WAZU DURUST KIJIYE -(URDU)

*⚀﷽⚀*                                                 
              *●•۔ وضو - درست - کیجیے _ •●*                   
      └╩═══════────────┘             
*✿ ☞ وضو کے لفظی و شرعی معنی و فضیلت,*
╥────────────────────❥
 *⚀__ وضو کے لفظی معنی صفائی ستھرائی کے ہیں اور شریعت کی زبان میں چہرہ، دونوں ہاتھ اور دونوں پاؤں دھونے اور چوتھائی سر کے مسح کرنے کو وضو کہتے ہیں ,* 
*📚_(بحر الرائق)*

*⚀_ حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے وضو کیا، اور خوب اچھی طرح وضو کیا تو اس کے جسم سے سارے گناہ نکل جائیں گے یہاں تک کہ اس کے ناخنوں کے نیچے سے بھی۔*
*📚_ (صحیح بخاری و مسلم)*

*⚀_ تشریح : مطلب یہ ہے کہ جو شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ سلم کی تعلیم و ہدایت کے مطابق، آداب سنن کے اہتمام کے ساتھ پاکیزگی حاصل کرنے کے لیے اچھی طرح وضو کرے گا تو اس سے صرف اعضاء وضو کی میل کچیل اور باطنی ناپاکی ہی دور نہ ہوگی بلکہ وہ شخص گناہوں سے بھی پاک وصاف ہو جائے گا۔*
*📚_ (معارف الحَدِيث)*

       ┄─━━━━□□□━━━━─┄       
              *✿ ☞ اعضاء وضو کی نورانیت :-*
╥────────────────────❥
*"⚀_ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا کہ میرے امتی قیامت کے دن بلائے جائیں گے تو وضو کے اثر سے ان کے چہرے اور ہاتھ اور پاؤں روشن اور منور ہوں گے۔*

*⚀"_ تشریح : درست وضو کا اثر اس دنیا میں تو یہ ہوتا ہے کہ چہرے اور ہاتھ پاؤں کی صفائی اور دُھلائی ہو جاتی ہے اور جسم گناہوں سے پاک ہو جاتا ہے اور خاصانِ حق کو ایک خاص قسم کی روحانی نشاط و انبساط کی کیفیت حاصل ہوتی ہے،*

*"⚀_ لیکن جیسا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس حدیث میں فرمایا ہے، قیامت میں وضو کا ایک عجیب غریب اثر یہ بھی ظاہر ہو گا کہ وضور کرنے والے آپ کے امتیوں کے چہرے اور ہاتھ پاؤں وہاں خوب روشن اور تاباں ہوں گے اور یہ ان کا امتیازی نشان ہوگا،*

*⚀"_ پھر جس کا وضو جتنا کامل و مکمل ہو گا اس کی یہ نورانیت اور تابانی بھی اسی درجہ کی ہوگی جس کی صورت یہی ہے کہ وضو ہمیشہ دھیان اور اہتمام کے ساتھ مکمل کریں اور جملہ آداب اور سنتوں کی پوری پابندی کریں۔*

*📚_ (معارف الحدیث بتصرف)*
       ┄─━━━━□□□━━━━─┄    
          *✿ ☞ وضور کے فرائض __,*
╥────────────────────❥
*⚀ __ وضوء میں چار چیزیں فرض ہیں :-*

*(١)_ایک مرتبہ سارا منہ دھونا ۔*
*(٢)_ایک مرتبہ کہنیوں سمیت دونوں ہاتھ دھونا,*
*(٣)_ایک بار چوتھائی سر کا مسح کرنا,*
*(٤)_ ایک ایک مرتبہ ٹخنوں سمیت دونوں پاؤں دھونا۔*
       ┄─━━━━□□□━━━━─┄    
           *✿ ☞_ وضور کی سنتیں:-*
╥────────────────────❥
*⚀ __ وضور میں سنتِ مؤکدہ پندرہ ہیں :-*
*(١)_وضور کی نیت کرنا۔*
*"_تشریح : یعنی وضور شروع کرنے سے پہلے دل میں ثواب اور اللہ تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنے کا ارادہ کریں، صرف ہاتھ منہ صاف کرنے کی نیت نہ ہو۔*
*"_ نیت کے الفاظ یہ ہیں: اے اللہ ! میں آپ کی رضا کے لیے وضوء کرتا ہوں۔*

*"⚀ _(٢) _ بسم اللہ کہنا۔*
*"_ تشریح : بِسْمِ الله الرحمٰن الرحیم پڑھ کر وضور شروع کریں بعض روایات میں یہ دعا بھی منقول ہے : بِسْمِ اللهِ الْعَظِيمِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ عَلَى دِینِ الْإِسْلَامِ ، پڑھ کر وضو شروع کریں۔*

*"⚀ (٣) _دونوں ہاتھوں کو گٹوں تک دھونا۔*
*(٤)_ مسواک کرنا۔*
*(٥)_ کلی کرنا_,*
*"_تشریح : کلی تین بار کریں لیکن پانی ہر بار ہونا چاہیے اور منہ بھر کر ہونا چاہیے اور کلی میں اس قدر مبالغہ کرنا چاہیے کہ پانی حلق کے قریب تک پہنچ جائے بشرطیکہ روزہ دار نہ ہو، اگر روزہ دار ہو تو اس قدر مبالغہ نہ کرنا چاہیے،*

*⚀ (٦)_ناک میں پانی ڈالنا۔*
*"_تشریح : ناک میں تین بار پانی لینا چاہیے اور ہر بار نیا پانی ہونا چاہیے اور اس قدر مبالغہ کیا جائے کہ پانی نتھنوں کی جڑ تک پہنچ جائے بشرطیکہ وضو کرنے والا روزہ دار نہ ہو، اگر روزہ دار ہو تو اس کو زیادہ مبالغہ نہیں کرنا چاہیے۔*

*"⚀_ (٧)_ ڈاڑھی کا خلال کرنا،*
*"_تشریح : خلال کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ داہنے ہاتھ کے چلو میں پانی لے کر ٹھوڑی کے نیچے کے بالوں کی جڑوں میں ڈالیں اور ہاتھ کی پشت گردن کی طرف کر کے انگلیاں بالوں میں ڈال کر نیچے سے اُوپر کی جانب لے جائیں۔ واضح رہے کہ اگر وضو کرنے والا حج یا عمرہ کا احرام باندھے ہوئے ہو تو اسے ڈاڑھی میں خلال نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ خلال کرنے میں بال ٹوٹنے کا اندیشہ ہے اور محرم کو بال توڑنا منع ہے۔ (در مختار )*
*(٨)_ ہاتھوں کو انگلیوں کی طرف سے دھونا نہ کہ کہنیوں کی طرف سے -*


*⚀ _ (٩)_(الف) ہاتھ کی انگلیوں کا خلال کرنا,*
*"_تشریح : ہاتھ کی انگلیوں کے خلال کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ ایک ہاتھ کی پشت دوسرے ہاتھ کی ہتھیلی پر رکھ کر اوپر کے ہاتھ کی انگلیاں نیچے کے ہاتھ کی انگلیوں میں ڈال کر کھینچ لیں،* 
*(ب)_ پیر کی انگلیوں کا خلال کرنا۔*
*"_تشریح : تین بار پیر دھوتے وقت پیر کی انگلیوں کا ہر بار خلال کرنا، اور خلال کا طریقہ یہ ہے کہ بائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی سے اس طرح خلال کریں کہ داہنے پیر کی چھوٹی انگلی سے شروع کریں اور بائیں پیر کی چھوٹی انگلی پر ختم کریں۔*

*⚀_(١٠)_ ایک بار تمام سر کا مسح کرنا۔*
*"_تشریح : سر پر مسح کرنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ دونوں ہاتھ تشریح : سر پر مسح کرنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ دونوں ہاتھ مع انگلیوں اور ہتھیلیوں کے تر کر کے سر کے آگے کے حصہ پر رکھ کر اس طرح رکھ کر پیچھے لے جائیں کہ سارے سر کا مسح ہو جائے۔ (شامی، ص ۸۰ ج ۱)*

*⚀_(١١)_کانوں کا مسح کرنا۔*
*"_ تشریح : سر کے مسح کے بعد کانوں کا مسح کرنا، لیکن کانوں کے مسح کے لیے از سر نو ہاتھوں کو ترنہ کرنا چاہیے بلکہ سر کے مسح کے لیے جو ہاتھ تر کیے تھے وہی اس کے لیے بھی کافی ہیں، ہاں اگر سر کے مسح کے بعد عمامہ یا ٹوپی یا اور کوئی ایسی چیز چھوئیں جس سے ہاتھوں کی تری جاتی رہے تو پھر دوبارہ تر کریں، اور کانوں کے مسح کا طریقہ یہ ہے کہ دونوں ہاتھوں کی شہادت کی انگلیوں کو کانوں کے سوراخ اور اندرونی حصہ میں اچھی طرح گھمائیں اور انگوٹھوں سے ان کی پشت پر مسح کریں۔(شامی ، ص ۸۲-۸۳ ، ج ۱)*

*⚀_(١٢)_ ہر عضو کو تین بار دھونا۔*
*"_تشریح: ہر عضو تین بار اس طرح دھونا چاہیے کہ ہر بار پورا دھل جائے اور اگر ایک بار آدھا اور پھر دوسری بار باقی دھویا تو یہ دوبار نہ سمجھا جائے بلکہ ایک ہی بار سمجھا جائے گا۔*
*(١٣)_ ترتیب سے وضو کرنا,*
*"_ تشریح : وضو اسی ترتیب سے کرنا چاہیے جس ترتیب سے لکھا گیا ہے یعنی پہلے نیت کرنا پھر بسم اللہ پڑھنا پھر دونوں ہاتھ گٹوں تک دھونا، مسواک کرنا، کلی کرنا، پھر ناک میں پانی ڈالنا، پھر منہ دھونا، پھر ڈاڑھی کا خلال کرنا، پھر ہاتھوں کا دھونا، پھر انگلیوں کا خلال کرنا، پھر سر کا مسح کرنا، پھر پیروں کا دھونا پھر پیروں کی انگلیوں کا خلال کرنا۔*

*⚀_(١٤)_ پے در پے وضو کرنا،*
*"_تشریح : ایک عضو کے دھونے کے بعد دوسرے عضو کے دھونے میں اس قدر دیر نہ کریں کہ پہلا عضو باوجود ہوا اور موسم کے معتدل ہونے کے خشک ہو جائے، ہاں اگر کسی ضرورت کی وجہ سے اس قدر دیر ہو جائے تو مضائقہ نہیں۔*
*(١٥)_اعضاء وضور کو مل مل کر دھونا۔*
*"_تشریح : یعنی وضور میں جو اعضاء دھوئے جاتے ہیں جیسے چہرہ ہاتھ اور پیر، انہیں خوب مل کر دھوئیں، خاص طور پر سردیوں کے زمانہ میں اس کا زیادہ خیال رکھیں کیونکہ خشکی کی وجہ سے جسم کے کچھ حصے کے خشک رہنے کا قوی اندیشہ ہے۔*

*📚_ (در مخار ، ج ۱)*
       ┄─━━━━□□□━━━━─┄     
             *✿ ☞ مسواک کرنے کا طریقہ :-*
╥────────────────────❥
*⚀ _ مسواک کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ مسواک داہنے ہاتھ میں اس طرح لیں کہ مسواک کے ایک سرے کے قریب انگوٹھا اور دوسرے سرے کے اور مٹھی باندھ کر پکڑیں اور پہلے اُوپر کے دانتوں کی لمبائی میں داہنی طرف مسواک کریں، پھر بائیں طرف، اسی طرح پھر نیچے کے دانتوں میں کریں۔ اور ایک بار مسواک کرنے کے بعد مسواک کو منہ سے نکال کر نچوڑیں اور از سرنو پانی سے بھگو کر کریں، اسی طرح تین بار کریں، اس کے بعد مسواک کو دھو کر دیوار وغیرہ سے کھڑی کر کے رکھ دیں، زمین پر ویسے ہی نہ رکھیں، اور دانتوں کی چوڑائی میں مسواک نہ کریں۔*

*⚀_ مسواک کس قسم کی ہونی چاہیے :‌- مسواک ایسی خشک اور سخت لکڑی کی نہیں ہونی چاہیے جو دانتوں کو نقصان پہنچائے اور نہ ایسی تر اور نرم کہ میل کو صاف نہ کر سکے بلکہ متوسط درجہ کی ہونی چاہیے، نہ بہت نرم ، نہ بہت سخت زہر یلے درخت کی بھی نہیں ہونی چاہیے۔ پیلو، زیتون یا نیم یا کسی کڑوے درخت کی ہو تو بہتر ہے۔*

*"⚀_ مسواک کی لمبائی :- لمبائی میں ایک بالشت ہونی چاہیے، استعمال میں تراشتے تراشتے اگر کم ہو جائے تو کچھ مضائقہ نہیں اور جب پکڑنے کے قابل نہ رہے تو بدل لینی چاہیے اور موٹائی میں انگلی سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے اور سیدھی ہونی چاہیے گرہ دار نہ ہو۔ اگر مسواک نہ ہو یا دانت نہ ہوں تو کپڑے یا انگلی سے مسواک کا کام لینا چاہیے۔*

*📚_ (در مختار ، ج- ۱)*
       ┄─━━━━□□□━━━━─┄            
         *✿ ☞ ___ وضور کے مستحبات :-*
╥────────────────────❥
*⚀ __وضور میں چودہ مستحبات ہیں:-*
*(١)_ پاک اور اونچی جگہ پر بیٹھ کر وضوء کرنا۔*
*"_تشریح:-  وضور کے لیے کسی اونچے مقام پر بیٹھنا چاہیے تاکہ‌ مستعمل پانی جسم اور کپڑوں پر نہ پڑے۔*
*(٢)_ وضو کرتے وقت قبلہ کی طرف منہ کر کے بیٹھنا۔*
*(٣)_وضوء کا برتن مٹی کا ہونا۔(عالمگیری، ص ٦، ج ۱)*
*"_ تشریح : پلاسٹک، اسٹیل، سلور، تانبا، پیتل کے برتن سے وضو کرنا بھی بلا کراہت درست ہے۔*

*⚀_(٤)_ وضور کرنے میں کسی سے مدد نہ لینا۔*
*"_ تشریح-  یعنی کسی دوسرے شخص سے اعضاء وضور کو نہ دھلوائیں، بلکہ خود ہی دھوئیں، اور اگر کوئی شخص پانی دیتا جائے اور اعضاء کو خود ہی دھوئیں تو کچھ مضائقہ نہیں، اسی طرح بیماری و علالت کی بناء پر کسی دوسرے سے دھلوائیں تو بھی کوئی حرج نہیں۔*

*⚀_(٥)_اعضاء وضور کا جہاں تک دھونا فرض ہے اس سے زیادہ دھونا۔*
*(٦)_داہنے ہاتھ سے کلی کرنا اور ناک میں پانی ڈالنا,*
*(٧)_ بائیں ہاتھ سے ناک صاف کرنا۔*
*(٨)_ انگوٹھی چھلے، چوڑیاں وغیرہ اگر ایسی ہوں کہ جسم تک پانی پہنچنے میں رکاوٹ بنیں تو ان کو حرکت دینا۔*

*⚀_(٩)_کانوں کا مسح کرتے وقت چھوٹی انگلی کا دونوں کانوں کے سوراخ میں ڈالنا,*
*(١٠) _ بائیں پیر دھوتے وقت داہنے ہاتھ سے پانی ڈالنا اور ہاتھ سے ملنا،*
*(١١)_ سردیوں کے موسم میں پہلے ہاتھ پیروں کو تر ہاتھ سے ملنا، تاکہ اعضاء پر دھوتے وقت پانی آسانی سے پہنچ جائے۔*

*⚀_(١٢)_ہر عضو کو دھوتے وقت بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ اور کلمہ شہادت پڑھنا,*
*(١٣)_ وضور میں اور وضوء کے بعد جو دعائیں احادیث شریفہ میں آئی ہیں ان کو پڑھنا،*
*(١٤)_ وضور کے بچے ہوئے پانی کو کھڑے ہو کر پینا۔*

*📚_ (در مختار, ج-١, عالمگیری )*
       ┄─━━━━□□□━━━━─┄    
           *✿ ☞___  وضور کے مکروہات:-*
╥────────────────────❥
*⚀ __ وضور کے مکروہات نو (9) ہیں :-*
*(١)_ جو چیزیں وضور میں مستحب ہیں ان کی خلاف ورزی کرنے سے وضور مگروہ ہو جاتا ہے۔*
*(٢)_پانی ضرورت سے زیادہ خرچ کرنا،* 
*(٣)_پانی اس قدر کم خرچ کرنا کہ جس سے اعضاء کے دھونے میں کمی رہ جائے۔*
*(٤)_ وضو کرتے ہوئے بلا عذر کوئی دنیا کی بات کرنا، ہاں ضروری بات کہنے میں کوئی مضائقہ نہیں،*

*⚀_(٥)_ وضو میں اعضاء وضور کے علاوہ دیگر اعضاء کو بلا ضرورت دھونا ۔*
*(٦)_ منہ اور دوسرے اعضاء پر زور سے چھینٹے مارنا،*
*(٧)_تین بار سے زیادہ اعضاء کو دھونا ۔*
*(٨)_نئے پانی سے تین بار مسح کرنا,*
*(٩)_ وضو کے بعد ہاتھوں کا پانی جھٹکنا۔*

*📚_ (در مختار،، ج۱)* 
       ┄─━━━━□□□━━━━─┄    
    *✿ ☞ _وضو کا مسنون طریقہ -*
╥────────────────────❥
*⚀ _ جب آپ وضو کرنا چاہیں تو وضو کرنے سے پہلے دل میں ارادہ کریں کہ میں اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کے لیے وضو کرتا ہوں پھر وضو کرنے لیے قبلہ کی طرف منہ کر کے کسی پاک اور بلند جگہ پر بیٹھ جائیں تاکہ وضو میں استعمال ہونے والا پانی جسم اور کپڑوں پر نہ گرے،*

*⚀_ وضور شروع کرتے وقت "بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیمِ" پڑھیں یا یہ دُعا پڑھیں :-*
*"⚀_ بِسْمِ اللهِ الْعَظِيمِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ عَلَى دِينِ الْإِسْلَامِ _,*
*"⚀_( ترجمہ) اللہ تعالیٰ کے نام سے شروع کرتا ہوں اور حق تعالیٰ کا شکر ہے دین اسلام نصیب ہونے پر۔*

*⚀_ پھر سب سے پہلے دونوں ہاتھ تین دفعہ گٹوں (پہنچوں) تک دھوئیں اور دھوتے وقت یہ دعا پڑھیں :-*
*"⚀_ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْيُمن وَالْبَرَكَةَ وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الشَّوْمِ وَالْهَلاكَةِ _,*
*"⚀_ ( ترجمہ) اے اللہ میں آپ سے دینی اور دنیاوی برکت مانگتا ہوں، اور بدبختی اور ہلاکت سے آپ کی پناہ چاہتا ہوں.*

*⚀_ پھر دائیں ہاتھ سے تین مرتبہ گلی کریں اور مسواک کریں، اگر مسواک نہ ہو تو کسی موٹے کپڑے یا صرف انگلی سے اپنے دانت صاف کریں تاکہ سب میل کچیل دور ہو جائے اور اگر روزہ نہ ہو تو غرغرہ کر کے پانی خوب اچھی طرح سارے منہ میں پہنچائیں، اور اگر روزہ ہو تو غرغرہ نہ کریں، اور پھر یہ دعاء پڑھیں:-*
*"⚀_ اللَّهُمَّ أَعِنِّي عَلی تِلَاوَةِ الْقُرْآنِ وَذِكْرِكَ وَشُكْرِكَ وَحُسْنِ عِبَادَتِكَ _,*
*"⚀_ ( ترجمہ) اے اللہ ! قرآن کریم کی تلاوت کرنے میں اور اپنے ذکر و شکر اور اچھی طرح عبادت کرنے میں میری مدد فرما۔*
  
*⚀ _ پھر دائیں ہاتھ سے تین بار ناک میں پانی ڈالیں اور بائیں ہاتھ سے ناک صاف کریں، اور کوشش کریں کہ پانی نتھنوں کی جڑ تک پہنچ جائے لیکن جس شخص کا روزہ ہو وہ جتنی دور تک نرم گوشت ہے اس سے اوپر پانی نہ لے جائے، اور ناک میں پانی ڈالتے وقت یہ دعار پڑھیں:-*
*"⚀_ اللَّهُمَّ ارْحْنِي رَائِحَةَ الْجَنَّةِ وَلَا تُرِحُنِى رَائِحَةَ النَّارِ _,*
*⚀"_( ترجمہ) اے اللہ مجھ کو جنت کی خوشبو سنگھانا اور دوزخ کی بدبو سے بچانا.*

*"⚀_ پھر تین مرتبہ چہرہ دھوئیں، اس طرح کہ پیشانی کے بالوں سے ٹھوڑی کے نیچے تک اور ایک کان کی لو سے دوسرے کان کی لو تک سب جگہ پانی بہہ جائے، دونوں ابروؤں کے نیچے بھی پانی پہنچائیں کہ کوئی جگہ سوکھی نہ رہے، اور چہرہ دھوتے وقت یہ دعا پڑھیں:-*
*"⚀_ اللَّهُمَّ بَيِّضٌ وَجْهِي يَوْمَ تَبْيَضُّ وُجُوهٌ وَتَسْوَدُّ وُجُوهٌ"*
*"⚀_( ترجمہ) اے اللہ جس دن بہت سے چہرے روشن اور بہت سے سیاہ ہوں گے اس دن میرا چہرہ روشن فرمانا .*

*⚀"_ پھر تین بار داہنا ہاتھ کہنی سمیت دھوئیں، پھر بایاں ہاتھ کہنی سمیت تین بار دھوئیں، اس طرح کہ انگلیوں سے دھوتے ہوئے کہنیوں تک لے جائیں، اور ایک ہاتھ کی انگلیوں کو دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں داخل کر کے حرکت دیں، انگوٹھی پہنے ہوں یا عورتوں نے چھلے پہن رکھے ہوں تو ان کو ہلائیں کہ کہیں کوئی جگہ سوکھی نہ رہ جائے، اور داہنا ہاتھ دھوتے وقت یہ دعا پڑھیں:-*
*"⚀_ اللَّهُمَّ أَعْطِنِي كِتَابی بِيَمِينِي وَحَاسِبُنِي حِسَابًا يَسِيرًا _,*
*"⚀_( ترجمہ) اے اللہ میرا اعمال نامہ میرے داہنے ہاتھ میں دینا اور میرا حساب آسان لینا ۔*

*⚀"_ اور بایاں ہاتھ دھوتے وقت یہ دعار پڑھیں:-*
*⚀"_ اللَّهُمَّ لَا تُعْطِنِي کتابی بِشِمَالِي وَلَا مِنْ وَرَاء ظهري _,*
*⚀"_(ترجمہ) اے اللہ ! میرا نامہ اعمال میرے بائیں ہاتھ میں نہ دینا اور نہ میری پیٹھ کے پیچھے سے۔*

*⚀ __ پھر ایک مرتبہ تمام سر کا مسح کریں، اور مسح کرتے وقت یہ دعاء پڑھیں:-*
*"_ اللَّهُمَّ أَظِلَّنِي تَحْتَ ظِلَّ عَرْشِكَ يَوْمَ لَا ظِل الأَظِلُ عَرْشِكَ _,*
*(ترجمہ) اے اللہ جس روز آپ کے عرش کے سایہ کے علاوہ اور کوئی سایہ نہ ہوگا اس روز مجھے اپنے عرش کا سایہ عنایت فرمانا۔*

*⚀"_ پھر کان کا مسح کریں اور کانوں کے اندر کا مسح شہادت کی انگلی سے اور کانوں کے اوپر کا مسح انگوٹھوں سے کریں، پھر انگلیوں کی پشت سے گردن کا مسح کریں لیکن گلے کا مسح نہ کریں کہ یہ برا اور منع ہے اور کانوں کے مسح کے لیے نیا پانی لینے کی ضرورت نہیں، سر کے مسح سے جو بچا ہوا پانی ہاتھ پر لگا ہوا ہے وہی کافی ہے، اور کانوں کا مسح کرتے وقت یہ دعاء پڑھیں :-*
*"_ اللَّهُمَّ اجْعَلْنِي مِنَ الَّذِينَ يَسْتَمِعُونَ الْقَوْلَ فَيَتَّبِعُونَ احْسَنَه _,*
*(ترجمہ) اے اللہ! مجھے ان لوگوں میں سے بنا جو باتیں سن گر نیک باتوں پر عمل کرتے ہیں۔*

*⚀"_ اور گردن کا مسح کرتے وقت یہ دعاء کریں:-*
*"_ اللَّهُمَّ اعْتِقُ رَقَبَتِی مِنَ النَّارِ _,*
*"_اے اللہ ! میری گردن دوزخ سے آزاد فرما,*

*⚀"_ پھر داہنا پاؤں ٹخنے سمیت تین بار دھوئیں، پھر بایاں پاؤں ٹخنے سمیت تین بار دھوئیں، اور بائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی سے پیر کی انگلیوں کا اس طرح خلال کریں کہ داہنے پیر کی چھوٹی انگلی سے شروع کریں اور بائیں پیر کی چھوٹی انگلی پرختم کریں، اور پیروں کو دھوتے ہوئے داہنے ہاتھ سے پانی ڈالیں اور بائیں ہاتھ سے ملیں، اور دایاں پاؤں دھوتے ہوئے یہ دعا پڑھیں:-*
*"_ اللَّهُمَّ ثَبِّتْ قَدَمِي عَلَى الصِّرَاطِ يَوْمَ تَزِلُ الْأَقْدَام _,*
*"_ اے اللہ جس روز پل صراط پر بہت سے قدم پھیلیں گے میرے پاؤں ثابت قدم رکھنا،*

*⚀"_ اور بایاں پاؤں دھوتے وقت یہ دعا پڑھیں :-*
*"_ اللَّهُمَّ اجْعَلُ ذَنْبِی مَغْفُورًا وَسَعْيِي مَشْكُورًا وَتِجَارَتِي لَنْ تَبُور _,*
*"_ اے اللہ ! میرے گناہ معاف فرما اور میری کوشش کو قبول فرما اور میری تجارت کو ترقی عطا فرما.*

*📚_ ( مآخذ : شامی و عالمگیری)*

*⚀ _ پھر وضو ختم ہونے پر آسمان کی طرف منہ کر کے کلمہ شہادت پڑھیں:-*
*"□_اَشْھَدُ اَنْ لَّآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ وَ اَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَ رَسُوْلُہٗ _,*
*"□_(ترجمہ) میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔*

*"□_ پھر یہ دعا پڑھیں:-*
*"□_ اللَّهُمَّ اجْعَلْنِي مِنَ التَّوَّابِينَ وَاجْعَلْنِي مِنَ الْمُتَطَهِّرِین _,*
*"□_( ترجمہ)- اے اللہ مجھے بہت توبہ کرنے والوں اور پاک رہنے والوں میں شامل فرما.*

*"□_اور یہ دعا بھی پڑھیں :-*
*"□_ سُبْحَنَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ اشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا انْتَ اسْتَغْفِرُكَ وَاتُوب إِلَيْكَ _,*
*"□_اے اللہ! آپ پاک ہیں اور میں آپ کی تعریف کرتا ہوں، میں گواہی دیتا ہوں کہ صرف آپ ہی معبود ہیں میں آپ سے مغفرت چاہتا ہوں اور آپ کے سامنے توبہ کرتا ہوں،*

*"□_ وضو کے درمیان میں کسی جگہ یہ دعاء پڑھیں :-*
*"□_ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي ذَنْبِی وَوَسِعْ لِي فِي دَارِی وَبَارِكْ لِي فِي رِزْقِي _,*
*"□_ اے اللہ میرے گناہ معاف فرما اور میرے لیے میرے گھر میں وسعت پیدا فرما اور میرے رزق میں برکت عطا فرما.*

*"□_ اس کے بعد برتن میں اگر وضو کا پانی بچا ہو تو اس کو پی لیں خواہ تھوڑا سا ہو، اگر مکروہ وقت نہ ہو تو دو رکعت تحیتہ الوضو پڑھیں، احادیث میں اس کا بڑا ثواب آیا ہے۔*

*"□_ پہلے ایک ایک کر کے مذکورہ ( وضو کی) دعائیں یاد کریں، کسی سے سب دعائیں یاد نہ ہو سکیں تو وضو کے شروع میں بسم اللہ، درمیان میں وضو کی دعاء اور آخر میں کلمہ شہادت اور اللهُمَّ اجْعَلْنِی یاد کر لیں، صرف ان کا پڑھ لینا بھی بہت مفید ہے،*
*"□_ پورے اہتمام سے طریقہ بالا کے مطابق وضو کریں، چند بار کرنے سے سہولت اور پھر انشاء اللہ! عادت ہو جائے گی،*

*📚_ ( مآخذ : شامی و عالمگیری)*
       ┄─━━━━□□□━━━━─┄       
                *✿ ☞ _وضو کب فرض ہے ؟*
╥────────────────────❥
*⚀ __ وضو ہر نماز کے لیے فرض ہے۔ خواہ وہ نماز نفل ہو یا سنت. واجب ہو یا فرض۔ جنازہ کی نماز ہو یا سجدہ تلاوت،*

*"⚀_وضو دو صورتوں میں واجب ہے :-*
*١_خانہ کعبہ کا طواف کرنے کے لیے۔*
*٢_ قرآن کریم چھونے کے لیے۔*
*📚_(در مختار,ض ج 1)*

*"⚀_ وضو کب مسنون ہے ؟*
*"_وضو دو صورتوں میں سنون ہے:-*
*١_ سوتے وقت., ٢_ غسل کے لیے۔*
*📚_(علم الفقه ، ج 1)*

*"⚀_ وضو کب مستحب ہے ؟*
*"_ وضو کرنا اٹھارہ صورتوں میں مستحب ہے :-*
*١_ اذان و تکبیر کے وقت،*
*٢_خطبہ پڑھتے وقت،( خطبہ خواہ نکاح کا ہو یا جمعہ کا یا کسی اور چیز کا )۔*
*٣_علیم دین پڑھتے وقت.*
*٤_دین کی کتابیں چھوتے وقت۔*
*٥_سلام کرتے وقت یا سلام کا جواب دیتے وقت ۔*
*٦_اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتے وقت,*
*٧_سو کر اٹھنے کے بعد,*
*٨_ اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد،*
*٩_میت کو غسل دینے کے بعد.*
*١٠_جنازہ اٹھانے کے بعد,*
*١١_ ہر وقت با وضو رہنا۔*
*١٢_ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کے لیے۔*
*١٣_عرفات میں ٹھہرنے کے لیے ۔*
*١٤_صفا و مروہ کی سعی کے لیے۔*
*١٥_جنبی (ناپاک) کو غسل سے پہلے کھانا کھانے کے لیے,*
*١٦_اپنی زوجہ سے خواہش پوری کرنے کے لیے,*
*١٧_وہ حالتیں جن میں ہمارے نزدیک وضو نہیں جاتا اور دوسرے ائمہ کے نزدیک جاتا رہتا ہے۔*
*١٨_حیض یا نفاس والی عورت کو ہر نماز کے وقت وضو کرنا مستحب ہے۔*

*📚_ (در مختار، ص ٦١ ج ١)*
       ┄─━━━━□□□━━━━─┄    
           *✿ ☞__ وضو توڑنے والی چیزیں :-*
╥────────────────────❥
*⚀ __ پیشاب، پاخانہ، منی، مذی اور ہوا جو پیچھے سے نکلے اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے، البتہ اگر آگے کی راہ سے ہوا نکلے جیسا کہ بعض مرتبہ بیماری میں ایسا ہوتا ہے اس سے وضو نہیں ٹوٹتا، اور اگر آگے یا پیچھے سے کوئی کیڑا جیسے کینچوا یا کنکری وغیرہ نکلے تو بھی وضو ٹوٹ جاتا ہے۔*

*"⚀_ مسئلہ : پیشاب کا قطرہ جب تک پیشاب کی نالی کے اندر رہے وضو نہیں ٹوٹتا اور جب سوراخ سے باہر آجائے تو وضو ٹوٹ جاتا ہے۔*

*📚_ (هندیه)*
       ┄─━━━━□□□━━━━─┄    
            *✿_ ☞ خون نکلنے سے وضو ٹوٹنا _,*
╥────────────────────❥
*⚀ _(١) مسئلہ: اگر کسی کو نکسیر پھوٹی یا چوٹ لگی اور خون نکل آیا یا پھوڑے پھنسی سے یا بدن میں اور کہیں سے خون نکلا یا پیپ نکلی تو وضو ٹوٹ گیا، البتہ اگرخون یا پیپ زخم کے منہ ہی پر رہے، زخم کے منہ سے آگے نہ بڑھے تو وضو نہیں ٹوٹا۔*
*"_ چنانچہ اگر کسی کے سوئی یا کانٹا چھ گیا اور خون نکل آیا لیکن بہا نہیں تو وضو نہیں ٹوٹا اور جو ذرا بھی بہہ پڑا تو وضو ٹوٹ گیا۔*
*📚_(کبیری -۱۳٢)*

*⚀_(٢) مسئلہ : اگر کسی نے ناک سنکی اور اس میں جمے ہوئے خون کی پھٹکیاں نکلیں تو وضو نہیں ٹوٹا۔ وضو اس وقت ٹوٹتا ہے جب پتلا خون نکلے اور بہہ پڑے،*
*"_ لہٰذا اگر کسی نے اپنی ناک میں انگلی ڈالی اور جب اس کو نکالا تو انگلی میں خون کا دھبہ معلوم ہوا لیکن وہ خون بس اتنا ہی ہے کہ انگلی میں تو ذرا سا لگ جاتا ہے لیکن بہتا نہیں ہے تو اس سے وضو نہیں ٹوٹتا۔*
*📚_ (کبیری- ١٣٤ )*

*⚀_(٣) مسئلہ: کسی کی آنکھ کے اندر دانہ تھا وہ ٹوٹ گیا یا خود اس نے توڑ دیا اور اس کا پانی بہہ کر آنکھ میں پھیل گیا لیکن آنکھ کے باہر نہیں نکلا تو وضو نہیں ٹوٹا، اور اگر آنکھ کے باہر پانی نکل پڑا تو وضو ٹوٹ گیا۔*
*"_ اسی طرح اگر کان کے اندر دانہ ہو اور ٹوٹ جائے تو جب تک خون، پیپ سوراخ کے اندر اس جگہ تک رہے جہاں پانی پہنچانا غسل کرتے وقت فرض نہیں ہے تب تک وضو نہیں ٹوٹتا اور جب ایسی جگہ پر آجائے جہاں پانی پہنچانا فرض ہے تو وضو ٹوٹ جائے گا۔*
*📚_(در مختار -١/٩١)*

*"⚀_ (٤) مسئلہ: اگر کسی کے کوئی زخم ہوا اور اس میں سے کیڑا نکلا یا کان سے نکلا یا زخم میں سے کچھ گوشت کٹ کر گر پڑے اور خون نہ نکلے تو اس سے وضو نہیں ٹوٹتا۔*
*📚_(کبیری -١٢٣)*

*⚀"_(٥) مسئلہ :- کسی نے اپنے پھوڑے یا چھالے کا چھلکا نوچ ڈالا اور اس کے نیچے خون یا پیپ دکھلائی دینے لگا لیکن وہ خون پیپ اپنی جگہ پر ٹھہرا ہوا ہے، کسی طرف نکل کر بہا نہیں تو وضو نہیں ٹوٹا اور اگر بہہ پڑا تو وضو ٹوٹ گیا۔*
*📚_(کبیری - ١٣٠)*

*"⚀_(٦) مسئلہ : داد کے کھجلانے سے جو پانی نکلتا ہے وہ ناپاک ہے اور اس کے نکلنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے۔*
*"⚀_(٧) مسئلہ:- کسی کے پھوڑے میں بڑا گہراؤ ہو گیا تو جب تک خون یا پیپ اس گہراؤ کے سوراخ کے اندر ہی اندر ہے باہر نکل کر بدن پر نہ آئے, اس وقت تک وضو نہیں ٹوٹتا۔*
*📚_(عالمگیری - ١/١٧)*

*⚀"_(٨) مسئلہ: اگر خون یا پیپ زخم کے اندر سے نکل کر پھیل جائے یا پھایہ جذب ہو جائے یا پٹی بندھی ہو اس پر ظاہر ہو جائے تو وضو ٹوٹ جاتا ہے۔*
*📚_(إمداد الفتاوى- ١/١١)*

*"⚀_(٩) مسئلہ : اگر پھوڑے پھنسی کا خون آپ سے نہیں نکلا، بلکہ اس نے دبا کر نکالا تب بھی وضو ٹوٹ جائے گا جبکہ خون بہہ جائے۔*
*📚_(در مختار-١/٩٢ )*

*"⚀_(١٠) مسئلہ: کسی کے زخم سے ذرا ذرا سا خون نکلنے لگا، اس نے اس پر مٹی ڈال دی یا کپڑے سے پونچھ لیا، پھر ذرا سا نکلا پھر اس نے پونچھ ڈالا، اس طرح کئی دفعہ کیا کہ خون بہنے نہ پایا تو دل میں سوچے اگر ایسا معلوم ہو کہ اگر پونچھا نہ جاتا تو بہ پڑتا، تو وضو ٹوٹ جائے گا اور اگر ایسا ہو کہ پونچھا نہ جاتا تب بھی نہ بہتا تو وضو نہ ٹوٹے گا ۔*
*📚_ (کبیری -١٢٩)*

       ┄─━━━━□□□━━━━─┄    
            *✿ ☞_ مسوڑھوں سے خون بہنا :-*
╥────────────────────❥
*⚀ __(١) مسئلہ : کسی کے تھوک میں خون معلوم ہوا تو اگر تھوک میں خون بہت کم ہے اور تھوک کا رنگ سفیدی یا زردی مائل ہے تو وضو نہیں ٹوٹا، اور اگر خون زیادہ یا برابر ہے اور رنگ سرخی مائل ہے تو وضو ٹوٹ گیا۔*
*(عالمگیری -١/٨)*

*⚀_(٢) مسئلہ: اگر دانت سے کوئی چیز کاٹی اس چیز پر خون کا دھبہ معلوم ہوا یا دانت میں خلال کیا اور خلال میں خون کی سرخی دکھائی دی لیکن تھوک میں بالکل خون کا رنگ معلوم نہیں ہوتا تو وضو نہیں ٹوٹا ۔*
*(کبیری -١٣٠)*

*⚀_ تشریح:- کسی کے دانتوں سے خون نکلا پھر وہ اس کو نگل گیا، اور کم زیادہ کا پتہ نہ چلا تو احتیا کا وضو لوٹا لینا چاہیے ۔*
       ┄─━━━━□□□━━━━─┄      
         *✿ ☞_ آنکھ اور کان سے پانی بہنا :-*
╥────────────────────❥
*⚀ _ کسی کے کان میں درد ہوتا ہے اور پانی نکلتا ہے تو یہ پانی جو کان سے بہتا ہے ناپاک ہے، اگر چہ کوئی پھوڑا یا پھنسی معلوم نہ ہو، لہٰذا اس کے نکلنے سے وضو ٹوٹ جائے گا جبکہ کان کے سوراخ سے نکل کر اس جگہ تک آجائے جس کا دھونا غسل کرتے وقت فرض ہے,*

*"⚀_ اسی طرح اگر ناف سے پانی نکلے اور درد بھی ہوتا ہو تو اس سے بھی وضو ٹوٹ جائے گا۔ ایسے ہی اگر آنکھیں دکھتی اور کھٹکتی ہوں تو پانی بہنے اور آنسو نکلنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے اور اگر آنکھیں نہ دکھتی ہوں، نہ اس میں کچھ کھٹک ہو تو آنسو نکلنے سے وضو نہیں ٹوٹتا۔*

*"⚀_ تشریح : آنکھ سے پانی نکلنے سے وضو ٹوٹنے اور نہ ٹوٹنے میں تحقیق یہ ہے کہ اگر آنکھ سے پانی کسی زخم کی وجہ سے نکلے خواہ وہ زخم ظاہر میں معلوم ہوتا ہے یا کسی مسلمان دیندار طبیب کی تشخیص سے معلوم ہو تب تو اس پانی کے نکلنے سے وضو ٹوٹ جائے گا، ورنہ نہیں ٹوٹے گا۔*

*"⚀_ لہٰذا اگر آنکھوں میں زخم نہ ہو تو محض دکھنے، کھٹکنے یا رونے سے اگر آنسو نکل آئیں تو ان سے وضو نہیں ٹوٹتا۔*

*📚_(حاشیه بهشتی زیور- ۱/٦٧)*
       ┄─━━━━□□□━━━━─┄    
                 *✿ ☞ _وضو میں قے ہونا :-*
╥────────────────────❥
*⚀ _ مسئلہ-١: اگر قے ہوئی اور اس میں کھانا یا پانی یا پت نکلی، تو اگر قے منہ بھر کر ہوئی ہو تو وضو ٹوٹ گیا، اور اگر منہ بھر کر نہیں ہوئی تو وضو نہیں ٹوٹا، اور منہ بھر کے ہونے کا مطلب یہ ہے کہ مشکل سے منہ میں رکے،*
*"_ اور اگر قے میں صرف بلغم ہی بلغم نکلے تو وضو نہیں ٹوٹا ، چاہے کم ہو یا زیادہ، منہ بھر کر ہو یا نہ ہو، اور اگر وہ جما ہوا ٹکڑے ٹکڑے نکلے اور منہ بھر کر ہو تو وضو ٹوٹ جائے گا اور اگر کم ہو منہ بھر کر نہ ہو تو وضو نہ ٹوٹے گا۔*

*📚_ (کبیری- ١٢٧)*

*⚀ _ مسئلہ-٢ : اگر تھوڑی تھوڑی کئی دفعہ قے ہوئی لیکن سب ملا کر اتنی ہے کہ ایک دفعہ میں قے ہوتی تو منہ بھر کر ہو جاتی، تو اگر اس کئی دفعہ قے ہونے میں ایک ہی متلی برقرار رہی اور تھوڑی تھوڑی قے ہوتی رہی تو وضو ٹوٹ گیا،*
*"_ اور اگر اس کئی دفعہ قے ہونے میں ایک متلی برقرار نہیں تھی بلکہ پہلی دفعہ کی متلی جاچکی تھی اور طبیعت صاف ہو گئی تھی اور جی اچھا ہوگیا تھا پھر دوبارہ متلی ہوئی اور تھوڑی سی قے ہو گئی، پھر جب یہ متلی جاتی رہی تو تیسری دفعہ پھر متلی شروع ہو کر قے ہوئی تو وضو نہیں ٹوٹا۔*

*📚_(کبیری-١٢٨)*
       ┄─━━━━□□□━━━━─┄    
         *✿ ☞__  نشہ میں وضو کا حکم :-*
╥────────────────────❥
*⚀ _ اگر کسی شخص نے کوئی نشہ کی چیز کھالی اور اتنا نشہ ہو گیا کہ اچھی طرح چلا نہیں جاتا اور قدم ادھر اُدھر بہکتے اور ڈگمگاتے ہیں تو وضو ٹوٹ گیا۔*

*📚_(در مختار -1/97)*

*"☞__ بے ہوش ہونا :-*
*⚀_ اگر کوئی شخص بے ہوش ہو گیا یا جنون کی وجہ سے عقل جاتی رہی تو وضو ٹوٹ گیا، چاہے بے ہوشی اور جنون تھوڑی دیر ہی رہا ہو۔*

*📚_(در مختار ج 1/97)*

*"☞__ ہنسی سے وضو ٹوٹنا :-*
*⚀_مسئلہ-١ : اگر نماز میں اتنی زور سے ہنسی آئی کہ نمازی نے خود بھی اپنی آواز سن لی اور اس کے پاس والوں نے بھی سب نے سن لی، جس طرح کھلکھلا کر ہنسنے میں پاس والے سن لیتے ہیں تو اس سے وضو ٹوٹ گیا اور نماز بھی ٹوٹ گئی،*
*"_ اور اگر ہنسی اتنی آواز سے ہو کہ اپنے آپ کو آواز سنائی دے مگر سب پاس والے آواز نہ سن سکیں، اگرچہ بہت پاس والا سن لے تو اس سے نماز نہیں ٹوٹے گی، اور وضو بھی نہیں ٹوٹے گا,*

*⚀_اور اگر ہنسی میں فقط دانت کھل گئے اور آواز بالکل نہیں نکلی تو نہ وضو ٹوٹا اور نہ نماز گئی، اسی طرح تبسیم کا حکم ہے کہ اس سے بھی وضو نہیں ٹوٹتا اور نہ نماز،*

*📚 (کبیری-١/٣٩, عالمگیری- ١/٩ )*

*⚀_مسئلہ-٢: اگر چھوٹا بچہ جو ابھی جوان نہیں ہوا نماز میں زور سے ہنس پڑے یا بالغ مرد یا بالغ عورت سجدہ تلاوت میں ہنس پڑے یا جنازہ کی نماز میں کوئی زور سے ہنس پڑے تو وضو نہیں ٹوٹتا، البتہ بچہ کی وہ نماز اور سجدہ تلاوت اور جنازہ کی نماز ٹوٹ جائے گی جس میں اس کو زور سے ہنسی آتی ہے۔*

*📚 کبیری- ١٤٠,*
       ┄─━━━━□□□━━━━─┄      
        *✿ ☞_ انجیکشن لگانے پر خون نکلنا :-*
╥────────────────────❥
*⚀ __ رگ میں جو انجکشن لگتا ہے جس میں پہلے انجکشن کے ذریعہ تھوڑا سا خون بدن سے نکالتے ہیں اس کے بعد دوا چڑھاتے ہیں اس میں وضو ٹوٹنے نہ ٹوٹنے میں تفصیل ہے کہ اگر انجکشن سے اتنا خون نکلا کہ اگر وہ جسم سے خود نکلتا تو وہ بہ پڑتا، تو وضو ٹوٹ جائے گا،*

*⚀ _ اور اگر انجکشن میں اتنا خون کم نکلا کہ اگر اتنا خون بدن سے خود نکلتا تو ہرگز نہ بہتا تو وضو نہیں ٹوٹے گا،*

*⚀ _ اسی طرح کسی نے دوسرے کو اتنا خون دیا کہ اگر وہ بدن سے خود نکلتا تو ہرگز نہ بہتا تو وضو نہ ٹوٹے گا، اسی طرح کسی نے دوسرے کو اپنا اتنا خون دیا کہ اگر وہ بدن سے خود نکلتا تو بہہ پڑتا تو بھی وضو ٹوٹ جائے گا۔*

*📚_ ہندیہ _,*
       ┄─━━━━□□□━━━━─┄    
          *✿ ☞ اپنا یا کسی اور کا ستر دیکھنا :-*
╥────────────────────❥
*⚀ _ وضو کے بعد کسی کا ستر دیکھ لیا یا اپنا ستر کھل گیا یا برہنہ ہو کر غسل کیا اور برہنہ ہو کر ہی وضو کر لیا، تو اس کا وضو درست ہے، پھر سے دوبارہ وضو کرنے کی ضرورت نہیں، البتہ بلا ضرورت شرعیہ کسی غیر محرم کا ستر دیکھنا یا اپنا دکھانا شرعاً گناہ ہے۔*

*📚 مشکوٰۃ 1/228 و علم الفقہ 1/87،*

*⚀_ مشہور ہے کہ کسی کو ننگا دیکھ لینے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے، یہ غلط بات ہے۔*

*📚 اغلاط العوام- 30,*

*⚀_ اپنی یا کسی غیر کی شرمگاہ دیکھنے سے وضو نہیں ٹوٹتا۔*

*📚 در مختار-1/99 _،*
       ┄─━━━━□□□━━━━─┄      
             *✿ ☞_  بحالت وضو سونا _,*
╥────────────────────❥
*⚀ __مسئلہ-١ : لیٹے لیٹے آنکھ لگ گئی، خواہ چت لیٹے یا دائیں کروٹ پر یا بائیں کروٹ پر لیٹے تو وضو ٹوٹ گیا، اور اگر نماز میں بیٹھے بیٹھے یا کھڑے کھڑے سو جائیں تو وضو نہیں ٹوٹتا،*
*"_ اور سجدہ میں تفصیل ہے کہ عورت اگر اس طرح سجدہ کرے جس طرح کہ وہ کیا کرتی ہے اور پھر سجدہ میں سو جائے تو وضو ٹوٹ جائے گا، اور اگر مرد سجدہ میں سو جائے اور اس نے سجدہ اس طرح کیا ہے جس طرح سجدہ کرنے کا مردوں کو حکم ہے تو وضو نہیں ٹوٹے گا۔*
*📚_(هندیه)*

*⚀"_مسئلہ-٢ : اگر نماز سے باہر بیٹھے بیٹھے سوئے اور اپنے کولہے ایڑی سے دبائے رکھے تو وضو نہیں ٹوٹے گا۔*
*📚 کبیری- ١٢٧,*
 *⚀"_مسئلہ-٣ : بیٹھے ہوئے نیند کا ایسا جھونکا آیا کہ گر پڑا تو اگر گر کر فوراً ہی آنکھ کھل گئی تو وضو نہیں ٹوٹا، اور اگر گرنے کے ذرا بعد آنکھ کھلی تو وضو ٹوٹ گیا۔*
*📚(طحطاوی-٥٠)*

*"⚀_مسئلہ-٤: کوئی شخص زمین پر یا تخت پر یا گاڑی یا ٹرین یا ہوائی جہاز کی سیٹ پر بیٹھ کر سو گیا اور اس کو اس قدر گہری نیند آگئی کہ اگر پیچھے والی ٹیک ہٹا لی جائے تو وہ گر پڑے لیکن ابھی اس کے ہوا خارج ہونے کی جگہ پوری طرح دبی ہوئی ہے تو اس کا وضو نہیں ٹوٹا، اور اگر اس کے ہوا خارج ہونے کی جگہ دبی ہوئی نہیں ہے تو بلاشبہ وضو ٹوٹ گیا۔*
*📚 (هندیه)*

*"⚀_مسئلہ-٥: کوئی شخص بیٹھ کر سو گیا اور نیند میں کبھی دائیں اور کبھی بائیں طرف جھکتا ہے تو اس سے وضو نہیں ٹوٹتا۔*
*📚 (هندیه)*
*⚀"_مسئلہ-٦: کوئی شخص چوکڑی مار کر بیٹھا یا دائیں طرف یا بائیں طرف دونوں قدم نکالے اور دونوں کولہے زمین پر جمے ہوئے ہیں اسی حالت میں نیند آ گئی اور وہ اسی طرح بیٹھا رہے تو وضو نہیں ٹوٹے گا۔*
*📚 (هندیه)*
*⚀"_ مسئلہ-٧: بیمار آدمی لیٹ کر نماز ادا کرتا ہے، اگر وضو کرنے کے بعد لیٹے لیٹے آنکھ لگ جائے گی تو اس کا وضو ٹوٹ جائے گا۔*
*📚 (هندیه)*

*⚀"_ بحالت وضو اونگھنا :- بیٹھے بیٹھے اُونگھنے اور جھومنے سے وضو نہیں ٹوٹتا جبکہ وہ گرنے نہ پائے۔(طحطاوی)*
*"⚀_ لیٹ کر اونگھنے میں اگر اونگھ ہلکی اور معمول ہے کہ قریب بیٹھ کر باتیں کرنے والوں کی باتیں اس کو سنائی دیتی ہیں تو اس کا وضو نہیں ٹوٹے گا اور اگر اُونگھ گہری ہے کہ قریب بیٹھ کر باتیں کرنے والوں کی اس کو کچھ خبر نہیں تو وضو ٹوٹ جائے گا۔*
*📚(هندیه)*
       ┄─━━━━□□□━━━━─┄    
*✿ ☞ _اعضاء وضو پر کسی چیز کا جما رہنا:-*
╥────────────────────❥
*⚀ _ مسئلہ-١ : بعض اوقات سٹرک میں استعمال ہونے والا ڈامر، تارکول پاؤں میں لگ جاتا ہے، وضو میں اس کو اچھی طرح چھڑانا ضروری ہے، اگر بغیر چھڑائے اوپر ہی سے پانی بہا لیا تو وضو نہیں ہوگا۔*

*⚀ مسئلہ-٢: سیمنٹ یا پینٹ (روغنی رنگ) کی قسم سے کوئی چیز کاریگروں یا کسی اور کے ہاتھوں یا پیروں میں لگ جائے اور خشک ہو جائے اور پانی جلد تک نہ پہنچ سکے تو وضو میں ان کو چھڑانا بھی ضروری ہے ورنہ وضو نہیں ہو گا۔*

*⚀_ مسئلہ-٣ : اعضاء وضو میں سے کسی عضو پر کوئی دلدار چیز لگی ہوئی ہو مثلاً ناخنوں پر ناخن پالش ہو، ڈاڑھی کے بالوں پر خضاب کی تہ جم گئی ہو اور یہ دونوں خشک ہوں تو ناخنوں کی سب پالیش اور بالوں سے خضاب کی جمی ہوئی تہ کو دور کرنا ضروری ہے، بغیر چھڑائے محض اُوپر سے پانی بہا لینے سے وضو نہیں ہوگا۔*

*📚(عالمگیری)*

*⚀ مسئلہ-٤: روٹی پکانے والوں اور والیوں کے ہاتھوں اور ناخنوں میں آٹا لگا رہ جائے اور خشک ہو جائے تو اس کو چھڑانا بھی ضروری ہے، اگر بغیر چھڑائے وضو کر لیا اور اس کے نیچے پانی نہیں پہنچا تو وضو نہیں ہوگا،*

*□_ البتہ مذکورہ صورتوں میں جب آٹا یا رنگ و روغن وغیرہ ایسا چمٹ جائے کہ کوشش کے باوجود نہ چھوٹے اور چھڑانا دشوار ہو تو بغیر چھڑائے بھی وضود درست ہو جائے گا۔*

*📚(هندیه)*
       ┄─━━━━□□□━━━━─┄      
     *✿ ☞ ___کسی حصہ کا خشک رہنا:-*
╥────────────────────❥
*⚀ _ مسئلہ-١ : بعض حضرات منہ دھوتے وقت صرف چہرہ کو دھو لینا کافی سمجھتے ہیں، حالانکہ وضو کے لیے چہرہ کی تعریف میں پیشانی سے لے کر ٹھوڑی کے نیچے تک اور ایک کان کی لو سے دوسرے کان کی لو تک کے درمیان کا سارا حصہ داخل ہے، اور وضو میں اس سارے حصہ کا دھونا فرض ہے بشرطیکہ گھنی ڈاڑھی نہ ہو۔*
*📚_ (درمختار)*

*"⚀_مسئلہ-٢ : بعض حضرات بازوؤں کو دھوتے وقت کہنیوں کو اچھی طرح نہیں دھوتے اور کہنی کی پشت خشک رہ جاتی ہے جس کی بنا پر وضو مکمل نہیں ہوتا، لہٰذا کہنیوں کی پشت پر پانی اہتمام سے پہنچانا چاہیے۔*
*📚_(عالمگیری)*

*⚀"_ مسئلہ-٣ : بعض حضرات بازوؤں کو کہنیوں کی طرف سے دھویا کرتے ہیں، یہ خلاف سنت ہے۔ صحیح طریقہ یہ ہے کہ ہر بازو کو انگلیوں کی جانب سے اس طرح دھویا جائے کہ ایک ہاتھ کے چلو میں پانی لے کر ہاتھ کو اوپر کیا جائے، اور دوسرے ہاتھ کی مدد سے کہنی تک اس پانی کو بہا لیا جائے اور اچھی طرح ملا جائے، اسی طرح ہر باز و کوتین تین بار دھویا جائے۔*
*📚_(طحطاوي على مراقی الفلاح)*

*"⚀_مسئلہ-٤ : بعض حضرات سر کا مسح کرنے میں خاص طور پر پگڑی باندھنے والے اور مسائل سے نا واقف لوگ اس قدر کوتاہی کرتے ہیں کہ پگڑی اور ٹوپی کے سامنے والے حصہ کو ذرا سا اونچا کر کے پیشانی کے قریب ترین بالوں کو چھو دینا کافی سمجھتے ہیں، حالانکہ کم ازکم سر کے چوتھائی حصہ کا مسح کرنا فرض ہے، اگر اس سے کم مقدار میں مسح کیا تو وضو نہیں ہوگا، اگر چوتھائی سر کے برابر مسح کر لیا تو بھی سنت چھوڑنے کا گناہ ہو گا، اس لیے اہتمام سے تمام سر کا مسح کرنا چاہیے۔*

*⚀"_مسئلہ-٥ : پاؤں دھوتے وقت بعض لوگ صرف اوپر سے پانی بہا لیتے ہیں، اس طرح بسا اوقات پاؤں کے نیچے کا حصہ اور ٹخنوں کے نشیبی حصے اور انگلیوں کے درمیان کی جگہ خشک رہ جاتی ہے ، کامل وضو کے لیے ضروری ہے کہ پاؤں کو اوپر نیچے اور ٹخنوں کے پیچھے بائیں ہاتھ سے خوب ملا جائے، اور انگلیوں کے درمیان بائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی سے خلال کر کے اچھی طرح پانی پہنچایا جائے۔*
*📚_(عالمگیری)*
       ┄─━━━━□□□━━━━─┄    
               *✿ ☞ __ ڈاڑھی کا حکم _____,*
╥────────────────────❥
*⚀ __ ٹھوڑی کا دھونا فرض ہے، بشرطیکہ ڈاڑھی کے بال اس پر نہ ہوں یا ہوں مگر اس قدر کم ہوں کہ کھال نظر آئے، اور اگر ڈاڑھی اس قدر گھنی ہو کہ کھال نظر نہ آئے اور اندر کی سطح پر پانی پہنچانا مشکل ہو تو اس چھپی ہوئی کھال کو دھونا اور بالوں کی جڑوں تک پانی پہنچانا فرض نہیں ہے، بلکہ وہ بال ہی کھال کے قائم مقام ہیں، ان پر پانی بہا دینا کافی ہے۔*
*📚(شرح التنوير)*

*✿ ☞ _ زخمی اعضاء کا حکم :-*
*⚀ _  اگر ہاتھ پاؤں وغیرہ میں کوئی زخم یا پھوڑا پھنسی ہو اور اس پر پانی ڈالنا نقصان کرتا ہو تو پانی نہ ڈالیں، وضو کرتے وقت صرف بھیگا ہوا ہاتھ پھیر لیں، اور اگر یہ بھی نقصان کرے تو ہاتھ بھی نہ پھیریں اتنی جگہ چھوڑ دیں،*
*📚 (کبیری)*

*⚀ _ اگر ہاتھ پاؤں وغیرہ میں زخم ہے یا وہ پھٹ گئے ہیں، یا ان میں درد ہے، یا کوئی اور بیماری ہے، مگر اس حالت میں ان کو دھونا مضر نہ ہو اور دھونے سے تکلیف بھی نہ ہوتی ہو تو دھونا فرض ہے۔*
*📚 (عالم الفقه)*

*⚀ _ اگر اعضاء وضو پر کئی زخم یا پھوڑا پھنسی ہو اور اس پر گھرنڈ جم جائے اور وضو کرنے والا وضو کے بعد اس کو اتار ڈالے اور خون وغیرہ کچھ نہ نکلے، تو اس سے وضو نہیں ٹوٹتا،*
*"_ ایسے ہی چہرے پر کیل اور مہاسے نکل آتے ہیں، ان کو نوچنے میں بعض دفعہ صرف جما ہوا خشک مادہ نکلتا ہے، اس کے نکلنے سے وضو نہیں ٹوٹتا، البتہ اگر ان دونوں صورتوں میں خون، پیپ یا پانی نکل کر بہ جائے تو وضو ٹوٹ جائے گا۔*
*📚 (کبیری)*

*✿ ☞ _ کٹے ہوئے اعضاء کا حکم :-*
*⚀ _ اگر کسی کا ایک ہاتھ کہنی کے اوپر سے کٹ گیا یا پیر ٹخنے کے اوپر سے کٹ گیا تو کٹے ہوئے ہاتھ پیر کے دھونے کا فرض بھی ساقط ہوگیا، اور اگر کہنی یا ٹخنہ کے نیچے سے کاٹا گیا ہے تو جتنا حصہ باقی ہے اس کو دھونا واجب ہے۔ دونوں ہاتھ یا دونوں پیر کٹنے کا حکم بھی یہی ہے،*
*📚(در مختار)*
       ┄─━━━━□□□━━━━─┄      
         *✿ ☞ _وضو میں شک کے احکام :-*
╥────────────────────❥
*⚀ __ وضو کر رہا تھا کہ شک ہو گیا کہ سر کا مسح کیا ہے یا نہیں یا کسی عضو کے دھونے، نہ دھونے میں شک ہوا، تو اگر یہ شک پہلی مرتبہ ہوا ہے اور اس کو ایسا شک پڑنے کی عادت نہیں ہے تو مسح کرلے یا وہ عضو دھولے جس کے بارے میں شک ہوا ہے،*
*"_ اور اگر شک ہونے کی عادت ہی ہو گئی ہے تو پھر اس شک کی بالکل پرواہ نہ کریں، اور اگر وضو سے فارغ ہونے کے بعد شک ہوا تو بھی اس کی پرواہ نہ کریں، جب تک پکا گمان نہ ہو جائے)۔*

*📚 (عالمگیری )*

*"⚀_ اگر وضو کے درمیان یا وضو کرنے کے بعد کسی نامعلوم عضو کی نسبت نہ دھونے کا شبہ ہو تو گمان غالب میں جو عضو آئے اس کو دھو ڈالیں ورنہ پھر سے وضو کریں۔*
*"_ اگر وضو کرنا تو یاد ہے اور اس کے بعد وضو ٹوٹنا اچھی طرح یاد نہیں کہ ٹوٹا ہے یا نہیں تو اس کا وضو باقی سمجھا جائے گا، اسی سے نماز درست ہے، لیکن وضو پھر سے کر لینا بہتر ہے ۔*

*📚(در مختار -١/١٠٢ )*
       ┄─━━━━□□□━━━━─┄    
          *✿ ☞ _وضو میں پانی ضائع کرنا :-*
╥────────────────────❥
*⚀ _ وضو میں پانی زیادہ خرچ کرنے میں بہت احتیاط رکھنا چاہیے، آج کل عام طور پر وضو خانوں میں ٹونٹیاں لگی ہوتی ہیں، اور اکثر دیکھنے میں آتا ہے کہ لوگ ٹونٹی کھول کر بیٹھ جاتے ہیں، پانی تیزی کے ساتھ بہتا رہتا ہے اور ہمارے بعض بھائی اس طرف بالکل توجہ نہیں فرماتے،*
*"_ یاد رکھیے پانی اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی اور قیمتی نعمت ہے، لہذا اس کو بیکار نالی میں بہا دینا جائز نہیں ہے، صرف خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔*

*📚 (در مختار)*

*"⚀_ ہمارا تجربہ ہے کہ اکثر ٹونٹیاں اس قسم کی ہوتی ہیں کہ مثلاً  اگر منہ دھونے کے لیے دونوں ہاتھوں کا پیالہ بنا کر پانی بھر لیا ہے تو صرف انگوٹھے کے اشارے سے ٹونٹی بند کی جا سکتی ہے، نیز دورانِ وضو ایک ہاتھ سے وضو کرنا بھی بآسانی ہو سکتا ہے، اہتمام کر کے دیکھیں، منہ پر پانی کا چھپکا مارتے وقت خیال رکھیں کہ پانی کی چھینٹیں نہ اڑیں اور اپنے اوپر اور دوسروں پر نہ گریں،*

*📚 (عالمگیری)*
       ┄─━━━━□□□━━━━─┄     
*✿ ☞ _معذور کے مسائل, تعریف اور اس کا حکم :-*
╥────────────────────❥
*⚀ _ جس کو ایسی نکسیر پھوٹی ہو کہ کسی طرح بند نہیں ہوتی یا کوئی ایسا زخم ہے کہ برابر بہتا رہتا ہے، کوئی ساعت نہیں رکھتا، یا پیشاب کی بیماری ہے کہ ہر وقت قطرہ آتا رہتا ہے، اتنا وقت نہیں ملتا کہ طہارت سے نماز پڑھ سکے تو ایسے شخص کو معذور کہتے ہیں۔ اس کا حکم یہ ہے کہ ہر نماز کے وقت وضو کر لیا کرے جب تک اس نماز کا وقت باقی رہے گا اس وقت تک اس کا وضو باقی رہے گا،*

*⚀ _ البتہ جس بیماری میں مبتلا ہے اس کے سوا اگر کوئی بات ایسی پائی جائے جس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے تو وہ وضو جاتا رہے گا اور پھر سے وضو کرنا پڑے گا۔*
*"_ اس کی مثال یہ ہے کہ کسی کو ایسی نکسیر پھوٹی کہ کسی طرح بند نہیں ہوتی، تو یہ معذور ہو گیا، اس کا وہی حکم ہے کہ ہر وقت نیا وضو کر لیا کرے، پھر جب دوسرا وقت ائے تو اس میں ہر وقت خون بہنا شرط نہیں ہے بلکہ وقت بھر میں اگر ایک دفعہ بھی خون آ جایا کرے اور سارا وقت بند رہے تو بھی _معذور ہونا باقی رہے گا، ہاں اگر اس کے بعد ایک پورا وقت گزر جائے جس میں خون بالکل نہ آئے تو اب معذور نہیں رہے گا، اب اس کا حکم یہ ہے کہ جتنی دفعہ خون نکلے گا وضو ٹوٹ جائے گا ،*
 
*📚(در مختار -١/٢٠٢ )*

*⚀_  اگر فجر کے وقت وضو کیا تو آفتاب نکلنے کے بعد اس وضو سے نماز نہیں پڑھ سکتا، دوسرا وضو کرنا چاہیے اور جب آفتاب نکلنے کے بعد وضو کیا تو اس وضو سے ظہر کی نماز پڑھنا درست ہے، ظہر کے وقت نیا وضو کرنے کی ضرورت نہیں ہے، جب عصر کا وقت آئے گا تب نیا وضو کرنا پڑے گا، ہاں اگر کسی اور وجہ سے وضو ٹوٹ جائے تو یہ اور بات ہے ۔*

*📚_(در مختار - ١/٢٠٣)*

*⚀_مسئلہ : ظہر کا کچھ وقت ہو گیا تھا تب زخم وغیرہ کا خون بہنا شروع ہوا، تو اخیر وقت تک انتظار کریں، اگر بند ہو جائے تو خیر، نہیں تو وضو کر کے نماز پڑھ لیں، پھر اگر عصر کے پورے وقت میں اُسی طرح بہا کہ نماز پڑھنے کی مہلت نہیں ملی، تو اب عصر کا وقت گزرنے کے بعد معذور ہونے کا حکم لگائیں گے اور اگر عصر کے وقت کے اندر ہی بند ہو گیا تو وہ معذور نہیں۔ جو نمازیں اتنے وقت پڑھی ہیں وہ درست نہیں ہوئیں پھر سے پڑھیں ۔*

*📚 (در مختار -١/٢٠٣)*

*⚀_مسئلہ : کسی کا ایسا زخم تھا کہ ہر دم بہا کرتا تھا، اس نے وضو کیا پھر دوسرا زخم پیدا ہو گیا اور بہنے لگا تو وضو ٹوٹ گیا پھر سے وضو کرے ۔*
*📚_(در مختار -١/٢٠٤)*

*⚀_ مسئلہ : معذور نے پیشاب، پاخانہ کی وجہ سے وضو کیا اور جس وقت وضو کیا تھا اس وقت خون بند تھا، جب وضو کر چکا تب خون آیا تو اس خون نکلنے سے وضو ٹوٹ جائے گا، البتہ جو وضو نکسیر وغیرہ کے سبب کیا ہے وہ وضو خاص نکسیر کی وجہ سے نہیں ٹوٹتا۔*

*⚀_مسئلہ : اگر معذور کا خون وغیرہ کپڑے میں لگ جائے تو دیکھو اگر ایسا ہو کہ نماز ختم کرنے سے پہلے ہی پھر لگ جائے گا تو اس کا دھونا واجب نہیں ہے، اور اگر یہ معلوم ہو کہ اتنی جلدی نہ بھرے گا بلکہ نماز طہارت سے ادا ہو جائے گی تو دھو ڈالنا واجب ہے، اگر یہ خون کا دھبہ یا داغ چاندی کے روپے سے بڑھ جائے تو بغیر دھوئے نماز نہیں ہوگی ۔*

*📚_(در مختار -١/٢٠٤)*

 ┄─━━━━□□□━━━━─┄    
                    *✿ ☞__ متفرق مسائل __,*
╥────────────────────❥
*⚀ _ مسئلہ-  وضو، غسل یا تیمم کرتے ہوئے درمیان میں اگر کوئی وضو توڑنے والی چیز واقع ہو جائے، مثلاً ہوا خارج ہو جائے تو پھر نئے سرے سے وضو کریں، کم از کم فرض اعضاء پھر سے دھوئیں ۔*
*📚(مُنْيَةُ الْمُصَلَّى)*

*"⚀_ مسئلہ : ڈکار آنے سے وضو نہیں ٹوٹتا، خواہ بدبودار ہو ۔*
*📚_(علم الفقه ، ٨٧)*

*"⚀مسئلہ : وضو کی حالت میں اگر مذی نکل آئے تو وضو ٹوٹ جاتا ہے۔*
*(در مختار -١/٩١)*

*"⚀_مسئلہ : خواتین کو بعض مرتبہ بیماری کی وجہ سے لیسدار پانی آگے کی طرف سے آتا ہے تو احتیاط اس میں ہے کہ وہ پانی نجس ہے اور اس کے نکلنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے ۔* 
*📚(مراقی الفلاح -٥٥)*

*⚀"_مسئلہ : پیشاب یا مذی کا قطرہ سوراخ سے باہر نکل آیا لیکن ابھی اس کے کھال کے اندر ہے جو اوپر ہوتی ہے تب بھی وضو ٹوٹ گیا, وضو ٹوٹنے کے لیے کھال سے باہر نکلنا ضروری نہیں۔*
*📚(شامی -١/٩١)*

*"⚀_مسئلہ : مرد کے پیشاب کے مقام سے جب عورت کے پیشاب کا مقام مل جائے اور کچھ کپڑا وغیرہ درمیان میں حائل نہ ہو تو وضو ٹوٹ جاتا ہے۔ ایسے ہی اگر دو عورتیں اپنی اپنی پیشاب گاہیں ملائیں تب بھی وضو ٹوٹ جاتا ہے لیکن خود یہ نہایت برا اور گناہ کا کام ہے، دونوں صورتوں میں چاہے کچھ نکلے، چاہے نہ نکلے ایک ہی حکم ہے۔*
*📚 (در مختار- ١/٩٩ )*

*⚀"_مسئلہ : وضو کے بعد ناخن کٹائے یا زخم کے اوپر کی کھال نوچ ڈالی تو وضو میں کوئی نقصان نہیں آیا، نہ وضو کے دہرانے کی ضرورت ہے،اور نہ اتنی جگہ پھر تر کرنے کا حکم ہے۔*
*📚 (کبیری -١٤٢)*


*"⚀_مسئلہ: اگر چھاتی سے پانی نکلتا ہے اور درد بھی ہوتا ہے تو وہ بھی نجس ہے اس سے وضو ٹوٹ جائے گا، اور اگر درد نہیں ہے تو نجس نہیں اور وضو بھی نہیں ٹوٹے گا۔*
*📚(در مختار -١/١٠٠)*

*"⚀_مسئلہ - کسی نے جونک لگوائی اور جونگ میں اتنا خون بھر گیا کہ اگر بیچ سے کاٹ دو تو خون بہہ پڑے تو وضو جاتا رہا اور جو اتنا نہ پیا ہو بلکہ بہت کم پیا ہو تو وضو نہیں ٹوٹا اور اگر مچھر یا مکھی یا کھٹمل نے خون پیا تو وضو نہیں ٹوٹا۔*
*📚 (در مختار-١/٩٤)*

*⚀"_مسئلہ : بلغم نکلنے سے وضو نہیں ٹوٹتا۔*
*"_ حقہ پینے سے وضو نہیں ٹوٹتا۔ یہی سگریٹ اور نسوار کا حکم ہے۔*
*📚 (فتاوی دار العلوم دیو بند-١/١١٢ )*

*🌹وَصَلَّى اللهُ عَلَى النَّبِيِّ الْكَرِيمِ مُحَمَّدٍ وَآلِهِ وَأَصْحَابِةٍ أَجْمَعِينَ🌹*
       ┄─━━━━□□□━━━━─┄    
https://whatsapp.com/channel/0029VaoQUpv7T8bXDLdKlj30
         *👆🏻 واٹس ایپ چینل کو فالو کریں _,* 
╨─────────────────────❥
*▍✿  طالب دعاء ✧*
*▍✧ حق کا داعی✧* ▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔
http://haqqkadaayi.blogspot.com
*👆🏻 ہماری پچھلی سبھی پوسٹ کے لئے سائٹ پر جائیں ,*
https://chat.whatsapp.com/ImzFl8TyiwF7Kew4ou7UZJ
*👆🏻 واٹس ایپ پر صرف اردو پوثٹ لنک سے جڑیں _,*  
https://t.me/haqqKaDaayi
*👆🏻 ٹیلی گرام پر لنک سے جڑے _,*     

Post a Comment

0 Comments