Pyare Nabi Ki Pyari Sunnate'n- Urdu

✦     ▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁▁
     *✮┣ l  ﺑِﺴْـــﻢِﷲِﺍﻟـﺮَّﺣـْﻤـَﻦِﺍلرَّﺣـِﻴﻢ   ┫✮*
●═════════════════════●  
*❈ پیارے نبی کی پیاری سنتیں ❈*
●═════════════════════●              
 *█                              ●════════● 
*☞_ سو کر اٹھنے کی سنتیں _,*
*❉1_ نیند سے اُٹھتے ہی دونوں ہاتھوں سے چہرہ اور آنکھوں کو ملنا تاکہ نیند کا خمار دور ہو جائے,*
*❉2_صبح جب آنکھ کھلے تو یہ دعا پڑھیں :- "الْحَمْدُ للهِ الَّذِي أَحْيَانَا بَعْدَ مَا أَمَاتَنَا وَالَيْهِ النُّشُورُه _,"*
*"_(ترجمہ) : سب تعریفیں اللہ تعالیٰ کے لیے ہیں جس نے ہمیں مارنے کے بعد زندہ کیا اور اسی کی طرف اُٹھ کر جانا ہے۔*
*❉3_ جب سو کر اٹھیں تو مسواک کرلیں۔*
*"_ وضو میں دوبارہ مسواک کی جائے۔ سو کر اٹھتے ہی مسواک کر لینا علیحدہ سنت ہے۔*

*❉4_پاجامہ یا شلوار پہنیں تو پہلے داہنے پاؤں میں پھر بائیں پاؤں میں، کرتا یا قمیض پہنیں تو پہلے دائیں آستین میں ہاتھ ڈالیں پھر بائیں میں،*
*"_ اسی طرح جوتا پہنیں تو پہلے دائیں پاؤں میں پہنیں اور جب اتاریں تو پہلے بائیں طرف کا اتاریں پھر دائیں طرف کا اتاریں اور بدن کی پہنی ہوئی ہر چیز کے اتارنے کا یہی طریقہ مسنون ہے۔*
*❉5_برتن میں ہاتھ ڈالنے سے پہلے تین مرتبہ ہاتھوں کو اچھی طرح دھو لیں۔*

                                ●════════● 
*☞_ بیت الخلاء آنے جانے کی  سنتیں _,*
*❉1- استنجے کے لئے پانی اور ڈھیلے دونوں لے جائیں تین ڈھیلے یا پتھر ہوں تو مستحب ہے۔ بعض علماء کرام نے ٹوائلٹ پیپر استعمال کرنے کا مشورہ دیا ہے تاکہ فلش خراب سے ہو ۔*
*❉2- حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم سر ڈھانک کر اور جوتا پہن کر بیت الخلا تشریف لے جاتے تھے۔*
*❉3- بیت الخلاء میں داخل ہونے سے پہلے یہ دعا پڑھے، "بسْمِ اللهِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ", (بخاری مسلم ترمذی ابن اجه)*
*(ترجمہ) : اے اللہ میں تیری پناہ چاہتا ہوں خبیث جنوں سے مرد ہوں یا عورت۔*
*❉4- بیت الخلاء میں داخل ہوتے وقت پہلے بایاں قدم رکھے۔*
*❉5- جب بدن ننگا کریں تو آسانی کے ساتھ جتنا نیچا ہو کر کھول سکیں اتنا ہی بہتر ہے۔* 

*❉5- بیت الخلاء سے نکتے وقت داہنا پیر با ہر نکالیں اورباہر آکر یہ دعا پڑھیں۔ "غفْرَانَكَ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِى اَذْهَبَ عَنِى الْأَذَى وَعَافَانِي - (ابن ماجه )*
*(ترجمہ) : اے اللہ ! میں تجھ سے مغفرت کا سوال کرتا ہوں، سب تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں، جس نے مجھ سے ایذا دینے والی چیز دور کی اور مجھے عافیت عطا فرماتی -*
*❉7- بیت الخلاء جانے سے پہلے انگوٹھی یا کسی چیز پر قرآن شریف کی آیت یا حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کا مبارک نام لکھا ہوا اور وہ دکھائی دیتا ہو تو اس کو اتار کر باہر ی چھوڑ دیں، تعویذ جس کو موم جامہ کر لیا گیا ہو یا کپڑے میں سی لیا گیا ہو اس کو پہن کر جانا جائز ہے۔*
*❉8- رفع حاجت کے وقت قبلہ کی طرف نہ چہرہ کریں اور نہ اس طرف پیٹھ کریں،*
*❉9- رفع حاجت کرتے وقت بلا ضرورت شدیدہ کلام نہ کریں، اسی طرح اللہ تعالیٰ کا ذکر بھی نہ کریں ۔*
*❉10- پیشاب پاخانے کے چھینٹوں سے بہت بچیں کیونکہ اکثر عذاب قبر پیشاب کی چھینٹوں سے نہ بچنے سے ہوتا ہے۔*

*❉11- پیشاب کرتے وقت یا استنجاء کرتے وقت عضو خاص کو دایاں ہاتھ نہ نہ لگائیں بلکہ بایاں ہاتھ لگائیں ۔* 
*❉12- بعض جگہ بیت الخلاء نہیں ہوتا اس وقت ایسی آڑ کی جگہ میں رفع حاجت کرنا چاہیے، جہاں کسی دوسرے آدمی کی نگاہ نہ پڑے۔*
*❉13- پیشاب کرنے کے لیے نرم جگہ تلاش کریں تاکہ چھینٹے نہ اڑیں اور زمین جذب کرتی جائے،*
*❉14- بیٹھ کر پیشاب کریں۔ کھڑے ہو کر پیشاب نہ کریں۔*
*★15- پیشاب کرنے کے بعد استنجا سکھانا ہو تو دیوار وغیرہ کی آڑ میں سکھانا چاہیے۔*

                                ●════════● 
*☞__ مسجد میں داخل ہونے اور باہر نکلنے کی سنتیں :-*
*❉_ مسجد میں داخل ہونے کی سنتیں:-*
*★1_ داہنا پیر مسجد میں داخل کرنا ۔*
*★2_ بسم اللہ پڑھنا۔*
*★3-درود شریف پڑھنا، مثلاً الصَّلوةُ وَالسَّلَامُ عَلَى رَسُولِ اللهِ"،*
*★4- دعا پڑھنا، مثلاً "اللهُمَّ افْتَحْ لِي أَبْوَابَ رَحْمَتِكَ .",*
*(ترجمہ ): اے اللہ میرے لیئے اپنی رحمت کے دروازے کھول دے۔*
*★5- اعتکاف کی نیت کرنا۔*

*❉_ وضو سنت کے مطابق گھر پر کرنا چاہیے اور سنت گھر پر پڑھ کر جانا چاہیے، موقع نہ ہو تو مسجد میں پڑھنا _,*

*❉_ مسجد سے باہر آنے کی سنتیں:-*
*★1- بایاں پیر مسجد سے باہر نکالنا ۔*
*★2- بسم اللہ پڑھنا۔*
*★3- درود شریف پڑھنا، مثلاً الصَّلوةُ وَالسَّلَامُ عَلَى رَسُولِ اللهِ،*
*★4-دعا پڑھنا, مثلاً "اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنْ فضلك",*
*(ترجمہ) : اے اللہ ! میں تجھ سے تیرے فضل کا سوال کرتا ہوں,*

                                ●════════● 
*☞__ وضو کی سنتیں ,*
*❉1_ وضو میں اٹھارہ سنتیں ہیں۔ ان کو ادا کرنے سے کامل طریقے سے وضو ہو جائے گا۔*
*★1_ وضو کی نیت کرنا ۔ مثلاً یہ کہ میں نماز کے مباح ہونے کے لیئے وضو کرتا ہوں۔*
*★2_ بسم الله الرحمن الرحیم پڑھ کر وضو کرنا ۔ بعض روایات میں وضو کی بسم اللہ اس طرح آتی ہے :-*
*"_ بِسْمِ اللهِ الْعَظِيمِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ عَلَى دين الاسلام,*
*"_ اور بعض روایات میں اس طرح بھی ہے:-*
*"_ بِسْمِ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ _,*
*"_ اور وضو کے دوران یہ دعا پڑھنا مسنون ہے:-*
*"_ اللهمَّ اغْفِرْ لِي ذَنْبِي وَوَسِعُ لِي فِي دَارِي وَبَارِكْ لِي فِي رِزْقي_,*
*★3_ دونوں ہاتھوں کو پہنچوں تک دھونا ۔*
*★4_ مسواک کرنا اگر مسواک نہ ہو تو انگلی سے دانتوں کو ملنا۔*

*❉__ ہر وضو کرتے وقت مسواک کرنا سنت ہے، مسواک پکڑنے کا مسنون طریقہ جو حضرت عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ داہنے ہاتھ کی چھنگلیا مسواک کے نیچے رکھے اور انگوٹھا مسواک کے اوپری سرے کے نیچے رکھے اور باقی انگلیاں مسواک کے اوپر رکھے، ( شامی جلد نمبر 1 صفحہ نمبر ۸۵)*

*★5_ تین بار کلی کرنا ۔*
*★6_ تین بار ناک میں پانی ڈالنا اور تین بار ناک چھنکنا۔*
*★7_ کلی اور ناک میں پانی چڑھانے میں مبالغہ کرنا اگر روزہ نہ ہو۔*
*★8_ہر عضو کو تین بار دھونا ۔*
*★9_چہرہ دھوتے وقت ڈاڑھی کا کھلال کرنا,*
*"_ مسنون طریقہ یہ ہے کہ تین بار چہرہ دھونے کے بعد ہتھیلی میں پانی لے کر ٹھوڑی کے پاس تالو میں ڈالے اور ڈاڑھی کا خلال کرے اور کہے ۔ "هَكَذَا أَمَرَنِي رَبِّي,*

*★10_ ہاتھوں اور پیروں کو دھوتے وقت انگلیوں کا خلال کرنا ۔*
*★11_ایک بار تمام سر کا مسح کرنا ۔*
*★12_ سر کے مسح کے ساتھ کانوں کا مسیح کرنا ۔*
*★13_ اعضاء وضو کو مل مل کر دھونا ۔*
*★14_پے در پے وضو کرنا ۔*
*★15_ ترتیب وار وضو کرنا ۔*
*★16_ داہنی طرف سے پہلے دھونا ۔*
*★17_ سر کے اگلے حصے سے مسح شروع کرنا۔*
*★18_ گردن کا مسح کرنا۔ حلق کا مسیح نہ کرے۔ یہ بدعت ہے،*
*★19_ وضو کے بعد کلمہ شہادت "اشْهَدُ أَنْ لَا إِلهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ" پڑھ کر یہ دُعا پڑھیں :-*
*"_اللهُمَّ اجْعَلْنِي مِنَ التَّوَّابِينَ وَاجْعَلْنِي مِنَ الْمُتَطَهِّرِينَ,*
*(ترجمہ) : اے اللہ ! تو مجھے بہت تو بہ کرنے والوں میں اور خوب پاکی حاصل کرنے والوں میں شامل فرما ۔* 
                                ●════════● 
*☞__ فرائض وضو :-*
*❉_ وضو میں بعض چیزیں فرض ہیں کہ اگر ان میں سے ایک بھی چھوٹ جائے یا کچھ کمی رہ جائے تو وضو نہیں ہوتا اور آدمی بے وضور رہتا ہے*

*❉_ وضو میں صرف چار چیزیں فرض ہیں :-*
*١_ایک مرتبہ سارا منہ دھونا۔*
*٢_ایک ایک بار کہنیوں سمیت دونوں ہاتھ دھونا ۔*
*٣_ایک بار چوتھائی سر کا مسح کرنا۔'*
*٤_۔ ایک ایک مرتبہ ٹخنوں سمیت دونوں پاؤں دھونا ۔*

*❉_ اتنا کرنے سے وضو ہو جائے گا لیکن سنت کے مطابق وضو کرنے سے وضو کامل ہوتا ہے اور زیادہ ثواب ملتا ہے ۔*

                                ●════════● 
*☞__ غسل کرنے کا سنون طریقہ :-*
*❉_ پہلے دونوں ہاتھ گٹوں تک دھوئیے، پھر استنجے کی جگہ دھو لیے چاہے ہاتھ اور استنجے کی جگہ پر نجاست لگی ہو یا نہ لگی ہو ہر حال میں ان دونوں کو پہلے دھونا چاہیئے، ( اور استنجے کی جگہ دھونے سے مراد یہ ہے کہ چھوٹا اور بڑا دونوں استنجے کے مقام دھوئیے)*
*❉_ پھر بدن پر کسی جگہ منی یا کوئی ناپاکی لگی ہو تو اس کو پاک کیجئے ۔ اس کے بعد مسنون طریقے پر وضو کیجئے۔*
 
*❉_ وضو کے بعد تین مرتبہ سر پر پانی ڈالیں ( اتنا پانی ڈالیں کہ سر سے پاؤں تک سارے بدن پر بہہ جائے) اور بدن کو ہاتھوں سے ملنے تاکہ بدن کا کوئی حصہ خشک نہ رہنے پائے ۔ اگر بال برابر بھی جگہ خشک رہ گئی تو غسل نہ ہوگا ۔*
*❉_ بپھر وہاں سے ہٹ کر پاک جگہ پر آ کر پاؤں دھونا لیکن اگر وضو کے وقت پیر دھو لیئے ہوں تو اب دھونے کی ضرورت نہیں۔*

*❉_ غسل کے بعد بدن کو کپڑے سے پونچھنا بھی ثابت ہے اور نہ پونچھنا بھی۔ لہٰذا دونوں میں سے جو صورت بھی آپ اختیار کریں، سنت ہونے کی نیت کر لیا کیجئے۔*
*☞__ فرائض غسل :-*
*❉_ غسل میں بعض چیزیں فرض ہیں کہ ان کے بغیر غسل درست نہیں ہوتا اور آدمی ناپاک رہتا ہے لہذا غسل کے فرائض کا علم ہونا ضروری ہے، غسل میں صرف تین چیزیں فرض ہیں:-*
*١_ کلی کرنا، اس طرح کہ سارے منہ میں پانی پہنچ جائے ۔*
*٢_ ناک میں پانی ڈالنا (جہاں تک ناک نرم ہے)۔*
*٣_ سارے بدن پر پانی پہنچانا ۔*

                                ●════════● 
*☞__ اذان و اقامت کی سنتیں:-*
*❉_1_اذان واقامت قبلہ رو کہنا سنت ہے۔*
*❉_2_اذان کے الفاظ ٹھہر ٹھہر کر ادا کرنا اور اقامت کے الفاظ جلد جلد آدا کرنا سنت ہے،*
*❉_3_ اذان میں "حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ" "حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ" کہتے وقت مؤذن کو دائیں اور بائیں منہ پھیرنا سنت ہے لیکن سینہ اور قدم قبلہ رخ ہی رہیں ۔*
*❉_4_ جب مؤذن سے اذان کے کلمات سنیں تو جس طرح وہ کہے اُسی طرح کہتے جائیں اور حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ وَ حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ کے جواب میں لا حول وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِ کہیں۔*
*❉_5_ فجر کی اذان میں الصلوةُ خَيْرٌ مِنَ النَّوْمِ کے جواب میں صدقْتَ وَ بَرَرْت کہا جائے گا ۔*

*❉_6_ اقامت کا جواب بھی اذان کی طرح دیا جائے گا لیکن قد قَامَتِ الصَّلوة کے جواب میں أَقَامَهَا اللهُ وَأَدَا مَهَا کہا جائے ،*
*❉_7_اذان کا جواب دینے کے بعد درود شریف پڑھنا سنت ہے۔*
*❉_8_ درود شریف پڑھ کر یہ دعا پڑھیں جو بخاری شریعت کتاب الاذان میں منقول ہے :-*
*"_اللهُمَّ رَبَّ هَذِهِ الدَّعْوَةِ التَّامَّةِ والصلوة الْقَائِمَةِ اتِ مُحَمَّدَنِ  الْوَسِيلَةَ وَالْفَضِيلَةَ وَابْعَثْهُ مَقَامًا مَّحْمُوْدَنِ الَّذِي وَعَدْتَّہ اِنَّکَ لَا تُخٌلِفُ الٌمِیٌعَاد _,*
*❉_ "_اِنَّکَ لَا تُخٌلِفُ الٌمِیٌعَاد _, بُخاری میں نہیں ہے، امام بیہقی نے سنن کبیر میں نقل کیا ہے،*
*"_ والدرجة الرفيعة کا لفظ اور يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ وغیرہ الفاظ جو مشہور ہیں۔ ان کا ثبوت روایات میں نہیں ہے۔*
                                ●════════● 
*☞_ نماز کی سنتیں,(1)_ قیام میں گیارہ سنتیں :-*
*❉1_ تکبیر تحریمہ کے وقت سیدھا کھڑا ہونا یعنی سر کو پست نہ کرنا۔*
*❉2_ دونوں پیروں کے درمیان چار انگل کا فاصلہ رکھنا اور پیروں کی اُنگلیاں قبلہ کی طرف رکھنا۔*
*"_تنبیہ : بعض فقہاء نے چار انگل کے فاصلہ کو مستحب کہا ہے،* 
*❉3_ مقتدی کی تکبیر تحریمیہ امام کی تکبیر تحریمیہ کے ساتھ ہونا۔*
*"_فائدہ : مقتدی کی کبیر تحریمہ اکرام کی تکبیر تحریر سے پہلے ختم ہوگئی تو اقتدا صحیح نہ ہوگی ۔*
*❉4_تکبیر تحریمہ کے وقت دونوں ہاتھ کانوں تک اُٹھانا۔*
*❉5_ ہتھیلیوں کو قبلہ کی طرف رکھنا۔*

*❉6_ انگلیوں کو اپنی حالت پر رکھنا۔ یعنی نہ زیادہ گھلی ہو اور نہ زیادہ بند،*
*❉7_ داہنے ہاتھ کی ہتھیلی بائیں ہاتھ کی ہتھیلی کی پشت پر رکھنا۔*
*❉8_ چھنگلیا اور انگوٹھے سے حلقہ بنا کر گٹے کو پکڑنا،*
*❉9_ درمیانی تین انگلیوں کو کلائی پر رکھنا ,*
*❉10_ ناف کے نیچے ہاتھ باندھنا۔*
*❉11_ ثنا پڑھنا۔*

                                ●════════● 
*☞__ قرآت کی سات سنتیں :-*
*❉1_ تعوذ یعنی اَعُوذُ بِاللہ پڑھنا.*
*❉2_ تسمیہ یعنی ہر رکعت کے شروع میں بسم اللہ پڑھنا۔*
*❉3_چپکے سے آمین کہنا,*

*❉4- فجر اور ظہر میں طوال مفصل یعنی سورہ حجرات سے سورہ بروج تک، عصر و عشاء میں اوساط مفصل یعنی سورہ بروج سے سورۃ لم يكن تک اور مغرب میں قصار مفصل یعنی سورۃ لم يكن سے سورۃ ناس تک کی سورتوں میں سے کوئی سورۃ پڑھنا۔*
*❉5-  فجر کی پہلی رکعت کو طویل کرنا ۔*
*❉6- ثنا، تعوذ، تسمیہ اور آمین کو آہستہ کہنا۔*
*❉7- فرض کی تیسری اور چوتھی رکعت میں صرف سورۃ فاتحہ کا پڑھنا،*

                                ●════════● 
*☞__ رکوع کی آٹھ سنتیں :-*
*❉_ ١_رکوع کی تکبیر کہنا ۔*
*٢_ رکوع میں دونوں ہاتھوں سے کھٹنوں کو پکڑنا۔*
*٣_ گھٹنوں کو پکڑنے میں انگلیوں کو کشادہ رکھنا۔*
*٤_ پیٹھ کو بچھا دینا _,*

*❉_٥_ پنڈلیوں کو سیدھا رکھنا .* 
*٦_ سر اور سرین کو برابر رکھنا،*
 *٧_ رکوع میں تین بار سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ پڑھنا۔*
*٨_ رکوع سے اُٹھنے میں امام کو سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَ الا باآواز بلند کہنا اور مقتدی کو رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ اور منفرد کو دونوں کہنا (آہستہ سے) اور رکوع کے بعد اطمینان سے سیدھا کھڑا ہونا۔*

                                ●════════● 
*☞__ سجدہ کی بارہ سنتیں:-*
*❉1-سجدہ میں جاتے وقت تکبیر کہنا ۔*
*❉2- سجدہ میں پہلے دونوں گھٹنوں کو رکھنا۔*
*❉3-پھر دونوں ہاتھوں کو رکھنا۔*
*❉4-پھر ناک رکھنا ۔*
*❉5- پھر پیشانی رکھنا۔* 
*❉6-سجدہ میں سر دونوں ہاتھوں کے درمیان رکھنا ۔*

*❉7-سجدہ میں پیٹ کو رانوں سے الگ رکھنا اور پہلوؤں کو بازوؤں سے الگ رکھنا ۔*
*❉8- کہنیوں کو زمین سے الگ رکھنا۔*
*❉9- سجدہ میں تین بار سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلیٰ پڑھنا۔*
*❉10-سجدہ سے اُٹھنے کی تکبیر کہنا۔*
*❉11- سجدہ سے اُٹھنے میں پہلے پیشانی، پھر ناک، پھر ہاتھوں کو پھر گھٹنوں کو اُٹھانا ۔*
*❉12- دونوں سجدوں کے درمیان اطمینان سے بیٹھنا۔*

                                ●════════● 
*☞__ قعدہ کی تیرہ سنتیں:-*
*❉1- دائیں پیر کو کھڑا رکھنا اور بائیں پیر کو بچھا کر اس پر بیٹھنا۔*
*❉2- دونوں ہاتھوں کو رانوں پر رکھنا ۔*
*❉3- تشہد میں *اشهد ان لا اله" پر شہادت کی انگلی کو اٹھانا اور "الا اللہ" پر جھکا دینا ,*
*❉4- قعدہ اخیرہ میں درود شریف پڑھنا۔*
*❉5- درود شریف کے بعد دُعائے ماثورہ اُن الفاظ میں جو قرآن و حدیث کے مشابہ ہوں پڑھنا۔*
*❉6- دونوں طرف (دائیں بائیں سلام پھیرنا ۔*
*❉7- سلام کی ابتدا داہنی طرف سے کرنا ۔*

*❉8- امام کو مقتدیوں، فرشتوں اور صالح جنات کی نیت کرنا۔*
*❉9- مقتدیوں کو امام فرشتوں اور صالح جنات اور دائیں بائیں مقتدیوں کی نیت کرنا ۔*
*❉10- منفرد کو صرف فرشتوں کی نیت کرنا۔*
*❉11- مقتدی کو امام کے ساتھ ساتھ سلام پھیرنا،*
*❉12- دوسرے سلام کی آواز کو پہلے سلام کی آواز سے پست کرنا ۔*
*❉ 13- مسبوق کو امام کے فارغ ہونے کا انتظار کرنا۔*

*طحطاوي على المراقي _,*

                                ●════════● 
*☞__جمعہ کی سنتیں:-*
*❉1-غسل کرنا ۔*
 *❉2-اچھے اور صاف کپڑے پہننا۔*
*❉3-مسجد میں جلد جانے کی فکر کرنا۔*
*❉4-مسجد پیدل جانا -*
*❉5-امام کے قریب بیٹھنے کی کوشش کرنا۔*
*❉6-اگر صفیں پر ہیں تو لوگوں کی گردنیں پھاند کر آگے نہ بڑھنا,*

*❉7-کوئی فضول کام نہ کرنا یعنی مثلاً اپنے کپڑوں سے یا بالوں سے لہو ولعب نہ کرنا ۔*
*❉8-خطبہ کو غور سے سننا۔*
*❉9-علاوہ ازیں جمعہ کے دن جو سورہ کہف پڑھے گا اس کے لیئے عرش کے نیچے سے آسمان کے برابر بلند ایک نور ظاہر ہو گا جو قیامت کے اندھیرے میں اس کے کام آوے گا اور اس جمعہ سے پہلے جمعہ کے تمام خطایا (صغیر) اس کے معاف ہو جائیں گے۔*
*❉10- نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ جمعہ کے دن مجھ پر کثرت سے درود بھیجا کرو کہ درود میرے حضور پیش کیا جاتا ہے۔*
*❉11- جمعہ کے دن بالوں میں تیل لگانا اور خوشبو یا عطر کا استعمال کرنا مسنون ہے ۔*
                                ●════════● 
*☞_کھانے کی سنتیں :-*
*❉1-دستر خوان بچھانا ۔*
*❉2-دونوں ہاتھ گٹوں تک دھونا ۔*
*❉3-بسم اللہ پڑھنا بلند آواز سے۔*
*❉4-داہنے ہاتھ سے کھانا۔*
*❉5- کھانے کی مجلس میں جو شخص سب سے زیادہ بزرگ اور بڑا ہو اس سے کھانا شروع کرانا،*
*❉6-کھانا ایک قسم کا ہو تو اپنے سامنے سے کھانا۔*
*❉7-اگر کوئی لقمہ گر جاتے تو اُٹھا کر صاف کر کے کھا لینا۔*
*❉8-ٹیک لگا کر نہ کھانا۔*

*❉9-کھانے میں کوئی عیب نہ نکالنا ۔*
*❉10-جوتا اتار کر کھانا کھانا ۔*
*❉11-کھانے کے وقت اکڑوں بیٹھنا کہ دونوں گھٹنے کھڑے ہوں اور سرین زمین پر ہوں یا ایک گھٹنا کھڑا ہو اور دوسرے گھٹنے کو بچھا کر اس پر بیٹھے یا دونوں گھٹنے زمین پر بچھا کر قعدہ کی طرح بیٹھے اور آگے کی طرف ذرا جھک کر بیٹھے ۔* 
*❉12- کھانے کے برتن ، پیالہ وپلیٹ کو صاف کر لینا۔ پھر برتن اس کے لئے دعائے مغفرت کرتا ہے۔*
*❉13- کھانے کے بعد انگلیوں کو چاٹنا۔*
*❉14-کھانے کے بعد کی دعا پڑھنا :- الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَطْعَمَنَا وَسَقَانَا وَجَعَلْنَا مُسْلِمِينَ _,*
*"_ترجمہ : سب تعریف اللہ کے لیے ہے جس نے ہمیں کھلایا اور پلایا اور مسلمان بنایا ۔*
*❉15- پہلے دستر خوان اٹھوانا پھر خود اٹھنا۔*
*❉16- دستر خوان اُٹھانے کی دعا پڑھنا۔" الْحَمْدُ لِلَّهِ حَمَّدًا كَثِيرًا طيبًا مُبَارَكًا فِيهِ غَيْرَ مَكْفِي وَلَا مُوَدَّعٍ وَلَا مُسْتَغْنى عَنْهُ رَبَّنَا _,*
*"_ترجمہ : سب تعریف اللہ کے لیے ہے ایسی تعریف جو بہت پاکیزہ اور بابرکت ہو، اے ہمارے رب ہم اس کھانے کو کافی سمجھ کر یا بالکل رخصت کر کے یا اس سے غیر محتاج ہو کر نہیں اُٹھا رہے ہیں۔*

*❉17-دونوں ہاتھ دھونا ۔*
*❉18- کلی کرنا ۔*
*❉19- اگر شروع میں بسم اللہ پڑھنا بھول جائے تو یوں پڑھے :- بِسْمِ اللَّهِ أَوَّلَهُ وَاخِرَةً _,*
*❉20-جب کسی کی دعوت کھایے تو میزبان کو یہ دعا دے :- اللهُمَّ أَطْعِمُ مَنْ أَطْعَمَنِي وَاسْقِ مَنْ سقاني _,*
*"_ ترجمہ : اے اللہ ! جس نے کھلایا مجھ کو اس کو کھلا اور جس نے پلایا مجھ کو اس کو پلا -*
*❉21- سرکہ استعمال کرنا سنت ہے، جس گھر میں سرکہ موجود ہے وہ گھر سالن کا محتاج نہیں سمجھا جا سکتا ۔*
*❉22-خالص گندم اگر کوئی استعمال کرتا ہے تو اُسے چاہیے کہ اس میں کچھ جو بھی ملائے چاہے تھوڑی ہی مقدار میں ہو تاکہ سنت پر عمل کا ثواب حاصل ہو جائے۔*
*❉23- گوشت کھانا سنت ہے، رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ دنیا اور آخرت میں کھانوں کا سردار گوشت ہے۔*
*❉24- اپنے مسلمان بھائی کی دعوت قبول کرنا سنت ہے۔ البتہ اگر (غالب آمدنی) سود یا رشوت کی ہو یا وہ بدکاری میں مبتلا ہو تو اس کی دعوت قبول نہیں کرنا چاہیئے ۔*
*❉25- میت کے رشتہ داروں یعنی میت کے گھر کے افراد کو کھانا دینا مسنون ہے ۔*

                                ●════════● 
*☞__ پانی پینے کی سنتیں _,*
*❉١_ دائیں ہاتھ سے پینا، کیونکہ بائیں ہاتھ سے شیطان پیتا ہے۔*
*❉٢_پانی پینے سے پہلے اگر کھڑے ہوں تو بیٹھ جانا کھڑے ہو کر پینا منع ہے۔*
*❉٣_ بسم اللہ کہہ کر پینا اور پی کر الْحَمْدُ لِللہ کہنا ۔*
*❉٤_ تین سانس میں پینا اور سانس لیتے وقت برتن کو منہ سے الگ کرنا ۔*
*❉٥_ برتن کے ٹوٹے ہوئے کنارے کی طرف سے نہ پینا۔*

*❉٦_ مشک سے منہ لگا کر پانی نہ پئیں یا کوئی بھی ایسا برتن ہو جس سے دفعتاً پانی زیادہ آجانے کا احتمال ہو یا یہ اندیشہ ہو کہ اس میں کوئی سانپ یا بچھو آجائے،*.
*❉٧_ پانی پی کر اگر دوسروں کو دینا ہے تو پہلے داہنے والے کو دیں اور پھر اسی ترتیب سے دور ختم ہو۔ اسی طرح چائے یا شربت بھی پیش کریں۔*
*❉٨_ دودھ پینے کے بعد یہ دعا پڑھیں :- "اللهمَّ بَارِكْ لَنَا فِيهِ وَزِدْنَا مِنْهُ _,*
*(ترجمہ) : اے اللہ ! تو اس میں ہمیں برکت دے اور یہ ہم کو اور زیادہ نصیب فرما۔*
*❉٩_پلانے والے کو آخر میں پینا ,*

                                ●════════● 
*☞__ لباس کی سنتیں :-*

*❉١_ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو سفید رنگ کا کپڑا پسند تھا۔*
*❉٢_قمیض, کرتا یا صدری وغیرہ پہنیں تو پہلے دایاں ہاتھ آستین میں ڈالیں پھر بایاں ہاتھ، اسی طرح پاجامہ اور شلوار کے لئے پہلے دایاں پاؤں پھر بایاں پاؤں،*
*❉٣_ پاجامہ، شلوار یا لنگی ٹخنہ سے اوپر رکھیں۔ ٹخنہ سے نیچے لٹکانے سے اللہ تعالیٰ ناراض ہوتے ہیں۔*
*❉٤_ نیا کپڑا پہن کر یہ دعا پڑھیں :- "اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ كَسَانِيْ هٰذَا وَرَزَقَنِيْهِ مِنْ غَيْرِ حَوْلٍ مِّنِّيْ وَلَا قُوَّةٍ _,*
*❉"_( ترجمہ) سب تعریف اللہ ہی کے لئے ہے جس نے یہ پہنایا اور مجھے نصیب کیا بغیر میری کوشش اور قوت کے۔*
*❉٥_ عمامہ کے نیچے ٹوپی رکھنا سنت ہے،*
*❉٦_ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو کرتہ بہت پسند تھا۔*

*❉٧_ سیاه صافه باندھنا مسنون ہے۔ شملہ چھوڑنا بھی مسنون ہے۔*
*❉٨_ ٹوپی پہننا سنت ہے ۔*
*❉٩_ قمیض یا کرتا وغیرہ اُتارنا ہو تو پہلے بایاں ہاتھ آستین سے نکالیں پھر دایاں ہاتھ۔ اسی طرح شلوار اور پاجامہ اتارتے وقت پہلے بایاں پیر باہر نکالیں، پھر دایاں۔*
*❉١٠_ جوتا پہلے دائیں پاؤں میں پہنیں پھر بائیں پاؤں میں۔*
*❉١١_ اُتارتے وقت پہلے بائیں پاؤں سے اُتاریں پھر دائیں پاؤں سے،*

                                ●════════● 
*☞__ بالوں کی سنتیں :-*

*❉١_ نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے سر مبارک کے بالوں کی لمبائی کانوں کے درمیان تک اور دوسری روایت کے مطابق کانوں تک اور ایک اور روایت کے مطابق کانوں کی لو تک تھی، ان کے قریب تک ہونے کی بھی روایات ہیں۔*
*❉٢_پورے سر پر بال رکھنا کانوں کی لو تک یا اس سے کسی قدر نیچے سنت ہے اور پورا سر منڈوا دینا بھی سنت ہے اور اگر کتروانا چاہے تو پورے سر کے بال سب طرف سے برابر کتروانا جائز ہے،*
*"❉_ لیکن آگے کی طرف سے بڑے رکھنا اور گردن کی طرف چھوٹے کرا دیا جس کو انگریزی بال کہتے ہیں جائز نہیں۔*
*"❉_ اسی طرح سر کا کچھ حصہ منڈوا دینا اور کچھ چھوڑ دینا بھی جائز نہیں۔ اللہ تعالیٰ ہر مسلمان کو اس سے بچانے ۔*
*❉٣_ داڑھی کو بڑھانے اور مونچھوں کو کم کرنے کے متعلق احادیث میں حکم وارد ہے (بخاری و مسلم) داڑھی منڈانا یا ایک مشت سے کم کروانا حرام ہے۔ اللہ تعالیٰ ہر مسلمان کو اس سے محفوظ رکھے، ایک مشت داڑھی رکھنا واجب ہے اور ایک مشت کی مقدار سنت سے ثابت ہے،*
*❉٤_مونچھوں کو کترنے میں مبالغہ کرنا سنت ہے, لمبی لمبی مونچھیں رکھنے پر حدیثوں میں سخت وعید آئی ہے۔*
*❉٥_ زیر ناف، بغل اور مونچھوں کے بال اور ناخن وغیرہ دور کر کے صاف ستھرا رہنا چاہیتے۔ اگر چالیس دن گذر جائیں اور صفائی نہ کرے تو گنہگار ہو گا۔*
*❉٦_بالوں کو دھونا ، تیل لگانا اور کنگھا کرنا مسنون ہے لیکن ضرورت نہ ہو تو بیچ میں ایک آدھ دن ناغہ کر دینا چاہیے ۔*
*❉٧_ کنگھا کریں تو پہلے دائیں جانب سے شروع کریں ۔*
*❉٨_ کنگھا کرتے ہوئے یا حسب ضرورت جب بھی آئینہ دیکھیں تو یہ دعا کریں:-*
*"_ اللهُمَّ انْتَ حَسَنْتَ خَلْقِي فَحَسِنُ خُلقي _,*
*❉(ترجمہ) : اے اللہ ! جیسے آپ نے میری صورت اچھی بنائی میرے اخلاق بھی اچھے کر دیجئے۔*

                                ●════════● 
*☞__ بیماری علاج اور عیادت کی سنتیں :-*
*❉١_ بیماری میں دوا اور علاج کرانا مسنون ہے, علاج کراتا رہے مگر بیماری کی شفاء نظر اللہ تعالیٰ ہی پر رکھے۔*
*❉٢_ کلونجی اور شہد کے ساتھ علاج کرنا سنت ہے۔ حضور ﷺ کا ارشاد ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان دونوں چیزوں میں شفاء رکھی ہے۔ ان دونوں کی تعریف میں بہت سی حدیثیں آتی ہیں۔*
*❉٣_ علاج کے دوران نقصان پہنچانے والی چیزوں سے پرہیز کرنا چاہیے۔*
*❉٤_اپنے بیمار بھائی کی عیادت کے لئے جانا سنت ہے,*
 *❉٥_ بیمار پرسی کر کے جلد لوٹ آنا سنت ہے۔ کہیں تمھارے زیادہ دیر تک بیٹھنے سے بیمار کو تکلیف نہ ہو یا گھر والوں کے کام میں خلل نہ پڑے ۔*
*❉٦_بیمار کی ہر طرح تسلی کرنا مسنون ہے مثلاً اس سے یہ کہے کہ ان شاء اللہ تم جلد اچھے ہو جاؤ گے۔ اللہ تعالی بڑی قدرت والے ہیں کوئی ڈر یا خوف پیدا کرنے والی بات بیمار سے نہ کہے ۔*
*❉٧_جب کسی مریض کی عیادت کرے تو اس سے یوں کہے۔ لَا بَأْسَ طَهُورُ إِنْ شَاءَ اللَّهُ ،*
*❉(ترجمہ) : کوئی حرج نہیں ان شاء اللہ یہ بیماری گناہوں سے پاک کرنے والی ہے پھر اس کی شفایابی کے لیئے سات بار یہ دعا پڑھے۔*
*"_ اسْئَلُ اللهَ الْعَظِيمَ رَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ أن يشفيك .*
*"❉_(ترجمہ) میں اللہ تعالی سے سوال کرتا ہوں جو عظیم ہے اور عرش عظیم کا رب ہے کہ تجھے شفاء عطا فرمائے۔*
*❉"_ حضور اقدسﷺ  نے ارشاد فرمایا ہے کہ سات مرتبہ اس کے پڑھنے سے مریض کو شفاء ہوگی۔ ہاں اگر اس کی موت ہی آگئی ہو تو دوسری بات ہے۔*

                                ●══════●
*☞__ سفر کی سنتیں :-*
*❉١_جہاں تک ہو سکے سفر میں کم از کم دو آدمی جائیں، تنہا آدمی سفر نہ کرے البتہ ضرورت اور مجبوری میں کوئی حرج نہیں کہ تنہا آدمی سفر کرے۔*
*❉٢_سواری کے لئے رکاب میں پاؤں رکھیں تو بسم اللہ پڑھیں ( یا سواری پر چڑھتے وقت),*
*❉٣_سواری پر اچھی طرح بیٹھ جائیں تو تین مرتبہ "اللہ اکبر" کہیں پھر یہ دعا پڑھیں۔*
*"_ سُبْحَانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هَذَا وَمَا كُنَّا لَهُ مُقْرِنِينَ وَإِنَّا إِلى رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُونَ (مسلم و ترندی).*
*❉(ترجمہ): پاک ہے وہ ذات جس نے ہمارے تابع بنائی یہ سواری اور نہیں تھے ہم اس کو قابو کرنے والے اور بے شک ہم اپنے رب کی طرف لوٹنے والے ہیں۔* 

*❉٤_ مسافرت میں ٹھہرنے کی ضرورت پیش آئے تو سنت یہ ہے کہ راستہ سے ہٹ کر قیام کرے ۔ راستہ میں پڑاؤ نہ ڈالے کہ آنے جانے والوں کا راستہ رکے اور ان کو تکلیف ہو۔*
*❉٥_ سفر کے دوران جب سواری بلندی پر چڑھے تو الله اكبر کہے۔*
*❉٦_ جب سواری نشیب یا پستی میں اُترنے لگے تو سُبحان الله کہے۔*
*❉"_ فائدہ : مرقاۃ میں ہے کہ یہ سنت سفر کی ہے لیکن اپنے گھروں میں یا مسجد کی سیڑھیوں پر چڑھتے وقت داہنا پاؤں بڑھاتے اور اللہ اکبر کہے خواہ ایک ہی سیڑھی ہو اور نیچے اترتے وقت بایاں پاؤں آگے بڑھائے اور سبحان اللہ کہے خواہ معمولی نشیب ہو تو ثواب سنت کی توقع ہے۔*
*❉٧_ جس شہر یا گاؤں میں جانے کا ارادہ ہو جب اس میں داخل ہونے لگیں تو تین بار یہ دعا پڑھیں ۔ "اللهُمَّ بَارِكْ لَنَا فيها _",( اے اللہ برکت دے ہمیں اس شہر میں)*
*❉"_ پھر یہ دعا پڑھیں :-" اللهمَّ ارْزُقْنَا جَنَاهَا وَحَيْنَا إِلَى أَهْلِهَا وَحَيْبُ صَالِحِي أَهْلِهَا إِلَيْنَا (حصن حصین)*
*(ترجمہ) : یا اللہ نصیب کیجےُ ہمیں ثمرات اس کے اور عزیز کر دیجۓ ہمیں اہل شہر کے نزدیک اور محبت دیجئے ہمیں اس شہر کے نیک لوگوں کی۔*

*❉٨_رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے کہ جب سفر کی ضرورت پوری ہو جائے تو اپنے گھر لوٹ آئے سفر میں بلا ضرورت ٹھہرنا اچھا نہیں۔*.
*❉٩_دور دراز کے سفر سے بہت دنوں بعد زیادہ رات گئے اگر گھر   آئے تو اسی وقت گھر میں نہ جائے بلکہ بہتر ہے کہ صبح مکان میں جائے،*
*"_ فائدہ : البتہ اہل خانہ تمھارے دیر سے آنے سے آگاہ ہوں اور ان کو تمھارا انتظار بھی ہو تو اسی وقت گھر میں داخل ہونے میں کوئی حرج نہیں۔*
 *❉١٠_ سفر میں کتا اور گھنگرو ساتھ رکھنے کی ممانعت آتی ہے۔ کیونکہ ان کی وجہ سے شیطان پیچھے لگ جاتا ہے اور سفر کی برکت جاتی رہتی ہے۔*
*❉١١_ سفر سے لوٹ کر آنے والے کے لیئے یہ مسنون ہے کہ گھر من داخل ہونے سے پہلے مسجد میں جا کر دو رکعت نماز پڑھے۔*
*❉١٢_جب سفر سے واپس آئے تو یہ دعا پڑھے۔ "ائِبُونَ تَائِبُونَ عَابِدُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ _,*
*(ترجمہ) : ہم لوٹنے والے ہیں توبہ کرنے والے ہیں، اللہ کی بندگی کرنے والے ہیں، اپنے رب کی حمد کرنے والے ہیں,*

                                ●════════● 
*☞__ کاح کی سنتیں :-*
*❉١_ مسنون ( برکت والا ) نکاح وہ ہے جو سادہ ہو جس میں ہنگامہ يا زيادة تكلفات اور جہیز وغیرہ کے سامان کا جھگڑا نہ ہو۔*
*❉٢_ نکاح کے لیے نیک اور صالح فرد کو تلاش کرنا اور منگنی یا پیغام بھیجنا مسنون ہے۔*
*❉٣_ جمعہ کے دن مسجد میں اور شوال کے مہینہ میں نکاح کرنا پسندیدہ اور مسنون ہے۔*
*❉٤_ نکاح کو مشہور کرنا سنت ہے۔*

*❉٥_ حسب استطاعت مہر مقرر کرنا سنت ہے۔*
*❉٦_شادی کی پہلی رات جب بیوی سے تنہائی ہو تو بیوی کی پیشانی پکڑ کر یہ دعا پڑھے :- "اللهمَّ إِنِّي أَسْتَلُكَ خَيْرَهَا وَخَيْرَمَا جَبَلْتَهَا عَلَيْهِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّهَا وَ شَرِّ مَا جَبَلْتَهَا عَلَيْهِ _,"*
*❉(ترجمہ) : اے اللہ ! میں تجھ سے اس کی بھلائی اور اس کے عادات و اخلاق کی بھلائی کا سوال کرتا ہوں اور اس کے اخلاق و عادات کے شہر سے تیری پناہ مانگتا ہوں _,*
*❉٧_ جب بیوی سے صحبت کا ارادہ کرے تو یہ دعا پڑھ لے پھر اگر اولاد ہوگی تو اس پر شیطان مسلط نہیں ہو سکتا اور اس کو نقصان نہیں پہنچا سکتا۔*
*"❉_ دعا یہ ہے:-  "بِسْمِ اللهِ اللَّهُمَّ جَنِّبْنَا الشَّيْطَنَ وَجَنَّبِ الشَّيْطَنَ مَا رَزَقْتَنَا _,"*
*"❉_ (ترجمہ) : میں اللہ کا نام لے کر یہ کام کرتا ہوں ۔ اے اللہ ہم کوشیطان سے بچا اور جو اولاد تو ہم کو دے اس کو بھی شیطان سے دور رکھ _,*
*"_ اس دعا کو پڑھ لینے سے جو اولاد ہو گی اس کو شیطان کبھی ضرر نہ پہنچ سکے گا۔*

                                ●════════● 
*☞_ _ ولیمہ کی سنتیں:-*
*❉"_ شب عروسی گزارنے کے بعد اپنے عزیزوں، دوستوں رشتہ داروں اور مساکین کو ولیمہ کا کھانا کھلانا سنت ہے ۔ ولیمہ کے لیئے ضروری نہیں ہے کہ بڑے پیمانے پر کھانا تیار کر کے کھلائیں، تھوڑا کھانا حسب استطاعت تیار کر کے دوستوں عزیزوں وغیرہ کو تھوڑا تھوڑا کھلانا بھی ادائیگی سنت کے لیئے کافی ہے،*

*❉_ بہت ہی برا ولیمہ وہ ہے کہ مالدار و دنیادار لوگوں کو تو بلایا جائے مگر غریب مسکین، محتاج اور دیندار لوگوں کو دھتکار دیا جائے۔ ایسے برے ولیمہ سے بچنا چاہیے۔ ولیمیہ میں ادائے سنت کی نیت رکھو۔ دیندار غریب اور محتاج لوگوں کو بلاؤ، امیروں میں سے بھی جس کو دل چاہے بلاؤ مگر غریبوں کو دھکے نہ دو۔*

*"❉_ جو ولیمہ ناموری اور دکھاوے کے لیے یا لوگوں کی تعریف کے لئے کیا جائے اس کا کوئی ثواب نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کی ناراضگی اور غصہ کا اندیشہ ہے۔*

                                ●════════● 
*☞__ بچہ پیدا ہونے کے وقت کی سنتیں :-*
*❉١_جب بچہ پیدا ہو تو اس کے دائیں کان میں اذان اور بائیں کان میں تکبیر کہنا۔*
*❉٢_جب بچہ سات روز کا ہو جائے تو اس کا اچھا سا نام رکھنا۔*
*❉٣_ساتویں روز عقیقہ کرنا ( ابو داؤد) اگر ساتویں روز عقیقہ نہ کر سکے تو چودھویں روز ورنہ اکیسویں روز کر دے۔*
*❉٤_ بچنے کا سر مونڈ کر بالوں کے وزن کے برابر چاندی خیرات کرنا۔*
*❉٥_ سر مونڈنے کے بعد بچے کے سر میں زعفران لگا دینا۔*

*❉٦_ لڑکے کے عقیقہ میں دو بکرے یا دو بکری اور لڑکی کے عقیقہ کے لئے ایک بکرا یا بکری ذبح کرنا ۔*
*❉٧_ عقیقہ کا گوشت کچا یا پکا کر تقسیم کیا جا سکتا ہے۔*
*❉٨_ عقیقہ کا گوشت دادا، دادی، نانا نانی سب ہی کھا سکتے ہیں ۔*
*❉٩_ کسی بزرگ سے چھوہارہ چیوا کر بچے کے منہ میں ڈالنا یا چٹانا اور دعا کرانا ۔*
*❉١٠_ جب بچہ سات برس کا ہو جائے تو اُسے نماز و دیگر دین کی باتیں سکھانا ۔*
*❉١١_جب بچہ دس برس کا ہو جائے تو سختی سے ڈانٹ کر نماز پڑھوانا اور ضرورت پیش آئے تو سزا دینا تاکہ نماز کا عادی ہو جائے _,*

                                ●════════● 
*☞__ معاشرت کی چند نشتی ١,*
*❉ ١_ سلام کرنا مسلمانوں کے لئے بہت بڑی سنت ہے, حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی بہت تاکید فرمائی ہے, اس سے آپس میں محبت بڑھتی ہے۔ ہر مسلمان کو سلام کرنا چاہیے خواہ اسے پہچانتا ہو یا نہ ہو۔کیوںکہ سلام اسلامی حق ہے، کسی کے جاننے اور شناسائی پر موقوف نہیں،*
 *®_ بخاری باب السلام للمعرفة وغير المعرفة ص ٩٢١ ج ٢,*

*❉ ٢_ بچوں کو بھی سلام کرنا سنت ہے،*
*®_بخاری ص ٩٢١ ج ٢ و مسلم ص ۲۱۴ ج ۲،*

*❉ ٣_سلام کرنے کا سنت طریقہ یہ ہے کہ زبان سے "اسلام علیکم" کہے ہاتھ سے یا سر سے یا انگلی کے اشارے سے سلام کرنا یا اس کا جواب دینا سنت کے خلاف ہے۔ اگر دوری ہو تو زبان اور ہاتھ دونوں سے سلام کرے۔*
*®_ مشكوة باب السلام ۳۹۹ ج ۲، ترمذى ص ۹۹ ج ۲،*

*❉ ٤_ کسی مسلمان بھائی سے ملاقات ہو تو سلام کے بعد مصافحہ کرنا مسنون ہے۔ عورت عورت سے مصافحہ کر سکتی ہے،*
*®_ مشكوة باب المصافحة والمعانقة ص ٤٠١ ج ٢،*

*❉ ٥_ اگر کسی مجلس میں جاؤ تو جہاں موقع ملے اور جگہ ملے بیٹھ جاؤ دوسروں کو اُٹھا کر خود بیٹھ جانا گناہ کی بات اور مکروہ ہے۔*
*®_بخاري- ص ٩٢٧ ج ۲, مسلم- ص ۲۱۷ ج ۲,*
*❉ ٦_ اگر کوئی شخص آپ سے ملنے آئے تو آپ اپنی جگہ سے ذرا سا کھسک جائیں ، چاہے مجلس میں گنجائش ہو، یہ بھی سنت ہے اور اس میں اس آنے والے کا اکرام ہے۔*
*®_ زاد الطالبين ص ٥٦، شعب الايمان ص ٤٦٨ ج ٦،*

*❉ ٧_کہیں اگر صرف تین آدمی ہوں تو ایک کو چھوڑ کر کانا پھوسی (سرگوشی) کی اجازت نہیں کہ خواہ مخواہ اس کا دل شبہات کی وجہ سے رنجیدہ ہوگا۔ اور مسلمان بھائی کو رنجیدہ کرنا بہت بڑا گناہ ہے۔*
*®_ مسلم باب تحريم- ص ۲۱۹ ج ۲,*

*❉ ٨_کسی کے مکان پر جانا ہو تو اس سے اجازت لے کر داخل ہونا چاہیے،*
 *®_ مشكوة باب الاستيذان ص ۴۰۱ ج ۲،*

*❉ ٩_ جب جمائی آوے تو سنت ہے کہ اس کو روکنے کی بھرپور کوشش کرے,*
*®_ (بخاری-٢/٩١٩),*
*"_ اور اگر منہ کوشش کے باوجود بند نہ رکھ سکے تو بائیں ہاتھ کی پشت کو منہ پر رکھ لے اور ہاہا کی آواز نہ نکالے کہ یہ حدیث میں ممنوع ہے,*

*❉ ١٠_ اگر کسی کا اچھا نام سنو تو اس سے اپنے مقصد کے لئے نیک فال سمجھنا سنت ہے اور اس سے خوش ہونا بھی سنت ہے۔ بدفالی لینے کو سخت منع فرمایا گیا ہے ۔*
*"_ جیسے راستہ چلتے کسی کو چھینک آ گئی تو یہ سمجھنا کہ کام نہ ہوگا یا کوا بولا، یا بندر نظر آگیا یا الو بولا تو ان سے آفت آنے کا گمان کرنا سخت نادانی اور بالکل بے اصل اور غلط اور گمراہی کا عقیدہ ہے، اسی طرح کسی کو منحوس سمجھنا یا کسی دن کو منحوس سمجھنا بہت برا ہے ۔*
*®& مرقاة ص ٢-٦ ج ۹,*

*❉_ سنت پر عمل کرنے سے بندہ اللہ تعالیٰ کا محبوب ہو جاتا ہے اس لئے اہتمام سے اس پر عمل کرنا چاہیئے ۔*

                                ●════════● 
*☞__موت اور اس کے بعد کی سنتیں :-*
*❉١_ جب یہ معلوم ہونے لگے کہ موت کا وقت قریب ہے تو اس وقت جو لوگ وہاں موجود ہوں اس کا منہ قبلہ کی طرف پھیر دیں۔ اور کلمہ کی تلقین کریں یعنی کلمہ پڑھنے لگیں ۔*
*❉٢_جب موت قریب معلوم ہو تو یہ دعا پڑھے -: "اللهُمَّ اغْفِرْ لِي وَارْحَمْنِي وَالْحِقْنِي بالرفيق الأعلى .*
*❉(ترجمہ) : اے اللہ ! مجھ کو بخش دے اور مجھ پر رحم فرما اور مجھے اوپر والے ساتھیوں میں پہنچا دے۔*
*❉٣_جب روح نکلنے کے آثار محسوس ہوں تو یہ دعا پڑھے:- "اللهُمَّ أَعِنِّي عَلَى غَمَرَاتِ الْمَوْتِ وَسَكَرَاتِ الْمَوْتِ ،*
*(ترجمہ) : اے اللہ ! موت کی سختیوں کے موقع پر میری مدد فرما۔*
*❉٤_ جب موت واقع ہو جائے تو اہل تعلق یہ دُعا پڑھیں:- "إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ اللهُمَّ اجِرْنِي فِي مُصِيبَتِي وَاخْلُفْ لِي خَيْرًا مِنْها _,*
*❉(ترجمہ) : بے شک ہم اللہ ہی کے لیے ہیں اور ہم اللہ ہی کی طرف لوٹنے والے ہیں، اے اللہ ! مجھے میری مصیبت میں اجر دے اور اس کے عوض مجھے اس سے اچھا بدل عنایت فرما۔* 

*❉٥_ روح نکل جانے کے بعد میت کی آنکھیں بند کرے ۔*
*❉٦_ جو شخص میت کو تخت پر رکھنے کے لیے اٹھائے یا جنازہ اُٹھائے تو بسم اللہ کہے۔*
*❉٧_ میت کو دفن کرنے میں جلدی کرنا سنت ہے۔*
*❉٨_ جب میت کو قبر میں رکھے تو یہ دعا پڑھے:-  بِسْمِ اللَّهِ وَعَلَى مِلَّةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ،*

*❉٩_میت کو قبر میں داہنی کروٹ پر اس طرح لٹانا چاہیے کہ پورا سینہ کعبہ کی طرف ہو اور پشت کو قبر کی دیوار سے لگا دے,*
*❉"_ آج کل لوگ صرف منہ کعبہ کی طرف کر دیتے ہیں اور چت لٹاتے ہیں کہ سینہ آسمان کی طرف ہوتا ہے، یہ بالکل خلاف سنت ہے۔*
*❉١٠_ میت کے رشتہ داروں یعنی گھر والوں کو کھانا دینا مسنون ہے، اس کھانے کو تمام برادری یا رشتہ داروں کو کھانا جائز نہیں۔ ناموری اور دکھلاوے کے لئے ایسا کرنا جائزہ نہیں جو موجود ہو دے دیا جائے۔*
*❉١١_ جب میت کے دفن سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم فارغ ہوتے تو خود بھی اور دوسروں سے فرماتے کہ اپنے بھائی کے لیئے استغفار کرو اور ثابت قدم رہنے کی دعا کرو کہ اللہ تعالیٰ اسے منکر نکیر کے جواب میں ثابت قدم رکھے۔*
*❉١٢_ دفن کے بعد مردہ کے لیئے قبلہ رو ہو کر دعا کرنا مسنون ہے۔ لیکن نماز جنازہ کے بعد دعا کرنا جیسا کہ آج کل رواج ہو گیا ہے جائز نہیں ۔*

                                ●════════● 
*☞__ بعض عادات خصائل نبوی ﷺ اور متفرق سنتين1*
*❉١_ سنت : جب آپ ﷺ چلتے تھے تو لوگوں کو آگے سے ہٹایا نہیں جاتا تھا,*
*❉٢_سنت : آپ ﷺ جائز کام کو منع نہیں فرماتے تھے۔ اگر کوئی سوال کرتا اور اس کو پورا کرنے کا ارادہ ہوتا تو ہاں کہہ دیتے ورنہ خاموش ہو جاتے ۔*
*❉٣_سنت : آپ ﷺ اپنا چہرہ کسی سے نہ پھیرتے، جب تک وہ نہ پھیرتا اور اگر کوئی چپکے سے بات کہنا چاہتا تو آپ کان اس کی طرف کر دیتے اور جب تک وہ فارغ نہیں ہوتا تھا آپ ﷺ کان نہیں ہٹاتے تھے۔*
*❉٤_سنت : جب آپ ﷺ کسی کو رخصت فرماتے تو یہ دعا فرماتے : اسْتَوْدِعُ اللَّهَ دِينَكُمْ وَأَمَا نَتَكُمْ وَخَوَاتِيمَ أَعْمَالِكُمْ ، (ترندی)*
*❉٥_سنت : جب آنحضرت ﷺ کوئی پسندیدہ چیز دیکھتے تو فرماتے۔ "الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي بِنِعْمَتِهِ تَتِمُ الصَّالِحَاتُ",*
*❉"_ اور جب ناگواری کی حالت پیش آتی تو فرماتے۔ "الْحَمْدُ لِلَّهِ عَلَى كُلِّ حَالٍ ،" (ابن ماجه صفحہ ۲۷۸)*

*❉٦_ سنت : جب کوئی ملتا تو پہلے آپ ﷺ سلام کرتے تھے ۔ (شمائل ترندی صفحه ۱۲)*
*❉٧_ سنت : جب کسی چیز کو کروٹ کی طرف دیکھتے تو پورا چہرہ پھیر کر دیکھتے، متکبروں کی طرح کن انکھیوں سے نہ دیکھتے۔ (خصائل شرح شمائل ص ۱٢)*
*❉٨_سنت : نگاہ نیچی رکھتے تھے۔ غایت حیاء کی وجہ سے نگاہ بھر کر نہ دیکھتے تھے۔ (خصائل ص ۱۲)*
*❉٩_سنت : برتاؤ میں سختی نہ فرماتے نرمی کو پسند فرماتے۔ آپ انتہائی نرم مزاج حلیم الطبع اور رحمدل تھے ۔ (مشكوة فضائل سید المرسلین- ٢/٥١٢)*
*❉١٠_ سنت : حضور ﷺ  چلتے وقت پاؤں اٹھاتے تو قدم قوت سے اکھڑتا تھا اور قدم اس طرح رکھتے تھے کہ ذرا آگے کو جھک جاتے، تواضع کے ساتھ قدم بڑھا کر چلتے گویا کسی بلندی سے پستی میں اُتر رہے ہوں ۔ (خصائل ص ۱۳ و ص ۷۳)*
*❉_١١_ سنت : سب میں ملے جلے رہتے تھے (یعنی شان بنا کر نہ رہتے تھے) بلکہ کبھی کبھی مزاح بھی فرمالیتے تھے ۔* 
*❉_١٢_سنت : اگر کوئی غریب آتا یا بڑھیا ﷺ سے بات کرنا چاہتی تو آپ ﷺ سڑک کے ایک کنارے پر سننے کے لیئے بیٹھ جاتے۔* 
*❉_١٣_سنت : نماز میں قرآن مجید کی تلاوت فرماتے تو سینہ مبارک سے ہانڈی کھولنے کی سی صدا آتی ۔ خوف خدا کی وجہ سے یہ حالت ہوتی تھی۔*
*❉_١٤_ سنت : گھر والوں کا بہت خیال رکھتے کہ کسی کو آپ ﷺ سے تکلیف نہ پہنچے، اسی لیئے رات کو باہر جانا ہوتا تو آہستہ سے اُٹھتے، آہستہ سے جوتا پہنتے، آہستہ سے کواڑ کھولتے، آہستہ سے باہر چلے جاتے،*
*"❉__ اسی طرح گھر میں تشریف لاتے تو آہستہ سے آتے تاکہ سونے والوں کو تکلیف نہ ہو اور کسی کی نیند خراب نہ ہو جائے۔*
*(مشکوۃ صفحہ - ۲۸٠)*

*❉_۱۵_ سنت : جب چلتے تو نگاہ نیچی زمین کی طرف رکھتے, مجمع کے ساتھ چلتے تو سب سے پیچھے ہوتے اور کوئی سامنے سے آتا تو سب سے پہلے سلام آپ ﷺ ہی کرتے ۔ (شمائل ترمذی صفحه ۱۲)*
*❉_١٦_ سنت : کسی قوم کا آبرو دار آدمی ہو تو اس کے ساتھ عزت سے پیش آنا۔*
*❉_١٧_سنت : اپنے اوقات میں سے کچھ وقت اللہ کی عبادت کے لیئے کچھ گھر والوں کے حقوق ادا کرنے کے لئے جیسے ان سے ہنسنا بولنا اور ایک حصہ اپنے بدن کی راحت کے لیئے نکالنا۔ (شمائل ترمذی صفحه -۱۹۸)*
*❉_١٨_ سنت : سرور دو عالم ﷺ پر درود شریف پڑھتے رہنا۔ (نشر الطیب صفحہ ۱۷۰)*
*❉_١٩_ سنت : پڑوسی کے ساتھ احسان کرنا, بڑوں کی عزت کرنا اور چھوٹوں پر رحم کرنا۔ (مشکوۃ جلد ۲ ص ٤٢٤)*
*❉_٢٠_سنت : کوئی رشتہ دار بد سلوکی کرے تو اس کے ساتھ محسن سلوک سے پیش آنا۔ (مشکواۃ صفحہ ۵۱۹)*
*❉_٢١_سنت : جو لوگ دنیا کے اعتبار سے کمزور ہیں ان کا خیال رکھنا۔*
*❉_٢٢_سنت : دائیں یا بائیں جانب تکیہ لگانا ۔ (شمائل ترمذی مع خصائل نبوی صفحه ٧٦)*

*❉_٢٣_سنت : بیوی کا دل خوش کرنے کے لیئے اس سے مزاح کرنا اور ہنسی کی بات کرنا بھی سنت ہے ۔ ( خصائل شرح شمائل صفحہ ١٩٨)* 
*❉_٢٤_سنت : بعد نماز فجر اشراق تک آپ ﷺ مسجد میں مربع (آلتی پالتی) بیٹھتے تھے، نیز اپنے اصحاب میں بھی آپ ﷺ مربع بیٹھتے تھے۔ (خصائل شرح شمائل صفحہ ٧٦),*
*❉_ ۲۵ سنت : اپنے مسلمان بھائی سے کشادہ چہرے سے ملنا ۔( ترمذی جلد ۲ صفحه ۱۸)*
*❉_٢٦_ سنت : سواری پر اس کے مالک کو آگے بیٹھنے کے لیئے کہنا اور اس کی صریح اجازت کے بغیر آگے نہ بیٹھنا سنت ہے۔انْتَ أَحَقُّ بِصَدْرِ دَابَّتِكَ الخي (مشكوة)*

*❉__ نقش قدم نبی کے ہیں جنت کے راستے، اللہ سے ملاتے ہیں سنت کے راستے،  رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا إِنَّكَ أَنْتَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ وَتُبْ عَلَيْنَا إِنَّكَ أَنْتَ التَّوَّابُ الرحيم _,*
*❉_الحمدللہ پوسٹ مکمل ہوئی __,* 
*📚 پیارے نبی کی پیاری سنتیں ,*
https://whatsapp.com/channel/0029VaoQUpv7T8bXDLdKlj30
 *👆🏻 واٹس ایپ چینل کو فالو کریں_،*
    ┵━━━━━━❀━━━━━━━━━━━━┵
💕 *ʀєαd,ғσʟʟσɯ αɳd ғσʀɯαʀd*💕                     
       *❥✍ Haqq Ka Daayi ❥* 
http://haqqkadaayi.blogspot.com
*👆🏻 ہماری پچھلی سبھی پوسٹ کے لئے سائٹ پر جائیں ,*
https://chat.whatsapp.com/ImzFl8TyiwF7Kew4ou7UZJ
*👆🏻 واٹس ایپ پر صرف اردو پوثٹ لنک سے جڑیں _,*
https://t.me/haqqKaDaayi
*👆🏻 ٹیلی گرام پر لنک سے جڑے _,*     

Post a Comment

0 Comments