SHAB E BARA'AT KE A'AMAAL- (URDU)

*🎍﷽ 🎍*              
      ┯━══◑━═━┉─○─┉━◐══┯
             *●•۔ شب براءت کے اعمال •●* ╥────────────────────❥ 
          *❂_مبارک راتوں میں پائی جانے والی چند عمومی غلطیوں کی اصلاح ❂*       

*❂"_1- اس رات میں عبادت کا کوئی خاص طریقہ ثابت نہیں ، جیسا عموماً یہ سمجھا جاتا ہے چنانچہ بعض لوگ اس رات کی خاص نماز بیان کرتے ہیں کہ اتنی رکعت پڑھی جاۓ، پہلی رکعت میں فلاں سورت اتنی مرتبہ پڑھی جاۓ اور دوسری رکعت میں فلاں سورت اتنی تعداد میں پڑھی جاۓ ، خوب سمجھ لینا چاہیئے کہ ایسی کوئی نماز یا عبادت اس رات میں ثابت نہیں ، بلکہ نفلی عبادت جس قدر ہو سکے اس رات میں انجام دینی چاہیے ، نفل نماز پڑھیں ، قرآن کریم کی تلاوت کریں ، ذکر کریں، تسبیح پڑھیں ، دعائیں کریں، یہ ساری عبادتیں اس رات میں کی جاسکتی ہیں لیکن کوئی خاص طریقہ ثابت نہیں ۔*

*❂"_2- بابرکت راتوں میں جاگنے کا مطلب پوری رات جاگنا نہیں ہوتا بلکہ آسانی کے ساتھ جس قدر جاگ کر عبادت کرنا ممکن ہو عبادت کر نا چاہیئے اور جب نیند کا غلبہ ہو تو سو جانا چاہیے، بعض لوگ پوری رات جاگنے کو ضروری سمجھتے ہیں اور اس کو حاصل کرنے کے لئے پوری رات جاگنے کی بتکلف کو شش کرتے ہیں ، اور جب نیند کا غلبہ ہو تا ہے تو آپس میں گپ شپ ہنسی مذاق ، پان گٹکا اور کھانے پینے چاۓ وغیرہ کے اندر مشغول ہو جاتے ہیں اور اس میں مسجد کے آداب و تقدس کو بھی پامال کیا جا تا ہے ،*.
*"_ یاد رکھئے اس طرح کی فضولیات یا کسی غیر شرعی فعل میں لگ کر ”نیکی بر باد اور گناہ لازم “ کا مصداق نہیں بنا چاہیئے۔*

*❂"_3- غروب آفتاب ہی سے رات کی ابتداء ہو جاتی ہے لہذا مغرب ہی سے مبارک راتوں کی برکت کو سمیٹنے میں لگ جانا چاہیئے ، عشاء کے بعد کا انتظار نہیں کرنا چاہیے ، جیسا کہ عموماً دیکھنے میں یہ آتا ہے کہ لوگ رات کو جاگنے کا مطلب یہ سمجھتے ہیں کہ گیارہ بارہ بجے جب بستر پر جانے کا وقت ہوتا ہے اس وقت بستر پر جانے کے بجاۓ مسجد میں جاکر عبادت کی جاۓ ،اس غلط فہمی کی وجہ سے رات کا ایک بڑا حصہ ضائع ہو جاتا ہے۔* 

*❂"_4- مبارک راتوں میں جاگنے کا مطلب صرف جاگنا نہیں بلکہ عبادت کرنا ہے ، چنانچہ صرف ہنسی مذاق، بات چیت ، گپ شپ ، کھانے پینے اور پینے پلانے کے دور میں جاگتے ہوۓ صبح کر دینا کوئی عبادت نہیں ، بلکہ بعض اوقات ان عظیم اور بابرکت راتوں میں ، جھوٹ، چغلخوری غیبت کرنے اور سننے جیسے بڑے اور مہلک گناہوں کا مرتکب ہو کر انسان اور بھی بڑے عذاب کا مستحق بن جاتا ہے، اس لئے انفرادی طور پر یکسوئی کے ساتھ جس قدر آسانی سے ممکن ہو عبادت کرنی چاہیئے اور ہر قسم کے ہلے گلے سے قطعاً بچنا چاہیے۔*

*❂"_5- مبارک راتوں میں اجتماعی عبادت کے بجاۓ انفرادی عبادت کا اہتمام کرنا چاہیئے اس لئے کہ ان راتوں میں اجتماعی عبادت کا نبی کریم ﷺ سے کوئی ثبوت نہیں ، نیز جو خلوص ، یکسوئی اور اللہ تعالی کے ساتھ راز و نیاز انفرادی عبادت میں نصیب ہو سکتا ہے وہ اجتماعی عبادت میں کہاں ...!!* ╥────────────────────❥
*❂"_مبارک راتوں کو کیسے گزارا جاۓ:-*
*"_1 توبہ واستغفار :-*
*❂""_ دو رکعت صلوۃ التوبہ پڑھ کر سچی توبہ کریں ، اپنے گناہوں پر شرمند گی وندامت کے ساتھ اللہ تعالی سے صدق دل سے معافی مانگیں،*
*"_ چنانچہ شب قدر کے بارے میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے جب حضور ﷺ سے سوال کیا کہ یارسول اللہ اگر میں شب قدر پالوں تو اس میں کیا پڑھوں ؟ تو آپ ﷺ نے ان کو کوئی بڑا ذکر یا کوئی بڑی نماز اور تسبیح پڑھنے کے لئے نہیں کہا بلکہ ایک مختصر اور آسان سی دعاء تلقین فرمائی ، جس میں عفو درگزر کی درخواست کی گئی ہے :- "_ اللَّهُمَّ إِنَّكَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّي _,*‘‘۔(ترمذی:3513)*
*"_( ترجمہ) اے اللہ تو معاف کرنے والا ہے, معاف کرنے کو پسند فرماتا ہے, پس تو مجھے معاف فرما دے _,"*

*❂"_ اس سے معلوم ہوا کہ بابرکت راتوں میں سب سے بڑا کرنے کا کام جو عموماً لوگ نہیں کرتے اور مخصوص قسم کی خود ساختہ نماز پڑھنے کے پیچھے لگ جاتے ہیں وہ یہ ہے کہ اپنے ماضی کی زندگی پر سچے دل سے شرمسار ہو کر ، آئندہ کی زندگی میں عملاً تبدیلی لانے کا سچا ارادہ لے کر توبہ اور استغفار کیا جاۓ ، یہ عمل مبارک راتوں کی برکت کو سمیٹنے کا سب سے اہم اور صحیح طریقہ ہے۔*

*❂"2"_ نماز با جماعت کی ادائیگی:-*
*"_ اس رات میں تین نمازیں آتی ہیں : مغرب ، عشاء اور فجر ، ان تینوں کو جماعت کے ساتھ صف اول میں خشوع و خضوع کے ساتھ اداء کیجئے، کم از کم جماعت کے ساتھ ان نمازوں کو اداء کر نے والا رات کی عبادت سے محروم نہیں رہے گا ، چنانچہ حدیث میں آتا ہے حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے نبی کریم ﷺ کا یہ ارشاد منقول ہے:- جس نے عشاء کی نماز جماعت کے ساتھ اداء کی اس نے گویا آدھی رات عبادت کی اور جس نے صبح کی نماز جماعت کے ساتھ اداء کی اس نے گویا پوری رات نماز پڑھی ۔ (مسلم:656)*

            *❂ _ 3 قضاء نمازوں کی ادائیگی:_*

*❂ "_زندگی میں جو نمازیں اداء کرنے سے رہ گئی ہوں ان کو قضاء کرنا لازم ہوتا ہے ، ان کی قضاء نہ کی جاۓ تو کل بروز قیامت ان کا حساب دینا ہوگا ، اور توبہ کی شرائط میں ہے کہ ان شرعی واجبات کو اداء کرنا اور ان سے سبکدوش ہونا ضروری ہے، لہذا اپنی توبہ کی تکمیل کی نیت سے زندگی بھر کی نمازوں کا حساب کر کے ان کی قضاء کرنے کی فکر کرنی چاہیئے اور مبارک راتوں میں نفلی عبادتوں میں مشغول ہونے سے بدرجہا بہتر شکل یہ ہے کہ ان قضاء نمازوں کو اداء کیا جاۓ، ان شاء اللہ اس میں نوافل میں مشغول ہونے سے زیادہ ثواب حاصل ہو گا، کیونکہ نوافل نہ پڑھنے کا حساب نہیں جبکہ فرض نمازوں کی اگر قضاء نہ کی جاۓ تو اس کا مؤاخذہ ہے۔*

*❂"_قضاء نماز میں پڑھنے کا طریقہ:-*
*"_اس کا طریقہ یہ ہے کہ بالغ ہونے کے بعد سے لے کر اب تک جتنی نمازیں چھوٹ گئی ہیں ان کا حساب کریں اور ممکن نہ ہو تو غالب گمان کے مطابق ایک اندازہ اور تخمینہ لگالیں اور اسے کہیں لکھ لیں اس کے بعد اس کی قضاء کرنا شروع کر دیں،*

*❂ "_ اور اس میں آسانی کے لئے یوں کیا جاسکتا ہے کہ ہر وقتی نماز کے ساتھ ساتھ وہی نماز قضاء بھی پڑھتے جائیں ، اور جتنی نمازیں قضاء ہوتی جائیں انہیں لکھے ہوۓ ریکارڈ میں سے کاٹتے جائیں ، اس سے ان شاء اللہ مہینہ میں ایک مہینہ کی اور سال میں ایک سال کی نمازیں بڑی آسانی کے ساتھ قضاء ہو جائیں گی۔*

*❂ "_ قضاء کی نیت :- قضاء نمازوں میں نیت کرنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ ہر نماز میں یوں نیت کریں ” میں اپنی تمام فوت شدہ نمازوں میں جو پہلی نماز ہے اس کی قضاء کر تاہوں “*
*"_ کیونکہ ہر پہلی نماز قضاء کر لینے کے بعد اس سے اگلی خود بخود پہلی بن جاۓ گی_,"* ╥────────────────────❥ 
*❂ __: کچھ فضیلت والے اعمال:-*
*"_ اوابین کی نماز:_*
*❂"_جیسا کہ پہلے عرض کیا جا چکا ہے کہ مبارک راتوں میں کوئی مخصوص عمل تو ثابت نہیں ، البتہ چند فضیلت والے اعمال جن میں کم وقت کے اندر زیادہ نیکیوں کا ذخیرہ جمع کیا جا سکتا ہے وہ ذکر کیے جارہے ہیں، انہیں بغیر کسی تخصیص و تعیین کے اختیار کیجئے تاکہ زیادہ سے زیادہ نیکیاں جمع کی جاسکیں:-*

*❂"_اوابین کی نماز:__ مغرب کے بعد اوابین کی نماز ہے جس کی کم از کم چھ ( 6) رکعات ہیں اور زیادہ سے زیادہ بیس (20) ہیں ، آپ کوشش کر کے مبارک رات کی برکتوں کو سمیٹئے کے لئے بیس رکعت اداء کیجئے ، حدیث کے مطابق بارہ سال کی عبادت کا ثواب حاصل ہو تا ہے،*

*❂"_ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم ﷺ کا یہ ارشاد نقل فرماتے ہیں : جس نے مغرب کی نماز کے بعد چھ رکعت اس طرح اداء کی کہ ان کے درمیان کوئی بری بات نہ کی ہو تو ان کا ثواب بارہ سال کی عبادت کے برابر ہوتا ہے۔ (ترمذی:435)*

*❂"_ واضح رہے کہ اوابین کی نماز کی مندرجہ بالا فضیلت صرف مبارک راتوں میں نہیں بلکہ سال بھر اس فضیلت کو صرف چند منٹوں میں بآسانی حاصل کیا جاسکتا ہے ، مبارک راتوں میں ایسے اعمال کو تو اور بھی اہتمام اور توجہ سے اختیار کر نا چاہیے۔* ╥────────────────────❥ 
              *❂_صلوۃ التسبیح کی نماز ❂*
      
*❂_صلوۃ التسبیح کی چار رکعتیں ہیں ، جن کو ایک سلام سے پڑھا جاتا ہے اگرچہ دو سلام سے بھی جائز ہے ۔ اس نماز کی احادیث میں بڑی فضیلتیں منقول ہیں، انسان اس کے ذریعہ کم سے کم وقت کے اندر جو تقریباً آدھا گھنٹہ لگتا ہے ، زیادہ سے زیادہ نفع کما سکتا ہے۔ اس لئے سال بھر میں وقتاً فوقتاً اس کے پڑھنے کی کوشش کرنی چاہیئے، اور مبارک راتوں میں تو اس کو اور بھی زیادہ اہتمام سے پڑھنا چاہیے ، اور یہ کوئی مشکل نہیں ، بس دل میں نیکی کے حصول کا شوق ہونا چاہیے خود ہی مشقت برداشت کرنا آسان ہو جاتا ہے ، اللہ تعالی عمل کی توفیق عطاء فرماۓ۔ ( آمین )* 

*❂_صلاۃ المسیح کے فضائل:-*
*(١)_ یہ وہ نماز ہے جس کے پڑھنے کی برکت سے دس قسم کے گناہ معاف ہوتے ہیں: (1) اگلے گناہ۔(2) پچھلے گناہ۔ ( 3 ) قدیم گناہ۔(4) جدید گناہ۔ ( 5) غلطی سے کیے ہوۓ گناہ۔ (6) جان بوجھ کر کیے ہوۓ گناہ۔(7) صغیرہ گناہ۔(8) کبیرہ گناہ۔(9) چھپ چھپ کر کیے ہوۓ گناہ۔ (10) کھلم کھلا کیے ہوئے گناہ۔ (فضائل ذکر :169)*

*(٢)_ یہ وہ نماز ہے جس کے بارے میں آپ ﷺ نے فرمایا: اگر روزانہ ، ہفتہ ، مہینہ یا کم از کم سال میں بھی اگر نہیں پڑھ سکتے تو اپنی پوری زندگی میں ہی کم از کم ایک مرتبہ پڑھ لو۔ اس سے اس نماز کی اہمیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔(فضائل ذکر :169)*

*(٣)_یہ وہ نماز ہے جس کے بارے میں آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اگر تم ساری دنیا کے لوگوں سے بھی زیادہ گناہ گار ہوں گے تو تمہارے گناہ معاف کر دیے جائیں گے ۔(فضائل ذکر :170)*

*(٤)_ یہ وہ نماز ہے جسے آپ ﷺ نے اپنے چچا حضرت عباس رضی اللہ عنہ کو بتاتے ہوۓ اس نماز کو تحفہ ، بخشش اور خوشخبری قرار دیا۔(فضائل ذکر :171،170،169)*

*(٥)_ یہ وہ نماز ہے جس کو پڑھتے ہوئے بندے کو تین سو (300) مرتبہ تیسرے کلمہ کی صورت میں اللہ تعالی کی حمد و ثناء کرنے کی سعادت حاصل ہوتی ہے ، حالانکہ : 1. ایک مرتبہ تیسرا کلمہ پڑھنے پر جنت میں ایک درخت لگ جاتا ہے ۔ (فضائل ذکر : 141)*
*2. تیسرا کلمہ اللہ تعالی کے نزدیک سب سے محبوب کلمہ ہے ۔(فضائل ذکر : 143)*
*3. جنت چٹیل میدان ہے اور تیسرا کلمہ جنت کے پودے ہیں۔ (فضائل ذکر : 141)*
*4. تیسرے کلمہ کے ہر ایک کلمے کا ثواب احد پہاڑ سے زیادہ ہے ۔ (فضائل ذکر :146)*
*_ 5. تیسرے کلمہ کا ہر کلمہ اعمال نامے میں تلنے کے اعتبار سے سب سے زیادہ وزنی ہے ۔(فضائل ذکر :147)*

*(٦)_ یہ وہ نماز ہے جس کا ہر زمانے میں علماۓ امت، محدثین، فقہاء اور صوفیہ نے اہتمام کیا ہے۔ (ایضا :173)*
*(٧)_ یہ وہ نماز ہے جس کے بارے میں حضرت عبد العزیز بن ابی رواد فرماتے ہیں : جس کا جنت میں جانے کا ارادہ ہو اس کے لئے ضروری ہے کہ صلاۃ التسبیح کو مضبوطی سے پکڑے۔(فضائل ذکر :174)*

*(٨)_ یہ وہ نماز ہے جس کے بارے میں حضرت ابو عثمان حیری رحمۃ اللہ فرماتے ہیں کہ میں نے مصیبتوں اور غموں کے ازالے کے لئے صلاۃ التسبیح جیسی کوئی چیز نہیں دیکھی۔ (فضائل ذکر :174)*
*(٩)_ یہ وہ نماز ہے جس کے بارے میں علامہ تقی الدین سبکی رحمۃ اللہ فرماتے ہیں کہ جو شخص اس نماز کی فضیلت و اہمیت کو سن کر بھی غفلت اختیار کرے وہ دین کے بارے میں سستی کرنے والا ہے، صلحاء کے کاموں سے دور ہے ، اس کو پکا آدمی نہ سمجھنا چاہیے۔(فضائل ذکر :174)*

*❂_اس کے دو طریقے منقول ہیں، کسی بھی طریقے کے مطابق یہ نماز پڑھا جاسکتی ہے۔*

*❂_پہلا طریقہ:- اس نماز کے پڑھنے کا طریقہ جو حضرت عبد اللہ بن مبارک سے ترمذی شریف میں مذکور ہے یہ ہے کہ تکبیر تحریمہ کے بعد ثناء یعنی "سبحانك اللهم.." پڑھے, پھر کلمات تسبیح یعنی: "سبحان الله والحمد لله ولا إله إلا الله و اللہ اکبر" . 15 مر تبہ پڑھے, پھر حسب دستور "آغوذ باللہ" و "بسم الله" و "الحمد شریف" اور سورۃ پڑھے, پھر قیام میں ہی سورۃ کے بعد رکوع میں جانے سے پہلے وہی کلمات تسبیح 10 مرتبہ پڑھے، پھر رکوع کرے اور رکوع کی تشیع کے بعد وہی کلمات 10 بار کہے، پھر رکوع سے اٹھ کر قومہ میں "سمع اللہ لمن حمدہ" اور "ربنالک الحمد" کے بعد 10 بار اور دونوں سجدوں میں اور دونوں سجدوں کے درمیانی جلسے میں 10،10 بار وہی کلمات کہے، اس طرح ہر رکعت میں 75 مر تبہ اور چار رکعتوں میں 300 مر تبہ یہ کلمات تسبیح ہو جائیں گے*
*"_ اور اگر ان کلمات کے بعد "ولا حول ولا قوة إلا بالله العلي العظيم “ بھی ملالے تو بہتر ہے کیونکہ اس سے بہت ثواب ملتا ہے اور ایک روایت میں ان الفاظ کی زیادتی منقول بھی ہے۔*

 *❂_دوسرا طریقہ:- جو حضرت عبد اللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ سے ترمذی شریف میں منقول ہے، وہ یہ ہے کہ ثناء کے بعد اور الحمد شریف سے پہلے کسی رکعت میں ان کلمات تسبیح کو نہ پڑھے بلکہ ہر رکعت میں الحمد اور سورۃ پڑھنے کے بعد 15 مرتبہ پڑھے اور رکوع اور قومہ اور دونوں سجدوں اور جلسہ میں بالترتیب 10،10 مرتبہ پڑھے اور دوسرے سجدے کے بعد بیٹھ کر یعنی جلسہ استراحت میں 10 مر تبہ پڑھے اس طرح ہر رکعت میں 75 مرتبہ پڑھے اور دونوں قعدوں میں التحیات سے پہلے پڑھ لے۔*

*❂.. یہ دونوں طریقے صحیح ہیں لیکن بعض فقہاء نے دوسرے طریقے کو ترجیح دی ہے کیونکہ یہ حدیث مرفوع سے ثابت ہے، بہتر یہ ہے کہ کبھی ایک روایت پر عمل کرے اور کبھی دوسری پر تاکہ دونوں پر عمل ہو جاۓ اس نماز کی چاروں رکعتوں میں کوئی سورت معین نہیں، لیکن کبھی کبھی استحباب کے لئے چاروں رکعتوں میں علی الترتیب التكاثر العصر ، الکافرون اور اخلاص پڑھا کرے اور کبھی اذا زلزلت اور و العادیات اور اذا جاء اور سورۃ اخلاص پڑھے۔*

*❂_ اگر تشیع کے کلمات بھول کر کسی جگہ 10 سے کم پڑھے جائیں یا بالکل نہ پڑھے جائیں تو اس کو دوسری جگہ یعنی تسبیح پڑھنے کے آگے والے موقع میں پڑھ لے تاکہ تعداد پوری ہو جائے لیکن رکوع میں بھولے ہوۓ کلمات تسبیح قومہ میں نہ پڑھے بلکہ دوسرے سجدے میں پڑھے کیونکہ قومہ اور جلسہ کا رکوع و سجدے سے طویل کرنا مکروہ ہے ۔ کلمات تسبیح کو انگلیوں پر شمار نہ کرنا چاہیے ، بلکہ اگر دل کے ساتھ شمار کر سکتا ہو اس طرح کہ نماز کی حضوری میں فرق نہ آۓ تو یہی بہتر ہے ورنہ انگلیاں دبا کر شمار کرے۔ (زبدۃ الفقہ :285)*
 *"_.صلاۃ التسبیح میں تسبیحات کو ہاتھوں سے شمار کرنا درست نہیں ۔ اور اگر یاد نہ رہتا ہو تو انگلیوں کو حرکت دیے بغیر محض دبا کر یادر کھا جاسکتا ہے ۔ (در مختار :28/2)* ╥────────────────────❥ 
            *❂_قیام اللیل کا اہتمام _❂*
  
 *❂_قیام اللیل سے مراد تہجد کی نماز ہے جو فرائض کے بعد سب سے افضل نماز ہے، سال بھر بلکہ زندگی بھر اس کا اہتمام کرتا چاہیئے ، اور فضیلت و برکت والی راتوں میں اس کا اور بھی زیادہ شوق و ذوق اور توجہ سے اہتمام کر نا چاہیے _,"*

 *❂_ قیام اللیل کے فضائل:-*
 *❂_(1) ایک روایت میں تہجد کو فرائض کے بعد سب سے افضل نماز بتلایا گیا ہے، چنانچہ ارشاد نبوی ہے : فرض نماز کے بعد سب سے افضل نماز وہ ہے جو رات کے درمیان پڑھی جاۓ ۔(مسند احمد :8507)*
*❂_( 2). حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ نبی کریم ﷺ کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں : رات کے قیام یعنی تہجد کو اپنے اوپر لازم کر لو کیونکہ یہ تم سے پہلے نیک لوگوں کا طریقہ ہے، تمہارے رب کے قرب کا ذریعہ ہے، گناہوں کو مٹانے والی اور گناہوں سے روکنے والی ہے۔(ترمذی:3549)*
*"_ ایک روایت میں اس کے ساتھ یہ الفاظ بھی منقول ہیں کہ تہجد کی نماز جسم سے بیماریوں کو دور کر دینے والی ہے۔ (ترمذی:3549)*

 *❂_( 3)_ حضرت عمرو بن عبسہ رضی اللہ عنہ نبی کریم ﷺ کا یہ ارشاد نقل فرماتے ہیں : بندہ اپنے رب کے سب سے زیادہ قریب اس وقت ہوتا ہے جب وہ رات کے آخری پہر اپنے رب کے سامنے حاضر ہو تا ہے، پس اگر تم ان لوگوں میں سے ہونے کی طاقت رکھتے ہو جو اس گھڑی میں اللہ تعالی کو یاد کرتے ہیں تو ضرور ہو جاؤ: (ترندى:3579)*
*( 4).- حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً نبی کریم ﷺ کا یہ ارشاد منقول ہے کہ تین آدمی ایسے ہیں جنہیں دیکھ کر اللہ تعالی خوش ہوتے ہیں : ایک وہ شخص جب وہ رات کو نماز میں کھڑا ہوتا ہے دوسرے وہ لوگ جب وہ نماز میں صف باندھتے ہیں ، تیسرے وہ لوگ جب وہ جہاد میں دشمن سے قتال کرتے ہوۓ صف باندھتے ہیں۔ " (مشکوۃ المصابیح: 1228)*

 *❂_( 5). حضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ سے دریافت کیا گیا کہ کون سی دعاء سب سے زیادہ سنی جاتی ہے ( یعنی قبول ہوتی ہے ) آپ ﷺ نے فرمایا: “رات کے آخری پہر اور فرض نمازوں کے بعد مانگی جانے والی دعاء۔ (ترمذی: 3499)*
*( 6). حضرت علی رضی اللہ عنہ نبی کریم ﷺ کا یہ ارشاد نقل فرماتے ہیں : بے شک جنت میں ایسے بالا خانے ہیں جن کا ظاہری حصہ اندر سے اور اندرونی حصہ باہر سے نظر آتا ہے، ایک اعرابی کھڑے ہوۓ اور سوال کیا- یارسول اللہ ! وہ کس کے لئے ہیں ؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: اس کے لئے جو کلام میں نرمی رکھے، کھانا کھلاۓ، پے در پے روزے رکھے اور رات کو نماز پڑھے جب کہ لوگ سورہے ہوں۔ (ترمذی: 1984)*

 *❂_(7). حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نبی کریم ﷺ کا یہ ارشاد نقل فرماتے ہیں : میری امت کے سب سے معزز لوگ قرآن کریم کے حافظ اور تہجد گزار ہیں۔(شعب الایمان: 2447)*
*( 8). حضرت عبد اللہ بن سلام رضی اللہ عنہ جو یہودیوں کے ایک بڑے عالم تھے انہوں نے سب سے پہلی مرتبہ جب آنحضرت ﷺ کا دیدار کیا تو فرماتے ہیں کہ میں سمجھ گیا کہ یہ چہرہ کسی جھوٹے کا ہر گز نہیں ہو سکتا، اور سب سے پہلے جو بات آپ ﷺ نے ارشاد فرمائی وہ یہ تھی : اے لوگو ! آپس میں سلام کو پھیلاؤ، کھانا کھلاؤ، صلہ رحمی کرو، رات کو نماز پڑھو جبکہ لوگ سورہے ہوں، تم جنت میں سلامتی کے ساتھ داخل ہو جاؤ گے ۔(ترمذی:2485)*
 
 *❂_(9)_حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً نبی کریم ﷺ کا یہ ارشاد منقول ہے کہ جو شخص رات کو کثرت سے نماز پڑھتا ہے دن کو اس کا چہرہ حسین ہو تا ہے۔ (شعب الایمان :2447)*

 *❂_ مندرجہ بالا فضائل کو ہر شخص حاصل کر سکتا ہے جس کا طریقہ یہ ہے کہ اپنے آپ کو تہجد کی نماز کا پابند بنایا جائے ، اور یہ معمول زندگی بھر اپنانے کا ہے ، بالخصوص مبارک راتوں میں تو اس عمل کو اور بھی زیادہ اہتمام سے کرنا چاہیے۔ اور اس کا طریقہ یہ ہے کہ دو دو کر کے آٹھ رکعت پڑھی جاۓ اور اس میں جو سورتیں بھی یاد ہوں ان کی زیادہ سے زیادہ تلاوت کی کوشش کی جاۓ۔*
 ╥────────────────────❥ 
     *❂_ مانع مغفرت امور سے توبہ _❂*
      
*❂_ شب براءت بہت ہی بابرکت اور عظیم رات ہے جیسا کہ اس کی فضیلتیں قبل میں تفصیل سے گزر چکی ہیں ، لیکن کچھ ایسے بھی حرماں نصیب اور بد قسمت لوگ ہوتے ہیں جو اس رات کی برکات اور بالخصوص سب سے اہم چیز مغفرت خداوندی سے محروم رہ جاتے ہیں ، وہ کون لوگ ہیں ؟ کئی احادیث میں ان کی نشاندہی کی گئی ہے ، جن سے ان محروم ہونے والوں کے مغفرت سے محروم رہ جانے کے اسباب بھی معلوم ہوتے ہیں ، ایسے اسباب اور امور کو مانع مغفرت امور کہا جا تا ہے ، جن میں شامل ہونے سے ہر صورت میں بچا جائے اور اگر خدانخواستہ کوئی مبتلا ہوں تو فوراً توبہ کر کے اللہ تعالی کی طرف رجوع کرنا چاہیے ورنہ اس عظیم اور بابرکت رات میں مغفرت حاصل نہ ہو سکے گی_,"*

*❂_(١) مشرک (شرک کرنے والا) ،*
*(٢)_ کینہ رکھنے والا،*
*(٣)_ والدین کی نافرمانی کرنے والا،*
*(٤)_ قطع رحمی کرنے والا،*
*(٥)_ ازار ٹخنوں سے نیچے لٹکانے والا،*
*(٦)_ شراب کا عادی،*
*(٧)_ قاتل,*
*(٨)_ اور زانی_,* 
*"_اللہ تعالی تمام مسلمانوں کی ان گناہوں سے حفاظت فرمائے، آمین _,"*

*❂_ دعا کیجئے اللہ تعالی مجھ گنہگار کو بھی، آپ کو بھی اور ہر مومن کو ان مغفرت والے اعمال کی پابندی نصیب فرمائے اور مبارک رات کی برکات و مغفرت نصیب فرمائے، آمین _", ( ایڈمن حق کا دائ )*

*_ 📝_ ماہ شعبان کے فضائل و اعمال _,"* 
 ╭┄┅┅◐═══◐══♡◐♡══◐═══◐┅┅┄╮
💕 *ʀєαd,ғσʟʟσɯ αɳd ғσʀɯαʀd*💕 
                    ✍
         *❥ Haqq Ka Daayi ❥*
http://haqqkadaayi.blogspot.com
*👆🏻 ہماری پچھلی سبھی پوسٹ کے لئے سائٹ پر جائیں ,*

Post a Comment

0 Comments