Umrah Ada Karne Ka Tareeqa -(Urdu)

❀🎍﷽ 🎍❀*  
               *🕋 عمرہ ادا کرنے کا طریقہ 🕋*         
 ▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔  
                 *☞ _عمرہ کا حکم و فضیلت:-*

*"❉__ صاحب استطاعت کے لئے زندگی میں ایک مرتبہ عمرہ ادا کرنا سنت ہے اور ایک سے زیادہ کرنا مستحب ہے، اگر چہ بعض علماء کے نزدیک صاحب استطاعت کے لئے زندگی میں ایک مرتبہ عمرہ کی ادائیگی واجب ہے۔*

*"❉__ حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: ایک عمرہ دوسرے عمرہ تک ان گناہوں کا کفارہ ہے جو دونوں عمروں کے درمیان سرزد ہوں اور حج مبرور کا بدلہ تو جنت ہی ہے۔ (بخاری و مسلم)*

*"❉__ حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: پے در پے حج و عمرے کیا کرو۔ بے شک یہ دونوں (یعنی حج و عمرہ) غریبی اور گناہوں کو اس طرح دور کر دیتے ہیں جس طرح بھٹی لو ہے اور سونے وچاندی کے میل کچیل کو دور کر دیتی ہے۔ (ترندی، ابن ماجہ )*

*❉__ حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: حج و عمرہ کرنے والے اللہ تعالی کے مہمان ہیں۔ اگر وہ اللہ تعالی سے دعا کریں تو وہ قبول فرمائے، اگر وہ اس سے مغفرت طلب کریں تو وہ ان کی مغفرت فرمائے۔ (ابن ماجہ )*

*"❉__ حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: رمضان میں عمرے کا ثواب حج کے برابر ہے۔ ( بخاری ومسلم) دوسری روایت میں ہے کہ حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا : رمضان میں عمرہ کرنا میرے ساتھ حج کرنے کے برابر ہے۔ (مسلم)*

 ▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔  
*☞ __ سفر کا آغاز اور سفر میں نماز کو قصر کرنا :-*

*❉___ گھر سے روانگی کے وقت دو رکعات نفل ادا کریں اور اللہ تعالی سے سفر کی آسانی کے لئے اور عمرہ کے قبول ہونے کی دعائیں کریں۔ اپنی ضروریات کے سامان کے ساتھ اپنا پاسپورٹ یا اقامہ نکٹ اور اخراجات کے لئے رقم بھی ساتھ لے لیں۔ مرد حضرات حسب ضرورت احرام کی چادریں بھی لے لیں۔*

*❉___ سفر میں نماز کو قصر کرنا :- اگر آپ کا یہ سفر ۴۸ میل یعنی تقریباً 77 کیلو میٹر سے زیادہ کا ہے تو آپ اپنے شہر کی حدود سے باہر نکلتے ہی شرعی مسافر ہو جائیں گے۔ لہذا ظہر، عصر اور عشا کی چار رکعات کے بجائے دو دو رکعات فرض ادا کریں اور فجر کی دو اور مغرب کی تین ہی رکعات ادا کریں۔*

*❉___ البتہ کسی مقیم امام کے پیچھے نماز پڑھیں تو امام کے ساتھ پوری نماز ادا کریں۔ ہاں اگر امام بھی مسافر ہو تو چار کے بجائے دو ہی رکعات پڑھیں۔*

*❉___ سنتوں اور نفل کا حکم یہ ہے کہ اگر اطمینان کا وقت ہے تو پوری پڑھیں اور اگر جلدی ہے یا تھکن ہے یا کوئی اور دشواری ہے تو نہ پڑھیں، کوئی گناہ نہیں، البتہ وتر اور فجر کی دو رکعات سنتوں کو نہ چھوڑیں۔* 

 ▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔  
                    *☞ _ عمرہ کے ارکان:-*

*❉__ عمرہ میں چار کام کرنے ہوتے ہیں:-*

*★_ (1) میقات سے عمرہ کا احرام باندھنا۔*

*★_(۲) مسجد حرام پہونچ کر بیت اللہ کا طواف کرنا۔*

*★_(۳) صفا مروہ کی سعی کرنا۔*

*★_(۴) سر کے بال منڈوانا یا کٹوانا۔*

 ▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔  
*☞ _ ميقات :-*

*"❉__ میقات وہ مقام ہے جہاں سے مکہ مکرمہ جانے والے کے لیے احرام باندھنا واجب ہے، میقات اصل میں وقت معین اور مکان معتین کا نام ہے۔*

*❉__میقات زمانی: پورے سال رات دن میں جب چاہیں اور جس وقت چاہیں عمرہ کا احرام باندھ سکتے ہیں لیکن ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث کے پیش نظر حضرت امام ابوحنیفہ نے پانچ دن (9 ذی الحجہ سے ۱۳ ذی الحجہ تک ) عمرہ کی ادائیگی کومکروہ تحریمی قرار دیا ہے خواہ حج ادا کر رہا ہو یا نہیں۔*

*❉__میقات مکانی:- وہ مقامات جہاں سے حج یا عمرہ کرنے والے حضرات احرام باندھتے ہیں میقات کہلاتے ہیں۔ میقات کے اعتبار سے پوری دنیا کی سرزمین کو شریعت اسلامیہ نے تین حصوں میں تقسیم کیا ہے۔*

*"❉__ آفاق :- حرم اور حل کے باہر پوری دنیا کی سرزمین آفاق کہلاتی ہے، آفاقی حضرات جب بھی عمرہ کی نیت سے مکہ مکرمہ جانا چاہیں تو ان کے لئے ضروری ہے کہ پانچ میقاتوں میں سے کسی ایک میقات پر یا اس سے پہلے یا اس کے مقابل احرام باندھیں،*
*"_ جو میقات کی حدود سے باہر رہتا ہے اسے آفاقی کہتے ہیں، جیسے انڈین پاکستانی مصری شامی عراقی ایرانی وغیرہ،*

*"❉__ یلملم :- مکہ مکرمہ سے جنوب کی طرف دو منزل پر ایک پہاڑ ہے' اس کو اج کل سعدیہ بھی کہتے ہیں، یہ یمن اور انڈیا پاکستان سے انے والوں کی ملاقات ہے،*  

*"❉__ ذوالحلیفہ :- اہل مدینہ اور اس کے راستے سے انے والوں کے لیے ذوالحلیفہ میقات ہے جس کو اج کل بئر علی کہا جاتا ہے، مدینہ منورہ کے قریب ہی یہ میقات ہے یہ مدینہ منورہ کی طرف سے آنے والوں کی میقات ہے،*

*"❉__ جحفہ :- اہل شام اور اس کے راستے سے انے والوں کے لیے (مثلاً مصر لیبیا الجزائر مراکش وغیرہ) جحفہ میقات ہے، یہ مکہ مکرمہ سے تقریبا 186 کلومیٹر ہے ،*

*"❉__ ذات عرق :-یہ عراق سے مکہ مکرمہ انے والوں کی میقات ہے،۔ یہ مکہ مکرمہ سے ۱۰۰ کیلو میٹر مشرق میں واقع ہے۔*

*"❉__ قرن المنازل :- اہل نجد اور اس کے راستے سے آنے والوں کے لئے ( مثلاً بحرین، قطر، دمام، ریاض و غیرہ) قرن المنازل میقات ہے۔ اس کو آجکل السیل الکبیر کہا جاتا ہے۔ یہ مکہ مکرمہ سے تقریباًً ۷۸ کیلو میٹر دور ہے۔*

 ▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔  
                      *☞ __حرم اور حل _,*

*❉__حرم :- مکہ مکرمہ اور اس کے چاروں طرف کچھ دور تک کی زمین حرم کہلاتی ہے، اس مقدس سرزمین میں غیر مسلموں کا داخلہ حرام ہے۔ اس مقام پر ہر شخص کے لئے چند چیزیں کرنا حرام ہیں چاہے وہاں کا مقیم ہو یا حج و عمرہ کرنے کے لئے آیا ہو۔ اس لئے اس کو حرم کہا جاتا ہے۔*

*❉__(۱) یہاں کے خود اگے ہوئے درخت یا پودے کا ٹنا۔*
*(۲) یہاں کے کسی جانور کا شکار کرنا یا اسکو چھیڑنا,*
*(۳) گری پڑی چیز کا اٹھانا۔*

 *❉___حدود حرم کے اندر مستقل یا عارضی طور پر قیام پذیر یعنی اہل حرم کو عمرہ کا احرام باندھنے کے لئے حرم سے باہر حل میں جانا ہو گا۔*

*❉___ حل :-میقات اور حدود حرم کے درمیان کی سر زمیں حل کہلاتی ہے، جس میں وہ چیزیں حلال ہیں جو حرم میں حرام تھیں ۔*

*"❉___ اہل حل جن کی رہائش میقات اور حدود حرم کے درمیان ہے مثلاً جدہ کے رہنے والے عمرہ کا احرام اپنے گھر سے باندھیں گے۔*

 ▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔  
                          *☞_____ احرام:-*

*"❉__ احرام باندھنے سے پہلے طہارت اور پاکیزگی کا خاص خیال رکھیں: ناخن کاٹ لیں اور زیر ناف دبغل کے بال صاف کر لیں، سنت کے مطابق غسل کر لیں اگر چہ صرف وضو کرنا بھی کافی ہے اور احرام یعنی ایک سفید تہبند باندھ لیں اور ایک سفید چادر اوڑھ لیں،*

*"❉__ تہبند ناف کے اوپر اس طرح باندھیں کہ ٹخنے کھلے رہیں اور انہی دو کپڑوں میں دو رکعات نماز نفل ادا کریں اور عمرہ کرنے کی نیت کریں: اے اللہ! میں آپ کی رضا کے واسطے عمرہ کی نیت کرتا ہوں اس کو میرے لئے آسان فرما اور اپنے فضل و کرم سے قبول فرما۔*

*"❉__ اس کے بعد کسی قدر بلند آواز سے تین دفعہ تلبیہ پڑھیں: لبيك اللهم لَبَيْكَ، لَبَّيْكَ لا شَرِيكَ لَكَ لَبَّيْكَ إِنَّ الْحَمْدَ وَالنَّعْمَةَ لَكَ وَالْمُلْكَ، لَا شَرِيكَ لَكَ _,*
*"_میں حاضر ہوں، اے اللہ میں حاضر ہوں، میں حاضر ہوں، تیرا کوئی شریک نہیں، میں حاضر ہوں، بیشک تمام تعریفیں اور سب نعمتیں تیری ہی ہیں، ملک اور بادشاہت تیری ہی ہے، تیرا کوئی شریک نہیں۔*

*❉__ تلبیہ پڑھنے کے ساتھ ہی آپ کا احرام بندھ گیا، اب سے لے کر مسجد حرام پہونچنے تک یہی تلبیہ سب سے بہتر ذکر ہے۔ لہذا تھوڑی بلند آواز کے ساتھ بار بار تلبیہ پڑھتے رہیں ،*

 ▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔  
*☞ _ احرام سے متعلق بعض اہم مسائل:-*

*"❉__ غسل سے فارغ ہو کر احرام باندھنے سے پہلے بدن پر خوشبو لگانا بھی سنت ہے۔ چونکہ احرام کی پابندیاں تلبیہ پڑھنے کے بعد ہی شروع ہوتی ہیں، لہذا تلبیہ پڑھنے سے پہلے غسل کے دوران صابن اور تولیہ کا استعمال کر سکتے ہیں، نیز بالوں میں کنگھا بھی کر سکتے ہیں۔*

*"❉__ عورتوں کے احرام کے لئے کوئی خاص لباس نہیں، بس غسل وغیرہ سے فارغ ہو کر عام لباس پہن لیں اور چہرہ سے کپڑا ہٹالیں پھر نیت کر کے آہستہ سے تلبیہ پڑھیں۔ عورتیں تلبیہ ہمیشہ آہستہ آواز سے پڑھیں۔*

*"❉__ عورتیں بالوں کی حفاظت کے لئے اگر سر پر رومال باندھ لیں تو کوئی حرج نہیں لیکن پیشانی کے اوپر سر پر باندھیں اور اس کو احرام کا جزء نہ سمجھیں، نیز وضو کے وقت خاص طور پر یہ سفید رومال سر سے کھول کر سر پر ضرور مسح کریں۔*

*"❉__ اگر کوئی عورت ایسے وقت میں مکہ مکرمہ پہونچی کہ اس کو ماہواری آ رہی ہے تو وہ پاک ہونے تک انتظار کرے، پاک ہونے کے بعد ہی عمرہ کرنے کے لئے مسجد حرام جائے، عمرہ کی ادائیگی تک اس کو احرام کی حالت میں رہنا ہوگا۔*

*"❉__ اگر آپ پہلے مدینہ منورہ جارہے ہیں تو مدینہ منورہ جانے کے لئے کسی احرام کی ضرورت نہیں ہے، لیکن جب آپ مدینہ منورہ سے مکہ مکرمہ جا ئیں تو پھر مدینہ منورہ کی میقات پر احرام باندھیں۔*

*"❉__ احرام کی حالت میں اگر احتلام ہو جائے تو اس سے احرام میں کوئی فرق نہیں پڑتا، کپڑا اور جسم دھو کر غسل کر لیں اور اگر احرام کی چادر بدلنے کی ضرورت ہو تو دوسری چادر استعمال کر لیں۔ لیکن میاں بیوی والے خاص تعلقات سے بالکل دور رہیں۔*

 ▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔  
                *☞ __ایک اہم ہدایت:-*

 *❉__میقات پر پہونچ کر یا اس سے پہلے پہلے احرام باندھنا ضروری ہے۔ لیکن اگر آپ ہوائی جہاز سے جارہے ہیں اور آپ کو جدہ میں اترنا ہے، جدہ چونکہ محل میں ہے یعنی میقات پہلے رو جاتی ہے، لہذا آپ ہوائی جہاز پر سوار ہونے سے پہلے ہی احرام باندھ لیں یا ہوائی جہاز میں اپنے ساتھ احرام لے کر بیٹھ جائیں اور پھر راستہ میں میقات سے پہلے پہلے باندھ لیں۔ اور اگر موقع ہو تو دو رکعات بھی ادا کر لیں ۔ پھر نیت کر کے تلبیہ پڑھیں ۔*

*❉___ احرام باندھنے کے بعد نیت کرنے اور تلبیہ پڑھنے میں تاخیر کی جا سکتی ہے، یعنی آپ احرام ہوائی جہاز پر سوار ہونے سے پہلے باندھ لیں اور تلبیہ میقات کے آنے پر یا اس سے کچھ پہلے پڑھیں ۔ یاد رکھیں کہ نیت کر کے تلبیہ پڑھنے کے بعد ہی احرام کی پابندیاں شروع ہوتی ہیں۔*

*❉__ اگر آفاقی یعنی میقات سے باہر رہنے والا بغیر احرام کے میقات سے نکل گیا تو آگے جا کر کسی بھی جگہ احرام باندھ لے لیکن اس پر ایک دم لازم ہو گیا۔ مثلاً ریاض کا رہنے والا بغیر احرام کے جدہ پہونچ گیا تو جدہ یا مکہ مکرمہ سے احرام باندھنے پر ایک دم دینا ہوگا،*

 ▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔  
                  *☞ _ممنوعات احرام:-*

*❉__ احرام باندھ کر تلبیہ پڑھنے کے بعد یہ چیزیں حرام ہو جاتی ہیں:- (۱) خوشبو استعمال کرتا۔ (۲) ناخن کاٹنا۔ (۳) جسم سے بال دور کرنا۔ (۴) چہرہ کا ڈھانکنا۔ (۵) میاں بیوی والے خاص تعلق اور جنسی شہوت کے کام کرنا۔ (۶) خشکی کے جانور کا شکار کرنا۔*

*❉__ممنوعات احرام صرف مردوں کے لئے:- (1) سلے ہوئے کپڑے پہننا۔ (۲) سرکو ٹوپی یا پگڑی یا چادر وغیرہ سے ڈھانکنا۔ (۳) ایسا جوتا پہننا جس سے پاؤں کے درمیان کی ہڈی چھپ جائے۔*

*❉__مكروهات احرام:- (1) بدن سے میل دور کرنا (۲) صابن کا استعمال کرنا ۔(۳) کنگھا کرنا۔*

*"❉__ احرام کی حالت میں جائز امور:- (1) غسل کرنا لیکن خوشبو دار صابن کا استعمال نہ کریں۔ (۲) احرام کو دھوتا اور اس کو بدلنا۔(۳) انگوٹھی، گھڑی، چشمہ بیلٹ، چھتری وغیرہ کا استعمال کرنا۔(۴) احرام کے اوپر مزید چادر ڈال کر سونا۔ مگر مرد اپنے سر اور چہرے کو اور عورتیں اپنے چہرے کو کھلا رکھیں۔*

 ▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔  
             *☞ _ مسجد حرام کی حاضری:-*

*"❉__ مکہ مکرمہ پہونچ کر سامان وغیرہ اپنے قیام گاہ پر رکھ کر اگر آرام کی ضرورت ہو تو تھوڑا آرام کر لیں ورنہ وضو یا غسل کر کے عمرہ کرنے کے لئے مسجد حرام کی طرف انتہائی سکون اور اطمینان کے ساتھ تلبیہ (لبیک) پڑھتے ہوئے چلیں۔*

*"❉__ در بار الٰہی کی عظمت و جلال کا لحاظ رکھتے ہوئے دایاں قدم اندر رکھ کر مسجد میں داخل ہونے کی دعا پڑھتے ہوئے مسجد حرام میں داخل ہو جائیں۔*

*"❉__کعبه شریف پر پهلی نظر:- جس وقت خانہ کعبہ پر پہلی نظر پڑے تو اللہ تعالی کی بڑائی بیان کر کے جو چاہیں اپنی زبان میں اللہ تعالی سے مانگیں کیونکہ یہ دعاؤں کے قبول ہونے کا خاص وقت ہے۔*

 ▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔  
                       *☞ ____طواف:-*

*"❉__ مسجد حرام میں داخل ہو کر کعبہ شریف کے اس گوشہ کے سامنے آجائیں جس میں حجر اسود لگا ہوا ہے اور طواف کی نیت کر لیں ۔*

*❉_"_ عمرہ کی سعی بھی کرنی ہے اس لئے مرد حضرات اضطباع کر لیں (یعنی احرام کی چادر کو دائیں بغل کے نیچے سے نکال کر بائیں مونڈھے کے اوپر ڈال لیں),*

*❉_"_پھر حجر اسود کے سامنے کھڑے ہو کر بسم اللہ اللہ اکبر کہتے ہوئے حجر اسود کا بوسہ لیں یا دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیوں کو حجر اسود کی طرف کر کے ہاتھوں کا بوسہ لیں اور پھر کعبہ کو بائیں طرف رکھ کر طواف شروع کر دیں۔*

*"❉__ مرد حضرات پہلے تین چکر میں (اگر ممکن ہو ) رمل کریں یعنی ذرا مونڈھے ہلا کے اور اکڑ کے چھوٹے چھوٹے قدم کے ساتھ کسی قدر تیز چلیں۔*

*❉_"_ طواف کرتے وقت نگاہ سامنے رکھیں، یعنی کعبہ شریف آپ کے بائیں جانب رہے۔ طواف کے دوران بغیر ہاتھ اٹھائے چلتے چلتے دعائیں کرتے رہیں یا اللہ کا ذکر کرتے رہیں۔*

*"❉__ آگے ایک نصف دائرے کی شکل کی چار پانچ فٹ اونچی دیوار آپ کے بائیں جانب آئیگی اسکو حطیم کہتے ہیں۔ حطیم در اصل بیت اللہ کا ہی حصہ ہے، اس میں نماز پڑھنا ایسا ہی ہے جیسا بیت اللہ کے اندر نماز پڑھنا، اگر طواف کے بعد موقع مل جائے تو وہاں ضرور نفل ادا کریں ۔*

*"❉__ اسکے بعد جب خانہ کعبہ کا تیسرا کونہ آ جائے جسے رکن یمانی کہتے ہیں ( اگر ممکن ہو ) تو دونوں ہاتھ یا صرف داہنا ہاتھ اس پر پھیریں ورنہ اسکی طرف اشارہ کئے بغیر یوں ہی گزر جائیں۔ رکن یمانی اور حجر اسود کے درمیان چلتے ہوئے یہ دعا بار بار پڑھیں:-*
*"_ رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ,*

*❉__ پھر حجر اسود کے سامنے پہونچ کر اسکی طرف ہتھیلیوں کا رخ کریں، بسم اللہ للہ اکبر کہیں اور ہتھیلیوں کا بوسہ لیں ۔*

*❉__ اس طرح آپ کا ایک چکر پورا ہو گیا، اس کے بعد باقی چھ چکر بالکل اسی طرح کریں۔ کل سات چکر کرتے ہیں، آخری چکر کے بعد بھی حجر اسود کا استلام کریں اور صفا چلے جائیں۔*

 ▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔  
*☞ _طواف سے متعلق بعض اہم مسائل:-*

*"❉__ تلبیہ جو احرام باندھنے کے بعد سے برابر پڑھ رہے تھے، مسجد حرام میں داخل ہونے کے بعد بند کر دیں۔*

*"❉___ طواف کے دوران کوئی مخصوص دعا ضروری نہیں ہے بلکہ جو چاہیں اور جس زبان میں چاہیں دعا مانگتے رہیں، اگر کچھ نہ بھی پڑھیں بلکہ خاموش رہیں تب بھی طواف صحیح ہو جاتا ہے۔*

*"❉__ طواف کے دوران جماعت کی نماز شروع ہونے لگے یا تھکن ہو جائے تو طواف روک دیں، پھر جس جگہ سے طواف بند کیا تھا اسی جگہ سے طواف شروع کر دیں۔*

*"❉__نفلی طواف میں رمل (یعنی ذرا اکڑ کر چلنا ) اور اضطباع نہیں ہوتا ہے۔*

*"❉__ نماز کی حالت میں بازؤں کو ڈھکتا چاہئے کیونکہ اضطباع صرف طواف کی حالت میں سنت ہے۔*.

*"❉__ اگر طواف کے دوران وضو ٹوٹ جائے تو طواف روک دیں اور وضو کر کے اسی جگہ سے طواف شروع کر دیں جہاں سے طواف بند کیا تھا کیونکہ بغیر وضو کے طواف کرنا جائز نہیں ہے۔*

*"❉__ طواف نقلی ہو یا فرض، اس میں سات ہی چکر ہوتے ہیں، نیز اس کی ابتداء حجر اسود کے استلام سے ہی ہوتی ہے اور اس کے بعد دو رکعات نماز پڑھی جاتی ہے۔*

*"❉__ اگر طواف کے چکروں کی تعداد میں شک ہو جائے تو کم تعداد شمار کر کے باقی چکروں سے طواف مکمل کریں۔*

*"❉__مسجد حرام کے اندر اوپر یا نیچے یا مطاف میں کسی بھی جگہ طواف کر سکتے ہیں۔*

*"❉__ طواف حطیم کے باہر سے ہی کریں۔ اگر حطیم میں داخل ہو کر طواف کریں گے تو وہ معتبر نہیں ہوگا۔*

*"❉__ اگر کسی عورت کو طواف کے دوران حیض آجائے تو فوراً طواف بند کر دے اور مسجد سے باہر چلی جائے۔*

*"❉__خواتین طواف میں رمل ( یعنی اکڑ کر چلنا ) نہ کریں، یہ صرف مردوں کے لئے خاص ہے۔*

*"❉__ ہجوم ہونے کی صورت میں خواتین حجر اسود کا بوسہ لینے کی کوشش نہ کریں، بس دور سے اشارہ کرنے پر اکتفا کریں۔ اسی طرح ہجوم‌ ہونے کی صورت میں رکن یمانی کو بھی نہ چھوئیں۔*

*"❉__اگر حجر اسود کے سامنے سے اشارہ کئے بغیر گزر جائیں اور ہجوم زیادہ ہے تو حجر اسود کے استلام کے لئے دوبارہ واپس آنے کی کوشش نہ کریں کیونکہ طواف کے دوران حجر اسود کا بوسہ لینا یا اس کی طرف اشارہ کرنا سنت ہے واجب نہیں ہے۔*

*"❉__ اہم مسلم:- معذور شخص جس کا وضو نہیں ٹھہرتا (مثلاً پیشاب کے قطرات مسلسل گرتے رہتے ہیں یا مسلسل ریح خارج ہوتی رہتی ہے یا عورت کو بیماری کا خون آرہا ہے ) تو اس کے لئے حکم یہ ہے کہ وہ نماز کے ایک وقت میں وضو کرے، پھر اس وضو سے اس وقت میں جتنے چاہے طواف کرے، نماز پڑھے اور قرآن کی تلاوت کرے، دوسری نماز کا وقت داخل ہوتے ہی وضو ٹوٹ جائے گا۔ اگر طواف مکمل ہونے سے پہلے ہی دوسری نماز کا وقت داخل ہو جائے تو وضو کر کے طوافی کو مکمل کرے۔*

 ▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔  
             *☞ _ دو رکعت نماز __مقام ابراهیم:-*

*"❉__ طواف سے فراغت کے بعد مقام ابراہیم کے پاس آئیں۔ اس وقت آپ کی زبان پر یہ آیت ہو تو بہتر ہے: (وَاتَّخِذُوا مِن مُقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصلی) اگر سہولت سے مقام ابراہیم کے پیچھے جگہ مل جائے تو وہاں ورنہ مسجد حرام میں کسی بھی جگہ طواف کی دو رکعات ادا کریں۔*

*"❉__ طواف کی ان دو رکعات کے متعلق نبی اکرم ﷺ کی سنت یہ ہے کہ پہلی رکعت میں سورہ کافرون اور دوسری رکعت میں سورہ اخلاص پڑھی جائے۔*

*"❉__ ہجوم کے دوران مقام ابراہیم کے پاس طواف کی دو رکعات نماز پڑھنے کی کوشش نہ کریں کیونکہ اس سے طواف کرنے والوں کو تکلیف ہوتی ہے، بلکہ مسجد حرام میں کسی بھی جگہ ادا کر لیں۔*

*☞ __مقام ابراهیم :-*
*"❉__یہ ایک پتھر ہے جس پر کھڑے ہو کر حضرت ابراہیم علیہ السلام نے کعبہ کو تعمیر کیا تھا، اس پتھر پر حضرت ابراہیم علیہ السلام کے قدموں کے نشانات ہیں۔*

*"❉__ یہ کعبہ شریف کے سامنے ایک جالی دار شیشے کے چھوٹے سے قبہ میں محفوظ ہے جس کے اطراف پیتل کی خوشنما جالی نصب ہے۔*

*"❉_ حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا حجر اسود اور مقام ابراہیم قیمتی پتھروں میں سے دو پتھر ہیں۔ اللہ تعالی نے دونوں پتھروں کی روشنی ختم کر دی ہے، اگر اللہ تعالی ایسا نہ کرتا تو یہ دونوں پھر مشرق اور مغرب کے درمیان ہر چیز کو روشن کر دیتے۔ (ابن خزیمہ )*

 ▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔  
                           *☞ _ ملتزم:-*

*"❉__ طواف اور نماز سے فراغت کے بعد اگر موقع مل جائے تو ملتزم پر آئیں۔ حجر اسود اور کعبہ کے دروازے کے درمیان دو میٹر کے قریب کعبہ کی دیوار کا جو حصہ ہے وہ ملتزم کہلاتا ہے۔ اور اس سے چمٹ کر خوب دعایں مانگیں۔ یہ دعاؤں کے قبول ہونے کی خاص جگہ ہے۔*

*❉__ حجاج کرام کو تکلیف دے کر ملتزم پر پہونچنا جائز نہیں ہے، لہذا طواف کرنے والوں کی تعداد اگر زیادہ ہو تو وہاں پہونچ نے کی کوشش نہ کریں، کیونکہ وہاں دعائیں کرنا صرف سنت ہے۔*

*☞ __ آب زمزم : -*
*"❉__ طواف سے فراغت کے بعد قبلہ رو ہو کر بسم اللہ پڑھ کر تین سانس میں خوب سیر ہو کر زمزم کا پانی پیں اور الحمد للہ کہ کر یہ دعا پڑھیں (اگر یاد ہو): اللهمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ عِلْماً نَافِعاً وَرِزْقاً وَاسِعاً وَشِفَاءٌ مِنْ كُلِّ دَاءِ (اے اللہ میں آپ سے نفع دینے والے علم کا اور کشادہ رزق کا اور ہر مرض سے شفایابی کا سوال کرتا ہوں)۔*

*"❉__ مسجد حرام میں ہر جگہ زمزم کا پانی بآسانی مل جاتا ہے۔ زمزم کا پانی کھڑے ہو کر پینا مستحب ہے۔ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو زمزم پلایا تو آپ ﷺ نے کھڑے ہو کر پیا۔ (بخاری)*

*"❉__ زمزم کا پانی پی کر اس کا کچھ حصہ سر اور بدن پر ڈالنا بھی مستحب ہے۔ حضرت جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: زمزم کا پانی جس نیت سے پیا جائے وہی فائدہ اس سے حاصل ہوتا ہے۔ (ابن ماجہ )*

*"❉__ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم ﷺ نے فرمایا : روئے زمین پر سب سے بہتر پانی زمزم ہے جو بھوکے کے لئے کھانا اور بیمار کے لئے شفا ہے۔ (طبرانی)*

 ▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔  
                 *☞ صفا مروہ کے درمیان سعی:-*

*❉_صفا پر پہونچ کر بہتر یہ ہے کہ زبان سے کہیں: "_ابدأ بِمَا بَدَأَ اللهُ بِهِ إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللهِ _"*

*❉_,پھر خانہ کعبہ کی طرف رخ کر کے دعا کی طرح ہاتھ اٹھا لیں اور تین مرتبہ اللہ اکبر کہیں۔ اور اگر یہ دعا یاد ہو تو اسے بھی تین بار پڑھیں:-*
*"_ لا اله الا الله وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِير لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ، أَنْجَرَ وَعْدَهُ وَنَصَرَ عَبْدَهُ وَهَزمَ الاحْزَابَ وَحْدَہ _,*

*❉_اس کے بعد کھڑے ہو کر خوب دعائیں مانگیں۔ یہ دعاؤں کے قبول ہونے کا خاص مقام اور خاص وقت ہے۔ دعاؤں سے فارغ ہو کر نیچے اتر کر مروہ کی طرف عام چال سے چلیں، دعائیں مانگتے رہیں یا اللہ کا ذکر کرتے رہیں۔ سعی کے دوران بھی کوئی خاص د عا لازم نہیں البتہ اس دعا کو بھی پڑھتے رہیں: رب اغْفِرْ وَارْحَمُ، وَتَجَاوَرُ عَمَّا تَعْلَمُ إِنَّكَ أَنتَ الْاعَزُ الاكرم _,*

*❉_جب سبز ستون ( جہاں ہری ٹیوب لائٹیں لگی ہوئی ہیں) کے قریب پہونچھیں تو مرد حضرات ذرا تیز رفتار سے چلیں اس کے بعد پھر ایسے ہی ہرے ستون اور نظر آئیں گے وہاں پہونچ کر تیز چلنا بند کر دیں اور عام چال سے چلیں۔*

*❉_ مروہ پر پہونچ کر قبلہ کی طرف رخ کر کے ہاتھ اٹھا کر دعائیں مانگیں، یہ سعی کا ایک پھیرا ہو گیا۔ اسی طرح مردہ سے صفا کی طرف چلیں۔ یہ دوسرا چکر ہو جائے گا۔ اس طرح آخری و ساتواں چکر مردہ پرختم ہوگا۔ ہر مرتبہ صفا اور مروہ پر پہونچ کر خانہ کعبہ کی طرف رخ کر کے دعائیں کرنی چاہئیں۔*

 ▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔  
           *☞ _سعی سے متعلق بعض اہم مسائل :-*

*❉_ سعی کے لئے وضو کا ہونا ضروری نہیں البتہ افضل و بہتر ہے۔*

*❉_حیض (ماہواری) کی حالت میں بھی سعی کی جا سکتی ہے البتہ طواف حیض کی حالت میں ہرگز نہ کریں بلکہ مسجد حرام میں بھی داخل نہ ہوں،*

*❉_ طواف سے فارغ ہو کر اگر سعی کرنے میں تاخیر ہو جائے تو کوئی حرج نہیں۔ سعی کو طواف کے بعد کرنا شرط ہے، طواف کے بغیر سعی معتبر نہیں ہوگی۔*

*❉_ صفا و مروہ پر پہونچ کر بیت اللہ کی طرف ہاتھ سے اشارہ نہ کریں بلکہ دعا کی طرح دونوں ہاتھ اٹھا کر دعائیں کریں۔*

*❉_ سعی کے دوران نماز شروع ہونے لگے یا تھک جائیں تو سعی کو روک دیں پھر جہاں سے سعی کو بند کیا تھا اسی جگہ سے شروع کر دیں۔*

*❉_ طواف کی طرح سعی بھی پیدل چل کر کرنا چاہئے، البتہ اگر کوئی عذر ہو تو وہیل چیئر پر بھی سعی کر سکتے ہیں۔*

*❉_ اگر سعی کے چکروں کی تعداد میں شک ہو جائے تو کم تعداد شمار کر کے باقی چکروں سے سعی مکمل کریں۔*

*❉_ خواتین سعی میں سبز ستونوں ( جہاں ہری ٹیوب لائٹیں لگی ہوئی ہیں ) کے درمیان مردوں کی طرح دوڑ کر نہ چلیں۔*

*❉_ اگر چاہیں تو سعی کے بعد بھی دو رکعات نماز ادا کر لیں کیونکہ بعض روایات میں اس کا ذکر ملتا ہے،*

*❉_ نفلی سعی کا کوئی ثبوت نہیں ہے، البتہ نفلی طواف زیادہ سے زیادہ کرنے چاہئے۔*

 ▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔  
                 *☞_ بال منڈوانا یا کٹوانا:-*

*❉__ طواف اور سعی سے فارغ ہو کر سر کے بال منڈوا دیں یا کٹوا دیں۔*

*❉__ مردوں کے لئے منڈوانا افضل ہے، کیونکہ نبی اکرم ﷺ نے بال منڈوانے والوں کے لئے رحمت و مغفرت کی دعا تین مرتبہ فرمائی ہے اور بال کٹوانے والوں کے لئے صرف ایک مرتبہ,*.

*❉__ اللہ تبارک و تعالی نے اپنے پاک کلام قرآن کریم میں حلق کرانے والوں کا ذکر پہلے اور بال کٹوانے والوں کا ذکر بعد میں کیا ہے۔*

*❉__ لیکن خواتین چوٹی کے آخر میں سے ایک پورے کے برابر بال خود کاٹ لیں یا کسی محرم سے کٹوا لیں۔*

*❉_ تنبیہ :- بعض مرد حضرات چند بال سر کے ایک طرف سے اور چند بال دوسری طرف سے قینچی سے کاٹ کر احرام کھول دیتے ہیں، یہ صحیح نہیں ہے۔ ایسی صورت میں جمہور علماء کے نزدیک دم واجب ہو جائے گا، لہذا یا تو سر کے بال منڈوائیں یا اس طرح بالوں کو کٹوائیں کہ پورے سر کے بال کٹ جائیں۔ اگر بال زیادہ ہی چھوٹے ہوں تو منڈوانا ہی لازم ہے۔*

*❉__ سر کے بال منڈوانے یا کٹوانے سے پہلے نہ احرام کھولیں اور نہ ہی ناخن وغیرہ کاٹیں ورنہ دم لازم ہو جائے گا۔*

*❉__جب بال کٹوانے کا وقت ہو جائے یعنی طواف و سعی سے فراغت ہو گئی تو ایک دوسرے کے بال کاٹ سکتے ہیں۔*

*❉__ الحمدللہ اب آپ کا عمرہ پورا ہوگیا۔ احرام اتار دیں، سلے ہوئے کپڑے پہن لیں، خوشبو لگا لیں ۔ اب آپ کے لئے وہ سب چیزیں جائز ہو گئیں جو احرام کی وجہ سے نا جائز ہوگئی تھیں۔*

 ▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔  
              *☞ ___متعدد عمر بے کرنا:-*

*❉__ عمرہ کی ادائیگی کے بعد اپنی طرف سے یا اپنے متعلقین کی طرف سے نفلی عمرے کرنا چاہیں،*

*❉__ حل میں کسی جگہ مثلاً تنعیم جا کر غسل کر کے احرام باندھیں، دو رکعات نماز پڑھ کر نیت کریں اور تلبیہ پڑھیں پھر عمرہ کا جو طریقہ بیان کیا گیا ہے اس کے مطابق عمرہ کریں۔*

*❉__ کسی مرحوم یا انتہائی بوڑھے یا ایسے بیمار شخص جس کی صحت کی بظاہر توقع نہیں ہے کی جانب سے بلا شبہ عمرہ بدل کیا جاسکتا ہے، لیکن صحت مند زندہ شخص کی جانب سے عمرہ بدل کی ادائیگی میں فقہاء کا اختلاف ہے البتہ احتیاط صحت مند شخص کی طرف سے عمرہ بدل نہ کرنے میں ہے۔*

*❉__ طواف وداع :- واپسی کے وقت طواف دواع کرنا چاہیں تو کر لیں لیکن صرف عمرہ کے سفر میں طواف وداع ضروری نہیں ہے۔*

 ▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔
       *☞_عمرہ سے متعلق بعض اهم مسائل:-*

*❉_ عورت بغیر محرم یا شوہر کے عمرہ کا سفر یا کوئی دوسرا سفر نہیں کر سکتی ہے، اگر کوئی عورت بغیر محرم یا شوہر کے عمرہ کرے تو اس کا عمرہ تو ادا ہو جائے گا لیکن ایسا کرنے میں بڑا گناہ ہے۔*

*❉_عورتیں مرد کی طرف سے اور مرد عورتوں کی طرف سے نفلی عمرہ بدل ادا کر سکتے ہیں۔*

*❉_احرام کی حالت میں احرام کے کپڑے اتار کر غسل بھی کر سکتے ہیں اور احرام تبدیل بھی کر سکتے ہیں۔*

*❉_ بعض لوگوں نے یہ مشہور کر رکھا ہے کہ اگر کسی نے عمرہ کیا تو اس پر حج فرض ہو گیا، یہ غلط ہے۔ اگر وہ صاحب استطاعت نہیں ہے یعنی اگر اس کے پاس اتنا مال نہیں ہے کہ وہ حج ادا کر سکے تو اس پر عمرہ کی ادائیگی کی وجہ سے حج فرض نہیں ہوتا اگرچہ وہ عمرہ حج کے مہینوں میں ہی ادا کیا جائے پھر بھی اسکی وجہ سے حج فرض نہیں ہوگا۔*

*_الحمدللہ پوسٹ مکمل ہوئی _,*

📗عمرہ کا طریقہ ( محمد نجیب سنبھلی قاسمی ریاض) 

▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔
💕 *ʀєαd,ғσʟʟσɯ αɳd ғσʀɯαʀd*💕 
                    ✍
         *❥ Haqq Ka Daayi ❥*
http://haqqkadaayi.blogspot.com
*👆🏻 ہماری پچھلی سبھی پوسٹ کے لئے سائٹ پر جائیں ,*
https://t.me/haqqKaDaayi
*👆🏻 ٹیلی گرام پر لنک سے جڑے _,*     
https://www.youtube.com/channel/UChdcsCkqrolEP5Fe8yWPFQg
*👆🏻ہمارا یوٹیوب چینل سبسکرائب کریں ,*

Post a Comment

0 Comments