپنے نیک بندوں میں سے خاوند مقرر فرمادے جن سے ہماری آنکھیں ٹھنڈی ہوں اور ہم سے ان کی آنکھیں ٹھنڈی ہوں_,"*

*"_ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا- جس شخص نے خود رمضان المبارک میں روزہ رکھا کچھ کھایا پیا نہیں اور کسی مؤمن پر بہتان بھی نہیں لگایا اور اس روزے کی حالت میں کوئی گناہ بھی نہ کیا اللہ تعالی ( روزے کی ہر رات میں اس کیلئے سو(100) حوروں سے اس کی شادی کریں گے _,"*

*"_ اور اس کیلئے جنت میں لولو یا قوت اور زبر جد کا محل بنائیں گے، اگر تمام دنیا کو اس محل میں منتقل کر دیا جائے تو یہ دنیا میں بکریوں کی جگہ جتنا نظر آئے گا_,"*

*🗂️_ البدور السافره ( ۲۰۴۷) مسند ابو یعلیٰ ، منجم اوسط طبرانی ، ابن عساکر،*
[5/29, 7:35 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ نیکی کا حکم اور برائی سے روکنے کا انعام- ملنے والی عیناء حور کی شان:-*

*"_ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :- جنت میں ایک حور ہے جس کا نام "عیناء" ہے جب وہ چلتی ہے تو اس کے ارد گرد ستر ہزار خد متگار لڑکیاں چلتی ہیں، اس کی دائیں طرف بھی اور بائیں طرف بھی (اتنی ہی خد متگار لڑکیاں) ہوتی ہیں _,"*

*"_ یہ حور کہتی ہے کہاں ہیں امر بالمعروف کرنے والے اور نہی عن المعر کرنے والے ( یعنی نیکیوں کا حکم کرنے والے اور برائی سے منع کر نے والے) میں ان کا انعام ہوں,*

*"_ یعنی ہر ایسے آدمی کو ایسی ایک ایک حور عیناء عطاء کی جاۓ گی یا تو امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کرتے رہنے کے ثواب میں یہ ایک حور ملے گی یا یہ کہ ہر دفعہ امر بالمعروف اور نہی عن المر کر نے کے ثواب میں یہ حور عطاء کی جاۓ گی ظاہر یہی ہے کہ ہر دفعہ امر یا نہی کرنے سے یہ حور ملے گی واللہ اعلم _,"*

*🗂️_ البدور السافرہ ( ۲۰۴۹) طبرانی، مجمع الزوائد ، تذكرة القرطبی (۷/۲ ۴۷ ) صفتہ الجنہ ابن کثیر ص ۱۱۰،*
[5/30, 10:28 AM] Haqq Ka Daayi Official: *★"_ جنتی کیلئے عور توں اور حوروں کی تعداد:-*
*"_ حضرت انس سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا - " جنت میں انسان کی ستر بیویوں سے شادی کی جائے گی"۔ عرض کیا گیا - یا رسول اللہ ! کیا مرد ان سب کی طاقت رکھے گا ؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا-" مرد کو سو آدمیوں کی طاقت عطاء کی جاۓ گی"*
*🗂️_ابن حبان (۲۳۹/۹۔ الاحسان ) البدورالسافره (۲۰۳۱) مسند البرزار (۳۵۲۶)، مجمع الزوائد ( ۱۰ / ۴۱۷) صفة الجنۃ ابو نعیم (۴۷۴)* 

*★"_ حضرت حاطب بن ابی بلتعہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے جناب رسول اکرم ' ﷺ سے سنا :- جنت میں مؤمن کی بہتر بیویوں سے شادی کی جائے گی ' ستر جنت کی عورتیں ہوں گی اور دو دنیا کی عورتیں ہوں گی _,"*
*🗂️_ البدور السافرہ -٢٠٣٢, ابن عساکر ( ) ابن السن*

*★_ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :- ادنیٰ درجہ کے جنتی کے اسی ہزار خادم ہوں گے اور بہتر بیویاں ہوں گی ہر ایک جنتی کیلئے لو لو یاقوت اور زبرجد کا ایک قبہ نصب کیا جائے گا جس کی لمبائی جابیہ ( ملک شام کے شہر) سے صنعاء ( ملک یمن کے دارالسلطنت ) جتنی ہو گی_,"*
*🗂️- ابن المبارك في الزبد (۲ / ۱۲۷) ، ترندی (۴۵۶۴) احمد (۳ /۲ ۷ ) و این وہب اخرجه ابن حبان ( ۱۰ / ۲۴۶۔ الاحسان ) البدور السافره (۲۶۳۸) البعث ابن ابی داؤد ( ۷۸ ) مسند ابو یعلی ( ۱۴۰۴) حادی الارواح،*                                               
l: *"،_ ادنی درجہ کے جنتی کی بیویوں کی تعداد:-*

*"_ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
*"_ ادنی درجہ کے جنتی کے جنت کے سات درجات ہوں گے یہ چھٹے پر رہتا ہو گا اس کے اوپر ساتواں درجہ ہو گا، اس کے تین سو خادم ہوں گے_,"*
*"_ اس کے سامنے روزانہ صبح و شام سونے چاندی کے تین سو پیالے کھانے کے پیش کئے جائیں گے ہر ایک پیالہ میں ایسے قسم کا کھانا ہو گا جو دوسرے میں نہیں ہو گا اور جنتی اس کے شروع میں ایسے ہی لذت پاۓ گا جیسے کہ اس کے آخر سے اور وہ یہ کہتا ہو گا یارب اگر آپ مجھے اجازت دیں تو میں تمام جنت والوں کو کھلاؤں اور پلاؤں جو کچھ میرے پاس ہے (اس میں کمی نہ ہو گی)*
*"_ اس کی حورعین میں سے بہتر ہیویاں ہوں گی اور ان میں سے ہر ایک کی سرین زمین کے ایک میل کے برابر ہوں گی_,"*
*🗂️_ مسند احمد (۵۳۷۲) البدور السافرہ ( ۲۰۳۵)، مجمع الزوائد ( ۱۰ / ۴۰۰) حادی الارواح (۲۰۸)*

*"_ جنتی مرد کی پانچ سو حوروں اور چار ہزار کنواریوں اور آٹھ ہزار شادی شدہ عورتوں سے شادی کی جاۓ گی ، جنتی ان میں سے ہر ایک کے ساتھ اپنی دنیاوی زندگی کی مقدار کے برابر معانقہ کرے گا_,"*
*🗂️"_ البعث والنشور (۴۱۴) کتاب العظمتہ ابو الشیخ (۵۹۱) البدور السافره (۲۰۳۶)، فتح الباری (۶/ ۳۲۵) ترغیب و ترہیب ۴ /۵۳۲ ,*
: *★_ نہروں کے کنارے خیموں کی حوریں :-*

*"_حضرت احمد بن ابی الحواری رحمۃ اللہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو سلیمان دارانی رحمۃ اللّٰہ کو فرماتے ہوئے سنا:-*
*"_ جنت میں کچھ نہریں ایسی ہیں جن کے کناروں پر خیمے نصب کئے گئے ہیں ان میں حور عین موجود ہیں، اللہ تعالی نے ان میں سے ہر ایک کو نئے طریقہ سے پیدا کیا ہے،*

*"_ جب ان کا حسن کامل ہو گیا تو فرشتوں نے ان کے اوپر خیمے لگا دیئے ۔ یہ ایک میل در میل کرسی پر بیٹھی ہیں جبکہ ان کی سرینیں کرسی کے اطراف سے باہر کو نکل رہی ہیں۔*

*"_ جنت والے اپنے محلات سے نکل کر ان کے پاس آئیں گے اور جس طرح سے چاہیں گے ان کے نغمات اور ترانے سنیں گے, پھر ہر جنتی ہر ایک کے ساتھ خلوت میں چلا جائے گا_,"*

*🗂️_البدرور السافرو( ۲۰۲۸) بحوالہ ابن ابی الدنیا ولکن فیہ بغیر لفظ مختصر، صفتہ الجنہ (۳۵۱)*
[6/1, 6:10 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ بادل سے لڑکیوں کی بارش :-*

*"_ حضرت کثیر بن مرہ فرماتے ہیں کہ جنت کی نعمت "مزید" میں سے ایک یہ ہے کہ جنت والوں کے اوپر سے ایک بدلی گذرے گی وہ کہے گی تم کیا چاہتے ہو میں آپ حضرات پر کس نعمت کی بارش کروں ؟*

*"_ چنانچہ وہ حضرات جس جس نعمت کی چاہت کریں گے وہی ان پر نازل ہو گی۔ حضرت کثیر بن مرہ (حضرمی رح.) فرماتے ہیں کہ اگر اللہ تعالی نے مجھے یہ منظر دکھایا تو میں یہ کہوں گا کہ ہم پر سنگھار کردہ لڑکیوں کی بارش ہو _,"*
*🗂️_ صفتہ الجنۃ ابن ابی الدنیا ( ۳۰۴) صفتہ الجنۃ ابو نعیم (۳/ ۲۲۳) (۳۸۲) حادی الارواح ص ۳۴۵، ٬۳۰۳ تذکرۃ القر طلبی ۲ ۴۹۸ البدور السافرہ (۲۰۴۰)* 

*"_ حضرت ابو طیبہ کلاعی فرماتے ہیں جنت والوں پر نعمتوں سے بھری ہوئی بدلی ٹکڑے ٹکڑے ہو کر سایہ کرے گی اور پوچھے گی میں آپ حضرات پر کس نعمت اور لذت کی بارش کروں ؟ پس جو شخص جس قسم کی خواہش کرے گا اس پر اسی کی بارش کرے گی, حتیٰ کہ بعض جنتی یہ کہیں گے کہ ہم پر نوخاستہ ہم عمر لڑکیوں کی بارش ہو _,"*
*🗂️_ صفة الجنۃ ابن ابی الدنیا ( ۲۹۲)*
[6/2, 6:55 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ جنتی مردوں کیلئے مزید حوروں کا انعام :-*

*"_ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
*"_ جنتی آدمی جنت میں کروٹ بدلنے سے پہلے ستر سال تک ٹیک لگا کر بیٹھے گا پھر اس کے پاس ایک عورت آۓ گی جس کے رخسار میں وہ اپنے مونہہ کو آئینہ سے زیادہ صاف دیکھے گا, اس پر کا ادنی موتی مشرق و مغرب کے درمیانی حصہ کو روشن کر دینے والا ہو گا، یہ اس کو سلام کرے گی اور وہ اس کے سلام کا جواب دے گا اور پوچھے گا آپ کون ہیں ؟ وہ بتاۓ گی کہ میں اضافی عطیہ ہوں ۔*

*"_ اس عورت پر ستر پوشاکیں ہوں گی ان سے بھی نظر گذر جاۓ گی حتیٰ کہ وہ اس کی پنڈلی کے گودے کو ان پوشاکوں کے پیچھے سے دیکھ لے گا۔ ان عورتوں پر تاج بھی ہوں گے جن کا ادنیٰ درجہ کا موتی مشرق و مغرب کے درمیانی حصہ کو روشن کر سکتا ہو گا_,"*

*🗂️_ مسند ابو یعلیٰ (۱۴۸۲) باسناد حسن البدرو السافرہ (۲۰۲۴) احمد (۳/ ۷۵) صحیح این حبان ( ۵۴ ۳) فی الجنہ ابن ابی الدنیا( ۷ ۲۷) البعث ابن ابی داؤد (۸۱ )*
[6/4, 7:09 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ کیا دنیا کی بہت کم عورتیں جنت میں جائیں گی؟*

*"_حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :- جنت میں سب سے کم باشندے ( دنیا کی) عور تیں ہوں گی_,"*
*🗂️_ مسند احمد ۴ / ۷ ۴۲، مسلم (۲۷۳۸) حادی الارواح ص ۱۷۱ ۱۷۲ صحیح ابن حبان (۴۱۴ ۷ )۱۰ / ۷۳ ۲,*
 
*"_ حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:- میں نے دوزخ میں جھانک کر دیکھا تو اس کے باشندوں میں عورتوں کو زیادہ دیکھا اور میں نے جنت میں جھانک کر دیکھا تو اس کے باشندوں میں فقراء کو زیادہ دیکھا_,"*
*🗂️_ بخاری (۳۲۴۱ ) في بدء الخلق ب ۱۸ ( ۵۱۹۸ ) فی النکاح ب ۸۸ (۲۴۴۹ ) في الرقاق ب ۱۶ (۲۵۴۶ ) مسلم (۲۷۳۷) (۹۴) صحیح ابن حبان (۲۵۲۸) ترغیب و ترہیب ( ۴ / ۱۸۳) فتح الباری (۱۱ / ۴۱۵٬۲۸۳) اتحاف السادۃ ( ۵ / ۴۰۱)۔*
[6/4, 7:31 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ دنیا کی خواتین کے جنت میں کم ہونے کی وجہ :-*

*"_حضرت ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :-* 
*"_ اے عورتوں کی جنس! تم صدقہ کیا کرو اور کثرت سے استغفار کیا کرو کیونکہ میں نے تمہیں (یعنی تمہاری جنس کو) دوزخیوں میں بہت زیادہ دیکھا ہے_,"*

*"_ ایک عورت نے جو اچھے انداز سے گفتگو کرتی تھی عرض کیا- یا رسول اللہ ! ہم نے کیا قصور کیا ہے ہم ( عورتیں ) دوزخیوں میں زیادہ کیوں ہوں گی ؟*
*"_ آپ نے ارشاد فرمایا- تم لعنت ملامت زیادہ کرتی ہو اور خاوند کی ناشکری اور نافرمانی کر لیتی ہو_,"*

*🗂️- ابن ماجه (۴۰۰۳ ) حادی الارواح ص ۷۲ ۱‘ واخرجه مسلم (۸۸۵) ترمذی (۲۶۱۳) مسند احمد (۱ / ۳۶۳) حاکم (۲ / ۲٬۱۹۰ / ۲۰۳ )، مشکوة (۱۹)، تفسیر قرطبی (۳/ ۸۲) کنز العمال (۴۵۰۷۵) ،*
[6/5, 10:33 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ جنت کی بیویاں :-*

*"_ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے ( سورة البقرة):- ( ترجمہ) اور جنتیوں کیلئے بیویاں ہوں گی پاک صاف _,"*

 *"_ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
*"_ جنت کی حوریں اور دنیا کی عور تیں جو جنتیوں کے نکاح میں دی جائیں گی ان کی پاکیزگی کا یہ عالم ہو گا کہ ان کو نہ تو حیض آۓ گا نہ پیشاب پاخانہ اور نہ ناک کی ریزش نہ تھوک۔_,"*

*🗂️_ البدور السافرہ (۱۹۸۹)، تفسیر ابن کثیر (۱ / ۹۲)، تغلیق التعلیق ( ۳ / ۴۹۹) فتح الباری (۲ / ۳۲۰ ) صفتہ الجنۃ ابو نعیم (۳۲۳)* 

*_ اسی طرح سے جنت کی عورتیں صفات مذمومہ سے پاک ہوں گی ان کی زبان فحش اور گھٹیا باتوں سے پاک ہو گی ان کی آنکھ اپنے خاوندوں کے علاوہ غیر کو دیکھنے سے پاک ہو گی ان کے کپڑے میل کچیل سے پاک ہوں گے _,"*

*🗂️_ حادی الارواح ص ۲۸۴،*
[6/6, 7:52 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ جنت کی عورتوں اور حوروں کا حسن:-*

*"_ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا " صبح کی ایک گھڑی یا شام کی ایک گھڑی اللہ کے راستہ میں گزار دینا دنیا و مافیها سے بہتر ہے اور جنت میں تمہاری ایک کمان کا فاصلہ دنیا و مافیھا سے زیادہ قیمتی ہے۔*

*"_ اگر جنت کی عور توں میں سے کوئی عورت زمین کی طرف جھانک لے تو تمام زمین کو روشن کر دے اور روۓ زمین کو معطر کر دے اور اس کے سر کا دوپٹہ دنیا و مافیھا سے زیادہ قیمتی ہے_,"*

*🗂️_مسند احمد ( ۳ / ۱۴۷ بخاری (۱۱ / ۴۱۸, مع فتح الباری) ترمذی (۱۲۵۱) شرح السنہ ۱۵ / ۲۱۳، تفسیر بیاوی۔ البدور السافرہ (۱۹۹۶) صفة الجنہ ابن ابی الدنیا (۲۸۱)*
[6/8, 9:21 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_عورت کے رخسار میں جنتی کو اپنی شکل نظر آۓ گی:-*

*"_ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب نبی اکرم ﷺ نے ارشاد خداوندى كأنهن الياقوت والمرجان (گویا کہ وہ خواتین یاقوت اور مرجان ہیں ) کی تفسیر میں ارشاد فرمایا:-*
*"_ جنتی اپنے چہرے کو اس ( حور اور عورت) کے رخسار میں آئینہ سے بھی زیادہ صاف شفاف دیکھے گا اور اس کے لباس کا ادنیٰ موتی ( اتنا خوبصورت ہے کہ وہ) مشرق و مغرب کے درمیانی حصہ کو روشن کر سکتا ہے۔اس عورت پر ستر پوشاکیں ہوں گی مگر پھر بھی ان پوشاکوں سے نگاہ گذر جاۓ گی حتیٰ کہ وہ ان کے پیچھے سے اس کی پنڈلی کو بھی دیکھ سکے گا_,"*

  *🗂️_ مسند احمد ۷۵/۳، صحیح ابن حبان (۲۴۵/۹ - الاحسان) شرح السنۃ ( ۱۵ / ۲۱۸) البدور السافره (۱۹۹۷) زوائد زبد ابن المبارک (۲۵۸) البعث والنشور (۳۷۵)، مجمع الزوائد (۱۰ / ۴۱۹ ) حوالہ طبرانی کبیر، در منثور (۲ / ۱۴۸) حادی الارواح ص ۲۹۹ حواله ابن وہب، ترغیب و ترہیب ( ۴/ ۵۳۴) ترمذی (۲۵۳۳)، تفسیر ابن جریر ( ۲۷ / ۸۸)*
[6/9, 6:24 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ حور کے حسن کے کرشمے :-*

*"_ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں "اگر کوئی حور اپنی ہتھیلی کو آسمان اور زمین کے در میان ظاہر کر دے تو تمام مخلوقات اس کے حسن کی دیوانی ہو جائیں اور اگر وہ اپنے دوپٹہ کو ظاہر کر دے تو اس کے حسن کے سامنے سورج دیئے کی طرح بے نور نظر آۓ اور اگر وہ اپنے چہرہ کو کھول دے تو اس کے حسن سے آسمان و زمین کا در میانی حصہ جگمگا اٹھے_,"*

*🗂️_ صفۃ الجنۃ ابن ابی الدنیا (البدر والسافرہ / ۲۰۲۵) حادی الارواح ص ۳۰۶ ترغیب و ترہیب (۵۳۵/۴) صفة الجنۃ ابن کثیر ص ۱۱۰۔*

*"_ حضرت کعب احبار رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اگر کوئی حور اپنے ہاتھ کو اس کی خوبصورتی اور انگوٹھیوں سمیت آسمان سے ظاہر کرے تو اس کی وجہ سے ساری زمین روشن ہو جاۓ جس طرح سے سورج دنیا والوں کو روشنی پہنچاتا ہے_,"*
*"_ پھر فرمایا یہ تو اس کا ہاتھ ہے اس کے چہرہ کا حسن, رنگت, جمال اور اس کا تاج یاقوت, لولو اور زبر جد سمیت کیسا حسین ہو گا_,"*

*🗂️_ صفتہ الجنۃ ابن ابی الدنیا (۳۰۱) البدور السافرہ ( ۷ ۲۰۲) زوائد زہد ابن المبارک (۲۵۲) حادی الارواح ص ۳۰۴ ترغیب و ترہیب ( ۴ / ۵۳۵) ابن ابی شیبہ (۱۳/ ۱۰۶) صفة الجنہ ابن کثیر،*
[6/10, 10:47 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_حور کے دوپٹہ کی قدرو قیمت:-*

*"_ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب سرور عالم ﷺ نے ارشاد فرمایا "_ اللہ کے راستہ میں صبح کی یا شام کی ایک گھڑی گذارنا دنیا و مافیہا سے بہتر ہے_,"*

*"_ اگر جنت کی کوئی عورت زمین کی طرف جھانک لے تو آسمان و زمین کے درمیانی حصہ کو خوشبو سے معطر کر دے اور آسمان و زمین کے درمیانی حصہ کو منور کر دے۔ اس کے سر کا دوپٹہ دنیا اور دنیا کے تمام خزانوں سے زیادہ قیمتی ہے_,"*

*🗂️_ مسند احمد ۳ / ۲۶۴ بخاری (۲۷۹۶) مسلم (۱۸۸۰) ترندی (۱۶۵۱) البعث والنشور (۳۷۲) ترغیب وترہیب (۵۳۲/۴)*

*"_ حور کی مسکراہٹ :-*

*"_ حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:- جنت میں ایک نور چمکا جب لوگوں نے اپنے سروں کو اٹھا کر دیکھا تو وہ ایک حور کی مسکراہٹ تھی جس نے اپنے خاوند کے چہرہ کو دیکھ کر مسکراہٹ ظاہر کی تھی_,"* 

*🗂️ حلیۃ الاولیاء (۶ / ۷۴ ۳) صفة الجنه ابو نعیم (۳۸۱) حادی الارواح ص ۳۰۳،*

[6/11, 11:28 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ جنتی خواتین کے حسن کی جامع حدیث:-*

*"_ ام المؤمنین حضرت ام سلمہؓ فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کیا یارسول اللہ ! اللہ تعالی کے ارشاد "حور عین" کے متعلق مجھے کچھ وضاحت فرمائیں ؟ آپ نے فرمایا گوری گوری بھر ے ہوۓ جسم والی گل لالہ کے رنگ کی آنکھوں والی اپنے حسن کی اطاقت اور رقت جلد سے نظر کو حیران کر دینے والی گدھ کے بر کی طرح ( لمبے بالوں والی ) آنکھوں کی خوبصورت پلکوں والی کو حور عین کہتے ہیں_,"*

*"حضرت ام سلمہؓ نے عرض کیا آپ مجھے "كانهن الياقوت والمرجان" کی تفسیر بیان فرمائیں ؟ آپ نے ارشاد فرمایا- "یہ رنگت میں اس موتی کی طرح صاف شفاف ہوں گی جو سیپوں میں ہوتا ہے اور جس کو ہاتھوں نے نہیں چھوا ہو تا ہے_,"* 

*"_میں نے عرض کیا آپ مجھے اللہ تعالی کے ارشاد "کا نهن بیض مكنون" کی تفسیر بیان فرمائیں ؟ آپ نے ارشاد فرمایا- ان کی رقت اور لطافت انڈے کے اندر کے چھلکے کی طرح ہو گی جو باہر والے ( موٹے) چھلکے کے ساتھ ہوتا ہے"*

*"_ میں نے عرض کیا- یا رسول اللہ! آپ مجھے اللہ تعالی کے ارشاد "وعربا اترابا" کے متعلق بیان فرمائیں, تو آپ نے ارشاد فرمایا - یہ وہ عور تین ہوں گی دنیا میں جن کی آنکھوں میں بوڑھاپے کی وجہ سے کیچڑ بھرا رہتا تھا اور سر کے بال سفید ہو گئے، اللہ تعالی ان کو بوڑھاپے کے بعد دوبارہ تخلیق فرمائیں گے اور ان کو کنواریاں کر دیں گے۔*
*"_ ارشاد فرمایا کہ "عربا" کا معنی ہے کہ وہ (اپنے خاوندوں سے) عشق اور محبت کرنے والیاں ہوں گی، اترابا ایک ہی عمر پر ہوں گی ۔"*

*"_ باقی حصہ اگلے پارٹ میں ان شاء اللہ _,*
[6/12, 9:44 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ جنتی خواتین کے حسن کی جامع حدیث -,( پچھلے پارٹ سے جاری)*
 
*"_ میں نے عرض کیا :- کیا دنیا کی عورتیں افضل ہوں گی یا حور عین ؟ ارشاد فرمایا - دنیا کی عورتیں حورعین سے افضل ہوں گی جیسے ظاہر کا ریشم استر سے افضل ہوتا ہے_,"*
*"_ میں نے عرض کیا - یا رسول اللہ یہ کیوں (افضل ہوں گی )؟*
*"_ارشاد فرمایا - ان کے اللہ کے لئے نماز پڑ ھنے اور روزہ رکھنے کی وجہ سے اللہ تعالی ان کے چہروں کو نور کا لباس پہنائیں گے ان کے جسم حیران کر دینے والے ہوں گے گورے رنگ والی ہوں گی۔ سبز لباس والی ہوں گی، پیلے زیور والی ہوں گی ان کی ( خوشبو کی ) انگیٹھیاں موتی کی ہوں گی ان کی کنگھیاں سونے کی ہوں گی ' یہ ترانہ کہیں گی :-* 
*"_ سن لو ! ہم ہمیشہ رہنے والی ہیں کبھی نہیں مریں گی۔ ہم نعمتوں میں پلنے والی ہیں کبھی خستہ حال نہ ہوں گی۔ سن لو ہم جنت ہی میں رہیں گی کبھی نکالی نہ جائیں گی۔ سن لو ہم (اپنے خاوندوں پر) راضی رہنے والی ہیں کبھی ناراض نہ ہوں گی۔ سعادت ہے اس شخص کیلئے جس کیلئے ہم ہیں اور وہ ہمارے لئے ہے_,"*

*"_میں نے عرض کیا- یا رسول اللہ ! ایک عورت ( یکے بعد دیگرے) دو خاوندوں سے یا تین سے یا چار سے دنیا میں شادی کرتی ہے اور مر جاتی ہے پھر وہ جنت میں داخل ہوتی ہے اور اس کے ( دنیا کے) خاوند بھی اس کے ساتھ جنت میں داخل ہوتے ہیں, ان میں سے اس عورت کا خاوند کون بنے گا ؟*
*"_ آپ نے ارشاد فرمایا کہ اس کو اختیار دیا جاۓ گا اور وہ ان خاوندوں میں سے زیادہ اچھے اخلاق والے کو منتخب کرے گی اور عرض کرے گی, اے رب ! یہ شخص باقی خاوندوں سے زیادہ دنیا میں اچھے اخلاق والا تھا۔ آپ اس سے میری شادی کر دیں۔_,"*

*"_ پھر آنحضرت ﷺ نے فرمایا۔ اے ام سلمہ ! حسن اخلاق دنیا اور آخرت دونوں کی خیر کو ساتھ لئے ہوۓ ہے_,"*

*🗂️_ البدور السافرہ (۲۰۱۳)، طبرانی (۲۳ / ۳۶۷)، تفسیر ابن جریر ۲۳ / ۷ ۱۵ مجمع الزوائد (۱۱۹/۷ ۱۰ / ۴۱۷) حادی الارواح ص ۱۲۹۷ ترغیب و ترہیب (۵۳۶/۴)*
[6/13, 7:32 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ہمیشہ حسن میں اضافہ ہوتا رہے گا:-*

*"_ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں مجھے اس ذات کی قسم جس نے قرآن پاک کو حضرت محمد ﷺ پر نازل فرمایا ہے جنت میں رہنے والے (مرد و عورت حور و غلمان کے) حسن و جمال میں اس طرح سے اضافہ ہوتا رہے گا جس طرح سے ان کا دنیا میں ( آخر عمر میں ) بد صورتی اور بوڑھاپے میں اضافہ ہو تار ہتا ہے_,"*
*🗂️_ ابن ابی شیبہ ( ۱۳ / ۱۱۴) حلیہ ابو نعیم (۴ / ۲۸۷) صفة الجنۃ ابو نعیم (۲۶۴)۔*

*"_حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنتی آدمی کے پاس ایک گلاس پیش کیا جاۓ گا جبکہ وہ اپنی بیوی کے پاس بیٹھا ہو گا، جب وہ اس کو پی کر بیوی کی طرف متوجہ ہو گا تو یہ کہے گا تو میری نگاہ میں اپنے حسن میں ستر گنا بڑھ چکی ہے_,"*
*🗂️_ ابن ابی شیبہ ( ۱۳/ ۱۰۸) در منثور (۱۵۵/۶)*

 *"_(فائدہ) حسن کا اضافہ جنت میں ہر گھڑی ہوتا رہے گا مرد کے حسن میں بھی اور عورت کے حسن میں بھی بلکہ جنت کی ہر چیز کے حسن میں اضافہ کا یہی حال ہو گا_,"*
-
[6/14, 7:17 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ اذان کی آواز پر حور کا سنگھار :-*

*"_ حضرت یزید بن ابی مریم سلولی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا- جب مؤذن اذان دیتا ہے تو آسمان کے دروازے کھول دۓ جاتے ہیں اور دعا کو قبول کیا جاتا ہے اور حور بناؤ سنگھار کرتی ہے_,"*

 *"_(فائدہ) :- مطلب یہ ہے اذان چونکہ نماز کیلئے دی جاتی ہے اور لوگ اس کو سن کر نماز ادا کرنے آتے ہیں اس لئے ان کے اعمال کے آسمان پر چڑھنے کیلئے آسمان کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور چونکہ اذان کے بعد دعا کی قبولیت کا وقت ہوتا ہے اس لئے دعا مانگنے والے کی دعا بھی اس وقت قبول ہوتی ہے اور کسی بھی نیک عمل کی قبولیت پر ان بیاہی حوروں کو جو ابھی کسی مسلمان کیلئے مخصوص نہیں ہوئی ہوتیں زیب وزینت کرتی ہیں کہ شاید اس وقت اللہ تعالی ہمیں اپنے کسی نیک بندے کے ساتھ اس کے نیک عمل کو قبول کرنے کی وجہ سے منسوب کر دیں اور جو حوریں پہلے سے مسلمانوں کیلئے مخصوص ہو چکی ہیں وہ اپنے خاوند کے نیک اعمال کرنے کی خوشی میں یا نیک عمل کرنے کی وجہ سے درجہ میں ترقی ہونے سے بطور خوشی کے یا اپنے جنتی شوہر کو مزید نیک اعمال کی ترغیب دلانے کیلئے اذان کے وقت ہار سنگھار کرتی ہیں۔ (واللہ اعلم)*

*🗂️_ البدرور السافرہ (۲۰۵۶) حوالہ سنن سعید بن منصور,*
[6/15, 8:35 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ قربت کی لذت جسم میں ستر سال تک باقی رہے گی:-*

*"_حضرت سعید بن جبیر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنتی کی شہوت اس کے بدن میں ستر سالہ تک جاری رہے گی جس کی لذت کو وہ محسوس کرتا ہو گا، اس سے جنتیوں کو جنابت لاحق نہیں ہوگی جس کی وجہ سے ان کو طہارت کی ضرورت پڑے، نہ ہی ضعف ہو گا اور نہ ہی قوت میں کمی ہو گی بلکہ ان کی قربت بطور لذت اور نعمت کے ہو گی جس میں ان کو کسی بھی قسم کی کوئی آفت اور دکھ نہ ہو گا_,"*

*🗂️_ کتاب التوحيد ان خزیمہ ص۱۸۶ زادالمعاد ( ۳/ ۲۷۷)*

 *"_ امام ابن ابی الدنیا رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت سعید بن جبیر کے مذکورہ ارشاد کو اس طرح سے نقل کیا ہے کہ جنت میں مرد کا قد ستر میل کے برابر ہو گا اور عورت کا تیس میل کے برابر ہو گا، اس عورت کے سرین خشک زمین کی طرح پیاسے ہوں گے، مرد کی شہوت عورت کے جسم میں ستر سال تک باقی رہے گی جس کی اس کو لذت محسوس ہو گی_,"*

*🗂️_ صف الجنۃ ابن ابی الدنیا*
[6/16, 7:35 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ دنیا کے میاں بیوی جنت میں بھی میاں بیوی رہیں گے:-*

*"_ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں مجھے یہ بات معلوم ہوئی ہے کہ جو شخص کسی عورت سے شادی کرتا ہے جنت میں بھی وہ عورت اس کی بیوی ہو گی_,"* 
*🗂️_ ابن وہب (البدور السافرہ / ۲۰۶۱)*

*"_ (فائدہ):- بشر طیکہ وہ دونوں حالت اسلام پر فوت ہوۓ ہوں اور بیوی نے شوہر کے مرنے کے بعد کسی اور مرد سے نکاح نہ کیا ہو_,"*

*"_ حضرت عکرمہ بیان کرتے ہیں سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی حضرت اسماء حضرت زبیر بن عوام کی بیوی تھیں، حضرت زبیر ان پر سختی فرماتے تھے یہ اپنے والد صاحب کی خدمت میں شکایت لے کر آئیں تو آپ نے ان کو تسلی دیتے ہوۓ فرمایا اے میری بیٹی صبر کرو اگر کسی عورت کا خاوند نیک ہو پھر وہ اس کو داغ مفارقت دے جاۓ ( یعنی فوت ہو جاۓ) اور اس کی بیوی نے اس کی وفات کے بعد کسی اور شخص سے نکاح نہ کیا ہو تو اللہ تعالی ان دونوں میاں بیوی کو جنت میں اکٹھے جمع فرما دیں گے (یعنی وہ جنت میں بھی اسی طرح سے میاں بیوی رہیں گے انکی ازدواجی حالت ختم نہیں کریں گے)_,"*
*🗂️_ طبقات ابن سعد (البدور السافره / ۲۰۲۲) تذکرۃالقرطبی ( ۲ / ۴۸۱ )بغیر لفظ مطولاً۔*

*"_ حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے بھی اپنی بیوی سے فرمایا تھا کہ اگر تمہیں یہ بات پسند آۓ کہ تو جنت میں میری بیوی بنے اور اللہ تعالی ہم دونوں کو جنت میں ملا دے تو تم میرے (مرنے کے) بعد اور نکاح نہ کرنا کیونکہ ( جنت میں ) عورت اپنے دنیا کے آخری خاوند کی بیوی بنے گی_,"*
*🗂️_ تذکرۃ القرطبی (۱/ ۴۸۲)*

    ┅┅━━═۞═━━┅
*☞ جنت کے درخت باغات اور سایے :-*

*⚃➠"_ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں (سورۃ الواقعہ ۔ ۲۷ تا ۳۳):-*
*"_ ( ترجمہ ) اور جو داہنے والے ہیں وہ داہنے والے کیسے اچھے ہیں، وہ ان باغوں میں ہوں گے جہاں بے خار بیریاں ہوں گی اور تہ بتہ ہوں گے اور لمبا لمبا سایہ ہو گا اور چلتا ہوا پانی ہوگا اور کثرت سے میوے ہوں گے جو نہ ختم ہوں گے اور نہ ان کی روک ٹوک ہو گی_,"*

*⚃➠"_(سورۃ الرحمن آیات۔ ۴۶ تا ۷۸ ):-* 
*"_ (ترجمہ ) اور جو شخص اپنے رب کے سامنے کھڑے ہونے سے ( ہر وقت) ڈرتا رہتا ہے اس کیلئے ( جنت میں ) دو باغ ہوں گے۔ سو اے جن و انس تم اپنے رب کی کون کونسی نعمتوں کے منکر ہو جاؤ گے (اور وہ) دونوں باغ بہت شاخوں والے ہوں گے ، سو اے جن و انس تم اپنے رب کی کون کونسی نعمتوں کے منکر ہو جاؤ گے، ان دونوں باغوں میں دو چشمے ہوں گے کہ بہتے چلے جائیں گے سو اے جن و انس اپنے رب کی کون کونسی نعمتوں کے منکر ہو جاؤ گے ۔ ان دونوں باغوں میں ہر میوے کی دو دو قسمیں ہوں گی سو اے جن و انس اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کے منکر ہو جاؤ گے _,"* 

*➠"_ وہ لوگ تکیہ لگاۓ ایسے فرشوں پر بیٹھے ہوں گے جن کے استر دبیز ( موٹے ) ریشم کے ہوں گے اور ان باغوں کا پھل بہت نزدیک ہو گا۔ سو اے جن و انس اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کے منکر ہو جاؤ گے، ان میں نیچی نگاہ والیاں ( یعنی حوریں ہوں گی کہ ان ( جنتی) لوگوں سے پہلے ان پر نہ تو کسی آدمی نے تصرف کیا ہو گا اور نہ کسی جن نے, سو اے جن و انس تم اپنے رب کی کون کونسی نعمتوں کے منکر ہو جاؤ گے۔ گویا وہ یاقوت اور مرجان ہیں، سو اے جن و انس تم اپنے رب کی کون کونسی نعمتوں کے منکر ہو جاؤ گے _,"*

*➠"_ بھلا غایت اطاعت کا بدلہ بجز عنایت کے اور بھی کچھ ہو سکتا ہے سو اے جن وانس اپنے رب کی کون کونسی نعمتوں کے منکر ہو جاؤ گے اور ان دونوں باغوں سے کم درجہ میں دو باغ اور ہیں، سو اے جن و انس تم اپنے رب کی کون کونسی نعمتوں کے منکر ہو جاؤ گے، وہ دونوں باغ گہرے سر سبز ہوں گے ، سو اے جن و انس تم اپنے رب کی کون کونسی نعمتوں کے منکر ہو جاؤ گے، ان دونوں میں دو چشمے ہوں گے کہ جوش مارتے ہوں گے ، سو اے جن و انس تم اپنے رب کی کون کونسی نعمتوں کے منکر ہو جاؤ گے، ان دونوں باغوں میں میوے اور کھجوریں اور انار ہوں گے، سو اے جن و انس تم اپنے رب کی کون کونسی نعمتوں کے منکر ہو جاؤ گے،_*

*➠"_ ان میں خوب سیرت خوبصورت عورتیں ہوں گی (یعنی حوریں) سو اے جن و انس تم اپنے رب کی کون کونسی نعمتوں کے منکر ہو جاؤ گے، وہ عورتیں گوری رنگت کی ہوں گی ( اور باغات میں) خیموں میں محفوظ ہوں گی, سو اے جن و انس تم اپنے رب کی کون کونسی نعمتوں کے منکر ہو جاؤ گے, (اور ) ان ( جنتی ) لوگوں سے پہلے ان (حوروں) پر نہ تو کسی آدمی نے تصرف کیا ہو گا اور نہ کسی جن نے، سو اے جن و انس تم اپنے رب کی کون کونسی نعمتوں کے منکر ہو جاؤ گے، وہ لوگ سبز مشجر اور عجیب خوبصورت کپڑوں ( کے فرشوں) پر تکیہ لگاۓ بیٹھے ہوں گے، سو اے جن و انس تم اپنے رب کی کون کونسی نعمتوں کے منکر ہو جاؤ گے، بڑا بابرکت نام ہے آپکے رب کا جو عظمت والا اور احسان والا ہے_,"*

[6/18, 7:28 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_درختوں کی کچھ مزید تفصیل:-"*
*"_ حضرت مجاہد رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ جنت کی زمین چاندی کی ہے اس کی مٹی کستوری کی ہے۔ اس کے درختوں کی جڑیں سونے اور چاندی کی ہیں جن کی ٹہنیاں لولو زبر جد اور یاقوت کی ہیں، پتے اور پھل ان کے نیچے لگے ہوں گے جو شخص کھڑے ہو کر کھاۓ گا تو اس کو بھی کوئی دقت نہ ہو گی اور جو شخص بیٹھ کر کھاۓ گا اس کو بھی کوئی دقت نہ ہو گی اور جو شخص اس کو لیٹ کر کھاۓ گا اس کو بھی کوئی دقت نہ ہو گی_,*
*🗂️_ زوائد زبد ابن المبارک (۲۲۹) ابن ابی شیبه ۱۳ / ۱۹۵ البعث والنشور (۳۱۴) الدر منثور ۶ / ۳۰۰ حواله سعید بن منصور و حادی الارواح ص ۲۲۶، البدور السافرہ (۱۸۵۸)* 

*"_ اس جنت میں درختوں کی لکڑیاں نہیں ہوں گی:-*
*"_حضرت جریر بن عبد اللہ فرماتے ہیں کہ ہمارا قافلہ صفاح مقام پر اترا تو وہاں ایک شخص درخت کے نیچے سو رہا تھا سورج کی دھوپ اس تک پہنچنے ہی والی تھی میں نے غلام سے کہا تم اس کے پاس یہ چمڑے کا فرش لے جاؤ اور اس پر سایہ کر دو چنانچہ وہ چلا گیا اور اس پر سایہ کر دیا,*

*"_ جب وہ شخص بیدار ہوا تو وہ حضرت سلمان ( فارسی ) رضی اللہ عنہ تھے, چنانچہ میں ان کو سلام کرنے کیلئے آیا تو انہوں نے فرمایا اے جریر اللہ کیلئے انکساری اختیار کرو کیونکہ جو شخص اللہ کیلئے تواضع ( انکساری) اختیار کرتا ہے اللہ تعالی اس کو قیامت کے دن بڑی عزت بخشیں گے, اے جریر ! کیا آپ کو معلوم ہے قیامت کے دن کے اندھیرے کیا چیز ہیں ؟ میں نے عرض کیا معلوم نہیں فرمایا لوگوں کا آپس میں ظلم کرنا۔"*

*"_ پھر انہوں نے ایک چھوٹی سی لکڑی اٹھائی (اتنا چھوٹی ) کہ میں اس کو ان کی دو انگلیوں کے در میان میں دیکھ نہیں پا رہا تھا۔ فرمایا اے جریر ! اگر تم اتنی سی لکڑی بھی جنت میں طلب کرو تو تمہیں یہ بھی نہ ملے ،*
*"_ میں نے کہا اے ابو عبداللہ ا یہ کھجور اور درخت کہاں جائیں گے ؟ فرمایا ان کی جڑیں لولو اور سونے کی ہوں گی جن کے اوپر کے حصوں میں پھل لگے ہوں گے_,"* 
*🗂️_ البعث والنشور (۳۱۲) در منثور ۲ / ۱۵۰ حواله ابن ابی شیبه و حاوی الارواح ص ۲۲۶ بدور السافر (۱۸۵۲) حلیہ ابو نعیم (۱ / ۲۰۲)*
[6/19, 8:23 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ جنت کی کھجور:-*

*"_ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں جنت کی کھجور کے تنے سبز زمرد کے ہیں اور کھجور کے تنے کی ٹہنیاں سرخ سونے کی ہوں گی، اس کی شاخیں جنتیوں کے بہترین لباس ہوں گے انہیں میں سے ان کے چھوٹے کپڑے اور پوشاکیں تیار ہوں گی، اس کے پھل مٹکوں اور ڈول کی طرح ( بڑے بڑے) ہوں گے، دودھ سے زیادہ سفید ، شہد سے زیادہ میٹھے، جھاگ سے زیادہ نرم، ان میں گٹھلی نہیں ہو گی_,"*

*🗂️_ ترغیب و ترہیب ۴ / ۵۴۳ صفة الجنۃ ابن ابی الدنیا(۵۰) حاکم ۲/ ۴۷۵ ، زہد ابن المبارک (۱۴۸۸) البعث والنشو (۳۱۱) الدر النور ۲ / ۱۵۰ البدورالسافره (۱۸۵۱) حادی الارواح ص ۲۲۴،*

*"_ حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جنت میں ایک تنے پر ایک درخت قائم ہے۔ اس کے تنے کی چوڑائی بہتر سال کے (سفر کے) برابر ہے (اس سے تم خود اندازہ کر لو کہ اس کی لمبائی کتنا زیادہ ہو گی )_,"*

*🗂️_ مجمع الزوائد ۱۰ / ۴۱۴ حوالہ طبرانی واسنادہ حسن طبرانی (۳۲۰/۷) کنز العمال (۳۹۲۷۰) اتحاف الساده ( ۵۳۴/۱۰)*
[6/20, 8:41 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ شجرہ طوبیٰ:-*

*"_ حضرت عتبہ بن عبد سلمی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک دیہاتی شخص آنحضرت ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ سے حوض کے متعلق اور جنت کے متعلق سوال کیا، پھر اس دیہاتی نے سوال کیا کہ کیا جنت میں میوے بھی ہوں گے ؟ تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا ہوں گے اور جنت میں ایک درخت ہو گا جس کو طوبیٰ کا نام دیا جاتا ہے، پھر آپ نے کچھ وضاحت فرمائی مگر مجھے معلوم نہیں کہ وہ وضاحت کیا تھی، تو اس دیہاتی نے کہا- ہماری زمین کا کونسا درخت اس کے مشابہ ہے ؟*

*"_ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا- تیری زمین کے کس درخت سے وہ کچھ بھی مشابہت نہیں رکھتا، نبی اکرم ﷺ نے فرمایا- تم ( ملک) شام میں گئے ہو ؟ اس نے عرض کیا نہیں, تو آپ ﷺ نے فرمایا یہ شام کے ایک درخت سے مشابہت رکھتا ہے جس کو ناریل کا درخت کہا جا تا ہے، یہ ایک ہی تنہ پر اٹھتا ہے، اس کا اوپر کا حصہ پھیل جاتا ہے۔ اس (دیہاتی) نے عرض کیا اس کی جڑ کتنی موٹی ہے ؟ فرمایا اگر تمہارے رشتہ داروں کا پانچ سالہ ( نوجوان) اونٹ (اس کے گرد ) چلتا رہے تو اس کی جڑ کے گرد نہ گھوم سکے بلکہ ( چل چل کر) بوڑھے ہو جانے کی وجہ سے اس کی ہنسلی کی ہڈی بھی ٹوٹ جاۓ_,"*

*🗂️_ الفتح الربانی ۲۴ / ۷ ۱۸ ابن حبان (۱۰ / ۲۵۱) حدیث ۷۱ ۷۳ صفة الجنہ ابن کثیر ص ۷۴،*
[6/21, 8:30 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_۔ درخت طوبیٰ والے جنتی کون سے ہوں گے:-*

*"_ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ آنحضرت ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نے آپ ﷺ سے عرض کیا- یا رسول اللہ ! اس آدمی کیلئے (طوبیٰ) خوشخبری ہو جس نے آپ کی زیارت کی ہو اور آپ پر ایمان لایا ہو_,"*
*"_ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا اس شخص کیلئے طوبیٰ ہو جس نے میری زیارت کی اور مجھ پر ایمان لایا، پھر طوبیٰ ہو پھر طوبیٰ ہو پھر طوبیٰ ہو جو مجھ پر ایمان لایا مگر ( میرے وفات پا جانے کی وجہ سے) مجھے نہ دیکھا ہو_,"*

*"_ تو اس شخص نے عرض کیا یہ "طوبیٰ" کیا ہے ؟ آپ نے ارشاد فرمایا:- "_جنت میں ایک درخت ہے جس کی مسافت سو سال کی ہے ، جنت والوں کے کپڑے اس کے شگوفوں ہے سے نکلیں گے"۔*

*🗂️_ الفتح الربانی ( ۲۴ / ۷ ۱۸) ( ۷ ۷۳ ) صفة الجنہ ابن کثیر ص ۷۵، مسند احمد ۳ / ۷۱ ، مجمع الزوائد‌(12/10)*
[6/22, 7:26 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ درخت طوبیٰ سے کیا کیا نعمتیں ظاہر ہوں گی:-*

*"_حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنت میں ایک درخت ہے جس کو طوبیٰ کہا جا تا ہے اللہ تعالی اس سے فرمائیں گے۔ "میرے بندہ کیلئے وہ جس نعمت کو چاہے پھٹ جا" تو وہ جنتی کیلئے گھوڑے کی لگام ، زین اور خوبصورتی کے ساتھ ایسے پھٹے گا جیسے وہ (ہندو) چاہتا ہو گا اور یہ درخت جنتی کیلئے ایک سواری کو نکالے گا اس کا کجاوہ، لگام اور خوبصورتی کے ساتھ جیسے وہ جنتی چاہے گا اور کپڑوں کو بھی (اپنے سے نکالے گا)_,"*
*🗂️_ صفة الجنہ ابن ابی الدنیا ( ۵۴ ) زہد ابن المبارک (۲۶۵) البدور السافرہ (۱۸۶۲)*

*"_ حضرت مغیث بن سمی رحمۃ اللہ فرماتے ہیں طوبیٰ جنت میں ایک درخت ہے ۔ اگر کوئی شخص لمبی ٹانگوں والی اونٹنی یا نوجوان اونٹ پر سوار ہو پھر اس کے گرد گھومے تو وہ اس جگہ تک نہیں پہنچ سکے گا جہاں سے روانہ ہوا تھا حتیٰ کہ بوڑھا ہو کر مر جاۓ گا، جنت میں کوئی منزل ایسی نہیں ہے مگر اس درخت کی ٹہنیوں میں سے کوئی نہ کوئی ٹہنی جنتیوں پر ضرور لٹکتی ہو گی، جب جنتی پھل کھانے کا ارادہ کریں گے تو یہ ان کے سامنے لٹک جاۓ گی تو وہ جتنا چاہیں گے اس سے کھائیں گے_,"*

*"_ فرمایا کہ (ان کے پاس) پرندہ بھی پیش ہو گا یہ اس سے خشک گوشت یا بھنا ہوا گوشت جیسے جی چاہے گا کھائیں گے پھر (جب یہ کھا چکیں گے تو وہ زندہ ہو کر) اڑ جاۓ گا_,"*
*🗂️_ صفة الجنۃ ابن ابی الدنیا (۵۵) مصنف ابن ابی شیبہ (۱۵۸۱۳) زہد ابن المبارک (۲۶۸)*
[6/23, 6:55 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ سایہ طوبیٰ میں مل بیٹھنے کیلئے فرشتہ کی دعا:-*

*"_ حضرت مالک بن دینار رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کتنے بھائی ایسے ہیں جو اپنے دوسرے بھائی کو ملنا چاہتے ہیں مگر ان کے سامنے مصروفیت حائل ہے، قریب ہے کہ اللہ تعالی ان دونوں کو ایسے گھر میں جمع فرمائے گا جہاں جدائی کا نام و نشان بھی نہ ہو گا_,"*

*"_ پھر حضرت مالک نے فرمایا اور میں بھی اللہ تعالی سے درخواست کرتا ہوں اے میرے بھائیو ! کہ وہ مجھے تم سے اس گھر میں طوبیٰ کے (درخت کے) سایہ میں اور عبادت گذاروں کی آرام گاہ میں ملا دے جہاں کوئی جدائی نہ ہو گی _,"*

*🗂️_ صفة الجنہ ابن ابی الدنیا(۵۸)*

*"_ (فائدہ) حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ نے فرمایا حبشی زبان میں طوبیٰ جنت کا نام ہے_,"*

*🗂️_ صفة الجنہ ابن ابی الدنیا (۵۹)، تفسیر ابن جریر طبری ۱۳ / ۹۹ و ابن ابی حاتم کما فی الدر المنثور- ٤/٥٩,*
[6/23, 10:56 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ شجرة الخلد :-*

*"_ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:- جنت میں ایک درخت ہے تیز ترین سوار اس کے سایہ میں ستر سال یا سوسال تک سفر کر سکتا ہے اس کا نام شجرۃ الخلد ( ہمیشہ رہنے والی جنت کا درخت) ہے_,"*

*🗂️_ صفۃ الجنۃ ابن کثیر ص ۷۳، مسند احمد ۲ ۴۵۵، حادی الارواح ص ۲۲۲، زوائد زہد ابن المبارک (۲۲۲) ابن ماجه ( ۴۳۳۵) عبد الرزاق (۲۰۸۷۲) طبرانی کبیر (۶ / ۷ ۲۲) ترغیب و ترہیب (۴ / ۵۱۹) حلیۃ الاولیاء (۳۰/۰) مشکوۃ- ( ۵۶۱۵) فتح الباری ( ۸ / ۲۲۷ )*

*"_ حضرت اسماء بنت حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے جناب رسول اللہ ﷺ سے سنا کہ آپ نے سدرۃ المنتہٰی کا ذکر کیا اور فرمایا- بہترین سوار اس کی شاخوں کے سائے تلے سو سال تک چلے گا یا سو سال تک سایہ میں بیٹھے گا اس کا فرش سونے کا ہے (اور) اس کے پھل مٹکوں کی طرح ہیں_,"*

*🗂️ البدور السافرہ (۱۸۴۸) حوالہ ترندی و صحه تذکر القرطبی ۲/ ۴۵۰ طبرانی کبیر ۲۴ / ۸۷-۸۸ ، تفسیر ابن کثیر ۴/ ۲۹۷ ترغیب و ترہیب (۵۲۰/۴) ترندی (۲۵۴۱)*

*"_"سدرۃ المنتہی" کی تفسیر میں حضرت عبد اللہ بن مسعود فرماتے ہیں کہ یہ جنت کے درمیان میں ہے اس پر سندس اور استبرق ( کے ریشم) کا اسٹاک رہے گا_,"*

*🗂️_ مصنف ابن ابی شیبه (۱۵۸۰۹) تفسیر طبری ۷ ۲/ ۲۹، در منثور ٦/١٢٥)* 

۲
[6/25, 6:10 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ سدرۃ المنتہٰی کے پھل، پتے اور نہریں:-*

*"_ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا:- جب مجھے ( معراج کی شب ) ساتویں آسمان میں سدرۃ المنتہٰی کی طرف لے جایا گیا تو اس کے بیر ہجر کے مٹکوں کی طرح (بڑے اور موٹے) تھے اور اس کے پتے ہاتھی کے کانوں کی طرح تھے، اس کے تنہ سے دو ظاہری نہریں نکلتی ہیں اور دو باطنی_,"*

*"_ میں نے پوچھا اے جبریل یہ (باطنی اور ظاہری نہریں) کیا ہیں ؟ فرمایا باطنی تو جنت میں ہیں اور ظاہری( نہریں دنیا میں) دریائے نیل اور دریائے فرات ہیں_,"*

*🗂️_ تذکرہ القرطبی ۲ / ۴۵۰ مسلم : الایمان ، باب الاسراء صفة الجنة ص ۷۶ ، الاحسان بتر تیب صحیح ابن حبان ۱۰ / ۷۴۱۳۵۱ ۷۳ ) تفسیر قرطبی ( ۱۳ / ۴۳) (۹۴/۱۷)*
[6/26, 7:26 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ وہ اعمال جن سے جنت میں درخت لگتے ہیں :-*

*"_ حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا- جو شخص (ایک مرتبہ) سبحان اللہ العظیم کہتا ہے تو اس کے لئے جنت میں ایک درخت لگ جاتا ہے_,"*
*🗂️_ ترمذی (۳۴۶۴)، عمل الیوم واللیلۃ امام نسائی، حاکم ۱ / ۵۰۱، ابن حبان (الاحسان ۴/ ۹۷) وحسنه الترندی، بدور السافرہ (۱۸۶۶) مسند احمد (۳ / ۴۴۰)، مجمع الزوائد (۷ / ۱۶۱) (۹۱/۱۰) اتحاف (17/0)*

*"_ (حدیث حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ ) جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا- جو شخص (ایک مرتبہ) سبحان اللہ و حمدہ کہتا ہے تو اس کیلئے جنت میں ایک درخت لگ جاتا ہے_,"*
*🗂️_ . مجمع الزوائد ( ۱۰ / ۹۷) اسناده جید حواله بزار بدور السافرہ (۱۸۲۸)۔*

*"_ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ ایک مر تبہ ان کے پاس سے گذرے جبکہ یہ درخت لگا رہے تھے تو آپ نے ارشاد فرمایا- میں تمہیں اس سے بہتر شجر کاری کا نہ بتلاؤں ؟ میں نے عرض کیا وہ کیا ہے ؟ آپ نے ارشاد فرمایا "سبحان الله والحمدلله و لا اله الا الله والله اکبر" میں سے ہر ایک (کلمہ ) کے بدلہ میں تیرے لئے ایک درخت لگایا جاۓ گا_,"*

*🗂️_ ابن ماجہ ( ۳۸۰۷) حاکم (۱ / ۵۱۳) بدور السافره (۲۹ ۱۸)*
[6/27, 7:13 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ جنت کی شجر کاریاں :-*

*"_ حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:- جس رات مجھے معراج کرائی گئی میں نے حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کی زیارت کی آپ نے فرمایا اے محمد ! آپ میری طرف سے اپنی امت کو سلام کہنا اور ان کو اطلاع فرمانا کہ جنت کی زمین بہت پاکیزہ ہے عمدہ پانی والی ہے۔ اور ہموار میدان ہے اور اس کی شجر کاری "سبحان الله اور الحمد الله اور لا اله الا اللہ اور اللہ اکبر" کہنا ہے_,"*
*"_ امام طبرانی نے "لاحول ولا قوة الا باللہ" کا ذکر بھی کیا ہے۔*

*🗂️_ اخرجہ الترمذی و حسنه (۳۱۳۱) طبرانی کبیر-( ۱ / ۵۱۲) طبرانی صغیر( ۱ / ۱۶۹) الی الشیری( ۱ / ۲۴۲) مسلم ( فی الایمان ب ۲ ۷ حدیث نمبر ۲۷۴)*
[6/28, 6:56 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ ختم قرآن پر جنت کے درخت کا تحفہ :-*

*"_حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :- ختم قرآن کے وقت دعا قبول ہوتی ہے اور (انعام میں ) جنت کا ایک عظیم الشان درخت عطاء کیا جا تا ہے_"*

*🗂️_ شعب الایمان، ببیقی، بدور السافرہ (١٨٧٧) کنز العمال (۳۳۴۰) حلیة ابو نعیم (۲۲۰/۷) کشف الخفاء (۹۵/۲) تذکرة الموضوعات(۵۲۰)*

 *"_ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :-"_ جس شخص نے قرآن پاک کو دیکھ کر یا یاد سے تلاوت کیا تو اللہ تعالی جنت میں اس کو ایک ایسا درخت (انعام میں ) عطاء فرمائیں گے کہ اگر کوئی کوا اس کی ٹہنیوں کو چھوڑ کر اڑے تو اس کے پتے کا فاصلہ طے کرنے سے پہلے اس پر بڑھاپا طاری ہو جاۓ_,"*

*🗂️_ رواه البزار والطبرانی، مجمع الزوائد ۷ / ۱۲۵ کنز العمال (۲۴۱۵) حاکم (۱ / ۵۵۲) تذکرۃ الموضوعات (۸۲۳)*



*"_(فائدہ) یہ فضیلت حافظہ اور ناظرہ خوان دونوں قسم کے لوگوں کیلئے ہے جو بھی قرآن پاک ختم کرے گا اس کو انعام میں اتنا بڑا درخت عطاء کیا جاۓ گا۔ حدیث پاک میں کوے کی مثال اس لئے دی گئی ہے کہ کوا دوسرے پرندوں کی بہ نسبت بڑی عمر رکھتا ہے، کہا جاتا ہے کہ ایک کوے کی عمر اوسطاً دو اڑھائی سو برس ہوتی ہے، یہاں حدیث میں درخت کی لمبائی متعین کرنا مقصود نہیں بلکہ اس کی کثیر لمبائی کی طرف اشارہ کرنا مقصود ہے۔*
[7/2, 11:16 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ نفلی روزے پر جنت میں درخت :-*

*"_ حضرت قیس بن زید فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا - جس شخص نے نفلی روزہ رکھا اس کیلئے جنت میں ایک درخت لگا دیا جاتا ہے۔ اس کا پھل انار سے چھوٹا اور سیب سے بڑا ہو گا, اس کا ذائقہ اس شہد والا ہو گا جس سے موم کو صاف نہ کیا گیا ہو اور اس کی مٹھاس شہد والی ہو گی، اس سے قیامت کے دن اللہ تعالی اس روزہ رکھنے والے کو کھلائیں گے _,"*

*🗂️_ طبرانی کبیر (۳۶۲/۱۸)، مجمع الزوائد (۱۰ / ۱۸۳۔۱۸۱) ۔ بدور السافرہ (۱۸۷۸) کنز العمال (۲۴۱۵۴)،*
[7/3, 10:46 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ قرض خواہ کیلئے جنت کے درخت:-*

*"_ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنابِ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
*"_ جو شخص اپنے مقروض کے پاس اپنے حق لینے کیلئے روانہ ہوتا ہے تو اس کیلئے زمین کے جانور اور پانی کی مچھلیاں رحمت کی دعا کرتی ہیں اور اس کیلئے ہر قدم کے بدلہ میں جنت میں ایک درخت اگتا ہے اور اس کے گناہ کو معاف کیا جاتا ہے_,"*

*🗂️_ البدرو سافرو (۱۸۷۹) حوالہ مسند بزار مجمع الزوائد ( ۳ / ۱۳۹) کنز العمال,*
[7/4, 8:05 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ جنت کے باغات کے پھل کھانے کا وظیفہ :-*

*"_ حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :-* 
*"_جو شخص یہ پسند کرتا ہے کہ وہ جنت کے باغوں سے پھل کھاۓ تو اس کو چاہیئے کہ وہ کثرت سے اللہ تعالی کا ذکر کرے_,"*

*🗂️_ بدور السافرہ (۱۸۸۰) حوالہ طبرانی ابن ابی شیبہ (۱۰ / ۳۰۲)، کنز العمال ( ۷ ۱۸۸) (۳۹۳۸) تفسیر قرطبی (۱۵/ ۲۸۸)*
[7/5, 8:29 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ جنت کے پہاڑ :-*

*"_ حضرت عمر عوف فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
*"_ ( دنیا کے) چار پہاڑ جنت کے پہاڑوں میں سے ہیں اور (دنیا کی) چار نہریں جنت کی نہروں میں سے ہیں اور (دنیا کی) چار جنگیں جنت کی جنگوں میں سے ہیں_,"*
*"_ عرض کیا گیا کون سے پہاڑ ( جنت میں سے ) ہیں ؟*

*"_ ارشاد فرمایا:- (۱) احد پہاڑ یہ ہم سے محبت کر تا ہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں،*
*"_ (۲) کوہ طور جنت کے پہاڑوں میں سے ایک پہاڑ ہے۔*
*"_(۳) کوہ لبنان جنت کے پہاڑوں میں سے ایک پہاڑ ہے,*
*"_ (۴) جبل جودی جنت کے پہاڑوں میں سے ایک پہاڑ ہے_,"*

*"_ اور (جنت کی) نہریں دریائے نیل, دریاۓ فرات, دریاۓ سیحون اور دریاۓ جیحون ہیں اور جنگوں میں سے جنگ بدر، جنگ احد، جنگ خندق اور جنگ خیبر ہیں_,"*

*🗂️_ تذکرۃ القرطبی- ۲ / ۰۴۴۹*
[7/7, 6:26 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_جنت کی نہریں :-*

*"_اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں :- "جنات تجري من تحتها الانهار (سورة البقره : ۲۵) بهشتیں ہیں کہ چلتی ہوں گی ان کے نیچے سے نہریں۔*

*"_ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:- (سورة محمد : ۱۵، ترجمہ ) اس ( جنت) میں بہت سی نہریں تو ایسے پانی کی ہیں جس میں ذرا تغیر نہیں ہو گا ( نہ ہو میں نہ رنگ میں نہ مزہ میں ) اور بہت سی نہریں دودھ کی ہیں جن کا ذائقہ ذرا بدلا ہوا نہ ہوگا اور بہت سی نہریں شراب ( طہور ) کی ہیں کہ پینے والوں کو بہت لذیذ معلوم ہو گی اور بہت سی نہریں شہد کی ہیں جو بالکل ( میل کچیل سے پاک) صاف ہوں گی اور ان کیلئے وہاں ہر قسم کے پھل ہوں گے اور مغفرت ہو گی ان کے رب کی طرف سے_,"*

*🗂️_ بیان القرآن : تفسیر حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ,*
[7/7, 10:42 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ نہروں کے پھوٹنے کی جگہ :-*

*"_ حضرت ابو ہر برہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:- جنت کی نہر میں مشک (کستوری ) کے پہاڑ سے پھوٹتی ہیں_,"*
*🗂️_ البدور السافرہ (۱۹۱۱) ابن حبان (۱۰ / ۲۴۹) حاوی الارواح ص ۲۴۱ صفة الجنه ابو نعیم (۳۰۲) ابن ابی شیبه (۱۵۹۳۸)،*

*"_ حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :- جنت میں سو درجات ہیں جن کو اللہ تعالیٰ نے مجاہدین فی سبیل اللہ کیلئے تیار فرمایا ہے، ہر دو درجوں کے درمیان آسمان و زمین کے فاصلوں جتنا فاصلہ ہے۔ پس جب تم اللہ تعالی سے سوال کرو تو اس سے جنت الفردوس مانگا کرو کیونکہ یہ جنت کے درمیان میں (بلند حصہ ) ہے اور سب سے اعلیٰ درجہ کی جنت ہے، اس سے اوپر اللہ تعالی کا عرش ہے، اسی سے جنت کی نہریں پھوٹتی ہیں_,"*

*🗂️_ حادی الارواح ص ٢٣٩, صحیح البخاری-٢٧٩٠, صفة الجنہ ابو نعیم ۳٠٠,*

 *"_ حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:- جنت کی نہریں جنت عدن سے نکل کر گڑھے میں پڑتی ہیں پھر بعد میں نہروں کی شکل اختیار کرتی ہیں_,"*

*🗂️_ البدور السافرہ (۱۹۱۲) حادی الارواح ص ۲۴۱ صفة الجنہ ابو نعیم ۳ / ۱۲۶ صفة الجنہ ابن کثیر ص ۵۸، تفسیر ابن کثیر ۱۷۶/۴ در منثور (۱ / ۳۸),*
[7/9, 6:34 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ ہر محل میں چار نہریں :-*

*"_ابن عبد الحکم فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:- جنت کے محلات میں سے ہر محل میں چار نہریں چلتی ہوں گی، ایک نہر پانی کی چلتی ہو گی، ایک نہر شراب کی چلتی ہو گی، ایک نہر دودھ کی چلتی ہو گی اور ایک نہر شہد کی چلتی ہو گی اور ان سے اس وقت تک نہیں پیا جاۓ گا جب تک کہ ان میں ان چشموں کو نہ ملایا جائے گا جن کا اللہ تعالی نے ( قرآن کریم میں) ذکر فرمایا ہے ( یعنی ) تسنیم اور زنجبیل اور سلسبیل اور کافور اور یہ (چاروں ) وہ چشمے ہیں جن کو خالص طور پر ( بغیر ملاوٹ کے ) صرف مقربان خداوندی ہی نوش کریں گے_,"*

*🗂️_ وصف الفردوس ص۲۶ (۷۰)*

*"_ دنیا کی چار نہریں جنت سے نکلتی ہیں:-*

*"_ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:- میرے سامنے سدرۃ المنتہی کو (ساتویں آسمان پر) پیش کیا گیا تو ( میں نے دیکھا کہ اس سے) چار نہریں نکل رہی تھیں دو ظاہر میں اور دو باطن میں۔ ظاہر کی دو تو ( نہر ) نیل اور ( نہر ) فرات ہیں اور دو باطن کی جنت کی دو نہریں ہیں_,"*
*🗂️ _ صحیح البخاری -٥٦١٠, صفتہ الجنۃ ابو نعیم -٣٠٢, مسلم -١٦٤,*
[7/10, 6:26 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ نہر کوثر :-*

*"_اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں :- انا اعطيناك الكوثر (سورة الكوثر : 1 )*
*"_ ہم نے آپ کو کوثر عطاء فرمائی,*

*"_ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
*"_ میں ایک دفعہ جنت کی سیر کر رہا تھا کہ میں ایک نہر پر پہنچا جس کے دونوں کناروں پر خولدار لولو کے قبے تھے ۔ میں نے پوچھا - اے جبریل یہ کیا ہے؟ انہوں نے عرض کیا یہ کوثر ( نہر ) ہے جو آپ کے رب نے آپ کو عطاء فرمائی ہے۔*
*"_حضور ﷺ فرماتے ہیں کہ پھر ایک فرشتہ نے اپنا ہاتھ (نہر ) پر مارا تو اس کی مٹی خالص کستوری کی ( نظر آرہی تھی_,"*

*🗂️_بخاری (۲۵۸۱ ) حاوی الارواح ص ۲۳۹ صفه الجنۃ ابن ابی الدنیا( ۷۵ ) ترغیب و ترہیب ۴ / ۵۱۷ مسند احمد (۳ / ۲۰۷)، فتح الباری (۷ / ۲۱۷)، مشکوۃ (۵۵۲۲) کنز العمال ( ۳۹۱۳۳)*

*"_ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:- کوثر جنت میں ایک نہر ہے اس کے دونوں کنارے سونے کے ہیں اس کے چلنے کا راستہ گوہر اور یاقوت ہے، اس کی مٹی کستوری سے زیادہ پاکیزہ ہے اس کا پانی سمندر سے زیادہ میٹھا اور برف سے زیادہ سفید ہے_,"*

*-🗂️ ترمذی (۳۳۶۱)، تفسیر طبری ۳۰ / ۲۱۰ شرح السنه ۱۶۸/۱۵، مستدرک ۳ / ۵۴۳، حادی الارواح ص ٬۲۴۰ صفته الجنۃ ابن ابی الدنیا (۲۶) ابن ابی شیبہ ۱۱ / ۱۳٬۴۴۰ / ۱۴۴ احمد ۱۵۳۵۵ ۵۹۱۳ ۷۶ ۶۴ ابن ماجه ۴۳۳۴، وصف الفردوس (۲۵)*
[7/12, 6:26 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_حوض کوثر کی تفصیل:-*

*"_ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-* 
*"_میرا حوض صنعاء سے اردن تک طویل ہے اس کا پانی دودھ سے بہت زیادہ سفید ہے اور شہد سے بہت زیادہ شریں ہے اور جھاگ سے بہت زیادہ نرم ہے, اس کے کنارے جوہر اور یاقوت کے ٹکڑوں کے ہیں اور اس کے کنکر لولو کے ہیں, اس کی خاک خالص کستوری کی ہے, اس کے ستاروں کی تعداد میں پیالے ہیں۔ جو شخص اس سے ایک بار پیئے گا پھر وہ کبھی پیاسا نہ ہو گا_,"*

*🗂️_وصف الفردوس (۶۷) ص ۲۴،*

*"_حضرت انس بن مالک فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
*"_کیا تمہیں معلوم ہے کہ کوثر کیا چیز ہے ؟ ہم (صحابہ کرام) نے عرض کیا اللہ اور اس کے رسول بہتر جانتے ہیں ( آپ نے ارشاد فرمایا) یہ ایک نہر ہے میرے پروردگار جل شانہ نے مجھے اس کے عطاء کرنے کا وعدہ فرمایا اس میں انہتار درجہ کی خیر ہے۔ قیامت کے دن میری امت اس کے پاس آۓ گی (اور اس کے حوض کوثر سے پانی نوش کرے گی) اس کے بر تن ستاروں کی تعداد کے برابر ہیں_,"*

*🗂️_ صفة الجنۃ ابو نعیم (۳۲۵ ) ابن ابی شیبہ ۱۱ / ۷ ۴۳۔ ۱۳٬۴۳۸ / ٬۱۴۴عنہ مسلم (۴۰۰)، احمد ۳ / ۱۰۴ ابو داؤد ( ۷۸۴ ) ، شرح السنہ ۳ / ۴۹ - ۵۰، سنن نسائی اصغر کی ۲ / ۱۳۳ تفسیر طبری ۳۰ / ۲۱۱،*
[7/12, 9:07 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ نہر بیدخ :-*

*"_ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنت میں ایک نہر ہے جس کا نام بیدخ ہے اس پر یاقوت کے قبے ہیں جن کے نیچے لڑکیاں اگتی ہیں اور خوبصورت آواز میں قرآن پڑھتی ہیں،*
*"_ جنتی آپس میں کہیں گے ہمارے ساتھ بیدخ کی طرف چلو' چنانچہ وہ آئیں گے اور لڑکیوں سے مصافحے کریں گے، جب کوئی لڑکی کسی مرد کو پسند آۓ گی تو وہ اس کی کلائی کو چھولے گا تو وہ لڑکی اس کے پیچھے چل پڑے گی اور اس کی جگہ دوسری لڑ کی آگ آۓ گی۔۔۔"*

*🗂️_ صفۃ الجنه ابن ابی الدنیا (۲۹) صفة الجنة ابو نعیم (۳۲۴) حادی الارواح ص ۲۴۳‘ البدور السافرہ (۱۹۲۲) مسنداحمد ۳/ ۱۳۵،*

*★_ ۔ شمر بن عطیہ فرماتے ہیں کہ جنت میں کچھ نہریں ایسی ہیں جو لڑکیاں اگاتی ہیں یہ لڑکیاں مختلف آوازوں میں اللہ جل شانہ کی حمد و ثناء کرتی ہیں کہ ویسی خوبصورت آوازیں کانوں نے کبھی نہیں سنی،*
*"_ وہ کہتی ہیں ہم ہمیشہ رہنے والیاں ہیں کبھی نہیں مریں گی ہم لباس پہننے والیاں ہیں کبھی بے لباس نہ ہوں گی, ہم ہمیشہ نعمتوں میں پلنے والیاں ہیں کبھی بھو کی نہ ہوں گی ۔اور ہم ہمیشہ نعمتوں میں رہنے والیاں ہیں کبھی رنج و تکلیف میں نہ جائیں گی_,"*

*🗂️_ صفتہ الجنہ ابو ایم-٣٢٣, ۳/ ۱۲۵،*
[7/14, 6:27 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ نہر بر ول :-*

*"_ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
*"_ جنت میں ایک نہر ہے جس کا نام ہر ول ہے اس کے دونوں کناروں پر درخت اگے ہوئے ہیں, جب جنتی سماع کی خواہش کریں گے تو کہیں گے ہمارے ساتھ ہرول کی طرف چلو تا کہ ہم درختوں سے (خوبصورت اور دلکش آوازیں) سنیں چنانچہ وہ ایسی (خوبصورت) آوازوں میں بولیں گے کہ اگر اللہ عزوجل نے جنتیوں کے نہ مرنے کا فیصلہ نہ کیا ہو تا تو یہ ان آوازوں کے شوق اور طرب میں مر جاتے_,"*

*"_ پس جب ان خوبصورت آوازوں کو (درختوں پر لگی ہوئی ) لڑکیاں سنیں گی تو وہ عربی زبان میں ( نہایت خوبصورت انداز و آواز میں) عربی زبان میں ( کچھ) پڑھیں گی, تو اللہ کے ولی ان کے قریب جائیں گے اور ہر ایک ان لڑکیوں میں سے جس کو پسند کرے گا توڑ لے گا, پھر اللہ تعالی ان لڑکیوں کی جگہ ویسی ہی اور لڑکیاں (اس درخت کو) لگا دیں گے_"*

*🗂️_ صفة الجنۃ ابو نعیم ۳ / ١٦٣,*
[7/15, 6:11 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ شراب کی نہر:-*

*"_ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
*"_ جس شخص کو یہ بات اچھی لگے کہ اللہ تعالی اس کو آخرت ( جنت ) میں شراب (طهور ) پلاۓ تو اس کو چاہیے کہ وہ اس (شراب) کو دنیا میں چھوڑ دے (نہ پے) _,"*

*🗂️_ نہایہ ابن کثیر ۲ / ۳۶۲ البعث والنشور (۲۹۲) مجمع الزوائد (۷۶/۵ ) حوالہ طبرانی اوسط ، تذکرة القرطبی ۲ / ۴۴۸ حوالہ نسائی ترغیب و ترہیب ( ۳ / ۲۶۲٬۱۰۰) کنز العمال (۱۳۲۲۰)*

*"_ ( فائدہ ) جو شخص دنیا میں شراب پینے کے بعد اس سے توبہ کر لے تو وہ شخص اس دھمکی سے مستثنی ہو گا_,"*

*🗂️_۔ تذکرۃ القرطبی ۲ / ۲۴۹,*
[7/16, 5:46 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ نہر بارق و نہر ریان :-*

*"_ حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
*"_ شهداء حضرات جنت کے دروازہ پر سبز قبہ میں ایک نہر بارق ہے اس میں رہتے ہیں ان کی طرف جنت سے صبح و شام رزق پہنچتا ہے_"*

*🗂️ مسند احمد (۲۹۹/۱) حدیث نمبر (۲۳۹۰)، مجمع الزوائد ۵ / ۲۹۸/ ۱۳۹۴،حاکم (۷۴/۲)، طبرانی (۱۰ / ۴۰۵) ابن ابی شیبه (۵ / ۲۹۰) صحیح ابن حبان (۱۶۱۱) در منثور (۹۶/۲) کنز العمال (۱۱۰۹۹) ترغیب و ترہیب (۲ / ۳۲۳)، تفسیر طبری (۳۴/۲) (۴ / ۱۱۳)، تفسیر ابن کثیر (۲ / ۵٬۱۴۲ / ۴۴۴)*

*"_ حضرت انس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
*"_ جنت میں ایک نہر ہے جس کا نام "ریان" ہے اس پر ایک شہر مرجان سے تعمیر کیا گیا ہے, جس کے ستر ہزار سونے چاندی کے دروازے ہیں اور یہ حافظ قرآن کیلئے ہے_"*

*🗂️--البدور السافره(۱۹۲۵) حواله ابن عساکر کنز العمال ۱ / ۵۵۰،*
[7/17, 6:56 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ جنت کے برابر طویل نہر اور نہر رجب :-*

*"_ ابو صالح کہتے ہیں کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، جنت میں جنت کی لمبائی کے برابر ایک نہر ہے جس کے دونوں کناروں پر کنواری لڑکیاں ایک دوسری کے آمنے سامنے کھڑی ہیں اور جن کی خوبصورت آوازوں کو مخلوقات سنتی ہیں، ان سے زیادہ حسین آوازوں میں نغمہ سرائی کرتی ہیں حتیٰ کہ جنتی جنت میں ایسی لذت اور نہ پائیں گے _,"*

*"_ میں نے پوچھا اے ابو ہریرہ ! یہ کس چیز کی نغمہ سرائی کریں گی ؟ تو انہوں نے فرمایا - انشاء اللہ تسبیح اور حمد اور تقدیسِ اور ثناۓ خدا بزرگ و برتر کی کریں گی۔ا۔*

*🗂️_ البعث والنشور (۴۲۵) در منثور / ۴۳۸ اتحاف السادۃ المتقین ( ۱۰/ ۵۴۸)،*

*"_ نہر رجب :- رجب کے مہینہ کو رجب اس لئے کہتے ہیں کہ جنت میں ایک نہر ہے جس کا نام نہر رجب ہے، اس نہر سے وہی حضرات پئیں گے جو ماہ رجب میں روزے رکھا کرتے تھے_,"*

*🗂️_ کنز المدفون ص۱۴۰,*
[7/18, 6:21 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ عرش کے چار چشمے :-*

*"₹ حضرت حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
*"_ جنت میں چار چشمے (ایسے) ہیں کہ ان میں سے دو چشمے تو عرش کے نیچے سے پھوٹتے ہیں ایک کا ذکر تو اللہ تعالی نے "تفجیر" فرمایا ہے اور دوسرا چشمہ "زنجبیل" ہے اور دو چشمے عرش کے اوپر سے پھوٹتے ہیں ان میں سے ایک تو وہ ہے جسکا ذکر اللہ تعالی نے "سلسبیل" کے ساتھ کیا ہے اور دوسرا چشمہ "تسنیم" ہے_,"*

*🗂️_ البدور السافرو (۱۹۳۲)*

*"_ چشمه تجیر :- ابن شوہب فرماتے ہیں کہ جنتیوں کے پاس سونے کی لاٹھیاں ہوں گی ان کے ساتھ اشارہ کر کے اس چشمے کو بہائیں گے اور وہ چشمہ ان کی ان لاٹھیوں کے اشارہ پر اسی طرف کو بہتا ہو گا_،"*

*🗂️_البدور السافرو (۱۹۳١)*

*"_ چشمه تسنیم :- حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ تسنیم وہ چشمہ ہے جس میں شراب کی ملاوٹ کی جائے گی _،"*

*🗂️_البدور السافرو (۱۹٢٧)*
[7/18, 11:08 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ جوش مارنے والے دو چشمے:-*
*"_حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ یہ دونوں چشمے جنتیوں کے محلات پر مشک و عنبر کی پھواریں ڈالیں گے جس طرح سے د نیا والوں کے گھروں پر بارش کی پھوار پڑتی ہے _,"*

*🗂️_ حادی الارواح ص ۷ ۲۳ متر غیب و ترہیب ۴ / ۵۱۹ حواله ابن ابی شیبہ،*

*"_ اور مختلف اقسام کے میوے بھی بر سائیں گے_,"*
*"_ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ یہ دونوں چشمے پانی کی پھوار ڈالیں گے _,"*

*🗂️_ البدرو سافره (۱۹۳۰) حواله ابن ابی شیبہ ،*

*"_ لگا تار بہنے والے چشمے :-*
*"_ اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں ( سورة الرحمن : ۵۰ ) ان دونوں باغوں میں دو چشمے ہوں گے جو بہتے چلے جائیں گے۔ اس کی تفسیر میں حضرت براء بن عاذب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ یہ دونوں چشمے عینان نضا ختان سے افضل ہیں_,"*

*🗂️_ البدور السافرو -١٢٨,*

[7/20, 6:35 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_جنت کے جانور اور سواریاں :-*

*"_ حضرت ابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص مہار والی اونٹنی لیکر حاضر ہوا اور عرض کیا یہ اللہ کے راستہ میں ہے، تو آنحضرت ﷺ نے ارشاد فرمایا:- تیرے لئے قیامت کے دن سات سو اونٹنیاں ہوں گی ( اور ) سب کی سب مہار والی ہوں گی_,"*

*🗂️_ التذكرة للقرطبی (۴۸۲/۲)، مسلم ( في الامارة ب ۳۷ / ۱۳۲) مشاوة (۳۷۹۹) تفسیر معالم التنزیل بغوی ( ۳ / ۱۶۶) در منثور (۱ / ۳۳۶ ) ابن ابی شیبه (۸/۵ ۳) طبرانی کبیر (۱۷/ ۲۲۹)*

*"_ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:- بکریاں جنت کے جانور ہیں_,"*

*🗂️_ ابن ماجه (۲۳۰۶) تاریخ بغداد ( ۷ / ۴۵۳ ) البدور السافرہ- (۲۱۲۹)*

*"_ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :- بکری سے حسن سلوک کرو اور اس سے اذیت کو دور کرو کیونکہ یہ جنت کے جانوروں میں سے ہے۔*

*🗂️_ البدور السافرہ- (۲۱۳۰) تذکرۃ القرطبی ( ۲ / ۴۸۸)*
 
*"_ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:- تم بکریوں کو (اپنے پاس) رکھا کرو کیونکہ یہ جنت کے جانوروں میں سے ہے_,**

*🗂️_ طبرانی البدور السافرہ (۲۱۳۲) مجمع الزوائد (۴ / ۲۷) کنز العمال (۳۵۲۲۶)۔*
_ جنت میں جانے والے دنیا کے جانور:-*

*"ابن نجیم فرماتے ہیں کے جانوروں میں سے پانچ جانور جنت میں جائیں گے:-*
*(۱) اصحاب کہف کا کتا،*
*(۲) حضرت اسماعیل علیہ السلام کا دنبہ,*
*(۳) حضرت صالح علیہ السلام کی اونٹنی،*
*(۴) حضرت عزیر علیہ السلام کا گدھا اور,*
*(۵) جناب نبی کریم ﷺ کی براق۔*

*🗂️_الاشباه والنظائر ابن نجیم ( ۴ / ۳۱ احواله مستطرف)*

*"حضرت قتادہ کے حوالہ سے پانچ جانوروں کا مزید ذکر کیا ہے:-*
*(٦) حضور ﷺ کی اونٹنی مبارک،*
*(۷) حضرت موسیٰ علیہ السلام کی گائے,*
*(۸) حضرت یونس علیہ السلام کی میچلی,*
*(۹) حضرت سلیمان علیہ السلام کی چیونٹی،*
*(۱۰) حضرت بلقیس کا ہد ہد ۔*

*🗂️_حوالہ مشکوۃ الانوار شرح شرعۃ الاسلام,*

 *"_ اور علامہ سیوطی نے دیوان الحافظ میں حضرت یعقوب علیہ السلام کے بھیڑۓ کا بھی ذکر کیا ہے اور علامہ سیوطی کے شاگرد علامہ داؤدی نے حوالہ سیوطی حضور ﷺ کے دلدل خچر کا بھی ذکر کیا ہے کہ وہ بھی جنت میں جائے گا۔ اور مشکوۃ الانوار شرح شرعت الاسلام میں ہے کہ یہ سب جانور دنبہ کی شکل میں جنت میں داخل ہوں گے۔"*

*🗂️_ شرح الاشباه ,*
: *"_بختی اونٹ کے برابر بڑے بڑے پرندے:-*

*"_اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں ولحم طير مما يشتهون(سورۃ الواقعہ/ ۲۱) اور پرندوں کا گوشت ہو گا جو ان کو مرغوب ہو گا_,"*

*"_ حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:- جنت میں بختی اونٹ ے برابر (بڑے بڑے) پرندے ہوں گے۔ حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا یارسول اللہ ! پھر تو وہ ( جنت میں) بڑے عیش و نشاط میں رہے گا ؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا اس سے زیادہ عیش و نشاط میں وہ شخص ہو گا جو اس کو کھاۓ گا اور اے ابو بکر ! آپ بھی ان لوگوں میں سے ہیں جو اس سے کھائیں گے_,"*

*🗂️_ البدور سافره (۲۱۲۴) البعث والنشور (۳۵۴) اتحاف الساده (۵۴۱/۱۰) مستدرک حاکم ، ابن ابی شیبہ (۱۲ / ۱۳) صفة الجنۃ ابو نعیم (۳۳۹) الفتح الربانی ۲۴ / ۱۸۸ مجمع الزوائد،*

*"_ حضرت حسن (بصری ) رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:- جنت میں بختی اونٹ کے برابر پرندے ہوں گے جب وہ جنتی کے پاس آئیں گے تو جنتی اس سے کھائیں گے پھر وہ پرندہ اس حالت میں اڑ جاۓ گا گویا کہ اس سے کچھ بھی کم نہیں ہوا۔*

*🗂️_ کتاب الزہد- (۱۱۸)، زہد ابن المبارک (۵۲۵ ) البدور السافرہ (۲۱۲۶) اتحاف السادۃ المتقین (۵۴۱/۱)*
l: *"_جنتیوں کی پہلی مهمانی:-*

*"_ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:- زمین قیامت کے دن ایک روٹی کی شکل میں ہو گی جس کو گرم کر نے کیلئے گرم ریت پر رکھ دیا جاۓگا، اللہ تعالی اس کو اپنے ہاتھ میں اس طرح سے الٹ پلٹ کریں گے جس طرح سے تم میں کا کوئی ایک اپنی روٹی کو سفر میں الٹ پلٹ کرتا ہے, یہی ( جنت میں ) جنت والوں کی (سب سے پہلی) مہمانی ہو گی ۔۔۔۔۔ ان کا سالن بالام اور نون کا ہو گا_,"*
*"_صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے عرض کیا یہ کیا چیزیں ہیں ؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا- بیل اور مچھلی ہو گی ۔ (اور یہ اتنے بڑے ہوں گے کہ) اس مچھلی اور بیل کے جگر کا الگ لٹکنے والا ٹکڑا ستر ہزار جنتی کھائیں گے_,"*
*🗂️_مسلم مختصراً من كتاب صفات المنافقین باب ( ۳ ) بخاری- (۶۵۲۰ ) تذكرة القرطبی ۲ / ۵۲۰ جامع الاصول ۱۰ / ۵۳۱۔*

*"_ حضرت طارق بن شهاب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ یہودی جناب نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوۓ اور کہا آپ ہمیں یہ بتائیے کہ جنتی جب جنت میں داخل ہوں گے تو سب سے پہلے کیا کھائیں گے ؟ آپ نے فرمایاوہ سب سے پہلے مچھلی کا جگر کھائیں گے_,"*

*"_حضرت کعب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جب جنتی جنت میں داخل ہوں گے تو ان کو اللہ تعالیٰ فرمائیں گے، ہر مہمان کیلئے کچھ تحفہ ہوتا ہے، میں بھی آپ کو آج تحفہ دوں گا پھر ہیل اور مچھلی کو پیش کیا جاۓ گا اور جنت والوں کیلئے ان کو ذبح کر کے کھلا دیا جاۓ گا۔"*

ا۔  

۲۔ مجمع الزوائد (۱۰ / ۴۱۳) حوالہ طبرانی ۳- زوائد الزهد لابن المبارک (۴۳۲ ) حادی الارواح (۲۱۱) والترجمة من لفظہ ۔

537
[l: *"_ پر ندوں کی چراگا ہیں اور چشمے:-*

*"_ حضرت ابوالدرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
*"_ جنت میں بختی اونٹ کی طرح اونچے اونچے پرندے ہوں گے جو اللہ کے ولی کے سامنے آکر بیٹھیں گے, ان میں سے ایک کہے گا اے ولی اللہ ! میں عرش کے نیچے خوبصورت جنت میں چرتا رہا ہوں اور تسنیم کے چشموں سے پیتا رہا ہوں آپ مجھ سے تناول فرمائیے،*
*"_ پھر وہ ولی اللہ کے سامنے (اپنی) تعریف کرنے میں لگا رہے گا حتیٰ کہ جنتی کے دل میں ان پرندوں میں سے کسی ایک کے کھانے کا ارادہ ہو گا تو وہ پرندہ اس جنتی کے سامنے مختلف ذائقوں کے ساتھ گر پڑے گا اور وہ اس سے اپنی طلب کے مطابق کھاۓ گا اور جب سیر ہو گا تو پرندے کی ہڈیاں جمع ہو جائیں گی اور وہ اڑ کر جنت میں جہاں چاہے گا چرنا شروع ہو جائے گا۔*

*"_ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا- یا نبی اللہ ! یہ پرندہ تو بڑے مزے میں ہو گا ؟ آپ نے ارشاد فرمایا اس پرندہ کو تناول کرنا اس سے بھی زیادہ عیش و نشاط رکھتا ہے_,"*

*🗂️_ التذكرة في احوال الموتی وامور الآخرة ( ۲/ ۴۸۵) صفتہ الجنۃ ابو نعیم (۳۴۲) و احمد ( ۳ /۲۲۰ ۲۲۱۔ ۲۳۶) و تفسیر طبری (۲۰۹/۳۰) ترمذی(۲۵۴۲) حاکم (۵۳۷/۲) البعث والنشور ( ۱۲۲۔ ۱۲۳) صفة الجنة للمقدسی (۳/ ۸۵ ) ابن ابی شبیه ( ۱۲ / ۸۔ ۱۳۔۱۴)*
 *"_کھانا پینا اور قضاۓ حاجت :-*

*"_ارشاد باری تعالی ہے:-*
*"_ إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي ظِلَالٍ وَعُيُونٍ، وَفَوَاكِهَ مِمَّا يَشْتَهُونَ, كُلُوا وَاشْرَبُوا هَنِيئًا بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ, (سورۃ المرسلات :۴۱ تا ۴۳)* 
*"_( ترجمہ ) پر ہیز گار لوگ سایوں میں اور چشموں میں اور مرغوب میووں میں ہوں گے ( اور ان سے کہا جاۓ گا کہ) اپنے (نیک) اعمال کے صلہ میں خوب مزے سے کھاؤ پیو, ہم نیک لوگوں کو ایسا ہی صلہ دیا کرتے ہیں_,"*

*"_ اللہ تعالی مزیدار شاد فرماتے ہیں:- (سورۃ الحاقه : ۱۹ تا ۲۴)*
*"_(ترجمہ) پھر جس شخص کا اعمالنامہ اس کے داہنے ہاتھ میں دیا جاۓ گا وہ تو ( خوشی کے مارے آس پاس والوں سے ) کہے گا کہ میرا اعمالنامہ پڑھ لو میرا ( تو پہلے ہی سے ) اعتقاد تھا کہ مجھ کو میرا حساب پیش آنے والا ہے ، غرض وہ شخص پسندیدہ عیش ( یعنی ) بهشت بریں میں ہو گا جس کے میوے (اس قدر ) جھکے ہوں گے (کہ جس حالت میں چاہیں گے لے سکیں گے اور حکم ہو گا کہ کھاؤ اور پیو مزے کے ساتھ ان اعمال کے صلہ میں جو تم نے بامید صلہ گذشتہ ایام ( یعنی زمانہ قیام دنیا میں) کئے ہیں_,"*
 *"_کھانا اور قضائے حاجت :-*

*"_حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک یہودی جناب رسول اللہ ﷺ کی خدمت اقدس میں حاضر ہوا اور پوچھا- اے ابو القاسم ( محمد ﷺ ) آپ کا خیال ہے کہ جنتی کھائیں گے بھی اور پیئیں گے بھی ؟ آپ نے ارشاد فرمایا مجھے اس ذات کی قسم ہے جس کے قبضہ میں میری جان ہے, جنتیوں میں سے ہر شخص کو کھانے پینے ، جماع اور خواہش میں ایک سو آدمیوں کی طاقت عطاء کی جاۓ گی_,"*
*"_اس نے عرض کیا پھر جو شخص کھاتا اور پیتا ہے اس کو حاجت بھی تو ہوتی ہے ؟ آپنے ارشاد فرمایا -ان کی ( قضاۓ ) حاجت ایک قسم کا پسینہ ہو گا جو ان کے جلدوں سے بہہ جاۓ گا کستوری کی خوشبو کی طرح جب یہ ( پسینہ ) نکل جاۓ گا تو اس کا پیٹ سکڑ جاۓ گا_,"*
*🗂️_ مسند احمد ۴ (۳۷۱ / ۳۶۷ ، ابن ابی شیبه ۱۳/ ۱۰۸، سنن دارمی ۲ / ۳۳۴، طبرانی کبیر ۵ / ۱۹۹، حلیه ابو نعیم ۸ / ۱۱۱، ترغیب و ترہیب ۴ / ۵۲۴ ، شقی البعث والنشور (۳۵۲) ، وصف الفردوس (۸۳)*

*"_ ابن عبد الحکم رحمۃ اللہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-* 
*"_ جنت والوں میں سے ایک شخص لقمہ لیکر اپنے مونہہ میں ڈالے گا پھر اپنے دل میں کسی اور کھانے کا خیال کرے گا تو وہ لقمہ اس کھانے میں تبدیل ہو جاۓ گا جس کی اس نے تمنا کی ہو گی_,"*
*🗂️_ وصف الفردوس (۸٠)*
[_ ادنیٰ جنتی کا کھانا پینا:-*

*"_ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
*"_جنتیوں میں ادنیٰ درجہ میں وہ شخص ہو گا جس کے سات درجات ہوں گے یہ چھٹے درجہ میں ہو گا اس سے اوپر ساتواں درجہ ہو گا۔ اس کے تین سو خادم ہوں گے, اس کے سامنے روزانہ صبح اور شام کا کھانا تین سو بڑے پیالوں میں پیش کیا جاۓ گا_,"*

*"_راوی کہتا ہے کہ مجھے معلوم نہیں مگر اس نے یہی کہا تھا کہ وہ ( پیالے) سونے کے ہوں گے ۔ ہر پیالہ میں ایسے قسم کا کھانا ہو گا جو دوسرے میں نہ ہو گا ، اور یہ جنتی اس کے پہلے کھانے سے بھی ویسی ہی لذت پاۓ گا جیسا کہ آخری سے پاۓ گا اور پینے کی چیزوں کے بھی تین سو برتن ہوں گے، ہر برتن میں ایسا شربت اور پانی ہو گا۔ جو دوسرے میں نہ ہو گا اور وہ اس کے پہلے برتن سے بھی ویسے ہی لطف اندوز ہو گا جیسے کہ آخری سے لطف اندوز ہو گا۔ بلکہ یہ تمنا کرتے ہوۓ کہتا ہو گا یا رب ! اگر آپ مجھے اجازت دیتے تو میں تمام جنت والوں کو کھلاتا پلاتا اور جو کچھ میرے پاس ہے اس سے کچھ بھی کم نہ ہو تا_,"*

 *🗂️_ وصف الفردوس - ٧٩,*
*"_ایک دستر خوان پر سونے کے ستر ہزار پیالے:-*

*"_ حضرت کعب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں جنتیوں میں سے ہر ایک کے پاس دستر خوان پر سونے کے ستر ہزار بڑے پیالے ہوں گے_,"*
*🗂️_ وصف الفردوس (۸۱)،*

*"_۔ ڈکار اور پسینہ کیوں آۓ گا:-*

*"_ حضرت حسن رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
*"_ جنتیوں کا ڈکار مشک کی خوشبو کی طرح ہو گا یہ قضائے حاجت کے قائم مقام ہوگا اور ان کا پسینہ مشک کی خوشبو کی طرح ہو گا اور یہ پیشاب کے قائم مقام ہو گا_,"*

*🗂️_ وصف الفردوس (۷٦)،*
: *"_پینے کی لذتوں کی تفصیل:-*
*"_ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں:-*
*"_ نیک لوگ بڑی آسائش میں ہوں گے ، مسہریوں پر (بیٹھے بہشت کے عجائبات) دیکھتے ہوں گے ۔ اے مخاطب ! تو ان کے چہروں میں آسائش کی بشاشت پہچانے گا ، اور ان کو پینے کیلئے شراب خالص سر مہر جس پر مشک کی مہر لگی ہو گی ملے گی اور حرص کرنے والوں کو ایسی ہی چیز کی حرص کرنا چاہئے_,"*
*"_ (کہ حرص کے لائق یہں ہے۔ خواہ صرف شراب مراد لی جاۓ خواہ جنت کی کل نعمتیں ، یعنی شوق و رغبت کی چیز یہ نعمتیں ہیں نہ کہ دنیا کی ناقص اور فانی لذتیں ، اور ان کے حاصل کرنے کا طریقہ نیک اعمال ہیں، پس ان میں کو شش کرنا چاہئے)*

*"_ اور اس شراب کی آمیزش ( ملاوٹ ) تسنیم کے پانی سے ہو گی ( عرب عموماً شراب میں پانی ملا کر پیتے تھے تو اس شراب کی آمیزش کیلئے تسنیم کا پانی ہو گا ، تسنیم کی شرح یہ ہے کہ یہ) ایک ایسا چشمہ ہے جس سے مقرب لوگ پانی پیئیں گے_,"*
*"_( یعنی مقرب حضرات کو تو تسنیم کا خالص پانی ملے گا اور نیک لوگوں کو اتر کا پانی دوسری شراب میں ملا کر ملے گا اور یہ مہر لگنا اکرام اور اعزاز کی علامت ہے ورنہ وہاں ایسی حفاظت کی ضرورت نہیں ہو گی ، اور مشک کی مہر کا مطلب یہ ہے کہ جیسے قاعدہ ہے کہ لاکھ وغیرہ لگا کر اس پر مہر کرتے ہیں اور ایسی چیز کو طین ختام کہتے ہیں وہاں شراب کے برتن کے منہ پر مشک لگا کر اس پر مہر کر دی جاۓ گی )۔*

*🗂️_ تفسیر بیان القرآن - سورۃ المطففین -٢٤ تا ٢٨,*
[: *"_ لذت شراب کی انتہاء :-*

*"_اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں ( سورة الطور : ۲۳, ترجمہ ):-*
*"_ وہاں ( جنت میں ) آپس میں (بطور خوش طبعی کے ) جام شراب میں چھینا جھپٹی بھی کریں گے کہ اس ( شراب ) میں نہ بک بک لگے گی ( کیونکہ نشہ نہ ہو گا) اور نہ اور کوئی بے ہودہ بات ( عقل و سنجیدگی کے خلاف) ہو گی_,"*

*"_ جناب رسول اللہ ﷺ ارشاد فرماتے ہیں:- اگر اللہ تعالی جنتیوں کیلئے یہ فیصلہ نہ فرماتے کہ وہ آپس میں جام کی چھینا جھپٹی کریں گے تو وہ لذت کی وجہ سے اس جام کو کبھی اپنے مونہوں سے جدا نہ کرتے_,"*

*🗂️_ وصف الفردوس (۷۱) ص۲۶،*

(549
 *"_شراب کی چھاگل و برتن :-*
:
*"_حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنتیوں میں سے ہر شخص جنت کی شراب میں سے جب بھی کسی پینے کی چیز کی خواہش کرے گا اس کے پاس چھاگل پیش ہو جاۓ گی اور اس کے ہاتھ میں آ موجود ہو گی چنانچہ اس سے پۓ گا پھر وہ اپنی جگہ لوٹ جائے گی۔*
*🗂️_ابن ابی الدنیاصفة الجنه (۱۳۲) سند جید ،البدور السافرہ (۱۹۴۱)، ترغیب و ترہیب,*

*"_ بر تن کے اندر کی چیز باہر سے نظر آۓ گی:- حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اگر تم دنیا کی چاندی سے کچھ لیکر اس کو اتنا باریک کرو کہ اس کو مکھی کے پر کی طرح کر دو تب بھی اس کے پیچھے سے تمہیں پانی نظر نہیں آۓ گا لیکن جنت کے شیشے چاندی کی طرح سفید ہوں گے اور شیشہ کی طرح صاف ہوں گے _,"*
*🗂️_ صفة الجنة ابن ابی الدنیا ( ۱۳٩)،*
 *"_ دنیا میں پیاسے کو پانی پلانے پر قیامت میں رحیق مختوم ملے گی:-*

*"_حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
*"_ جو مؤمن کسی مؤمن کو پیاس کی حالت میں ایک گھونٹ پانی کا پلاۓ گا ، اللہ تعالی اس کو قیامت کے دن رحیق مختوم سے پلائیں گے_,"*

*🗂️_ مسند احمد ۳ / ۱۴، ترمذی (۲۴۴۹) من طریق ، ابو داؤد (۱۹۸۲) من طريق آخر البدور السافره(۱۸۹۶)، (۱۹۴۲)*

*"_ جنت کی شراب سے کون محروم ہو گا:-*

*"_ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-* 
*"_ جس شخص نے دنیا میں شراب پی اور اس سے توبہ نہ کی تو اس کیلئے آخرت میں شراب حرام ہو گی ( یعنی اس کو جنت میں شراب طہور سے محروم رکھا جاۓ گا )_,"*

*🗂️_ بخاری (۳۰/۱۰ - فتح الباری) مسلم : الاشربه ۷۳، ۷۸ ، مسند احمد ۱۹/۲، ۳۵، نسائی ۸ / ۳۱۸ ، دارمی،*
 *"_ جنت کے پھل -١:-*

*"_ اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں:- ( سورہ بقرہ -٢٥)*
*"_ كُلَّمَا رُزِقُوا مِنْهَا مِن ثَمَرَةٍ رِّزْقًا قَالُوا هَٰذَا الَّذِي رُزِقْنَا مِن قَبْلُ وَأُتُوا بِهِ مُتَشَابِهًا _,"*
*"_ (ترجمہ) جب کبھی یہ لوگ ان بہشتوں میں کسی پھل کی غذا دے جائیں گے تو کہیں گے ( ہر بار) یہ تو وہی ہے جو ہم کو اس سے پہلے ملا تھا اور ان کو (دونوں بار کا پھل ) ملتا جلتا ملےگا_,"*

*"_(سورۃ الواقعہ :۳۲-۳۳) "_وَفَاكِهَةٍ كَثِيرَةٍ ،لَّا مَقْطُوعَةٍ وَلَا مَمْنُوعَة_,"*
*"_ (ترجمہ ) اور کثرت سے میوے ہوں گے جو نہ ختم ہوں گے ( جیسے دنیا کے میوے فصل تمام ہونے سے ختم ہو جاتے ہیں) اور نہ روک ٹوک ہو گی ( جیسے دنیا میں باغ والے اس کی روک تھام کرتے ہیں )*

*"_( سورۃ الرحمن آیت : ۲۸) "_ فِيهِمَا فَاكِهَةٌ وَنَخْلٌ وَرُمَّانٌ _,"*
*"_(ترجمہ) ان دونوں باغوں میں میوے اور کھجوریں اور انار ہوں گے _,"*

*"_ ( سورة محمد : ۱۵)، "_ : وَلَهُمْ فِيهَا مِن كُلِّ الثَّمَرَاتِ _,"*
*"_( ترجمہ ) اور ان کیلئے وہاں ہر قسم کے پھل ہوں گے_,"*
 *"_جنت کا انگور:-*

*"_ حضرت ابو سعید خدری سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا- میرے سامنے جنت پیش کی گئی تو میں اس سے ایک گچھا توڑ نے گیا تا کہ تمہیں دکھاؤں لیکن میرے اور اس کے در میان رکاوٹ حائل کر دی گئی ۔ تو ایک صحابی نے عرض کیا- یارسول اللہ ! آپ ہمیں مثال سے وضاحت کریں کہ (جنت کا ) انگور کتنا بڑا ہو گا ؟*
*"_ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا- اس ڈول سے بڑا ہو گا جس کو تیری ماں نے (بکری وغیرہ کی کھال سے ) کبھی کاٹ کر تیار کیا ہو_,"*

*🗂️- ابو یعلی بسند حسن (۳۸۰/۴ ) ترغیب و ترہیب ۴ / ۵۴۴ ، مجمع الزوائد (۱۰ / ۴۱۴)، البدر السافرہ ( ۱۸۸۷)، مسلم في الكسوف ( ۹۰۴)، حادی الارواح ص ۲۳۲، احمد ۲/ ۳۵۴ ، کنز العمال ( ۳۹۴۶۵)*

*"_حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ ملک شام میں تشریف فرما تھے تو ( آپ کے) ساتھیوں نے جنت کا باہمی تذکرہ کیا تو آپ نے فرمایا- جنت کے خوشوں میں سے ایک خوشہ یہاں( ملک شام ) سے لیکر خیفا ( مدینہ کے قریب ایک جگہ ) یا صنعا جتنا لمبا ہے _,"*

*🗂️_ ابن ابی الدنیا( ۴۲ ) ، البدرور السافره (۱۸۸۸)، ترغیب و ترہیب، ۴ / ۵۲۲*

*"_ صلوۃ کسوف کی حدیث میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ صحابہ کرام نے عرض کیا یارسول اللہ ! ہم نے آپ کو یہاں اسی جگہ پر کسی چیز کو اٹھاتے ہوۓ دیکھا ہے مگر پھر ہم نے دیکھا کہ آپ پیچھے ہو گئے ہیں ؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا - میں نے جنت کو دیکھا ہے اور اس کے ایک خوشہ کو پکڑا ہے اگر میں اس کو توڑ لیتا تو جب تک دنیا قائم رہتی تم اس سے کھاتے رہتے۔*

*🗂️_ بخاری صلوۃ الحسوف جماعۃ ۲/ ۵۴۰ ، مسلم ( ۹۰۷) فی الکسوف ، نهایہ ابن کثیر ص ۸۱ صفة الجنة )*
 *"_ جنت کے انار :-*

*"_حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جنت کے اناروں میں سے ایک انار کے گرد بہت سے حضرات بیٹھ کر اس سے تناول کریں گے ، جب ان میں سے کسی کے سامنے کسی چیز کا ذکر چھڑے گا جس کی اس کو چاہت ہو گی تو وہ اس کو اپنے ہاتھ میں موجود پاۓ گا جہاں سے وہ کھا رہا ہو گا۔

*🗂️_ابن ابی الدنیا(صفة الجنة ) بدور السافر و(۱۸٩٠)، در منثور - ٦/١٥٠,*

*"_ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:- میں نے جنت میں دیکھا تو اس کے اناروں سے ایک انار پلان کسے ہوۓ اونٹ کی طرح ( موٹا ) تھا_,"*

*🗂️_ابن ابی الدنیا(صفة الجنة ) بدور السافر و(۱۸٨٩)، در منثور - ٦/١٥٠,*
 *"_جنت کے میوے قیامت میں کون کھائیں گے:-*

*"_ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-* 
*"_ جو مؤمن کسی مؤمن کو بھوک کی حالت میں کھانا کھلاۓ اللہ تعالی اس کو قیامت کے دن جنت کے میوؤں سے کھلائیں گے ۔*

*"_ اور جو مسلمان کسی مسلمان کو پیاس کی حالت میں پانی پلاۓ اللہ تعالی اس کو رحیق مختوم سے پلائیں گے_,"*

*"_ اور جو مؤمن کسی مؤمن کو جب اس کے پاس کپڑا نہیں تھا کپڑا پہناۓ گا اللہ تعالی اس کو جنت کا سبز لباس پہنائیں گے۔*

*🗂️_ ترمذی ، (۲۴۴۹)، بدور السافرہ (۱۸۹۲)، مسند احمد ۳ / ۱۴ ،ابو داؤد (۱۹۸۲)، حدیث حسن ، ترغیب و ترہیب (۲/۲)*
: *"_جنت کا بازار- مرد و عورت کے حسن و جمال میں اضافہ:-*

*"_حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
*"_جنت میں ایک بازار ہو گا جس میں کستوری کے ٹیلے ہوں گے ہر جمعہ کو جنتی وہاں جائیں گے اور شمال کی ہوا چلے گی جو ان کے چہروں اور ملبوسات پر پڑے گی تو وہ لوگ حسن و جمال میں بڑھ جائیں گے اور اپنے گھر والوں کی طرف اس حالت میں لوٹیں گے کہ ان کا حسن و جمال بہت بڑھ چکا ہو گا_,"*

*"_ ان کی بیویاں ان سے کہیں گی قتسم خدا ! ہمارے بعد آپ حضرات حسن و جمال میں خوب بڑھ گئے ہو,*
*"_ تو وہ کہیں گے اور تم بھی تو اللہ کی قسم ! ہمارے بعد حسن و جمال میں بڑھ چکی ہو_,"*

*🗂️_ مسلم الجنة : ۱۳، (۲۸۳۳)، بدور سافره (۲۱۳۴)، مسند احمد ۳ / ۲۸۴، حادی الارواح ص ۷ ۳ ۳ ، صفة الجند ابن ابی الدنیا (۲۵۲) بله ، ان المبارک زوائد زبد (۱۴۹۱)، وصف الفردوس (۱۷۳)، ابن ابی شیبہ ۱۳ / ۱۵۰، ۱۰۲، سنن دارمی (۲۸۴۵)، البعث والنشور (۴۱۰)، کنز العمال ۱۴ / ۴۸۶، الفتح الربانی ۲۴ / ۱۸۹، صحیح ابن حبان ( ۱۰ / ۳۸۲ ۷ )، ترغیب و ترہیب ۴ / ۵۳۹ ،*
l: *"_ جنتی اپنی شکل بدل سکیں گے:-*

*"_ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
*"_ جنت میں ایک بازار ہے جس میں کوئی خرید و فروخت نہ ہو گی بلکہ مردوں اور عورتوں کی شکلیں ہوں گی، جب کوئی مرد کسی شکل کو پسند کرے گا تو وہ اس میں داخل ہو جاۓ گا (اور اس مرد کی ویسی ہی شکل ہو جاۓ گی) اور وہیں پر حور عین کی محفلیں ہوں گی جو ایسی اونچی اور خوبصورت آوازوں میں نغمہ سرائی کر یں گی کہ ویسی نغمہ سرائی مخلوقات نے نہ سنی ہو گی۔*

*"_ وہ کہیں گی ۔ ہم ہمیشہ زندہ رہیں گی کبھی فنا نہ ہوں گی۔ ہم نعمتوں میں پلنے والی ہیں کبھی خستہ حال نہ ہوں گی۔ ہم راضی رہنے والی ہیں (اپنے خاوندوں پر کبھی) ناراض نہ ہوں گی۔ خوشخبری اور مبارک ہو اس کو جو ہمارا خاوند ہے اور ہم اس کی بیویاں ہیں_,"*

*🗂️_ ترمذی (۲۸۲/۴ ، ۲۹۲ ) ، ابن ابی شیبه ۱۳ / ۱۰۰، مروزی في زيادات الزہد لابن المبارک (۵۲۳)، عبد اللہ بن امام احمد في زيادات المسند (۱۵۶/۱) بدور سافره (۲۱۳۶)، رواه الترمذی (۲۵۵۰) في صفة الجنة ، البعث والنشور (۴۱۸)، زہد ابن المبارک (۱۴۸۷)، احمد ۱ / ۱۵۶، حادی الارواح ص ۳۳۹،*
 *"_ بازار کا سامان :-*

*"_ عبداللہ بن عبدالحکم بیان کرتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-* 
*"_ جنت میں ایک بازار ہے جس میں کوئی خرید و فروخت نہ ہو گی ۔ اس میں پوشاکیں ہوں گی، موٹا ر یشم ہو گا باریک ریشم ہو گا، سادہ ریشم ہو گا، بچھونے ہوں گے ، عمده فرش ہوں گے ، جوہر ہوں گے ، یاقوت ہوں گے، لٹکے ہوۓ تاج ہوں گے ،*

*"_ جنتی حضرات ان میں سے جس چیز کا دل چاہے گا لے لیں گے, مگر پھر بھی اس بازار میں کمی واقع نہ ہو گی ۔*

*"_ اس بازار میں صورتیں ہوں گی جیسا کہ مردوں کی خوبصورت صورتیں ہو سکتی ہیں ،ان میں سے ہر صورت کے سینے پر یہ لکھا ہو گا- " جو شخص یہ تمنا کرے کہ اس کا حسن میری صورت جیسا ہو اللہ تعالی اس کی صورت کو میرے حسن کے مطابق بنادیں گے ، جو شخص تمنا کرتا ہو کہ اس کے چہرے کا حسن میری صورت کے مطابق ہو اللہ تعالی اس کی صورت کو میرے حسن کے مطابق کر دیں گے ،*

*"_ چنانچہ جو شخص تمنا کرے گا کہ اس کے چہرے کا حسن اس صورت کی مثل ہو جاۓ تو اللہ تعالی اس کو اس صورت کے مطابق کر دیں گے۔*

*🗂️_ وصف الفردوس حدیث نمبر ۷ ۱۷۔*
l: *"_ اللہ تعالی کا دیدار :-*

*"_ حضرت صہیب رومی سے روایت ہے کہ جناب نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
*"_ جب جنتی جنت میں داخل ہو چکیں گے تو اللہ تعالی ان سے ارشاد فرمائیں گے کوئی اور نعمت چاہتے ہو تو میں تمہیں عطاء کروں ؟ تو وہ عرض کر یں گے کیا آپ نے ہمارے چہرے بارونق نہیں فرماۓ ؟ کیا آپ نے ہمیں جنت میں داخل نہیں کیا اور (کیا) دوزخ سے ہمیں نجات نہیں بخشی۔*

*"_ حضور علیہ الصلوۃ والسلام فرماتے ہیں کہ پھر اللہ تعالی پردہ ہٹائیں گے تو جنت والوں کو کوئی ایسی نعمت نہیں دی گئی جو ان کو اللہ تعالی کے دیدار سے زیادہ محبوب ہو گی۔ پھر آپ ﷺ نے یہ آیت تلاوت فرمائی للذین احسنوا الحسنى و زيادة ( ترجمہ) وہ لوگ جنہوں نے نیک اعمال کئے ان کیلئے جنت ہے اور اس سے زائد (اللہ تعالی کی زیارت ) ہے۔* 

*🗂️_ مسلم (۱۸۱ فی الایمان) ،البدور السافر و ( ۲۲۰۴ ) ، حادی الارواح ص ۳۸۲ ، مسند احمد ۶ / ۱۵۔ ۱۶، البعث والنشور (۴۹۱)، تذکرة القرطبی ۲ / ۴۹۴۲، ترغیب و ترہیب ۴ / ۵۵۱، حاکم (۱ / ۸۲)، مشکوۃ (۵۲۵۲)، صحیح ابن حبان (۲۶۴۷)، کنز العمال (۳۹۲۰۴، ۳۹۳۴۲)،*

*"_(فائدہ) علامہ قرطبی فرماتے ہیں کہ مذکورہ حدیث میں پردہ ہٹانے کا معنی یہ ہے کہ ان کی آنکھوں کے سامنے کے وہ حجاب دور کر دے جائیں گے جو اللہ تعالی کی زیارت سے رکاوٹ بن رہے ہوں گے حتیٰ کہ وہ اللہ تعالی شانہ کو اس کے نور عظمت و جلال سمیت زیارت کر سکیں گے ۔ یہ پردہ مخلوق کا اپنا ہو گا نہ کہ اللہ تعالی کے سامنے ہو گا_,"*

*🗂️_تذکرۃ القرطبی ۲ / ۴۹۲، بدور سافره(۲۲۰۴)*
 *"_ جنتیوں کو اللہ کا سلام :-*

*"_ جنت کی تمام نعمتوں میں سے سب سے زیادہ مزہ اللہ تعالی کی زیارت میں آۓ گا، حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
*"_ جنتی حضرات اپنی اپنی نعمتوں میں مزے لے رہے ہوں گے کہ اچانک ان پر ایک نور چمکے گا اور وہ اپنے سر اٹھائیں گے تو اللہ تبارک و تعالی کو دیکھیں گے کہ اس نے اوپر سے ان پر جھانکا ہو گا, اللہ تعالی فرمائیں گے "السلام عليكم يا اهل الجنة" (اے جنت والو السلام علیکم)*

*"_ اس کے متعلق اللہ تعالی عزوجل کا یہ ارشاد ہے "سَلَامٌ قَوْلًا مِّن رَّبٍّ رَّحِيمٍ_," ( ان کو پروردگار مهربان کی طرف سے سلام فرمایا جائے گا)*

*★_ حضور ﷺ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالی ان کی طرف دیکھیں گے اور وہ اللہ تعالی کی طرف دیکھیں گے اور جب تک اللہ تعالی کی طرف دیکھتے رہیں گے جنت کی کسی بھی نعمت کی طرف متوجہ نہیں ہوں گے, حتیٰ کہ اللہ تعالی ان سے پردہ میں چلے جائیں, لیکن اللہ تعالی کا نور اور برکت ( کا اثر ) ان پر ان کے محلات میں باقی رہے گا ( اور اللہ سبحانہ و تعالی کا ظاہر ہونا اور جھانک کر دیکھنا مکان اور حلول سے پاک ہے ) ،*

*🗂️_ ابن ماجه (۱۸۴) ابن ابی الدنیا( ۷ ۹) ، دار قطنی ، البدور السافرہ : (۲۲۲۹)، حلیہ ابو نعیم (۶ / ۲۰۸)، صفة الجند ابو نعیم (۹۱)، موضوعات این جوزی ۳ / ۲۶۰، ۲۶۲، تفسیر ابن کثیر ۶ / ۷۰ ۵ ، البعث والنشور (۴۹۳)، مسند بزار ( ۳ / ۱۶۷)، مجمع الزوائد ( ۷ / ۹۸)، نها یه این کثیر (۴/ ۴۷۴)، ترغیب و ترہیب ۴ / ۵۵۳ ، حادی الارواح ص ۷ ۳۹ ، در منثور (۴۶۶/۵),*
: *"_حضرت داؤد کی خوبصورت آواز، زیارت خداوندی اور مائدۃ الخلد:-*
*"_ حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں (کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا):-*
*"_ جب جنتی جنت میں سکونت اختیار کر لیں گے تو ان کے پاس ایک فرشتہ آکر کہے گا اللہ تعالی آپ حضرات کو حکم دے رہے ہیں کہ تم لوگ اس کی زیارت کرو، جب سب حضرات زیارت کے لئے جمع ہو جائیں گے تو اللہ تعالیٰ حضرت داؤد علیہ السلام کو حکم فرمائیں گے کہ وہ بلند آواز سے تسبیح و تحلیل ادا کریں۔ پھر مائدۃ الخلد کو بچھایا جاۓ گا۔*

*"_ صحابہ کرام نے عرض کیا- یارسول اللہ ! مائدۃ الخلد کیا ہے ؟ آپ نے ارشاد فرمایا- اس کے زاویوں میں سے ایک زاویہ (کناره) مشرق و مغرب کے درمیانی حصہ سے بھی زیادہ وسیع ہو گا یہ جنتی اس سے کھائیں گے پھر پیئیں گے پھر لباس پہنیں گے, پھر کہیں گے اب کوئی بات باقی نہیں صرف اللہ عزوجل کے رخ زیبا کی زیارت ہی رہ گئی ہے,*

*"_ اس وقت اللہ تعالی ان کے سامنے تجلی فرمائیں گے تو جنتی سجدہ میں گر پڑیں گے ۔ مگر ان سے کہا جاۓ گا تم عمل کرنے کی جگہ نہیں رہتے ہو بلکہ انعام و اکرام کی جگہ میں رہ رہے ہو (اس لئے سجدہ سے سر اٹھالو اور جنت کی نعمتوں میں مسرور رہو )*

*🗂️_ صفة الجنة ابو نعیم اصبہانی (۳۹۷) ۳ / ۲۳۷، البدور السافرہ ( ۲۲۴۷)، حادی الارواح ص ۴۰ ۲ ، ترغیب و ترہیب (۴ / ۵۴۵۔۵۴۶)،اتحاف الساده (۱۰ / ۵۵۳)*

*"_(فائدہ) تسبیح اللہ تعالی کی پاکیزگی بان کرنے کو کہتے ہیں جبکہ تہلیل "لا اله الا اللہ" کہنے کو کہتے ہیں ۔*
 *"_ روزانه دو دفعہ دیکھنے والے کون ہوں گے:-*

*"_ امام عمش رحمۃ اللہ فرماتے ہیں کہ جنت میں سب سے اعلیٰ درجہ پر وہ لوگ فائز ہوں گے جو اللہ تعالیٰ کو صبح و شام دیکھا کریں گے _,"*

*🗂️ ۔البدور السافر و( ۲۲۶۴)،*

*"_ کو نسا مسلمان زیارت سے محروم ہو گا:-*

*"_حضرت یزید بن مالک و مشقی فرماتے ہیں کہ کوئی بندہ ایسا نہیں جو اللہ تعالی پر اور قیامت پر ایمان رکھتا ہو مگر وہ قیامت کے دن اپنی آنکھوں سے اللہ تعالیٰ کی زیارت کرے گا،*

*"_ وہاں وہ عالم زیارت نہیں کر سکے گا جو ظلم کا حکم کرتا ہو کیونکہ اس کیلئے حلال نہیں ہو گا کہ وہ اللہ تعالی کی زیارت کر سکے بلکہ وہ اندھا ہو گا_,"*

*🗂️_۔البدور السافر و( ۴۲۶۵)،*
[8/12, 7:06 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ریاکار بھی زیارت سے محروم:-*

*"_ اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں فمن كان يرجو لقاء ربه فليعمل عملا صالحا ولا يشرك بعبادة ربه احد ( سورۃ الدف آخری آیت، ترجمہ ) جو شخص اللہ تعالی سے ملاقات ( اور زیارت) کی امید رکھتا ہے۔ اس کو چاہئے کہ وہ نیک عمل کرے اور اپنے رب کی عبادت میں کسی کو شریک نہ کرے_,"*

*"_ اس آیت کے متعلق حضرت عبد اللہ بن مبارک سے سوال کیا گیا تو اپ نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص اپنے خالق کے رخ انور کی زیارت کرنا چاہتا ہے اس کو چاہئے کہ وہ نیک عمل کرے اور اس کی کسی کو خبر نہ کرے ( یعنی ریاکاری نہ کرے)_"*

*🗂️_عبد الله بن المبارک۔البدور السافرہ (۲۲۲۸)، حادی الارواح ص ۴۱۴،*
[8/13, 9:20 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_اللہ تعالی قرآن سنائیں گے:-*

*"_حضرت عبد اللہ بن بریدہ فرماتے ہیں کہ (اعلی درجہ کے ) جنتی جنت میں روزانہ دو مرتبہ اللہ جبار کے حضور زیارت کریں گے اور اللہ تعالی ان کے سامنے قرآن پاک پڑھ کر سنائیں گے اور قرآن سننے والوں میں سے ہر جنتی اپنی اس مجلس پر رونق افروز ہو گا,*

*"_ جہاں وہ بیٹھا کرتا ہوگا گوہر, یاقوت, زبرجد, سونے اور زمرد کے منبروں پر اپنے اپنے اعمال کے درجات کے مطابق تھیں گے,*

*"_ اور اس قراءت سے ان کی آنکھیں ٹھنڈی ہوں گی اور اس سے بڑھ کر کوئی عظمت والی اور حسین چیز نہیں سنیں گے ۔اس کے بعد وہ اپنی سواریوں پر بیٹھ کر اپنی مسرور آنکھوں کے ساتھ ایسی ہی کل تک کیلئے واپس لوٹ آیا کریں گے_,"*

*🗂️_ صفة الجنه ابو نعیم اصبہانی (۲۷۰) حاوی الارواح ص ۳۴۸ حواله ابو الشیخ ابن حبان، حکیم تر مذی ص۱۵۶*
[8/14, 5:39 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ اللہ تعالی کی رضا اور خوشنودی :-*

*"_ اللہ تبارک و تعالی ارشاد فرماتے ہیں (سورۃ التوبه / ۷۲، ترجمہ ) :-*
*"_اللہ تعالی نے مسلمان مردوں اور مسلمان عورتوں سے ایسے باغات کا وعدہ کیا ہے جن کے نیچے سے نہریں چلتی ہوں گی ، جن میں وہ ہمیشہ رہیں گے اور نفیس مکانوں کا جو کہ ان ہمیشگی کے باغات میں ہوں گے اور اللہ تعالی کی رضامندی سب سے بڑی چیز ہے, یہ بڑی کامیابی ہے۔*

*"_ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :-*
*"_اللہ تبارک و تعالی جنت والوں سے فرمائیں گے اے جنت والو! تو وہ عرض کر یں گے- لبیک وسعد یک ( ہم حاضر ہیں اور سعادت آپ ہی کی طرف سے ہے) اللہ تعالی پوچھیں گے- کیا تم راضی ہو گئے ؟ وہ عرض کریں گے ہمیں کیا ہے ہم کس وجہ سے راضی نہ ہوں جبکہ آپ نے ہمیں اتنا عطاء فرمایا ہے کہ اپنی مخلوق میں سے اتنا کسی کو عطاء نہیں کیا ؟*

*"_ تو (اللہ تعالی) فرمائیں گے- کیا میں آپ حضرات کو اس سے بھی افضل نعمت عطاء نہ کروں ؟ وہ عرض کریں گے- اے ہمارے رب کون سی نعمت اس سے افضل باقی رہ گئی ہے ؟ تو اللہ تعالی فرمائیں گے- میں نے تمہارے لئے اپنی رضا نچھاور کی اب اس کے بعد میں کبھی بھی آپ حضرات پر ناراض نہیں ہوں گا_,"*

*🗂️_ابن مبارک-( ٢ / ۱۲۹) مسند اسم ( ۳/ ۸۸) بخاری (۱۱/ ۴۱۵ مع فتح الباری ) مسلم (الجنه۹)، تفسیر ابن جریر (۱۲۶/۱۰) ترندی (حدیث نمبر ۲۵۵۸) حلیۃ الاولیاء (۲ / ۴۲ ۳ ) بدور سافره (۲۱۵۰) تذکرۃ القرطبی ( ۲ / ۴۹۲) صحیح ابن حبان ( ۱۰/ ۲۶۶)، مشکوۃ (۵۶۲۶) کنز العمال (۳۹۲۸۷)، تفسیر ابن کثیر،*
[8/15, 6:11 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_جنتیوں کی جنتیوں اور دوزخیوں سے ملاقاتیں:-*

*"_ اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں (سورۃ الصافات : ۵۰ تا ۶۱، ترجمہ):-*
*"_ پھر (جب سب لوگ ایک جلسہ میں جمع ہوں گے تو) ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہو کر بات چیت کریں گے (اس بات چیت کے دوران میں ) ان (اہل جنت) میں سے ایک کہنے والا (اہل مجلس سے ) کہے گا کہ (دنیا میں ) میرا ایک ملا قاتی تھا وہ ( مجھ سے بطور تعجب ) کہا کر تا تھا کہ کیا تو ( مرنے کے بعد دوبارہ جی اٹھنے کے) ماننے والوں میں سے ہے ؟ کیا جب ہم مر جائیں گے اور مٹی اور ہڈیاں ہو جائیں گے تو کیا ہم ( دوبارہ زندہ کئے جائیں گے اور زندہ کر کے) جزاء و سزا دیئے جائیں گے؟ ( یعنی وہ آخرت کا منکر تھا۔ اس لئے ضرور وہ دوزخ میں گیا ہو گا، اللہ تعالیٰ کا ) ارشاد ہو گا کہ (اے اہل جنت ) کیا تم جھانک کر (اس کو) دیکھنا چاہتے ہو ؟ (اگر چاہو تو تم کو اجازت ہے)_,"*

*"_ سو وہ شخص ( جس نے قصہ بیان کیا تھا ) جھانکے گا تو اس کو جہنم کے درمیان میں ( پڑا ہوا ) دیکھے گا (اس کو وہاں دیکھ کر اس سے ) کہے گا کہ خدا کی قسم تو تو مجھ کو تباہ ہی کر نے کو تھا (یعنی مجھ کو بھی منکر آخرت بنانے کی کوشش کیا کر تا تھا) اور اگر میرے رب کا ( مجھ پر ) فضل نہ ہوتا ( کہ مجھ کو اس نے صحیح عقیدے پر قائم رکھا ) تو میں بھی ( تیری طرح ) عذاب میں گرفتار لوگوں میں ہو تا (اور اس کے بعد جنتی اہل مجلس سے کہے گا کہ) کیا ہم بجز پہلی بار مر چکنے کے (کہ دنیا میں مر چکے ہیں ) اب نہیں مریں گے اور نہ ہم کو عذاب ہو گا_,"*

*"_ ( یہ ساری باتیں اس جوش و مسرت میں کہی جائیں گی کہ اللہ تعالی نے سب آفات اور تکلیفوں سے بچا لیا اور ہمیشہ کیلئے بے فکر کر دیا، آگے اللہ تعالی کا ارشاد ہے کہ جنت کی جتنی جسمانی اور روحانی نعمتیں اوپر کی آیات میں بیان کی گئی ہیں ) یہ بے شک بڑی کامیابی ہے ایسی ہی کامیابی حاصل کر نے کیلئے عمل کرنے والوں کو عمل کر نا چاہئے ( یعنی ایمان لانا اور اطاعت کرنی چاہئے)*

*🗂️_ تفسیر بیان القرآن، سورۃ الصافات : ۵۰ تا ۶۱)*
[8/17, 6:36 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ زیارت کی سواریاں :-*

*"_حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا:- جنتی حضرات یاقوت کی طرح کی خوبصورت سفید سواریوں پر بیٹھ کر ایک دوسرے کی زیارت کو جائیں گے، جبکہ جنت میں اونٹ اور پرندے ( یا گھوڑے ) کے علاوہ کوئی جانور ( سواری کا) نہیں ہو گا_,"*

*🗂️_ صفۃ الجنۃ ابن ابی الدنیا (۲۴۸) مجمع الزوائد ( ۱۰ / ۴۱۲۔ ۴۱۳)‘ البدور السافرہ (۲۱۹۸) طبرانی (۴۶۰۹) کامل ابن عدی ۷ / ۴۵۴۷، ترغیب و ترہیب ۴ / ۵۴۳ صفة الجنه ابو نعیم ۳ /۴۲۰، مسند احمد ( ۲/ ۳۳۵) کنز العمال (۳۹۳۲۴)*

 *"_ حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کیا- یا رسول اللہ ! کیا جنت میں گھوڑا بھی ہو گا ؟ تو آپ نے ارشاد فرمایا- اگر اللہ تعالی تمہیں جنت میں داخل فرمائیں گے تو جب چاہے گا کہ یا قوت احمر کے گھوڑے پر سوار ہو اور وہ تمہیں جنت میں اڑاتا پھرے تو تو سوار ( ہو کر جنت کی اس طرح سے سیر کر سکے گا)*
*"_ ایک اور صحابی نے عرض کیا -یا رسول اللہ ! کیا جنت میں اونٹ ہو گا ؟ تو آپ نے اس کو ویسا جواب نہ دیا جیسا کہ پہلے صحافی کو دیا تھا بلکہ فرمایا اگر آپ کو اللہ تعالی جنت میں داخل فرمائیں گے تو آپ کیلئے جنت میں وہ سب کچھ ہو گا جس کا تمہارا دل چاہے گا اور تمہاری آنکھوں کو لذت ملے گی_,"*

*🗂️۔ زہد ابن مبارک ۲ / ۷ ۱۷، ابن جریر ( تفسیر ۵۸/۲۵ ) شرح السنہ ۱۵ / ۲۲۲ مسند احمد ۵ / ۳۵۲، ترمذی (۲۵۴۶) البدور السافر ، (۲۱۲۰)‘ حادی الارواح ص ۳۲۹ و صنف الفردوس (۱۲۸)*
[8/18, 6:28 AM] Haqq Ka Daayi Official: *"_جنتی حضرات علماء کرام کے جنت میں بھی محتاج ہوں گے:-*

*"_ حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا :-*
*"_جنت والے جنت میں بھی علماء کے محتاج ہوں گے اور وہ اس طرح سے کہ جنتی ہر جمعہ اللہ تعالی کی زیارت سے مشرف ہوں گے, اللہ تعالی ان سے فرمائیں گے تم جو چاہو تمنا کرو, اس وقت یہ علماء کرام کی طرف متوجہ ہوں گے اور پوچھیں گے کہ ہم اپنے رب کے سامنے کس چیز کی تمنا کریں؟*
*"_ تو وہ بتائیں گے کہ تم اس اس طرح کی تمنا کرو۔ چنانچہ یہ حضرات جنت میں علماء کرام کے اسی طرح سے محتاج ہوں گے جس طرح سے یہ ان کے دنیا میں محتاج ہیں_,"*

*🗂️_ مسند الفردوس- (۸۸۰) لسان المیزان (۵ / ۵۵) میزان الاعتدال (۷۰۲۲ ) البدور السافرہ (۲۱۹۰)*

[8/18, 7:29 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ جنتیوں کی زبان عربی ہو گی :-*

*"_ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب سید دو عالم ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
*"_ جنتی حضرات جنت میں حضرت آدم علیہ السلام کے طویل قد کے برابر اللہ جل شانہ کے ہاتھ کے حساب سے ساٹھ ہاتھ کے ہوں گے, حضرت یوسف علیہ السلام کے حسن پر ہوں گے اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ۳۳ سال کی عمر میں ہوں گے اور حضرت محمد ﷺ کی زبان (عربی) پر ہوں گے، نہ تو جسم پر بال ہوں گے نہ داڑھی ہو گی، آنکھوں میں سرمہ لگاۓ گئے ہوں گے۔*

*🗂️_ احمد (۵ / ۲۴۳) معناه ترندی (۲۵۴۵) حادی الارواح ص ۶ ۷ ۴، صفۃ الجنہ ابن ابی الدنیا(۲۱۵) البدور السافرہ،*

*"_ (نوٹ) اللہ تعالی کا ہاتھ اس کی شان کے اعتبار سے ہے، اس کو کسی مخصوس ہاتھ سے تشبیہ نہیں دی جاسکتی، اگر ہاتھ سے اللہ تعالی کی قدرت مراد لی جاۓ تو کچھ بعید نہیں ( پھر معنی یہ ہو گا کہ اللہ تعالی اپنی قدرت سے جتنا ان کا قد مناسب سمجھیں گے ان کو عطاء فرمائیں گے )*

*"_ امام زہری فرماتے ہیں کہ اہل جنت کی زبان عربی ہو گی_,"*
*"_ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے بھی ایسے ہی منقول ہے۔_,"*

*🗂️ صفة الجنہ ابن ابی الدنيا (۲۱۶،۲۱۴)،*
[8/19, 3:53 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_اولادمؤ منین اپنے والدین کے ساتھ ہو گی:-*

*"_ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالی مسلمان آدمی کی اولاد کا درجہ بلند کر ( کے ان کو اعلیٰ درجہ کے جنتی آدمی کے درجہ تک) پہنچا دیں گے اگر چہ وہ عمل میں اس جنتی سے کم ہوں گے، تاکہ اس کی آنکھوں کو ٹھنڈا کر دیں_,"*

*"_ پھر حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے یہ آیت تلاوت کی:-  وَالَّذِينَ آمَنُوا وَاتَّبَعَتْهُمْ ذُرِّيَّتُهُم بِإِيمَانٍ أَلْحَقْنَا بِهِمْ ذُرِّيَّتَهُمْ...  (سورة الطور ۲۱)*
*"_ یعنی جو لوگ ایمان لائے اور ان کی اولاد نے بھی ایمان میں ان کا ساتھ دیا ( ان آباء مؤمنین کے اکرام اور ان کو خوش کرنے کیلئے) ہم ان کی اولاد کو بھی ( درجہ میں) ان کے ساتھ شامل کر دیں گے اور (اس شامل کرنے کیلئے ) ہم ان (اہل جنت متبوعین) کے عمل میں سے کوئی چیز کم نہیں کریں گے_,"*

*"_یعنی یہ نہ کر یں گے کہ ان متبوعین کے بعض اعمال لے کر ان کی ذریت کو دے کر دونوں کو برابر کر دیں گے،* 

*🗂️_ البدور السافرہ- ( ۱۷۱۴)*
[8/20, 8:27 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_ اولاد مشرکین اہل جنت کی خادم ہو گی:-*

*"_ حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے جناب رسول اللہ ﷺ سے مشرکین کی ( نابالغ) اولاد کے متعلق سوال کیا کہ ان کے گناہ تو نہیں ہوں گے (کیونکہ وہ نابالغ ہونے کی وجہ سے شریعت کے مکلف نہیں ہوۓ تھے) اس لئے ان کو سزا تو نہیں دی جاۓ گی کہ ان کو دوزخ میں داخل کیا جاۓ اور ان کی نیکیاں بھی نہیں ہوں گی کہ ان کو جنت کا مالک بنایا جاۓ (لہذ اوہ کہاں جائیں گے ؟ ) تو جناب نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا- وہ اہل جنت کے خادم ہوں گے _,"*

*🗂️_ تذکرۃالقرطبی ( ۲ /۵۱۲ ) حوالہ تفسیر یحییٰ بن سلام و مسند ابو داؤد و ابو نعیم,*

*"_ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا " میں نے اپنے رب سے اولاد مشرکین کو طلب کیا تو اللہ تعالی نے ان کو مجھے اہل جنت کے خد متگار بنا کر عطاء فرمایا کیو نکہ وہ شرک تک نہیں پہنچے تھے جس طرح سے ان کے والدین پہنچے ہیں بلکہ یہ میثاق اول (وعدہ الست ) سے وابستہ ہیں۔ (واللہ اعلم)*

*🗂️_ کنز العمال (۳۹۳۰۲) (۳۹۳۰۵) حواله نوادر الاصول حکیم تر مندی و امالی ابوالحسن بن ملتہ۔*
[8/21, 8:37 PM] Haqq Ka Daayi Official: *"_مؤمنین کی اولاد کی پرورش کون کر رہے ہیں:-*

*"_ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
*"_ مؤمنین کی اولاد کی جنت میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کفالت (اور پرورش ) کر رہے ہیں_,"*

*🗂️_ صحیح ابن حبان ( الاحسان/۷۴۰۳) مستدرک حاکم (۳۷۰/۲) مسند احمد (۳۲۶/۲)، مجمع الزوائد (۷ / ۲۱۹) المطالب العالیہ (۱۵۷۲) البعث ابن ابی داؤد (۱۶) ابن عساکر (۱۱ / ۳۲۸ / ب )، فیض القدیر ( ۳ / ۵۶۱)* 

*"_ (فائدہ) حضرت مکحول مرسلا روایت کرتے ہیں کہ مسلمانوں کے بچے جنت کے درخت پر سبز چڑیوں کی شکل میں ہیں اور ان کے ابا حضرت ابراہیم علیہ السلام ان کی کفالت کرتے ہیں_,"*

*🗂️_معجم صغیر طبرانی(کنز العمال / ۳۹۳۰۸)*

*"_حضرت سلیمان رضی اللہ عنہ سے موقوف روایت ہے کہ مؤمنین کے بچے جنت کے ایک پہاڑ میں ہیں حضرت ابراہیم اور (ان کی اہلیہ) حضرت سارہ ان کی کفالت کرتے ہیں_,"*

*🗂️_ کنز العمال (۳۹۳۱۰ ) حوالہ طبرانی صغیر,*

[ *"_ہم شروع ہی سے جنت میں کیوں نہیں پیدا کئے گئے:-*

*"_ ہم شروع ہی سے جنت میں کیوں نہیں پیدا کئے گئے اس سوال کے حضرات علماء کرام نے تین جواب دیئے ہیں:-*
*"_ (۱) نعمت کی عظمت کو پہچاننا ضروری ہے، اگر ہم دنیا میں پیدا نہ کئے جاتے تو ان نعمتوں کی قدر و منزلت سے واقف نہ ہوتے،*

*"_(۲) تاکہ ہم انجام کار جنت میں جزاء اعلی کے حقدار بن سکیں اور زوال سے محفوظ ہو جائیں ۔*

*"_ (۳) تا کہ اہل جنت کو عزت کی تجارت حاصل ہو نہ کہ سوال کرنے کی ذلت (اور عزت کی تجارت یہ ہے کہ ہم دنیا میں شریعت کے مطابق اللہ تعالیٰ کو راضی کریں اور اس سے اس اتباع کے بدلہ میں آخرت میں جنت کو حاصل کریں)۔*

*🗂️_ کنز المد فون ص ۱۳۴۔*

[ *"_جنت کی کھیتی اور کاشتکاری:-*

*"_اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں:-*  
*ٍ وَفِيهَا مَا تَشْتَهِيهِ الْأَنفَسَ وَتَلَذَّ الْأَعْيَنَ…(سورۃ زخرف : آیت 71 )*
*"_ (ترجمہ ) اور وہاں ( جنت میں) وہ چیزیں ملیں گی جن کو دل چاہے گا اور جن سے آنکھوں کو لذت ہو گی (لہذا اگر کوئی جنت میں کا شتکاری کی خواہش کرے گا تو وہ بھی اس آیت کی روشنی میں ثابت ہوتی ہے )۔*

*"_ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ ایک دن کچھ بیان فرما رہے تھے، اس وقت حضور ﷺ کے پاس ایک دیہاتی شخص بھی بیٹھا تھا ( آپ نے فرمایا) جنتیوں میں سے ایک شخص اپنے پروردگار جل شانہ سے کھیتی کرنے کیلئے درخواست کرے گا تو اللہ تعالی فرمائیں گے تم نے جو چاہا ہے وہ تمہیں نہیں ملا ؟ وہ عرض کرے گا کیوں نہیں لیکن میں پسند کرتا ہوں کہ کاشتکاری کروں، تو وہ کاشتکاری کرے گا اور بیچ ہوۓ گا، تو وہ فوراً ہی اگ جاۓ گا اور برابر (کھڑا) ہو جاۓ گا اور کاٹ لیا جاۓ گا اور اس کا ذخیرہ پہاڑوں کی طرح ڈھیر کی شکل میں نظر آۓ گا۔*

*"_ تو اللہ تعالی فرمائیں گے ۔ اے انسان! یہ لے تجھے تو کوئی چیز سیر نہیں کر سکتی ۔ تو (یہ سن کر ) دیہاتی نے عرض کیا- یا رسول اللہ ! وہ ( یعنی جنت میں کھیتی کی طلب کر نے والا) کوئی قریشی یا انصاری ہی ہو گا کیونکہ یہی حضرات کاشتکاری کرتے ہیں ہم لوگ تو کھیتوں والے ہیں ہی نہیں۔ تو رسول خدا ﷺ ( یہ سن کر مسکرا دے۔"*

*🗂️_ بخاری فی التوحید (۷۵۱۹ ) باب ٣٨, البدور السافره (۲۱۴۰) حادی الارواح ص ۴ ۳ ۲ صفة الجنة ابو نعیم ۳ / ۲۳۹ (۳۹۹) مسند احمد ۲ /۵۱۱۔ ۵۱۲ صفة الجنہ ابن کثیر ص ۸۹،*

 *"_جنت میں ذرہ برابر تکلیف نہ ہو گی,*

*"_اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں:-:-*
*"_ بے شک خدا سے ڈرنے والے (اہل ایمان ) باغوں اور چشموں میں ( بستے) ہوں گے تم ان ( جنات اور چشموں میں) سلامتی اور امن کے ساتھ داخل ہو جاؤ ( یعنی اس وقت بھی ہر مکروہ سے سلامتی ہے اور آئندہ بھی کسی شر کا اندیشہ نہیں ) اور (دنیا میں طبعی تقاضا سے) ان کے دلوں میں جو کینہ تھا ہم وہ سب (ان کے دلوں سے جنت میں داخل ہونے سے پہلے ہی) دور کر دیں گے کہ سب بھائی بھائی کی طرح (الف و محبت سے) رہیں گے ، تختوں پر آمنے سامنے بیٹھا کریں گے وہاں ان کو ذرا بھی تکلیف نہ پہنچے گی اور نہ وہ وہاں سے نکالے جائیں گے_,"*

*🗂️_تفسیر بیان القرآن -سورة الحجر : ۴۵ تا ۴۸-*

*"_حضرت عبدالکریم بن رشید فرماتے ہیں کہ جب جنتی جنت کے دروازہ تک پہنچیں گے تو وہ ( آپس کے مخالفوں اور دشمنوں کو) ایسے دیکھیں گے جیسے آگ آگ کو دیکھتی ہے لیکن جب وہ جنت میں داخل ہوں گے تواللہ تعالی ان کے دلوں میں موجود کینوں کو ختم کر دیں گے اور وہ آپس میں بھائی بھائی بن جائیں گے۔*

*🗂️_ زہد عبد الله بن احمد, البدور السافرہ ( ۲۱۱۵)*

 ۲۔ آپس کی مخالفت کی صفائی کس جگہ ہو گی

( حدیث ) حضرت جابر فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا- جب مؤمن حضرات دوزخ سے چھٹکارا حاصل کر لیں گے تو ان کو جنت اور دوزح کے در میان روک دیا جاۓ گا چنانچہ وہ لوگ ایک دوسرے سے اپنا اپنابدلہ لیں گے جوان کے درمیان دنیا میں ریج اور دکھ پہنچا تھا۔ حتی کہ جب وہ پاک صاف ہو جائیں گے تب ان کو جنت میں داخل ہونے کی اجازت دی جاۓ گی۔ مجھے قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں محمد کی جان ہے ان میں سے ہر ایک جنت میں اپنے اپنے ٹھکانے اور محل سے زیادہ واقف ہے دنیا کے اپنے مکان کے اعتبار سے ۔

ا۔ صحیح ابن حبان (۳۹۱ ۷ ) ۱۰ / ۲۶۳ بخاری (۶۵۳۵٬۲۴۴۰) مسند احمد ( ۳ / ۵۷۱۳ ۷۴٬۶۳ )، تفسیر طبری ۲۶ / ۴۴، مسند ابو یعلی (۱۱۸۶) کتاب الایمان ابن منده ( ۳ / ۷۹۴ (۸۳۸) عبد بن حمید و این ابی حاتم فی تفسیر یہماوان مردویہ کما فی فتح الباری (۱۱ / ۳۹۸) کتاب السنه ابن ابی عاصم (۱ / ۴۱۳۴۴۱۴) شعب الایمان ۱ / ۲۴۹ معالم التر، میل بغوی ۲ / ۲۴۰۰ صفة الجنة . ابو نعیم (۲۸۸) (۲۹۲)

[ *"_جنتیوں اور دوزخیوں کے درمیان موت کو ذبح کر دیا جاۓ گا:-*

*"_ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا- ( جنتیوں کے جنت میں اور دوزخیوں کے دوزخ میں داخل ہونے کے بعد) موت کو اس شکل میں لایا جائے گا گویا کہ وہ نیلے رنگ کا دنبہ ہے، اس کو جنت اور دوزخ کے درمیان کھڑا کیا جاۓ گا۔ پھر پکارا جاۓ گا- اے جنت والو ! کیا تم اس کو پہچانتے ہو ؟ تو وہ گردن لمبی کر کے دیکھیں گے اور کہیں گے ہاں یہ موت ہے۔ پھر دوزخیوں کو پکارا جاۓ گا اے دوزخ والو ! کیا تم اس کو پہچانتے ہو ؟ تو وہ بھی گردن لمبی کر کے دیکھیں گے اور کہیں گے ہاں یہ موت ہے۔*

*"_ پھر اس کیلئے حکم ہو گا تو اس کو ذبح کر دیا جاۓ گا, پھر اعلان کیا جاۓ گا- اے جنت والو اب تم نے ہمیشہ رہنا ہے تم پر کبھی موت نہیں آۓ گی اور اے دوزخ والو ! تم نے بھی ہمیشہ رہنا ہے تم پر بھی کبھی موت نہیں آۓ گی_,"*

*"_ اس کے بعد جناب رسول اللہ ﷺ نے یہ آیت مبارکہ تلاوت فرمائی- وَأَنذِرْهُمْ يَوْمَ الْحَسْرَةِ إِذْ قُضِيَ الْأَمْرُ وَهُمْ فِي غَفْلَةٍ وَهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ (مريم ٣٩) اور ان انسانوں کو اس حسرت کے دن سے ڈرائیے جب ( ہمیشہ کیلئے جنت یا دوزخ میں رہنے کا) فیصلہ کر دیا جاۓ گا حالانکہ یہ لوگ غفلت میں میں ایمان نہیں لاتے_,"*

*🗂️_ بخاری (۴۷۳۰ ) فی التفسیر با مسلم (۲۸۴۹) مسند احمد ۰ ۲۴ / ۲۰۴بلغ ترغیب و ترہیب ( ۴ / ۵۲۲)*

*"_ (فائدہ) حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے کہ جب جنت والوں اور دوزخ والوں کے سامنے موت کو ذبح کر دیا جاۓ گا تو جنت والوں کی خوشی میں (انتہائی) اضافہ ہو جاۓ گا اور دوذخ والوں کا غم بھی بہت ہو جاۓ گا_,"*
 
*🗂️_ بخاری (۲۵۴۸ ) مسلم ( ٤٣ ) الفتح الربانی ۲۴ / ۲۰۵,*
[
 جنت چھوڑ نے کو دل ہی نہ چاہے گا:-*

*"_اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں:- "_ إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ كَانَتْ لَهُمْ جَنَّاتُ الْفِرْدَوْسِ نُزُلًا.خَالِدِينَ فِيهَا لَا يَبْغُونَ عَنْهَا حِوَلًا_" (سورۃ الکہف : ۷ ۱۰۔ ۱۰۸)*
*"_ (ترجمہ) بے شک جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک کام کئے ان کی ممانی کیلئے فردوس ( یعنی بہشت ) کے باغ ہوں گے جن میں وہ ہمیشہ رہیں گے (نہ ان کو کوئی نکالے گا) اور نہ وہ وہاں سے کہیں اور جانا پسند کریں گے۔ صرف شہید ہی دنیا میں واپسی کی تمنا کرے گا_,"*

*"_حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:-*
*"_کوئی جنتی ایسا نہیں جس کو یہ بات اچھی لگے کہ وہ دنیا میں لوٹ جاۓ اور اس کو دس گناد نیا کا مالک بنا دیا جاۓ مگر شہید کیونکہ یہ اس کی خواہش کرے گا کہ یہ دنیا میں لوٹ جاۓ اور دس مرتبہ شہید کیا جاۓ اس وجہ سے کہ جو اس نے ( شہادت کے ثواب میں) فضل و مرتبہ پایا ہو گا_,"*

*🗂️_ صحیح ابن حبان (الاحسان : ۱۰ / ۷۲ ۲(۷۴۰۹ ) مسند احمد ( ۳ / ۲۸۹٬۲۵۱) طبقات ابن سعد (129/1/1)*
[
☞_ کلمہ شکر اور التجا*

 *اللہ جل شانہٗ ام نوالہ کا بے پناہ احسان اور فضل و کرم ہے کہ اس ذات پاک نے "جنت کی راہیں" اور "جنت کے حسین مناظر" جیسی قیمتی اردو اور عربی کتابوں سے آسان انداز اور زبان میں ذخیرہ جمع کرکے میسیجز کی شکل دینے کی توفیق اس ناچیز کو عطا فرمائی _,"*

 *"ہم نے بہت کوشش کی ہے کہ ترتیب دینے میں کسی قسم کی کوتاہی نہ ہو، لیکن گنہگار ہوں، اس لیے اللہ تعالٰی کی بارگاہ میں یہ درخواست ہے کہ ناچیز کی اس خدمت میں جو کچھ بھی کوتاہی سرزد ہوئی ہیں ، ان سے درگزر فرمائے اور ہم تمام مسلمانوں کو ان مقدس کتابوں کے الفاظ سے فائدہ اٹھانے کی توفیق عطا فرمائیں، اور اللہ تعالیٰ اپنے فضل و کرم سے ہمارے تمام گناہوں کی مغفرت فرما کر جنت کے اعلیٰ درجات میں داخل فرمائے ، آمین یا رب العالمین_,"*

  *✍ آپ کا بھائی - حق کا دائی*
  *"_ الحمدللہ۔۔۔۔ __*
         •┄┄┅┅━━═۞═━━┅┅┄┄•
💕 *ʀєαd,ғσʟʟσɯ αɳd ғσʀɯαʀd*💕 
                    ✍
         *❥ Haqq Ka Daayi ❥*
    http://www.haqqkadaayi.com  
*👆🏻ہماری پچھلی پوسٹ سائٹ پر دیکھیں,* 
https://wa.me/message/YZZSDM5VFJ6IN1
*👆🏻 واٹس ایپ پر جڑنے کے لئے ہمیں میسج کریں _,*
https://t.me/haqqKaDaayi
*👆🏻 ٹیلی گرام پر لنک سے جڑے _,*
https://groups.bip.ai/share/YtmpJwGnf7Bt25nr1VqSkyWDKZDcFtXF
*👆🏻Bip پر لنک سے جڑے بپ_,*
https://www.youtube.com/c/HaqqKaDaayi01
*👆🏻ہمارا یوٹیوب چینل سبسکرائب کریں ,*

Post a Comment

0 Comments