*▓ صدقة الفطر ▓*
*❂ صدقة الفطر کیوں ؟❂*
▦══─────────────══▦
*★_ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالٰی عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے روزوں کو فضول و لا یعنی اور فحش باتوں کے اثرات سے پاک صاف کرنے کے ل لئے اور مسکینوں محتاجوں کے کھانے کا بندوبست کرنے کے لئے صدقۃ الفطر واجب قرار دیا ہے۔ (سنن ابی داوود)*
*★_ فائدہ: اس حدیث میں صدقہ فطر کی دو حکمتوں اور اس کے دو خاص فائدوں کی طرف اشارہ فرمایا گیا ہے، ایک یہ کہ مسلمانوں کے جشن و مسرت کے اس دن میں صدقہ فطر کے ذریعہ محتاجوں مسکینوں کی بھی شکم سیری اور آسودگی کا انتظام ہو جائے گا اور دوسرے یہ کہ زبان کی بے احتیاطیوں اور بے باکیوں سے روزے پر جو برے اثرات پڑتے ہوں گے، یہ صدقہ فطر ان کا بھی کفارہ اور فدیہ ہو جائے گا۔*
*★_حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مسلمانوں میں سے ہر غلام آزاد پر ہر مرد اور عورت پر ہر چھوٹے اور بڑے پر صدقہ فطر لازم کیا ہے، ایک صاع کھجور یا ایک صاع جو اور حکم دیا ہے کہ یہ صدقہ فطر نماز عید کے لئے جانے سے پہلے ادا کر دیا جائے۔ (صحیح بخاری و مسلم)*
▦══─────────────══▦
*❂ _صدقۃ الفطر کا نصاب ❂*
*★_ سونے، چاندی، مال تجارت اور گھر میں روزمرہ استعمال کی چیزوں سے زائد سامان کی قیمت لگا کر اس میں نقدی جمع کی جائے ۔ ان پانچوں کا مجموعہ یا ان میں سے بعض ٨٧.٤٧٩ گرام سونے یا ٦١٢.٣٥ گرام چاندی کے برابر ہوئے تو صدقۃ الفطر واجب ہے۔*
*"★_ تین جوڑے کپڑوں سے زائد لباس اور ریڈیو اور ٹی وی جیسی خرافات انسانی حاجات میں داخل نہیں اس لئے ان کی قیمت بھی حساب میں لگائی جائے گی۔ (احسن الفتاوی ۳۷۳/۱)*
*★_ مسئلہ: کسی کے پاس اپنی رہائش کا بڑا قیمتی مکان ہے اور پہننے کے قیمتی کپڑے ہیں مگر ان میں سچا گوٹہ ٹھپہ نہیں، نیز گھریلو سامان ہے جو استعمال میں آتا رہتا ہے مگر زیور اور روپے نہیں یا کچھ سامان ضرورت سے زیادہ بھی ہے اور کچھ سچا گوٹہ ٹھپہ زیور اور روپے بھی ہیں مگر سب کا مجموعہ ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت سے کم ہے تو ایسے شخص پر صدقہ فطر واجب نہیں ،*
▦══─────────────══▦
*❂ ایک سے زائد مکان کا حکم ❂*
*★_ اگر کسی کے پاس دو مکان ہیں ایک میں خود رہتا ہے اور ایک خالی پڑا ہے یا کرایہ پر دیا ہوا ہے تو شرعاً یہ دوسرا امکان ضرورت سے زائد ہے۔*
*★_ اگر اسکی قیمت اتنی ہو جتنی پر زکوۃ واجب ہوتی ہے تو اس پر صدقۃ الفطر واجب ہے اور ایسے شخص کو زکوٰۃ کا پیسہ دینا بھی جائز نہیں، البتہ اگر اس پر اس کا گزاراہ ہو تو یہ مکان بھی ضروری اسباب میں داخل ہو جائے گا اوراس پر صدقۃ الفطر واجب نہ ہوگا۔*
*★_مسئلہ: کسی کے پاس زیور نہیں نہ مال تجارت نہ روپے ہے مگر کچھ اور سامان ضرورت سے زائد ہے، جس کی مجموعی قیمت ۵۲.۵ تولہ چاندی کی قیمت کے برابر ہے تو ایسے شخص پر زکوۃ تو واجب نہیں لیکن صدقۃ الفطر واجب ہے۔*
*®(احکام رمضان بحواله مراقی الفلاح)*
▦══─────────────══▦
*❂ مقروض پر فطرہ واجب ہونے کی صورت ❂*
*★__ کسی کے پاس ضروری سامان سے زائد مال و اسباب ہیں لیکن وہ قرضدار بھی ہے تو قرض منہا کر کے دیکھو کیا بچتا ہے؟*
*★_ اگر نصاب زکوۃ کے برابر بچے تو اس پر صدقۃ الفطر واجب ہے کم بچے تو واجب نہیں ۔*
*®_(شرح البدايه ١٦٨)*
▦══─────────────══▦
*❂ فطرہ واجب ہونے کا وقت ❂*
*★_مسئلہ: عید کے دن جس وقت فجر کا وقت آتا ہے اس وقت یہ صدقۃ الفطر واجب ہوتا ہے۔ اگر کوئی فجر کا وقت آنے سے پہلے ہی مر گیا تو اس پر صدقۃ الفطر واجب نہیں اس کے مال میں سے فطرہ نہ دیا جائے گا۔ (هنديه (۱۹۱/۱)*
*★_ مسئلہ: بہتر یہ ہے کہ عید الفطر کے لئے جانے سے پہلے صدقۃ الفطر ادا کر دے،*
*★_ مسئلہ: اگر کسی نے صدقۃ الفطر عید کے دن سے پہلے ہی رمضان میں دے دیا تب بھی ادا ہو گیا۔ اب دوبارہ دینا واجب نہیں ۔ (شرح التنوير (١٢٥/٢)*
*★_ مسئلہ: صدقۃ الفطر اپنی طرف سے اور اپنی چھوٹی نابالغ اولاد کی طرف سے دینا واجب ہے۔ بالغ اولاد اور اپنی بیوی کی طرف سے دینا واجب نہیں, ہاں کوئی بالغ لڑکا مجنون ہو تو اس کی طرف سے بھی ادا کر دے۔ (هدايه ۱۹۰/۱)*
▦══─────────────══▦
*❂ _فطرہ کی مقدار ❂*
*★_ مسئلہ: صدقہ فطر میں اگر گندم دیں یا خالص گندم کا آٹا دیں تو ایک شخص کی طرف سے ایک سیر ساڑھے بارہ چھٹانک دیں بلکہ احتیاطاً پورے دو کلو یا کچھ زیادہ دے دینا چاہئے کیونکہ زیادہ دینے میں کوئی حرج نہیں بلکہ بہتر ہے اور اگر خالص جو یا اس کا آٹا دینا ہو تو اس کا دو گنا ( یعنی ایک صاع ) واجب ہے۔ (هدایه ۱۹۲/۱)*
*★_ مسئلہ: اگر گیہوں اور جو کے سوا کوئی اور اناج دینا ہو جیسے چنا، جوار وغیرہ تو اتنا دے کہ اس کی قیمت اتنے گیہوں یا اتنے جو کے برابر ہو جائے جتنے اوپر بیان ہوئے۔*
*★_ مسئلہ: اگر گیہوں اور جو نہیں دیئے بلکہ اتنے گیہوں اور جو کی قیمت دے دے تو یہ سب سے بہتر ہے۔ (بهشتی زیور)*
*★_ اگر ایک آدمی کا صدقہ فطر ایک ہی فقیر کو دے دیئے یا تھوڑا تھوڑا کر کے کئی فقیروں کو دے دیئے دونوں باتیں جائز ہیں۔ (شرح التنوير (١٢٥/٢)*
*★_ مشکلہ : اگر کئی آدمیوں کا صدقہ فطر ایک ہی فقیر کو دے دیا یہ بھی درست ہے۔*
▦══─────────────══▦
*❂ _صدقہ فطر کے بارے میں کوتاہیاں _ ❂*
*★1_بعض لوگ غلطی سے یہ سمجھتے ہیں کہ جس پر زکوٰۃ فرض نہیں اس پر صدقہ فطر بھی واجب نہیں حالانکہ بہت سے لوگوں پر زکوۃ فرض نہیں ہوتی مگر صدقہ فطر واجب ہوتا ہے جیسا کہ اوپر معلوم ہوا،*
*★2_ایک کوتاہی صدقہ فطر کے متعلق بعض دیہات میں یہ ہے کہ اس کو جانتے ہی نہیں اس لئے اسکو ادا نہیں کرتے اہل علم اور واعظین کو چاہئے کہ جمعہ کے خطبے میں یا کسی موقع پر خود دیہات میں جا کر مسائل سے آگاہ کریں۔*
*★3_ایک کوتاہی اس کے متعلق یہ ہے کہ غیر مصرف میں صرف کرتے ہیں، اس کا مصرف وہی ہے جو زکوۃ کا ہے۔ جن مصارف میں خرچ کرنے سے زکوۃ ادا نہیں ہوتی ان میں صرف کرنے سے صدقہ فطر بھی ادا نہیں ہوتا۔*
*"___ الحمدللہ مکمل ہوا ___,*
*📘_ فقه العبادات- 305,*
▦══─────────────══▦
https://whatsapp.com/channel/0029VaoQUpv7T8bXDLdKlj30
*👆🏻 واٹس ایپ چینل کو فالو کریں_،*
╨─────────────────────❥
💕 *ʀєαd,ғσʟʟσɯ αɳd ғσʀɯαʀd*💕
*❥✍ Haqq Ka Daayi ❥*
http://haqqkadaayi.blogspot.com
*👆🏻 ہماری پچھلی سبھی پوسٹ کے لئے سائٹ پر جائیں ,*
https://chat.whatsapp.com/ImzFl8TyiwF7Kew4ou7UZJ
*👆🏻 واٹس ایپ پر صرف اردو پوثٹ لنک سے جڑیں _,*
https://t.me/haqqKaDaayi
*👆🏻 ٹیلی گرام پر لنک سے جڑے _,*
https://www.youtube.com/c/HaqqKaDaayi01
*👆🏻ہمارا یوٹیوب چینل سبسکرائب کریں ,*
▉
0 Comments